وجود

... loading ...

وجود
وجود

تاریخ آگے بڑھانے کی تجویز مسترد، 23 مارچ کو حکومت مخالف مہنگائی مارچ کا اعلان

بدھ 26 جنوری 2022 تاریخ آگے بڑھانے کی تجویز مسترد، 23 مارچ کو حکومت مخالف مہنگائی مارچ کا اعلان

پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے مہنگائی مارچ کی تاریخ آگے بڑھانے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ حکومت کے خلاف مہنگائی مارچ 23 مارچ کو ہرصورت ہوگا اور حکمرانوں کے خاتمے کیلئے آخری کیل ثابت ہوگا، عدم اعتماد کیلئے بھرپور تیاری ہونی چاہیے ،جب تک تمام جماعتیں متفق نہیں ہوتیں اس وقت تک عدم اعتماد نہیں ہوسکتا، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے مصنوعی ایمانداری کا آئینہ دکھا دیا ہے،اگر ان میں کچھ بھی شرم اور حیا ہوتی تو چلو بھر پانی میں ڈوب مرنا چاہیے تھا، یہ پورا ٹبر کرپٹ ہے،عمرا ن خان نے 22اکاؤنٹس چھپائے ہیں ،الیکشن کمیشن روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرے اور عمران خان کو نااہل قرار دے، مری سانحہ پر وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کو استعفیٰ دینا چاہیے، منی بجٹ سے مہنگائی کا بوجھ کئی گناہ بڑھ گیا ہے، منی بجٹ واپس لیا جائے، اب حکومت مشینوں کا سہارا لیکر دھاندلی کا سوچ رہی ہے، قوم بیدار ہے ان کو مکھی کی طرح انگلی سے پکڑ کر باہر پھینک دیں گے، صدارتی طرز حکومت ہمیں کسی صورت بھی قابل قبول نہیں، ریکوڈک کے معاملے پر خفیہ معاہدہ کیا جارہا ہے وہ سامنے لایا جائے، حکومت کا خاتمہ لازمی ہے ورنہ تقسیم اور بغاوت کے اثرات سامنے آئیں گے، آصف علی زر داری سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ منگل کو مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوا جس میں اپوزیشن جماعتوں کے قائدین اور رہنماؤں نے شرکت کی۔ مسلم لیگ (ن )کے نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں 8 سفارشات پیش کیں جس میں لانگ مارچ کی تاریخ 23 مارچ سے تبدیل نہ کرنے، پیپلزپارٹی کو لانگ مارچ میں شرکت کی اجازت دینے کی تجویز کی گئی۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم نے لانگ مارچ کی تاریخ تبدیل نہ کرنے پراتفاق کیا اور ہر صورت 23 مارچ کو مختلف شہروں سے اسلام آباد پہنچنے کا فیصلہ کیا۔ پی ڈی ایم نے غیرملکی (فارن) فنڈنگ کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے اور عمران خان کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ بھی کیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے تجویز دی کہ اگر اتحادی ایوان میں اپوزیشن کے موقف کی حمایت کرتے ہیں تو عدم اعتماد کی بھی ضرورت نہیں رہے گی۔ میاں نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کی تجویز کی حمایت کرتے ہوئے حکومت کی اتحادی جماعتوں سے فوری رابطے کرنے کی ہدایت بھی کی۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مولانافضل الرحمن نے کہاکہ پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوا ،دو دن قبل اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اس کمیٹی کی سفارشات اجلاس میں پیش کی گئیں ۔ انہوں نے کہاکہ 23 مارچ کو مہنگائی مارچ ہوگا، تمام جماعتوں کی ذیلی تنظیموں کو ہدایت دی جارہی ہیں،اپنی تمام تر توانائیاں اس مارچ کو کامیاب بنانے کیلئے صرف کریں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے کونے کونے سے عوام مارچ میں شریک ہوں گے اور حکمرانوں کے خاتمے کیلئے آخری کیل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ منی بجٹ سے مہنگائی کا بوجھ کئی گنا بڑھ گیا ہے ،پی ڈی ایم نے اس بجٹ کو مسترد کرکے واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس حکومت نے معیشت کو بھی کھلونا بنا دیا ہے، مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی کو بھنور میں پھنسا دیا ،عوام کی چیخیں انہیں سنائی نہیں دے رہیں ،بڑے بڑے محلات عام آدمی کی آواز نہیں سن رہے ،سارے سیاستدانوں کے خلاف کرپشن اور ہر سیاستدان کو چور چور کہا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک خود مختاری کے نام پر مالیاتی بین الاقوامی اداروں کا غلام بنا دیا گیا ہے، آزاد ریاست کی بجائے ہم ایک کالونی کا روپ دھار رہے ہیں ،ہم اپنی آزادی کا سودا کرنے کی اجازت کسی حکمران کو نہیں دے سکتے۔