وجود

... loading ...

وجود
وجود

آٹا مہنگا ہوجائے تو سمجھو وزیراعظم چور ہے،مریم نواز

اتوار 17 اکتوبر 2021 آٹا مہنگا ہوجائے تو سمجھو وزیراعظم چور ہے،مریم نواز

پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے وزیر اعظم عمران خان پر ایک بار پھر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب قانون بدلنے اور چیئرمین کو ایکسٹینشن دینے سے تم اپنے آپ کو احتساب سے نہیںبچا سکتے ،کہتے ہیں تحفوں کی تفصیل نہیں بتا سکتا، غیر ملکی سربراہان ناراض ہوجائیں گے،قوم کو کیا سننے کو ملا، پنڈورا میں عمران خان کا نام نہیں ،کبھی سنا ہے جو چوروں کا سردار ہے وہ ایماندار ہے،عمران خان کہا کرتا تھا جب آٹا مہنگا ہوجائے تو سمجھو وزیراعظم چور ہے، آج روٹی پچیس روپے کی ہوگئی تو چور کون ہے؟رات کے بارہ بج جائیں گے، عمران خان کی کرپشن کی داستانیں ختم نہیں ہوں گی،عمران خان کا مودی فون نہیں اٹھاتا ، بائیڈن فون نہیں کرتا،جب کوئی معاملہ اللہ پر چھوڑے تو تمام طاقت اور ایک پیج کے باوجود رسوائی مقدر بنتی ہے،نوازشریف کے مخالفین کو اللہ نے عبرت کا نشان بنایا،عمران خان نے فوج کے ادارے پر خود کش حملہ کر دیا ہے ، اعلیٰ تقرریاں جن بھوت کر رہے ہیں،ایک شخص کو عہدے پر رکھنے کی خاطر پاکستان کی افواج کو پوری دنیا میں تماشا بنا کر رکھ دیا۔ پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہونے کہاکہ نواز شریف پر ظلم ہورہا تھا اور ان سے انتقام لیا رہا تھا تو انہوں نے کہا تھا میں اپنا معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑتا ہوں۔مریم نواز نے کہاکہ جب نواز شریف نے اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑا، جب انسان اپنا معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑتا ہے تو دنیا کی تمام طاقت ہونے کے باوجود، ایک پیج پر ہونے کے باوجود تاریخی ناکامی، ذلت اور رسوائی ظالم مقدر بنتی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کیا نواز شریف کے مخالفین کو اللہ نے عبرت کا نشان بنایا، جس نے اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑا اس کو اللہ نے سرخرو کیا اور ظالم کو اللہ نے نامراد کردیا۔نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ عمران خان کہا کرتا تھا جب آٹا اور چینی مہنگی ہوجائے تو سمجھ لو وزیراعظم چور ہے، جب بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوتو سمجھ جاؤ وزیراعظم چور ہے۔انہوںنے کہاکہ نواز شریف کے دور میں چینی 50 روپے کلو تھی آج تین سال بعد چینی 120 سے بھی مہنگی ہوئی تو چور کون ہوا، نواز شریف کے دور میں روٹی 5 روپے کی تھی اور اب 25 روپے کی ہوگئی تو چور کون ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں بجلی 11 روپے فی یونٹ ہوا کرتی تھی آج جب بجلی 24 سے 26 روپے یونٹ ہے تو چور کون ہے، نواز شریف کے دور میں پیٹرول 70 روپے لیٹر تھا آج 138 روپے لیٹر ہے تو چور کون ہے۔مہنگائی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں گھی، کوکنگ آئل 140 روپے اور آج 340 روپے تو چور کون ہے، آج پیٹرول، ڈیزل اور کوکنگ آئل مہنگا ہوگیا اور تاریخی سطح پر قیمتیں پہنچ گئی ہیں۔انہوںنے کہاکہ عمران خان نے ایک وعدہ پوا کیا کہ میں ان کو رلاؤں گا اور اس نے پوری قوم کو رلا دیا، آج گھروں میں بیٹھے خواتین بزرگ اور کمانے والے مرد سب جھولیاں اٹھا اٹھا کر بد دعائیں دے رہے ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف نے فون کرکے مجھے بتایا کہ میری طرف سے بھی عوام سے ہمدردی کا اظہار کرنا اور فیصل آبا، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور سندھ کے عوام سے کہنا ہے جب تم پر ظلم ہوتا ہے تو نواز شریف کا دل خون کے آنسو روتا ہے۔انہونے کہاکہ مہنگائی کرکے ان کو تسلی نہیں ہوئے اور انتے بے حس لوگ ہیں کہ پیٹرول اور ڈیزل میں اضافہ ایسے کرتے ہیں کہ جیسے عوام کو دو نفل شکرانے کے پڑھنے چاہیے کہ عمران خان نے عوام کے 7 نسلوں پر بڑا احسان کیا ہے کہ صرف 12 روپے بڑھائے ہیں، اتنے بے حس ہیں کہ ان کے وزرا عوام کے نوالے گنتے ہیں۔نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ان کے وزرا عوام کو درس دیتے ہیں کہ دو روٹیوں کے بجائے ایک روٹی کھالو اور صبر کرلو، اگر چند لائنوں میں عمران خان کی ساڑھے تین سال کا خلاصہ یہ ہے کہ عمران خان کہتا ہے کہ میں اگر آٹا، سبزی مہنگی کردوں تو آپ نے کھانا کھانا نہیں، اگر اسکول کی فیسوں بڑھا دوں تو بچوں کو پڑھانا نہیں، اگر دوائی کی قیمت میں 500 گنا اضافہ کروں تو علاج نہیں کروانا۔وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے وزرا سے کہتے ہیں کہ ڈٹ کر جھوٹ بولو اور شرمانا نہیں، تاریخ کے بدترین کرپشن اسکینڈلز پر چپ کسی کو بتانا نہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے پورا ملک کورونا کی لپیٹ میں تھا اور ہے اور اب ان کی نالائقی، نااہلی اور بے حسی کی وجہ سے دنیا ڈینگی سے عوام مر رہے ہیں لیکن ان کو پرواہ نہیں ہے، نواز شریف کے بغیر عوام رل گئے ہیں اور شہباز شریف کو آج عوام بلا رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ آج جب کورونا سے بچانے والا انجکشن بلیک میں 7،7 لاکھ روپے کا بکتا ہے تو لوگ نواز شریف اور شہباز شریف کو آوازیں دیتے ہیں، ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کس نے کیا تھا اور اوپر سے عوام کو بھاشن دیتا ہے گھبرانا نہیں، سکون صرف قبر میں ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کایہ حال ہے کہ گرمی آتی ہے تو بجلی غائب اور سردیاں آتی ہیں گیس غائب، عمران خان کہتا تھا کہ نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) چور ہے تو وقت نے ثابت کیا کہ نوازشریف اور شہباز سے بڑا دیانت دار پاکستان کی تاریخ میں کوئی نہیں آیا۔مریم نواز نے کہاکہ نواز شریف کے احتساب سے پہلے اقامہ نکلا، پھر جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی گواہی نکلی اور پھر مرحوم جج ارشد ملک نکلا اور برطانیہ کی عدالت نے کہہ دیا کہ شہباز شریف پر منی لانڈرنگ ثابت نہیں ہوئی تو پھر میں نیکہا مبارک ہو اللہ نے آپ کو انٹرنیشنل صادق اور امین بنا دیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کا تاریخ کا سب سے بڑا 122 ارب کا ایل این جی کا ڈھاکا، آج جس وجہ سے مہنگی بجلی مل رہی ہے اور لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے اس کی وجہ عمران خان اور اس کی اے ٹی ایمز نے جان بوجھ کر دیر سے ایل این جی منگائی اور مہنگے داموں خریدی، عوام کی محنت کی کمائی، عمران خان کے دوستوں کے جیبوں میں گئی جس کی وجہ سے آج مہنگی بجلی ملتی ہے۔مریم نواز نے کہا کہ تاریخ کا سب سے بڑا آٹے کا اسکینڈل اور تاریخ کا سب سے بڑا چینی کا اسکینڈل، پشاور ریپڈ بس اسکینڈل، کرپشن کی داستانیں ختم نہیں ہوں گی۔وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مخالفین پر نیب استعمال کیا اور انتقام لیا اور جب اپنا حساب کتاب دینے کی باری آئی تو نیب کا قانون ہی بدل دیا، چاہے نیب کا قانون بدل دو، ان کے چیئرمین کو توسیع دو لیکن خود کو اور اپنے وزرا کو احتساب سے نہیں بچا سکتے ہو۔مریم نواز نے کہاکہ نواز شریف، شہباز شریف، مسلم لیگ (ن) اور تمام قیادت نے اپنی تین تین نسلوں کا حساب دیا ہے، اور جب تمھاری باری آئی تو یہ کہا کہ مجھے جو غیرملکیوں سے تحفے ملے ہیں اس کی تفصیل نہیں بتاسکتا کیونکہ وہ غیر ملکی سربراہ ناراض ہوجاتے ہیں تو جب ان سے تحفے لے کر اپنے جیب میں ڈالتے تھے تو اس وقت کسی کا خیال نہیں آیا۔انہوں نے کہا کہ پینڈورا پیپرز میں تحریک انصاف اور عمران خان کے وزرا اور ان کی پارٹی اول نمبر پر آئی ہے اور قوم کو سننے کو ملا ہے اس میں عمران خان کا نام نہیں ہے، تو کیا کبھی سنا ہے کہ چوروں کا جو سردار ہے وہ ایمان دار ہے، ہر گز نہیں تو پھر کہاں ہے وہ جے آئی ٹی اور کہاں وہ جسٹس جس نے عمران خان کو کہا تھا کہ میرے پاس آؤ میں فیصلہ کرتا ہوں، پھر فیصلہ ہوا اور نواز شریف کو وزیراعظم کی کرسی سے نکال دیا۔مریم نواز نے کہاکہ پینڈورا پیپرز پر ٹی وی میں وہ ہیجان کہاں ہے، وہ 4 ہزار ٹاک شوز کہاں ہیں جو پاناما پیپر پر میڈیا سے کروائے گئے تھے، قوم انتظار کر رہی ہے۔مریم نواز نے کہا کہ مکافات عمل دیکھو کہ کہتا تھا کہ نواز شریف جب وزیراعظم تھا تو غیر ملکیوں کے سامنے چٹ سے پڑھتا ہے لیکن یہ تو خود چٹ سے بھی غلط پڑھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں خارجہ پالیسی ایسی تھی کہ غیرملکی سرمایہ کاری آرہی تھی اور غیرملکی سربراہاں خود چل کر آتے تھے لیکن عمران خان کی خارجہ پالیسی ایسی ہے کہ مودی فون نہیں تھا اور جوبائیڈن فون نہیں کرتا۔مریم نواز نے کہاکہ امریکی ٹی وی پر بیٹھ کر لوگ کہتے ہیں عمران خان کا اختیار اسلام آباد کے میئر سے زیادہ نہیں ہے، غیرملکیوں کو انٹرویو میں سوال کرتے ہیں جوبائیڈن فون نہیں کرتا تو منہ نیچے کرتا ہے، اس طرح پاکستان کی بے عزتی کروا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کہتا تھا نواز شریف اداروں سے لڑتا ہے، نواز شریف نے اداروں کو پنجاب پولیس بنادیا ہے لیکن نواز شریف نے جب بھی اسٹینڈ لیا تو عوام کیلئے لیا، جب بھی ٹکراؤ ہوا تو پاکستان کے عوام کی خاطر، ووٹ کی عزت کی خاطر ہوا، وزیراعظم دفتر کی عزت، سویلین بالادستی کی خاطر تھا۔نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ نواز شریف نے صرف اسٹینڈ نہیں لیا بلکہ اس اسٹینڈ کی اتنی بڑی قیمت ادا کی ہے، اس کی پاداش میں نواز شریف نے اپنی تین حکومتیں گنوائیں، جیل برداشت کی، بیٹی اور پوری جماعت کو جیل جاتا دیکھا، جھوٹے مقدمے، جھوٹے فیصلے برداشت کیے اور انتقام کا سامنا کیا۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کی باری آئی تو فوج کے ادارے پر حملہ نہیں کیا بلکہ خود کش حملہ کیا، اپنی باری آئی تو اس ایک شخص کو کرسی پر رکھنے کے لیے، جو شخص اس کی کرسی بچاتا ہے اس کو بچانے کیلئے حملہ کیا، وہ شخص جو آپ کی حکومت چلاتا ہے اور تمہارے مخالفین کو پکڑتا ہے اور مارتا ہے، جو ججوں پر دباؤ ڈالتا ہے، عدلیہ کا چہرہ داغ دار کرتا ہے، وہ شخص جو ججوں کو بلیک میل کرتا ہے، جو صحافیوں کو اغوا کرتا اور صحافیوں کی زبانیں بند کرتا ہے اور ان کو نوکریوں سے نکلواتا ہے، وہ شخص جو تمھارے لیے چینلز بند کراتا ہے، وہ شخص جو تمھارے لیے ڈبے بھی اٹھواتا ہے اور الیکشن چوری بھی کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ایک شخص کو عہدے پر رکھنے کی خاطر پاکستان کی افواج کو پوری دنیا میں تماشا بنا کر رکھ دیا، اس ایک شخص کی وجہ سے فوج میں ہونے والی تمام تقرریاں ہوا میں لٹک گئیں، ان افسران کا کیا قصور تھا ان کا تقرر بھی ان کے ساتھ ہوا تھا، ان کا بھی تماشا پوری دنیا میں بنا کر رکھ دیا گیا۔مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کہ کیا یہ وجہ تھی کہ تم اپنی گرتی ہوئی حکومت بچانا چاہتے تھے یا تمہارا حساب کتاب ٹھیک نہیں چل رہا ہے، تقرریاں جن بھوت کر رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں


اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کر دیا۔وزیراعظم نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کرنے کی منظوری دی۔کابینہ ڈویژن نے اس ضمن میں نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے ۔وزیر خارجہ اس وقت وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ حکومت پاکستان...

اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم شہبازشریف اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے درمیان سعودی عرب میں جاری عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے دوران غیررسمی اہم ملاقات ہوئی جہاں پاکستان کے ایک اور قرض پروگرام میں داخل ہونے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔تفصیلات کے مطا...

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا وجود - پیر 29 اپریل 2024

غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں امریکا سے شروع ہونے والا طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا ہے ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اب برطانیہ، اٹلی، فرانس اور آسٹریلیا کے طلبہ بھی میدان میں آگئے ، انہوں نے اسرائیلی کمپنیوں سے تعلقات منقطع کرنے کی حمایت کی ہے۔ ادھر کولمبیا یونیورسٹی ...

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار وجود - پیر 29 اپریل 2024

حساس ادارے نے چھاپہ مار کارروائی میں کراچی اور بلوچستان کی پولیس کو انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 3 افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا، گرفتار دہشت گرد کالعدم بی ایل اے کے لیے ریکی اور دہشت گردی کی متعدد واردتوں میں ملوث رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دہشت گرد اور اس کے ساتھی کو اب...

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان وجود - پیر 29 اپریل 2024

درآمد شدہ گندم مقررہ ضرورت و اجازت سے زائد منگوائے جانے اورپرائیویٹ سیکٹر کو نوازے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،بیوروکریسی کے غلط فیصلوں سے قومی خزانہ کو ایک ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے ۔ ذرائع کے مطابق نیشنل فوڈ سکیورٹی نے ضرورت سے زیادہ گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ 87 ہزار ٹن گندم د...

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس وجود - پیر 29 اپریل 2024

سکھ فار جسٹس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا میں بھارت کی ناکام قاتلانہ سازش کا شکار سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جائیں گے...

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت وجود - اتوار 28 اپریل 2024

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق ک...

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

امریکا کی مختلف جامعات میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مظاہروں میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کی تعداد ساڑھے پانچ سو تک جا پہنچی ۔ کولمبیا یونیورسٹی نے صیہونیوں کیخلاف نعروں پر طلبہ کو جامعہ سے نکالنے کی دھمکی دے ڈالی ۔ صہیونی ریاست کیخلاف احتجاج آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گئے ۔ سڈن...

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم وجود - اتوار 28 اپریل 2024

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کراچی تجاوزات کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیاہے۔سپریم کورٹ نے ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔حکم نامے کی کاپی اٹارنی جنرل، تمام ایڈووکیٹ جنرلز اور تمام سرکاری اداروں کو بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔پیمرا کو اس ضمن میں ...

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی پولیس کا اسپیشلائزڈیونٹ مسروقہ گاڑیاں برآمد کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، اے وی ایل سی کی جانب سے شہریوں کی مسروقہ گاڑیوں کو برآمد کرنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔کراچی کے علاقے گلشن حدید میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل(اے وی ایل سی)گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی ...

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی میں ناکے لگا کر شہریوں کے چالان کرنا ٹریفک پولیس اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک پولیس احمد نواز نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی چیکنگ پر ایکشن لے لیا۔ڈی آئی جی نے ایس او محمود آباد اور ریکارڈ کیپر سمیت 17افسران و اہلکاروں کو معطل ...

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ وجود - اتوار 28 اپریل 2024

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایت پر ضلع شکارپور سے کراچی رینج میں تبادلہ کیے جانے والے پولیس افسران کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق اِن اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائیگی۔ترجمان پولیس کے مطابق اہلکاروں کے خلاف ملزمان کے سات...

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ

مضامین
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ وجود پیر 29 اپریل 2024
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ

بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی وجود پیر 29 اپریل 2024
بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی

جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!! وجود پیر 29 اپریل 2024
جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!!

''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر