وجود

... loading ...

وجود
وجود

اپنی اپنی عید۔۔مبارک

اتوار 16 مئی 2021 اپنی اپنی عید۔۔مبارک

دوستو، آپ سب کو اپنی اپنی عید مبارک۔۔۔والد محترم کے بغیر یہ پہلی عیدالفطر ہے، آپ تمام احباب سے گزارش ہے کہ براہ کرم ان کے لیے دعائے مغفرت کیجئے گا۔۔ وزیرستان والوں نے بدھ کے روز عید منالی تھی۔۔ اٹھائیس ویں روزے کو نماز عید کا منظر حیران کن لگ رہا تھا، لیکن خیر ہے۔۔ شہادتیں ملی تو عید بھی منائیں گے۔۔ اسی طرح رویت ہلال کمیٹی والوں کو بھی ’’ہلال‘‘ اتنی تاخیر سے نظر آیا کہ مساجد میں تراویح ہوچکی تھیں۔۔اعتکاف والے سونے کی تیاریاں کررہے تھے۔۔ جب کہ خواتین نے گھروں میں سحری کی تیاریاں شروع کردی تھیں۔۔ لیکن اچانک کمیٹی والوں پر انکشاف ہوا کہ جمعہ کی عید حکمرانوں پر بھاری گزرتی ہے ، اسی لیے انہوں نے فٹافٹ جمعرات کو عید منانے کا اعلان کردیا۔۔ اسی لیے ہم نے شروع میں ہی کہہ دیا کہ سب کو اپنی اپنی عید مبارک۔۔۔مفتی منیب صاحب نے چاندکے اعلان کے فوری بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ۔۔ ایک روزہ قضا عید کے بعد رکھا جائے۔۔چلیے اپنی اوٹ پٹانگ باتوں کا سلسلہ شرو ع کرتے ہیں۔۔ شیطان آزاد ہوچکا ہے۔ ۔ویسے اس کے قید میں رہنے سے بھی ہمیں کوئی فرق محسوس نہیں ہوتا، کیوں کہ شیطان کے چیلے اپنی کارستانیوں میں مشغول رہتے ہیں۔۔ فروٹ، سبزیاں، چکن، گوشت، کپڑے، جوتے، غرض کون سی ایسی چیز تھی جو دگنی سے بھی زائد قیمت پر فروخت نہیں کی جارہی تھی؟؟
یہ بات بھی سوفیصد حقیقت ہے کہ گھر میں چھوٹا بھائی ہو یا چھوٹا بیٹا وہ بالکل یوفون کا اشتہار معلوم ہوتا ہے، کوئی بھی کام ہوسب اسی کی طرف دیکھتے ہیں گویا کہہ رہے ہوں۔۔تم ہی تو ہو۔۔باباجی فرماندے نے، ساری رات سو سو کے بندہ تھک جاتا ہے اس لیے دن میں بھی آرام بہت ضروری ہے۔۔ان کایہ بھی فرمان عالی شان ہے کہ ۔۔خوش گوار ازدواجی زندگی کے لیے میاں بیوی کے درمیان ہم آہنگی بہت ضروری ہے لیکن ہمارا معاشری اسے ’’زن مریدی‘‘ قراردے کر اس کی تذلیل کرتا ہے۔۔آپ بھی ہماری اس بات سے متفق ہوں گے کہ ،پریشانی بتا دینے سے بندہ اتنا پریشان نہیں ہوتا جتنا اس جملے سے ہوتا ہے کہ۔۔
میں پریشانی بتا کے آپ کو بھی پریشان نہیں کرنا چاہتا۔۔۔ہمارے پیارے دوست کا کہنا ہے کہ ۔۔انگریزی بولنے میں کوئی حرج نہیں،لیکن یقین کریں نہ بولنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔۔پیارے دوست مزید فرماتے ہیں کہ ۔میں نے جوتا پسند کرتے وقت کبھی قیمت نہیں دیکھی کہ کم ہے یا زیادہ،بس جس جوتے میں پاؤں سکون محسوس کرے ،جمعہ کے بعد وہی پہن کے گھر آ جاتا ہوں۔۔
اب ذرا شوہروں کے چند مشہور جھوٹ بھی سن لیجئے۔۔بیگم ، میری زندگی میں تم سے پہلے کوئی لڑکی نہیں آئی۔۔بیگم، میں فون پر اپنے پرانے دوست سے بات کررہا تھا جسے میں پیار سے ڈارلنگ کہتا ہوں۔۔ بیگم، میں لیٹ اس لیے آیا کہ کسی دوست کے بچے کی سالگرہ تھی۔۔۔ بیگم، میں تمھارے بغیر زندہ رہ نہیں سکتا۔ ۔۔ بیگم، اگر تم نہ ملی ہوتی تو میں کبھی شادی نہ کرتا۔۔۔ بیگم، یہ رہی میری پوری تنخواہ، اسے تم رکھ لو۔۔۔ بیگم، آج تم بہت اچھی لگ رہی ہو۔۔۔ بیگم، میرے کپڑوں پر یہ لمبے بال دراصل اس گھوڑے کی دم کے ہیں جس پر میں گھڑسواری کرتا ہوں۔