انہوں نے کہاکہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے مصنوعی ایمانداری کا آئینہ دکھا دیا ہے کیونکہ درجہ بندی میں پاکستان 117سے140پرچلا گیا،اس حکومت نے ہر سیاست دان کو چور کہا اور اپنی کارکردگی پر کوئی توجہ نہیں دی،اگر ان میں کچھ بھی شرم اور حیا ہوتی تو ان کو چلو بھر پانی میں ڈوب مرنا چاہیے تھا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پورا ٹبر کرپٹ ہے ،عمران خان فارن فنڈنگ میں مجرم قرار پاچکے ہیں ،اس نے بائیس اکاؤنٹس چھپائے ہیں،تنخواہ چھپانے والے کو تو اقتدار سے باہر کیا گیا مگر اکاؤنٹ چھپانے والے کو تحفظ دیا جا رہا ہے، الیکشن کمیشن روانہ کی بنیاد پر سماعت کرے اور عمران خان کو نااہل قرار دے ۔ انہوں نے کہاکہ اب یہ حکومت مشینوں کا سہارا لیکر دھاندلی کا سوچ رہے ہیں ہے ،قوم بیدار ہے ان کو مکھی کی طرح انگلی سے پکڑ کر باہر پھینک دیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ای وی ایم مشین ناکام عمل ہے ہم ایسے الیکشن کو تسلیم نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ آج کل ملک میں خلائی تجویز گشت کررہی ہے ،صدراتی نظام آمریت کا دوسرا نام رہا ہے ،آئین کے ایک بنیادی ڈھانچے کوتبدیل کرنے کی یہ سازش ہے ،ہم اس سازش کو ناکام بنائیں گے ،صدارتی طرز حکومت ہمیں کسی صورت بھی قابل قبول نہیں۔ سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ کھاد ناپید ہوچکی ہے اس نااہل حکومت کے دور میں کسان پریشان ہیں 23مارچ میں کسانوں کا بھرپور حصہ ہوگا اس جدوجہد میں شریک رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے معدنی ذخائر پر وہاں کے بچوں کا حق ہے، بلوچستان اور سندھ کے ذخائر پر وہاں کے عوام کا حق ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ریکوڈک کے معاملے پر خفیہ معاہدہ کیا جارہا ہے وہ سامنے لایا جائے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ فاٹا کا انضمام کیا گیا ،آج چار سال ہوگئے ہیں اب تک صرف ساٹھ ارب روپے دئیے گئے ،نہ وہاں کے عوام کو نظام دیا گیا نہ اصلاحات کے اثرات بظاہر نظر نہیں آرہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت کا خاتمہ لازمی ہے ورنہ تقسیم اور بغاوت کے اثرات سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہاکہ مری میں سانحہ ہوا نظام سویا رہا ،پنجاب میں رپورٹ مرتب کی اس پر سرکاری عہدیداروں کو معطل کیا گیا ،اس پر عمران خان اور بزدار کو استعفیٰ دینا چاہیے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ 23مارچ کی صبح سے ظہر تک ہوتی ہے ،ہمارا لانگ مارچ ظہر کے بعد آئے گا۔ انہوں نے کہاکہ عدم اعتماد کیلئے بھرپور تیاری ہونی چاہیے ،جب تک تمام جماعتیں متفق نہیں ہوتیںاس وقت تک عدم اعتماد نہیں ہوسکتا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ 23مارچ کے بعد کسی اور مارچ کی بات نہیں ہونی چاہئے،امید رکھیں گے 23 مارچ کو تمام سیاسی جماعتیں شریک ہوں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میرا آصف زرداری صاحب سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ انہوںنے کہاکہ بلدیاتی انتخابات میں صرف کے پی کے کا دوسرامرحلہ لانگ مارچ کے قریب ہوگا،جہاں انتخاب ہوچکا وہاں سے دوگنا لوگ نکالیں گے۔


متعلقہ خبریں


عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غزہ میں مظالم کے خلاف اسرائیل کی مبینہ حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت آتی جا رہی ہے ۔ معروف امریکی فوڈ چین کے ایف سی نے ملائیشیا میں اپنے 100 سے زائد ریستوران عارضی طور پر بند کرنیکا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا میں امریکی فوڈ چین کی فرنچائز کم...

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز وجود - جمعرات 02 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔لاہور میں فلسطین کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ یہاں بلاوجہ شہباز شریف کی شکایت کی گئی اس بیچارے کی حکومت ہی...

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، ہم سب مل کر پاکستان کو انشااللہ اس کا جائز مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا۔لاہور میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنی ذاتی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ ا...

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے رہنما راجوری اور پونچھ میں مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ یا تو سنگھ پریوار کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1947میں جموں خطے میں ہن...

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ وجود - بدھ 01 مئی 2024

پی ٹی آئی نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ، جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی ک...

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا وجود - بدھ 01 مئی 2024

حکومت نے رات گئے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا۔ وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی منظوری دے دی۔ وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 45پیسے کمی کے بعد نئی قیمت 288روپے 49پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے ۔ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 8 روپ...

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا

رانا ثناء وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور تعینات وجود - بدھ 01 مئی 2024

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو وزیراعظم شہباز شریف کا مشیر برائے سیاسی و عوامی امور تعینات کر دیا گیا۔ن لیگی قیادت نے الیکشن 2024ء میں اپنی نشست پر کامیاب نہ ہونے والے رانا ثناء کو شہباز شریف کی ٹیم کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق وزی...

رانا ثناء وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور تعینات

پبلک اکائونٹس کمیٹی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کرلیا گیا وجود - بدھ 01 مئی 2024

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کر لیا گیا ہے ۔ اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کے دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شیر افضل مروت کا نام فائنل ہونے پر تمام تنازعات ختم ہو چکے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے پبلک اکائونٹس کمیٹی کے لیے شیر افضل مروت کے نام پر تحریک انصاف...

پبلک اکائونٹس کمیٹی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کرلیا گیا

تیزاب پھینکنے کا الزام، شہزاد اکبر کی حکومت پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاری وجود - بدھ 01 مئی 2024

گزشتہ سال نومبر میں تیزاب پھینکنے کے الزام کے حوالے سے سابق وفاقی حکومت کے مشیر شہزاد اکبر نے حکومت پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاری کر لی۔شہزاد اکبر نے قانونی کارروائی کی کاپی لندن میں پاکستان ہائی کمیشن کو بھجوا دی۔شہزاد اکبر نے دعویٰ کیا کہ تیزاب حملے کے پیچھے حکومت پا...

تیزاب پھینکنے کا الزام، شہزاد اکبر کی حکومت پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاری

شہباز شریف ، بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، مولانا فضل الرحمان وجود - منگل 30 اپریل 2024

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ملین مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں روکنے کی کوشش کرنے والا خود مصیبت کو دعوت دے گا۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر کے زیر صدارت شروع ہوا جس میں پی ٹی آئی کے اپوزیشن لیڈر ا...

شہباز شریف ، بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، مولانا فضل الرحمان

مضامین
''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم) وجود بدھ 01 مئی 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم)

فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟ وجود بدھ 01 مئی 2024
فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟

امیدکا دامن تھامے رکھو! وجود بدھ 01 مئی 2024
امیدکا دامن تھامے رکھو!

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!! وجود منگل 30 اپریل 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر