وجود

... loading ...

وجود
وجود

کھیل پر سیاست

هفته 25 ستمبر 2021 کھیل پر سیاست

کھیل کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں مگر اب نہ صرف تعلق بن رہا ہے بلکہ کھیل پر سیاست حاوی ہونے لگی ہے اٹھارہ برس کے وقفے کے بعد نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم پاکستان کے دورے پرآئی ابتدا میں تو کھیل بالادست رہا لیکن راولپنڈی میچ سے چند لمحے قبل کھیل کو شکست اور سیاست کو برتری مل گئی جس کے نتیجے میں ٹاس سے قبل نیوزی لینڈ نے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر سیریز کی منسوخی کا غیر معمولی فیصلہ سنا دیا فیصلے پر کرکٹ شائقین ابھی تک حیرت زدہ اور غم زدہ ہیں یہ کھیل پر سیاست کا ایسا کاری وار تھا کہ عمران خان کی طرف سے اپنی نیوزی لینڈ کی ہم منصب وزیرِ اعظم جیسنڈاسے ٹیلی فون پر گفتگو کے باوجود تبدیلی نہ آئی اور غلط فیصلے پر اڑ جانے سے خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ عالمی طاقتیں کھیل کومفادات کی بھینٹ چڑھادیں گی کیونکہ نیوزی لینڈنے دورے کی منسوخی اپنے ملک یا کسی عالمی سیکورٹی ایجنسی کے کہنے پر نہیں کی نہ ہی کرکٹ ٹیم کے کپتان یا کسی کھلاڑی یا نیوزی لینڈ کرکٹ کے سربراہ نے ایسی کوئی تجویز دی ہاں البتہ پانچ ملکوں امریکا ،برطانیا ،کینڈا،آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ پر مشتمل دفاعی اتحاد eye five سیریز کی منسوخی کامحرک بناہے اِس اتحاد میں شامل تمام ممالک سے نیوزی لینڈ سب سے چھوٹاملک ہے جس نے چار وںبڑے ممالک کہنے پر پر کھیل کے میدان سے راہِ فرار اختیار کی ہے لیکن ایسے فیصلوں سے کھیل جیسی صحت مندانہ سرگرمیاں متاثر ہوسکتی ہیں اور عین ممکن ہے اگلے مرحلے میںجس طرح آسٹریلیا اور برطانیا نے پاکستان کا دورہ کرنے سے معذوری ظاہر کی ہے، شائقین کو ویسٹ انڈیز وریگرممالک کی طرف سے بھی اگر ایسے فیصلے سامنے آئے تو یہ کھیلوں کو محدود کرنے اور صحت مندانہ سرگرمیوں پر قدغن کے مترادف ہوگا۔
پاکستان میں امن بڑی حد تک بحال ہوچکا ہے یہ جو اِکا دُکا واقعات ہورہے ہیں اُن کے پسِ پردہ بھی غیر ملکی ہاتھ ہے ثبوت افغانستان سے انخلا کے دوران دنیا بھر کے سفارتکاروں ،سیکورٹی اہلکاروں اور شہریوں کا جانیں بچانے کے لیے پاکستان کا رختِ سفر باندھا ہے کیونکہ یہاں زندگی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ رواں دواں ہے وگرنہ سفارتکار ،فوجی اور سویلین پناہ کے لیے پاکستان ہر گز نہ آتے پھر کیوں نیوزی لینڈ نے ایک پُر امن ملک کا عالمی تشخص مجروح کرنے کی کوشش کی یہ جاننا مشکل نہیں بھارت نے امریکا اور برطانیا کا چہیتا ہونے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے غیرپاکستان کو محفوظ ملک ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورہ اور سیریزکی منسوخی کی وجوہات واضح ہیںبھارت کی سازشوں اور عالمی قوتوں کی سرپرستی سے کرکٹ سیریز منسوخ ہوئی ہے پاکستان نے بمع ثبوت واضح کردیا ہے کہ 21 اگست کو بھارتی اخبار سنڈے گارڈین کے بیوروچیف ابی نندن مشرا نے اپنے لکھے گئے آرٹیکل میں خدشہ ظاہر کیا کہ نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کو پاکستان کے دورے کے دوران دہشت گرد حملے کا سامنا ہو سکتا ہے مگر دورہ منسوخ نہ ہوامگر بظاہر اسی آرٹیکل سے سازشوں کا مرکزی خیال لیا گیااور دھمکیاں دینے کے سلسلے کا آغاز ہوا کیوی ٹیم کے اوپنر مارٹن گپٹل کوممبئی میں بنی میل سے اہلیہ کے زریعے قتل کی دھمکی دی گئی پھر دونوں ٹیموں کے ٹاکرے سے قبل احسان اللہ احسان نامی شخص کی جعلی فیس بک آئی ڈی بناکرلوکیشن سنگاپور کی دکھائی گئی جس کا منبع بھارت ہے لیکن مہمان ٹیم نے سیکورٹی تھریٹ کی تفصیلات سے میزبان ملک کو آگاہ کرنے کی بجائے بھاگنے کو ترجیح دی حالانکہ مہمان ٹیم کو میزبان ملک اتنی سیکورٹی دیتا ہے جتنی بقول شیخ رشید نیوزی لینڈ کے پاس فوج نہیں اب ویسٹ انڈیز کو جعلی دھمکی ملنے کا بھی خدشہ ہے ایسی ہی من گھڑت دھمکی آسٹریلیا کوبھی مل سکتی ہے تاکہ کھیل کے میدان سے بھاگنے کے بہانے پیش کیے جا سکیں سرِ دست نیوزی لینڈ ٹیم کے حوالے سے مقدمہ درج کرکے ایف آئی اے حکام نے انٹرپول سے تحقیقات کے لیے رابط کیا تو معلوم ہوا کہ جعلی ای میل ایڈریس حمزہ آفریدی کے نام پر بنا نے کے تیرہ منٹ بعد دھمکی آمیز ای میل بھیج دی گئی جس سے یہ سمجھنا دشوار نہیں کہ یہ سب کچھ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہوانیزحمزہ آفریدی کا نام پاکستان سے تعلق جوڑنے کے لیے استعمال کیا گیا۔
عالمی تجارت میں اسلحے کی تجارت فروغ پا رہی ہے مگر کئی دہائیوں سے اسلحے کی تجارت پر چند ممالک کی اجارہ داری ہے مگرپاکستان بھی کچھ عرصہ سے ایک نیا حصہ دار بن کر معیاری اور سستے داموںلڑاکا طیاروں سے لیکر ٹینک ،توپیں و دیگر ہتھیار فروخت کرنے لگا ہے دنیا کے واحد ایٹمی اسلامی ملک کی معیشت مضبوط ہو اور اُس کے عالمی کردار میں اضافہ ہوکچھ عالمی طاقتیں ایسا نہیں چاہتیںوہ پاکستان کو معاشی طور پر لاغر رکھناچاہتی ہیں اسی لیے کبھی غیر محفوظ جوہری ہتھیاروں کا ڈھنڈورہ پیٹا جاتا ہے اور کبھی داعش اور القائدہ کے منظم ہونے اور طاقت پکڑنے کی باتیں کی جاتی ہیں حالانکہ امر واقعہ یہ ہے کہ پاکستان سے زیادہ بھارت میں مذہبی انتہا پسندی ہے مگرکسی عالمی قوت کوپریشانی نہیں کیونکہ وہ غیر مسلم ہے ابھی حال ہی میں ارجنٹائن کی طرف سے پاکستان سے بارہ جے ایف تھنڈر طیارے خریدنے کے لیے آمدہ بجٹ میں 660 ملین ڈالر مختص کرنے کی خبر برطانیا پر بجلی کی مانند گری ہے اور وہ چاہتا ہے کہ کوریا کی طرح پاکستان بھی ارجنٹائن کوطیاروں کی فراہمی منسوخ کر دے کیونکہ ارجنٹائن اور برطانیا کے تعلقات خاصے کشیدہ ہیں اسی لیے وہ حریف ملک کو دفاعی لحاظ سے مضبوط دیکھنا نہیں چاہتایہی ناراضگی وہ پاکستان کے کھیل کے میدان بے آباد کرنے تک لے آیا ہے۔
مارگریٹ تھیچر کے بعد برطانیا نے آزاد خارجہ پالیسی چھوڑکر امریکی خوشنودی حاصل کرنا ہی حرزِ جاں بنا لیاہے جو افغانستان سے ملنے والی ناکامی اور عجلت میں انخلا کو پاکستان کی سازش قرار دیتا ہے حالانکہ انخلا کے دوران پاکستان نے جس طرح غیر ملکی فوجی اور سویلین کو نکالنے میں سفارتی و عملی مدد کی وہ دوستانہ تقاضوں سے بڑھ کر ہے مگر امریکی رنجش ختم نہیں ہوئی پاکستان کے خلاف سازشوں میں امریکا ،برطانیا اور بھارت ایک ہیں اور آجکل ایشیا میں بھارت نہ صرف امریکا اور برطانیا کا چہیتاہے بلکہ دونوں ملک مشترکہ طور پر بھارت کو چین کے مقابلے پر لانے کے لیے اسلحہ سے لیس کررہے ہیں حالانکہ بھارت اِس کی سکت نہیں رکھتاfive eye کے ممبران آسٹریلیا ، برطانیا اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کی آمد سے معزرت دراصل پاکستان کو چین کا ساتھ دینے ،روس سے راہ و رسم بڑھانے اور عالمی منڈی میں ہتھیاروں کی فروخت میں حصہ دار بننے کی سزا ہے لیکن کھیل کے شائقین کو صحت مندانہ تفریح سے محروم کرنا ہر حوالے سے غلط ہے اگر کھیل پراسی طرح سیات حاوی رہی تو پاکستان ہتھیاروں پر لگنے والی پابندیوں کی طرح جس طرح خودکفالت کی منزل حاصل کے قریب آگیا ہے کھیل کے حوالے سے بھی دیگر آپشن کی طرف جا سکتا ہے وسطی ایشیائی ممالک سے کرکٹ کے فروغ کے معاہدے ثابت کرتے ہیں کہ پاکستان آزادانہ فیصلے کرنے میں دشواری محسوس نہیں کررہا مگرکھیل پر سیات ایک بزدلانہ فیصلہ ہے اِس لیے طاقتور ہونے کے مرض میں مبتلا ممالک کو اپنے طرزِ عمل پر نظر ثانی کرنی چا ہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
سعودی سرمایہ کاری سے روزگار کے دروازے کھلیں گے! وجود هفته 20 اپریل 2024
سعودی سرمایہ کاری سے روزگار کے دروازے کھلیں گے!

آستینوں کے بت وجود هفته 20 اپریل 2024
آستینوں کے بت

جماعت اسلامی فارم 47والی جعلی حکومت کو نہیں مانتی وجود هفته 20 اپریل 2024
جماعت اسلامی فارم 47والی جعلی حکومت کو نہیں مانتی

پاکستانی سیاست میں ہلچل کے اگلے دو ماہ وجود هفته 20 اپریل 2024
پاکستانی سیاست میں ہلچل کے اگلے دو ماہ

'ایک مکار اور بدمعاش قوم' وجود هفته 20 اپریل 2024
'ایک مکار اور بدمعاش قوم'

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر