وجود

... loading ...

وجود
وجود

فتحِ مکہ اورعالمی امن و سلامتی کا قولی و عملی پیغام

هفته 15 اپریل 2023 فتحِ مکہ اورعالمی امن و سلامتی کا قولی و عملی پیغام

 

ڈاکٹر سلیم خان
۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رمضان المبارک میں لیلة القدر اور اعتکاف کے حوالے سے خوب وعظ و نصیحت کی جاتی ہے اور وہ ہونا بھی چاہئے لیکن اسی ماہِ مبارک رب کائنات نے آپ ۖ کو فتح مکہ کی نعمت عظمیٰ سے بھی نوازا جس کا ذکر شاذو نادر ہی ہوتا ہے ۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے اس عظیم کامیابی کی نوید ہجرت کے وقت اس طرح سنادی تھی کہ: اور اعلان کر دو کہ ،حق آ گیا اور باطل مٹ گیا، باطل تو مٹنے ہی والا ہے ”۔فتح مکہ کے موقع پر نبی کریم ۖ خانہ کعبہ کے بتوں سے پاک کرتے ہوئے اس آیت کو پڑھ کر عملی تفسیر پیش فرمادی ۔اس ابتدا و انتہا کے درمیان بدرا وراحد کا معرکہ برپا ہوا ،اور غزوۂ احزاب کی بھی نوبت آئی۔ اس کے متعلق ارشادِ ربانی ہے :اللہ نے کفار کا منہ پھیر دیا، وہ کوئی فائدہ حاصل کیے بغیر اپنے دل کی جلن لیے یونہی پلٹ گئے ، اور مومنین کی طرف سے اللہ ہی لڑنے کے لیے کافی ہو گیا، اللہ بڑی قوت والا اور زبردست ہے ”۔ عالمِ انسانیت کی تاریخ کے اس حسین موڑ پر نبی کریم ۖ نے فرمایا:اب ہم ان پر چڑھائی کریں گے وہ ہم پر چڑھ کر نہیں آئیں گے ”گویا امت مسلمہ دفاعی حالت سے نکل کر اقدامی پوزیشن میں آ گئی۔
پانچ ہجری میں لشکر احزاب کی شکست اور یہودیوں پر مسلمانوں کی کامیابی کے بعدوالے سال مجاہدین اسلام کے جملہ 24 جنگی دستے (سریہ) روانہ کیے گئے اور چار غزوات بھی واقع ہوئے ۔یہ جنگی مہمات صلح حدیبیہ پر منتج ہوئی اور رب کائنات نے منادی سنادی کہ :بیشک ہم نے آپ کو کھلی ہوئی فتح عطا کی ہے تاکہ خدا آپ کے اگلے پچھلے تمام الزامات کو ختم کردے اور آپ پر اپنی نعمت کو تمام کردے اور آپ کو سیدھے راستہ کی ہدایت د ے د ے ”۔ اس معاہدے نے براہ راست ملاقات ، تبادلۂ خیال اور اعتقادی بحث و مباحثہ کا راستہ کھول دیا۔ امام جعفر صادق فرماتے ہیں کہ پیغمبر اسلام کی زندگی میں کوئی واقعہ صلح حدیبیہ سے زیادہ فائدہ مند نہیں تھا۔اس معاہدہ نے رسول خداۖ کو جنوب کی طرف سے مطمئن کر دیا نیز کئی عربی قبائل کو مسلمانوں کا حلیف بنادیا ۔ اسی زمانہ میں مختلف قبائل کے سرداروں اور عیسائی مذہب قائدین سے مذاکرہ اور مکاتبہ کا سلسلہ شروع ہوا جو عالمی سطح پر دعوت اسلامی کا آغاز تھا۔ آپ ۖ نے 185تبلیغ و دعوت کے خطوط لکھ کر منطق و برہان، دلائل و اشارات اور نصیحت و رہنمائی کے ذریعہ دیگر اقوام کے سامنے اسلام کی دعوت پیش فرمائی۔
