... loading ...
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے کراچی میں 15 جنوری کو بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا حکم دیدیا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق 15 نومبر کو محفوظ کیا گیا فیصلہ منگل کو سنا دیا گیا ۔15 نومبر کو ہونے والی سماعت کے دوران امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، رہنما ایم کیو ایم وسیم اختر، ایڈمنسٹریٹر کراچی اور پی پی پی رہنما مرتضیٰ وہاب اور انسپکٹر جنرل سندھ پولیس الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے تھے۔الیکشن کمیشن کے اسپیشل سیکرٹری ظفر اقبال حسین نے بینچ کو آگاہ کیا تھا کہ بلدیاتی انتخابات پہلے بارشوں کے باعث ملتوی کیے گئے تھے، تاہم بعد میں سندھ حکومت نے انہیں مزید 90 روز کے لیے ملتوی کردیا۔جوائنٹ سیکرٹری داخلہ محمد رمضان ملک نے الیکشن کمیشن کو بتایا تھا کہ وزارت داخلہ انتخابی ذمہ داریوں کے لیے سول آرمڈ فورسز فراہم نہیں کر سکتی۔انہوں نے بینچ کو بتایا کہ سیکیورٹی فورسز کا بڑا حصہ سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اب بھی مصروف عمل ہے، ہم اس وقت بلدیاتی انتخابات کے لیے درکار سیکیورٹی ضروریات پوری کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ایڈمنسٹریٹر کراچی اور ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ بارش اور سیلاب کی وجہ سے انتخابات کا دوسرا مرحلہ 2 بار ملتوی کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ نفری کی کمی کے باعث انتخابات کے لیے سیکیورٹی اور انتظامی عملہ فراہم کرنا ممکن نہیں ہے۔مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ کابینہ نے انتخابات 90 روز کیلئے ملتوی کر دئیے ہیں، اس پر الیکشن کمیشن کے ایک رکن نے استفسار کیا تھا کہ الیکشن کمیشن کے اختیارات کو کابینہ کیسے استعمال کر سکتی ہے؟مرتضیٰ وہاب نے جواب دیا کہ قانون کے مطابق بلدیاتی انتخابات کا اعلان کرنا حکومت سندھ کا اختیار ہے۔آئی جی سندھ نے بھی انتخابات میں تاخیر کے حوالے سے حکومتی موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا تھا کہ 17 ہزار اہلکاروں کی کمی کے باعث کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوسکتا ہے۔آئی جی کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن کمیشن کے حکم پر انتخابات کروا سکتے ہیں لیکن سیکورٹی مسائل کا سامنا کرنا پڑیگا۔انہوں نے یاد دہانی کروائی تھی کہ 2015 کے انتخابات کے دوران پرتشدد واقعات میں 17 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے تھے۔تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو سنا دیا گیا ۔یاد رہے کہ 18 اکتوبر کو کراچی میں بلدیاتی انتخابات تیسری مرتبہ ملتوی کردیے گئے تھے، قبل ازیں 24 جولائی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات 20 جولائی کو ممکنہ بارشوں کے پیش نظر ملتوی کرکے 28 اگست کو کرانے کا اعلان کیا تھا، تاہم بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے 28 اگست کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات بھی ملتوی کردیے گئے تھے۔بلدیاتی انتخابات ملتوی کیے جانے کے بعد پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، تاخیر کے خلاف درخواستوں پر تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے 16 نومبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جوکہ 18 نومبر کو سنا دیا گیا تھا۔اس فیصلے میں سندھ ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو کراچی اور حیدر ا?باد میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول 15 روز میں جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے 2 ماہ کے اندر اندر الیکشن کرانے کا حکم جاری کیا تھا۔واضح رہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد اور میرپورخاص ڈویڑن کے کْل 14 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد 26 جون کو ہو چکا ہے۔
3 سال تک ڈائیلاگ کی کوشش کرتا رہا، بات چیت سیاسی مسائل کے حل اور جمہوریت کیلئے ہونی چاہیے، ہماری پارٹی میں کوئی تقسیم نہیں ہے، پارٹی قائدین اور کارکنوں کو سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کیلئے ہدایت ہمارا فیصلہ اٹل ہے استعفے واپس نہیں لیںگے، ارکان اسمبلیگاڑیاں، ڈرائیور ...
حملے کے بعد سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان کئی گھنٹے تک شدید فائرنگ کا تبادلہ ،علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا فائرنگ اور دھماکوں کی آوازوں سے قریبی آبادی شدید متاثر، کئی گھروں کے دروازے اور کھڑکیاں ٹوٹ گئیں،آئی جی خیبر پختونخوا ایف سی لائن بنوں پر دہشت گردوں کے ایک ...
پی ٹی آئی اراکین حاضری لگانے کے بعد واک آؤٹ کرگئے، رہا کرو رہا کرو، عمران خان کو رہا کرو کے نعرے لگائے عوامی اسمبلی کا اگلا اجلاس جمعہ کے روز ہوگا(بیرسٹر گوہر) اسمبلی میں غیر منتخب لوگ بیٹھے ہیں ، اسد قیصر،ملک عامر ڈوگر پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ ک...
جعلی انتخابات کا حصہ نہیں بنوں گی، پی ٹی آئی کا یہ فیصلہ دوٹوک پیغام ہے،اہلیہ سلمیٰ اعجاز سینیٹ میں اعجاز چوہدری کی خالی نشست کے انتخاب کا بائیکاٹ کیا جائے گا،پی ٹی آئی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات کے بعد سینیٹ کے الیکشن کے بائیکاٹ کا اعل...
دیگر صوبے بھی حصہ ڈالیں تاکہ منصوبہ ممکن ہوسکے، ڈیم نہ بننے کی وجہ سے بارشوں اور سیلاب سے اتنی زیادہ تباہی ہوئی ہے کالا باغ ڈیم ریاست کیلئے ضروری ہے ، جن کو تحفظات ہیں اُن سے بات کی جائے،پارٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ک...
صو بائی اور وفاقی حکومتیںادویات اور دیگر ضروری طبی سامان فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں روانہ کریں زلزلے میں جاں بحق افراد کیلئے دعائے مغفرت، پاکستان اخلاقی طور پر اپنی ذمہ داری نبھائے، قرارداد خیبرپختونخوا اسمبلی نے افغانستان میں زلزلے سے ہونے والے زخمیوں کو طبی امداد فراہم ک...
بھارت نے سلال ڈیم کے تمام گیٹ کھول دیے ،پانی چھوڑنے کی باضابطہ اطلاع نہیں دی گئی، پنجاب ہیڈ مرالہ کے مقام پر بڑے سیلاب کا خدشہ ، تریموں ہیڈ ورکس کے مقام پر پانی کی آمد میں مسلسل اضافہ سلال ڈیم کے گیٹ کھولنے سے 8لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا پاکستان پہنچے گا، پنجاب کے تین...
9 لاکھ کیوسک کا ریلا بھی آیا تو کچے کا پورا علاقہ ڈوب جائے گا، لوگوں کا انخلا کریں گے ، انسانی زندگی اور لائیواسٹاک کا تحفظ ہماری ترجیح ہے ، کچے کے لوگوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے 8لاکھ سے 11لاکھ کیوسک پانی آئے گا ، اگر 9لاکھ کیوسک کا ریلا آیا تو شاہی بند کو خطرہ ہے ، ...
انٹرنیشنل میڈیکل سینٹر ، پاک چین جوائنٹ لیب منصوبوں کومزید فعال بنایا جائے، شہباز شریف وزیراعظم کی نیشنل ارتھ کوئیک سمیولیشن سینٹر میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ریسکیو ٹیکنالوجیز پر بریفنگ وزیر اعظم شہباز شریف نے واضح کیا ہے کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے قومی...
چنیوٹ، وزیرآباد، گجرات، ننکانہ صاحب ، نارووال میں صورت حال مزید خراب دریاؤں میں طغیانی برقرار،پاکپتن، اوکاڑہ، وہاڑی، ملتان میں بھی بارش ریکارڈ پنجاب کے مختلف شہروں میں کئی گھنٹوں سے جاری موسلادھار بارش نے سیلاب میں ڈوبے متاثرین کی مشکلات میں اضافہ کر دیا، متعدد علاقے بجلی س...
پنجاب کو 4دہائیوں کے تباہ کن سیلاب کا سامنا، سیکڑوں دیہات کو تہس نہس کر دیا اور اناج کی فصلیں ڈبو دیں،چناب سے بڑا سیلابی ریلہ جھنگ میں داخل، رواز برج کے قریب شگاف لگا دیا گیا،پی ڈی ایم اے ہر متاثرہ خاندان کو 10 لاکھ معاوضہ ملے گا،گھوٹکی میں سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی گنا،کپ...
سیلاب سے متاثرہ تمام مذہبی مقامات کو اصل حالت میں بحال کیا جائیگا، سیالکوٹ سیکٹر، شکرگڑھ، نارووال اوردربار صاحب کرتارپور کے علاقوں کا جائزہ لیا،سید عاصم منیر کی متاثرہ سکھ برداری سے ملاقات اقلیتوں اور ان کے مذہبی مقامات کا تحفظ ریاست اور اس کے اداروں کی ذمہ داری ، پا...