وجود

... loading ...

وجود
وجود

دیکھو مجھے جو دیدۂ عبرت نگاہ ہو

پیر 06 فروری 2023 دیکھو مجھے جو دیدۂ عبرت نگاہ ہو

جنرل (ر) پرویز مشرف کی موت محض تعزیت کا موضوع نہیں، یہ تاریخ کا موضوع ہے۔ تاریخ بے رحمی سے حقائق کو چھانتی اور شخصیات کے ظاہر وباطن کو الگ کرتی ہے۔ تعزیت کے لیے الفاظ درد میں ڈوبے اور آنسوؤں سے بھیگے ہوتے ہیں۔ مگر تاریخ کے الفاظ مروت یا لحاظ کی چھتری تلے نہیں ہوتے۔ یہ بے باک و سفاک ہوتے ہیں۔ جنرل (ر) پرویز مشرف، حکمرانی اور اس سے لاحق تمام قومی بیماریوں کی عریاں علامتوں کے ساتھ پاکستان پر مسلط ہوئے تھے۔ ہر آمر، سیاست دانوں کی نااہلی کو آڑ، چال اور ڈھال بنا کر طلوع ہوتا ہے۔ مگر وہ کسی بھی سیاست دان سے کم تر، کہتر اور بدتر بن کر تاریخ کے قبرستان میں دفن ہو جاتا ہے۔ کسی عسکری دماغ نے تاریخ میں کبھی بھی کسی قومی تعمیر میں کوئی حصہ نہیں لیا۔ معاشرہ اور سماج گری ایک مختلف کام ہوتا ہے جس میں کوئی عسکری قوت شریک تو ہوسکتی ہے، مگر اس کی قیادت نہیں کرسکتی۔ اُصول کی سطح پر اس مسلمہ کو پاکستان میں کچھ عناصر قوت کے بل پر چیلنج کرنے کی بار بار، بتکرار کوشش کرتے اور ناکام رہتے ہیں۔ پرویز مشرف بھی اُن میں سے ایک تھے جو مختلف دعوؤں کے ساتھ طلوع ہوئے اور مختلف بہانوں کے ساتھ غروب ہو گئے۔ اگر اتنا ہی ہوتا تو وہ پاکستان میں کبھی بھی نفرت کا عمومی ہدف نہ ہوتے۔ اُنہوں نے پاکستان سے تعلق کی بنیادیں ہی بدل دیں۔ وہ اُن چند لوگوں میں سے ایک تھے جن کے باعث پاکستان کے عوام نے اپنے عسکری اداروں پر اعتماد کھو دیا۔ بدترین سیاسی انجینئرنگ کے حوالے سے آج کا دور دراصل اُسی دور کا ایک منحوس تسلسل ہے۔سیاسی نالائقیاں کچھ بھی رہی ہوں، مگر جنرل مشرف نے 12اکتوبر 1999ء کو ایک منظم استبداد کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کیا۔ باوردی صدر رہنے کے لیے آئین کو اُدھیڑ کر رکھ دیا۔ عدلیہ کو جوتے کی نوک پر رکھا۔ مشرف کا سب سے بدترین چہرہ نوگیارہ کے بعد سامنے آیا۔ جب اُنہوں نے دہشت گردی کے نام پر امریکا کی نام نہاد جنگ کے صف اول کے اتحادی بن کر پاکستان میں کشتوں کے پشتے لگادیے۔ لاپتہ لوگ، ڈرون حملے، دہشت گردی، گرفتاریاں اور خود کش حملے اسی بہیمانہ پالیسی کے نتائج ہیں جسے ہم آج تک بھگت رہے ہیں۔ لال مسجد کا دل دہلا دینے والا سانحہ بھی اُن کی متکبرانہ روش کا نتیجہ تھا جس میں امریکا کو خوش کرنے اور اپنے ہی لوگوں کو ایندھن بنانے کی سوچ پورے گھناؤنے پن کے ساتھ رقصاں تھی۔ اُن کی روشن خیالی بھی نہ خیالات کو روشن کرتی تھی اور نہ باطن کے اندھیرے کو دور کرتی تھی۔آخری کتاب ہدایت میں اللہ رب العزت نے خاتم النبین حضرت محمد ﷺ کے پیروکاروں کی پہچان یہ بتائی کہ ”وہ کفار پر سخت اور آپس میں رحم دل ہوتے ہیں“۔ جنرل (ر) مشرف کا طرزِ عمل اس کے بالکل برخلاف رہا۔ وہ غیروں کے لیے نرم اور اپنے ہی ملک کے لوگوں کے لیے سخت ترین بن گئے۔ اُن کے کٹھورپن کی مثالیں عافیہ صدیقی کی امریکا حوالگی اور سانحہ لال مسجد سے لے کر اکبر بگٹی کے خلاف آپریشن تک ہر جگہ نظر آتی ہیں۔ اس کے برعکس وہ امریکا اور بھارت کے ساتھ نرم روی میں قومی وقار تک کھوبیٹھے۔ جنرل حمید گل مرحوم نے اُن کے متعلق ابتدا میں یہ کہا تھا کہ وہ امریکا کو بے وقوف بنا کر پاکستانی مفادات کا تحفظ کررہے ہیں۔ مگر بہت جلد اُنہیں اپنے الفاظ واپس لیتے ہوئے اعتراف کرنا پڑا کہ وہ امریکا کے ساتھ تھے اور ہمیں بے وقوف بنارہے تھے۔ مشرف کی بدترین پالیسی کے یہ سائے ابھی تک ہمارے قومی وجود پر چھائے ہیں۔ جنرل مشرف کے انجام سے ہم آج بھی سبق لے کر اپنے مستقبل کو محفوظ بنا سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


( 23 مارچ) سحر و افطار کے اوقات وجود - جمعرات 23 مارچ 2023

شہروقت سحروقت افطارکراچی05:17 AM06:44 PMلاہور04:42 AM06:16 PMاسلام آباد04:45 AM06:21 PMپشاور04:49 AM06:26 PM

( 23 مارچ)  سحر و افطار کے اوقات

حکیم محمد سعید کو ہمارے قومی شعور نے طاق نسیاں پر رکھ دیا! وجود - پیر 09 جنوری 2023

حکیم محمد سعید ملک کے اصل ہیرو تھے۔بھانڈوں، مسخروں، گویوں، کھلاڑیوں اور بازیگروں کے پیچھے دوڑتے ہجوم کو اندازا ہی نہیں کہ ملک خداداد کو سنوارنے کے لیے کن کن ہیروز نے اپنے رات دن ایک کیے۔ حکیم محمد سعید حب الوطنی اور حب اسلامی کے ایک جیتے جاگتےبے مثل نمونے تھے۔ وہ معاشرے بقا کا جو...

حکیم محمد سعید کو ہمارے قومی شعور نے طاق نسیاں پر رکھ دیا!

موت کیا ایک لفظِ بے معنی جس کو مارا حیات نے مارا وجود - هفته 03 دسمبر 2022

نوے کی دہائی میں فلم کی جگماتی اسکرین پر اپنی پاٹ دار آواز سے گونجنے والے افضال احمد گزشتہ روز انتقال کر گئے۔ اپنے شاندار اظہار اور جاندار کردار کے باعث فلمی دنیا میں ایک نام اور مقام بنانے والے افضال احمد کی موت نے اس رنگین دنیا کے بظاہر پرشور مگر درحقیقت پرسکوت سمندر میں ذرا سی...

موت کیا ایک لفظِ بے معنی               جس کو مارا حیات نے مارا

ایک سورج تھا کہ تاروں کے گھرانے سے اٹھا وجود - اتوار 20 نومبر 2022

18/نومبر کی تاریخ دل میں برچھی بن کر اُتر گئی۔ اس تاریخ نے ماضی میں قدیم وجدید علوم کے شَناور علامہ شبلی نعمانی کو ہم سے جدا کردیا تھا، اب یہی تاریخ جلیل القدر عالم ِ دین صدر دارالعلوم کراچی مفتی رفیع عثمانی صاحب کی زندگی کی برکتوں سے ہمیں محروم کر گئی۔ مفتی رفیع عثمانی نے تحریک ...

ایک سورج تھا کہ تاروں کے گھرانے سے اٹھا

صحافت اپنا قبلہ درست کرے، ورنہ آزادی تو دور غلامی بھی ڈھنگ کی نہ ملے گی وجود - اتوار 30 اکتوبر 2022

پاکستان میں آزاد اور ذمہ دارانہ صحافت بہت تیزی سے روبہ زوال ہے۔ نئے نئے ابلاغی اداروں نے اس مقدس پیشے کو تماشا بنا کر رکھ دیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے نمائندے طاقت وروں اور سیاسی جماعتوں کے نوکروں کی طرح کارگزار ہیں۔ اینکرز اور تجزیہ کار واضح تعصبات کے شکار ہیں۔ سیاسی کارکنان کی طرح صح...

صحافت اپنا قبلہ درست کرے، ورنہ آزادی تو دور غلامی بھی ڈھنگ کی نہ ملے گی

دیکھو مجھے جو دیدہ عبرت نگاہ ہو وجود - پیر 19 ستمبر 2022

یہ تصویر غور سے دیکھیں! یہ عمران فاروق کی بیوہ ہے، جس کا مرحوم شوہر ایک با صلاحیت فرد تھا۔ مگر اُس کی "صالحیت" کے بغیر "صلاحیت" کیا قیامتیں لاتی رہیں، یہ سمجھنا ہو تو اس شخص کی زندگی کا مطالعہ کریں۔ عمران فاروق ایم کیوایم کے بانی ارکان اور رہنماؤں میں سے ایک تھا۔ اُس نے ایم کیوای...

دیکھو مجھے جو دیدہ عبرت نگاہ ہو

شہر والوں کا ہے خدا حافظ وجود - اتوار 18 ستمبر 2022

ایڈیشنل انسپکٹر جنرل جاوید عالم اوڈھو نے اہل کراچی کا برہنہ مذاق اڑاتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی والے اپنے دشمن خود ہیں۔ جاوید عالم اوڈھو کے گل افشانئ گفتار کا پس منظر یہ ہے کہ شہرِ کراچی میں جرائم کی شرح ہر گزرتے روز بڑھتی جارہی ہے۔ ایک طرف ایثار کیش اہلِ کراچی، سیلاب زدگان کی مدد ...

شہر والوں کا ہے خدا حافظ

یوم عاشور کی تاریخ ، کب کیا ہوا؟ اہم ترین واقعات ایک نظر میں! وجود - منگل 09 اگست 2022

یوم عاشور مسلم تاریخ کا اہم ترین دن ہے۔ اسی روز نواسہ رسول ، جگر گوشہ بتول کو کوفہ میں شہید کیا گیا۔ یہ تاریخ مذاہب کے تاریخی پس منظر میں بھی نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ یوم عاشورہ کا سراغ مختلف روایات اور تاریخی کتب میں نہایت اہم ترین واقعات کے حوالے سے ملتا ہے جن میں سے چند ایک...

یوم عاشور کی تاریخ ، کب کیا ہوا؟ اہم ترین واقعات ایک نظر میں!

لاپتہ افراد کیس، عدالت کا مشرف سے لے کر آج تک کے تمام وزرائے اعظم کونوٹس جاری کرنے کا حکم وجود - پیر 30 مئی 2022

اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کے کیس میں وفاقی حکومت کو پرویزمشرف سے لیکر آج تک تمام وزرائے اعظم کونوٹس جاری کرنے کا حکم دے دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 15 صفحات کا حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں آئینی خلاف ورزیوں پر اٹارنی جنرل کو دلائل کیلئے آخری موقع...

لاپتہ افراد کیس، عدالت کا مشرف سے لے کر آج تک کے تمام وزرائے اعظم کونوٹس جاری کرنے کا حکم

علامہ اقبالؒ کے یوم وفات پر اُن کے پیغام آزادی اور استعمار سے نجات کا سبق یاد کیجیے! وجود - جمعرات 21 اپریل 2022

حضرت علامہ اقبالؒ کا آج یوم وفات (21 اپریل) ہے۔حضرت علامہ کی فکر مسلمانوں کو ہر قسم کی غلامی سے دائمی نجات دلانے کی تحریک رکھتی ہے۔ وہ مسلم تہذیب کی حفاظت کے تمام امکانات کو اپنی فکر سے بروئے کار لائے اور برصغیر کی سیاست میں انگریزوں کے سامراجی مقاصد اورہندوو¿ں کے بدترین سیاسی و...

علامہ اقبالؒ کے یوم وفات پر اُن کے پیغام آزادی اور استعمار سے نجات کا سبق یاد کیجیے!

رمضان المبارک جسم کے ساتھ ذہن کو بھی خالص کرنے کا موقع ہے! وجود - اتوار 03 اپریل 2022

رمضان المبارک کا آغاز ہوگیا۔ مسلمانوں کے لیے یہ مبارک مہینہ جسمانی، ذہنی اور روحانی تربیت کے طور پر انتہائی اہم ہے۔ یہ اہتمام خود خالق نے اپنی مخلوق کے لیے کیا ہے۔ چنانچہ مسلمانوں کے لیے جہاں انفرادی طور پر یہ مبارک مہینہ معنی خیز ہے، وہیں یہ اجتماعی طور پر بھی مسلمانوں کی سمت کا...

رمضان المبارک جسم کے ساتھ ذہن کو بھی خالص کرنے کا موقع ہے!

قومی افق پر چھائے چھچھوروں سے نجات کیسے پائیں؟ وجود - جمعه 11 فروری 2022

پاکستان کا سیاسی منظرنامہ ہی تتر بتر نہیں، سماجی دامن بھی تار تار ہے۔یہاں زندگی کو ٹی وی کی آنکھ سے دیکھا جانے لگا ہے۔ جسے مغرب میں "idiot box"کہا جاتا ہے۔ سیاسی و سماجی زندگی کی اجتماعی حرکیات میں چھائے مادی تناظر نے اقدار، غیرت، حیا، وفا، ایثار، بھرم اور قربانی کی تمام روایتوں ...

قومی افق پر چھائے چھچھوروں سے نجات کیسے پائیں؟

مضامین
میں مینار پاکستان ہوں! وجود جمعرات 23 مارچ 2023
میں مینار پاکستان ہوں!

آٹے کے ساتھ دو تھپڑ مفت وجود جمعرات 23 مارچ 2023
آٹے کے ساتھ دو تھپڑ مفت

اِس حادثہ وقت کو کیانام دیا جائے وجود جمعرات 23 مارچ 2023
اِس حادثہ وقت کو کیانام دیا جائے

23 مارچ 1940 ء کے تاریخی جلسے کا آنکھوں دیکھا حال وجود جمعرات 23 مارچ 2023
23 مارچ 1940 ء کے تاریخی جلسے کا آنکھوں دیکھا حال

لیڈی ہائی جیکر وجود بدھ 22 مارچ 2023
لیڈی ہائی جیکر

پینے کے صاف پانی کی کمی وجود بدھ 22 مارچ 2023
پینے کے صاف پانی کی کمی

اشتہار

تہذیبی جنگ
کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے وجود پیر 13 فروری 2023
کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے

توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا بلاک کر دیا گیا وجود هفته 04 فروری 2023
توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا بلاک کر دیا گیا

برطانوی رکن پارلیمنٹ کی پاکستانیوں سے متعلق بیان پر معافی وجود بدھ 01 فروری 2023
برطانوی رکن پارلیمنٹ کی پاکستانیوں سے متعلق بیان پر معافی

اوآئی سی کا غیر معمولی اجلاس، یورپ میں قرآن مجید جلانے کے اشتعال انگیز واقعات کی مذمت وجود بدھ 01 فروری 2023
اوآئی سی کا غیر معمولی اجلاس، یورپ میں قرآن مجید جلانے کے اشتعال انگیز واقعات کی مذمت

مودی سرکار کی مسلم تاریخ مٹانے کی مہم، ایوان صدر کے مغل گارڈن کا نام تبدیل وجود پیر 30 جنوری 2023
مودی سرکار کی مسلم تاریخ مٹانے کی مہم، ایوان صدر کے مغل گارڈن کا نام تبدیل

بھارتی انتہا پسندوں کا حکومت سے ٹیپو سلطان سے منسوب باغ کا نام بدلنے کا حکم وجود اتوار 29 جنوری 2023
بھارتی انتہا پسندوں کا حکومت سے ٹیپو سلطان سے منسوب باغ کا نام بدلنے کا حکم

اشتہار

شخصیات
انقلابی شاعر حبیب جالب کو ہم سے بچھڑے 30 برس بیت گئے وجود اتوار 12 مارچ 2023
انقلابی شاعر حبیب جالب کو ہم سے بچھڑے 30 برس بیت گئے

جسٹس (ر) ملک محمد قیوم انتقال کر گئے وجود جمعه 17 فروری 2023
جسٹس (ر) ملک محمد قیوم انتقال کر گئے

معروف ہدایت کار، اداکار اور ٹی وی میزبان ضیاء محی الدین انتقال کر گئے وجود پیر 13 فروری 2023
معروف ہدایت کار، اداکار اور ٹی وی میزبان ضیاء محی الدین انتقال کر گئے
بھارت
بھارت کے لیے نامزد امریکی سفیر کا نام 2 سال کی تاخیر کے بعد منظور وجود جمعرات 16 مارچ 2023
بھارت کے لیے نامزد امریکی سفیر کا نام 2 سال کی تاخیر کے بعد منظور

بھارت کے تیار کردہ کھانسی کے شربت سے بچوں کی ہلاکت، کمپنی کے 3 ملازمین گرفتار وجود اتوار 05 مارچ 2023
بھارت کے تیار کردہ کھانسی کے شربت سے بچوں کی ہلاکت، کمپنی کے 3 ملازمین گرفتار

خالصتان تحریک، مودی سرکار کی بھارتی پنجاب میں گورنر راج نافذ کرنے کی سازش وجود هفته 04 مارچ 2023
خالصتان تحریک، مودی سرکار کی بھارتی پنجاب میں گورنر راج نافذ کرنے کی سازش

برطانوی اخبار نے مودی سرکار کا گھناؤنا چہرہ بے نقاب کر دیا وجود پیر 20 فروری 2023
برطانوی اخبار  نے مودی سرکار کا گھناؤنا چہرہ بے نقاب کر دیا
افغانستان
افغان صوبہ کنڑ میں فائرنگ، کالعدم ٹی ٹی پی کمانڈر نور سعید محسود ہلاک وجود جمعرات 23 فروری 2023
افغان صوبہ کنڑ میں فائرنگ، کالعدم ٹی ٹی پی کمانڈر نور سعید محسود ہلاک

طالبان قیادت میں غیر معمولی اختلافات، وزیرداخلہ سراج الدین حقانی کی اعلی قیادت پر تنقید وجود هفته 18 فروری 2023
طالبان قیادت میں غیر معمولی اختلافات، وزیرداخلہ سراج الدین حقانی کی اعلی قیادت پر تنقید

سعودیہ کے بعد امارات نے بھی افغانستان میں سفارت خانہ بند کر دیا وجود پیر 06 فروری 2023
سعودیہ کے بعد امارات نے بھی افغانستان میں سفارت خانہ بند کر دیا
ادبیات
اردو کے ممتاز شاعر احمد فراز کا یوم ولادت وجود جمعرات 12 جنوری 2023
اردو کے ممتاز شاعر احمد فراز کا یوم ولادت

کراچی میں دو روزہ ادبی میلے کا انعقاد وجود هفته 26 نومبر 2022
کراچی میں دو روزہ ادبی میلے کا انعقاد

مسجد حرام کی تعمیر میں ترکوں کے متنازع کردار پرنئی کتاب شائع وجود هفته 23 اپریل 2022
مسجد حرام کی تعمیر میں ترکوں کے متنازع  کردار پرنئی کتاب شائع