تحریک اسلامی کی بیخ کنی کے لیے عالم وجود میں آنے والے نئے جنگی اتحاد کی راہ میں یہ صلح مانع بن گئی ۔ اس سے نفوذ کی وسعت کا ایسا باب کھلا کہ صلح حدیبیہ کے موقع پرنبی کریم ۖ کے ساتھ صرف چودہ سو مسلمانوں کی تعداد تھی جو فتح مکہ کے وقت بڑھ کر دس ہزار ہوگئی ۔ موتہ کی جنگ کے بعد قریش نے مسلمانوں کو کمزور سمجھ کر حدیبیہ کا معاہدہ توڑنے کا ارادہ کیا ۔ بنو خزاعہ اور بنو بکر کا تنازع اس کا بہانہ بنا۔ سن ٨ ہجری میں ان قبائل کے درمیان جھگڑا ہوا توقریش نے معاہدے کو پامال کرکے خزاعہ کے خلاف بنی بکر کی خفیہ مدد کی ۔ آگے چل کر ابوسفیان نے جو اصلاح کی کوشش کی اسے مسترد کردیا گیا۔ اس کے بعد کمال حکمت سے کوئی قطرۂ خون بہائے بغیر رسول اکرم ۖ نے مکہ کو فتح کر لیا۔لشکرِ اسلام میں حضرت سعد نے اس وقت اعلان کیا ”آج خونریزی اور مار دھاڑ کادن ہے ۔ آج حرمت حلال کرلی جائے گی۔آج اللہ نے قریش کی ذلت مقدر کردی ہے ”تو اس کی شکایت ملنے پر رسول اللہۖ نے فرمایا :نہیں بلکہ آج کعبہ کی تعظیم کا دن ہے ۔ آج کے دن اللہ قریش کو عزت بخشے گا”۔آپ ۖ نے اس عظیم جنگی مہم میں کامیابی کے بعد جو خطبۂ امن ارشاد فرمایا انسانی تاریخ میں بے مثال ہے ۔
ارشادِ نبوی ۖ ہے ”ا للہ کے سواکوئی معبود نہیں، وہ تنہا ہے ، اس کا کوئی شریک نہیں۔ اس نے اپنا وعدہ سچ کردکھایا۔ اپنے بندے کی مدد کی اور تنہا سارے جتھوں کو شکست دی۔ ٠٠٠اے قریش کے لوگو! اللہ نے تم سے جاہلیت کی نخوت اور باپ دادا پر فخر کا خاتمہ کردیا٠٠٠اس کے بعد آپۖ نے مزیدفرمایا : قریش کے لوگو! تمہارا کیا خیال ہے ۔ میں تمہارے ساتھ کیسا سلوک کرنے والا ہوں ؟ انہوں نے کہا :اچھا۔ آپ کریم بھائی اور کریم بھائی کے صاحبزادے ہیں۔ آپۖ نے فرمایا :تو میں تم سے وہی بات کہہ رہا ہوں جو یوسف نے اپنے بھائیوں سے کہی تھی کہ ”آج تم پر کوئی سرزنش نہیں، جاؤ تم سب آزاد ہو”۔ا س کے بعد عثمان بن طلحہ کو مخاطب کرکے یقین دہانی کرائی ” عثمان ! یہ لو اپنی کنجی ، آج نیکی اور وفاداری کا دن ہے ۔
اسے ہمیشہ کے لیے لے لو۔ تم لوگوں سے اسے وہی چھیننے والا ظالم ہوگا۔ اے عثمان ! اللہ نے تم لوگوں کو اپنے گھر کا امین بنایا ہے ”۔ اسلام کی اس عظیم فتح کے موقع رب کائنات نے حکم دیا :جب خدا کی مدد اور فتح کی منزل آجائے گی اور آپ دیکھیں گے کہ لوگ دین خدا میں فوج در فوج داخل ہورہے ہیں تو اپنے رب کی حمد کی تسبیح کریں او راس سے استغفار کریں کہ وہ بہت زیادہ توبہ قبول کرنے والا ہے ” ۔ نبی ۖ کے خطبہ کے الفاظ اور کلام الٰہی کی روح میں کمال مماثلت ہے ۔ یہی دین اسلام کا سب سے موثرقولی و عملی پیغام امن وسلامتی ہے ۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا ! وجود هفته 04 مئی 2024
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا !

آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی وجود هفته 04 مئی 2024
آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی

بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت وجود هفته 04 مئی 2024
بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت

ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر