... loading ...
نوے کی دہائی میں فلم کی جگماتی اسکرین پر اپنی پاٹ دار آواز سے گونجنے والے افضال احمد گزشتہ روز انتقال کر گئے۔ اپنے شاندار اظہار اور جاندار کردار کے باعث فلمی دنیا میں ایک نام اور مقام بنانے والے افضال احمد کی موت نے اس رنگین دنیا کے بظاہر پرشور مگر درحقیقت پرسکوت سمندر میں ذرا سی لرزش بھی پیدا نہیں کی۔ چمک کے پیچھے بھاگنے والی نئی نسل کے لیے اداکار افضال احمد کی زندگی اور موت میں کئی اخلاقی سبق پوشیدہ ہیں۔ اداکار افضال احمد نے ایچی سن کالج سے تعلیم حاصل کی تھی۔ اُنہوں نے مرحوم اشفاق احمد کے ڈرامے ”اُچے برج لاہور دے“ میں صرف اٹھارہ برس کی عمر میں ایک پچاس سالہ بوڑھے کا کردارادا کیا تو دیکھنے والے مبہوت رہ گئے تھے۔ اداکاری سے جنون کی حد تک پیا رکرنے والے افضال احمد نے صرف 35برسوں میں اردو، پنجابی اور پشتو فلموں میں کام کرکے نوے کی دہائی میں بے پناہ شہرت کمائی۔اداکار قوی خان کے ساتھ بھی افضال احمد کی جوڑی نے پزیرائی حاصل کی۔ اپنی پاٹ دار آواز، کھنکتے لہجے اورزیروبمِ الفاظ سے وہ ایک ایسا ماحول بنا دیتے تھے کہ اُن کا ناظر سحر زدہ رہ جاتا تھا۔ مگر اکیس برس قبل وہ فالج کے شکار ہوئے اور وہیل چیئر تک محدود ہو کر رہ گئے۔ پھر اُن کا جس زبان اور اُس کے صوتی تاثر کا ایک ڈنکا بجتا تھا، اُسی پر لقوہ پڑ گیا، جس کے باعث وہ قوت گویائی سے ہی محروم ہو گئے۔ اس حالت میں وہ زندگی کی گاڑی کو ہانکتے رہے۔ کوئی تصور بھی کرسکتا ہے کہ حیات سے ان بیماریوں کے ساتھ اُن کی کشمکش اکیس برس سے زیادہ پر محیط ہے۔ موت شاید افضال احمد کے لیے ان تکلیفوں سے نجات کا وسیلہ ہو، مگر اُن کی موت ہماری زندگیوں کو جھنجھوڑنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ یہ چمکتی زندگی کے پیچھے لپکتے لوگوں کے لیے ایک عبرت کا موقع ہے۔ افضال احمد کی موت کے وقت اُن کے پاس کوئی نہیں تھا۔ اسکرین سے اوجھل ہوجانے والے اداکار سے زندگی روٹھ گئی تھی۔ اداکار کو برین ہیمبریج کے باعث یکم دسمبر کو جنرل اسپتال لاہور لایا گیا تھا۔ مگر جنرل اسپتال نے اس سینئر ترین اداکار کے لیے کوئی الگ سے بستر تک فراہم نہیں کیا۔ آنکھ اوجھل تو پہاڑ بھی اوجھل۔
زیر نظر تصویر میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ افضال احمد کے بستر پر دوران علاج ایک دوسرا مریض بھی موجود تھا۔ کیا معلوم کہ وہی مریض اس بستر کا پہلا مریض ہو، اور افضال احمد اس بستر کے دوسرے مریض ہوں۔ یہی نہیں۔ اداکار کا کوئی قریبی رشتہ دار بھی موت کی اس کشمکش کے بدترین ایام میں اُن کے ساتھ نہ تھا۔ اُن کی ایک بہن امریکا میں مقیم تھی اور تین بیٹیاں بھی بیرونِ ملک رہائش پزیر ہیں۔ اس منظر نامے میں افضال احمد کے لیے موت نظر آنے والی اور دکھائی نہ دینے والی تکلیفوں سے نجات کا ایک ذریعہ رہی ہوگی۔ وہ موت سے ہمکنار ہوتے ہوئے زندگی سے ایسے بھاگ رہے ہوں گے جیسے زندہ رہنے والے موت سے بھاگتے ہیں۔ یہ واقعات انسانوں کو جھنجھوڑنے کے لیے سامنے آتے ہیں مگر ہم اس کے اخلاقی سبق سے محروم رہتے ہیں۔ ہمارا پورا گردوپیش ایک مادی اور چمکتی دمکتی دنیا کا یرغمال بن گیا ہے۔ جگمگاتی اسکرینوں کی مصنوعی دنیا نے ہم سے زندگی کا سکھ چین سیکھ لیا ہے اور ہمارا ماحول حرص وہوس سے مکمل آلودہ کردیا ہے۔ بدقسمتی سے اس معاشرے میں کوئی اخلاقی معلمین بھی دکھائی نہیں دیتے جو سادگی کے ساتھ ایک حقیقی دنیا کی تعلیم دیتے ہوں۔ ہماری تعلیمی، مذہبی، عسکری، سیاسی اور عدالتی اشرافیہ مسابقت کی ایک ایسی دوڑ کا حصہ بن چکی ہیں جس میں اندازا ہی نہیں ہورہا کہ اُنہوں نے اس عظیم الشان ملک کو کیا بنا دیا ہے۔ ہمارے ارد گرد ہر میدان میں زرداروں کا غلبہ ہے۔ کردار کی کوئی حرارت اب اس بے معنی زندگی میں باقی نہیں رہ گئی۔ مگر یہ سب نہیں جانتے کہ دولت اور شہرت موت کا راستہ نہیں روکتی۔ افضال احمد ایسے اداکار کی موت ایسی مصنوعی اور غیر حقیقی زندگی کے لیے عبرت کا تازیانہ ہے۔
حکیم محمد سعید ملک کے اصل ہیرو تھے۔بھانڈوں، مسخروں، گویوں، کھلاڑیوں اور بازیگروں کے پیچھے دوڑتے ہجوم کو اندازا ہی نہیں کہ ملک خداداد کو سنوارنے کے لیے کن کن ہیروز نے اپنے رات دن ایک کیے۔ حکیم محمد سعید حب الوطنی اور حب اسلامی کے ایک جیتے جاگتےبے مثل نمونے تھے۔ وہ معاشرے بقا کا جو...
18/نومبر کی تاریخ دل میں برچھی بن کر اُتر گئی۔ اس تاریخ نے ماضی میں قدیم وجدید علوم کے شَناور علامہ شبلی نعمانی کو ہم سے جدا کردیا تھا، اب یہی تاریخ جلیل القدر عالم ِ دین صدر دارالعلوم کراچی مفتی رفیع عثمانی صاحب کی زندگی کی برکتوں سے ہمیں محروم کر گئی۔ مفتی رفیع عثمانی نے تحریک ...
پاکستان میں آزاد اور ذمہ دارانہ صحافت بہت تیزی سے روبہ زوال ہے۔ نئے نئے ابلاغی اداروں نے اس مقدس پیشے کو تماشا بنا کر رکھ دیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے نمائندے طاقت وروں اور سیاسی جماعتوں کے نوکروں کی طرح کارگزار ہیں۔ اینکرز اور تجزیہ کار واضح تعصبات کے شکار ہیں۔ سیاسی کارکنان کی طرح صح...
یہ تصویر غور سے دیکھیں! یہ عمران فاروق کی بیوہ ہے، جس کا مرحوم شوہر ایک با صلاحیت فرد تھا۔ مگر اُس کی "صالحیت" کے بغیر "صلاحیت" کیا قیامتیں لاتی رہیں، یہ سمجھنا ہو تو اس شخص کی زندگی کا مطالعہ کریں۔ عمران فاروق ایم کیوایم کے بانی ارکان اور رہنماؤں میں سے ایک تھا۔ اُس نے ایم کیوای...
ایڈیشنل انسپکٹر جنرل جاوید عالم اوڈھو نے اہل کراچی کا برہنہ مذاق اڑاتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی والے اپنے دشمن خود ہیں۔ جاوید عالم اوڈھو کے گل افشانئ گفتار کا پس منظر یہ ہے کہ شہرِ کراچی میں جرائم کی شرح ہر گزرتے روز بڑھتی جارہی ہے۔ ایک طرف ایثار کیش اہلِ کراچی، سیلاب زدگان کی مدد ...
یوم عاشور مسلم تاریخ کا اہم ترین دن ہے۔ اسی روز نواسہ رسول ، جگر گوشہ بتول کو کوفہ میں شہید کیا گیا۔ یہ تاریخ مذاہب کے تاریخی پس منظر میں بھی نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ یوم عاشورہ کا سراغ مختلف روایات اور تاریخی کتب میں نہایت اہم ترین واقعات کے حوالے سے ملتا ہے جن میں سے چند ایک...
حضرت علامہ اقبالؒ کا آج یوم وفات (21 اپریل) ہے۔حضرت علامہ کی فکر مسلمانوں کو ہر قسم کی غلامی سے دائمی نجات دلانے کی تحریک رکھتی ہے۔ وہ مسلم تہذیب کی حفاظت کے تمام امکانات کو اپنی فکر سے بروئے کار لائے اور برصغیر کی سیاست میں انگریزوں کے سامراجی مقاصد اورہندوو¿ں کے بدترین سیاسی و...
رمضان المبارک کا آغاز ہوگیا۔ مسلمانوں کے لیے یہ مبارک مہینہ جسمانی، ذہنی اور روحانی تربیت کے طور پر انتہائی اہم ہے۔ یہ اہتمام خود خالق نے اپنی مخلوق کے لیے کیا ہے۔ چنانچہ مسلمانوں کے لیے جہاں انفرادی طور پر یہ مبارک مہینہ معنی خیز ہے، وہیں یہ اجتماعی طور پر بھی مسلمانوں کی سمت کا...
پاکستان کا سیاسی منظرنامہ ہی تتر بتر نہیں، سماجی دامن بھی تار تار ہے۔یہاں زندگی کو ٹی وی کی آنکھ سے دیکھا جانے لگا ہے۔ جسے مغرب میں "idiot box"کہا جاتا ہے۔ سیاسی و سماجی زندگی کی اجتماعی حرکیات میں چھائے مادی تناظر نے اقدار، غیرت، حیا، وفا، ایثار، بھرم اور قربانی کی تمام روایتوں ...
الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے فیصل واوڈا کو دُہری شہریت کیس میں نااہل قرار دے دیا۔ سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے واضح کیا کہ یہ نااہلی، تاحیات نااہلی کے زُمرے میں آتی ہے۔ فیصل واوڈا نے 2018 کے عام انتخابات میں کراچی سے قومی اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑتے ہوئے اپنی دُہر...
مولانا محمد علی جوہر تاریخ کا ایک لہکتا استعارہ ہے۔اُن کے بغیر برصغیر کی آزادی کی تاریخ مکمل نہیں ہوتی۔اُنہوں نے مسلمانانِ ہند کے اندر جوش، خروش، ہوش، حرکت ، حرارت، زندگی و تابندگی بھردی تھی۔ مولانا محمد علی جوہر نے استعمار کے خلاف عوام میں حقیقی شعور پیدا کیا۔ اُنہوں نے ہی نوآبا...
ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر رضوان نے کہا ہے کہ متروکہ وقف املاک بورڈ کی جائیدادوں کے استعمال کا کرایہ نہ دینے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی ،فرانزک آڈٹ کروایا گیا اورلاہور سمیت دیگر شہروں میں پراپرٹی پر ناجائز قابضین سے اب تک 15ارب کی پراپرٹی کو واگزار کروالیا گیا ہے ۔ پریس کانفرنس...