موٹاپے سے مجبور ایک شخص نے خود سے وعدہ کیا کہ اب سے وہ برگر،پیزے،چٹ پٹی چیزوں کا بائیکاٹ کرے گا،کولڈڈرنک تو بالکل بھی نہیں پیئے گا۔عید کی شام بیوی بچوں نے ضدکی کہ، پیزا اور آئس کریم کھانی ہے، اس شخص نے سوچا ،قسم تو اپنے لیے کھائی ہے، بچوں پر نافذ کیوں کروں؟ وہ بیوی بچوں کو قریبی پیزا شاپ لے گیا، وہاںسے اپنی فیملی کے دو لارج پیزے ،کچھ آئس کریم اور کولڈ ڈرنکس لیں، فیملی کے ارکان نے جب مال مفت پر بے رحمی سے حملہ کیا تو وہ ساتھ والی میز پر بیٹھ گیا اور اپنے بیوی بچوں کو کھاتے پیتے دیکھنے لگا۔۔اگلی صبح جب اس نے اپنی فیس بک کھولی تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ ۔۔کسی پیج کے ایڈمن نے اس کی فیملی کی پیزا کھاتے ہوئے تصویر اپنے پیج پر لگائی ہوئی تھی ،جس میں وہ موٹا الگ کرسی پر بیٹھا نظر آرہا تھا ،اس پر سرخ دائرہ بنایا ہوا تھا اور لکھا تھا۔۔ ظلم کی انتہا دیکھیں،امیر لوگ خود تو مزے دار پیزے، آئس کریم اور کولڈ ڈرنکس کے مزے لوٹ رہے ہیں اور اپنے غریب ملازم کو بھوکا پیاسا الگ کرسی پر بٹھایاہوا ہے۔۔
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ دنیا میں ذہین صرف دو قسم کے ہی لوگ پائے جاتے ہیں، ایک لاہوری۔۔اور دوسرے وہ جو۔۔ پائین تسی سیدھے جا کے کھبے مڑنافیر تھوڑا جیا اگے جا کے کھمبا آئے گا فیر اوں نوں ہو جانا فیر تسی مڑنا نئیں اگے پہلا چوک آئے گا اوتھوں ایں نوں مڑ کے فیر پہلی گلی جیہڑی ایں نوں جا ری اے مڑ جانا سیدھے بھاٹی گیٹ۔۔۔جو یہ سمجھ جاتے ہیں۔۔ہم نے ایک بار لاہور میں ایک کافی عمر کے باباجی سے پوچھا، باباجی، کوئی ایسا حل بتائیں کہ بندہ دن رات اے سی بھی خوب چلائے اور بجلی کا بِل بھی نہ آئے۔ ۔باباجی نے ہمیں غور سے دیکھا، پھر گھورا، پھر کان پہ لگی سگریٹ نکالی،اسے ایک ہاتھ سے پکڑا اور دوسرے ہاتھ کے انگوٹھے پر ٹھونکنے لگے، پھر سگریٹ منہ سے لگائی، جیب سے ماچس نکالی، تین تیلیاں ضائع کرنے کے بعد چوتھی ٹرائی میں سگریٹ جلائی، لمبا کش کھینچا،پھر سارا دھواں ہمارے منہ پہ چھوڑتے ہوئے بڑے اطمینان سے فرمانے لگے۔۔ پْتر۔اے سی تھلے دو ٹا ئر لَوا لے۔ تے چلا کے جتھے مرضی لے جا۔ بل نئیں آئے گا۔۔ہم پاکستانی بھی عجیب ہی قوم ہیں،بغیر پڑھے پاس ہونا چاہتے ہیں۔ بغیر کام کیئے تنخواہ لینا چاہتے ہیں، بلکہ چاہتے ہیں کام پر نہ جائیں اور نوکری چلتی رہے، ورزش نہ کر کے بھی فٹ فاٹ رہنا چاہتے ہیں۔۔ خود جیسے ہوں بیوی حسینہ عالم مانگتے ہیں۔ان سب سے بڑھ کر، نماز نہیں پڑھیں گے اور خواہش کریں گے کہ موت سجدے میں آئے۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔گرمیاں شدید ہیں، اپنے شادی شدہ بھائیوں کے لیے باباجی کی طرف سے ایک مفید مشورہ ہے کہ جب بھی فریج سے پانی پینے کے لیے بوتل نکالیں تو اسے دوبارہ بھر کر واپس
رکھیں۔نہیں تو لیکچر بوتل سے شروع ہو گا اور پھر بات بچوں سے ہوتی ہوئی،برے نصیب، داخلی و خارجی امورسمیت خاندانی مسائل کا احاطہ کرتے ہوئے سچا پیار نہ ملنے جیسے طعنے پر ختم ہوگی۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
اُف ! یہ جذباتی بیانیے وجود هفته 18 مئی 2024
اُف ! یہ جذباتی بیانیے

اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟ وجود هفته 18 مئی 2024
اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟

وقت کی اہم ضرورت ! وجود هفته 18 مئی 2024
وقت کی اہم ضرورت !

دبئی لیکس وجود جمعه 17 مئی 2024
دبئی لیکس

بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟ وجود جمعه 17 مئی 2024
بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر