وجود

... loading ...

وجود
وجود

ضرورت رشتہ۔۔

بدھ 31 مارچ 2021 ضرورت رشتہ۔۔

دوستو، ایک خبر کے مطابق بھارت میں ایک 73سالہ ریٹائرڈ خاتون ٹیچر نے ’ضرورت رشتہ‘ کا اشتہار دے ڈالا،جس کاپورے بھارت میں کافی واویلا مچا ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اس عمر رسیدہ خاتون کا تعلق ریاست کرناٹک کے شہر میسور سے ہے جس نے اشتہار میں لکھا ہے کہ اسے ایک مرد کی تلاش ہے جو اس کے ساتھ شادی کرکے زندگی بھر کا ساتھ نبھا سکے۔خاتون نے اشتہار میں اپنے متوقع شوہر کے لیے صرف دو ہی شرائط رکھی ہیں، وہ صحت مند مگر عمر میں اس سے بڑا ہو اور برہمن ذات سے تعلق رکھتا ہو۔بھارتی اخبار سے سے گفتگو کرتے ہوئے خاتون نے بتایا کہ ’’میری کوئی فیملی نہیں ہے۔ اب میرے والدین بھی نہیں رہے۔ میری پہلی شادی طلاق پر منتج ہوئی تھی۔ پہلی شادی اور طلاق ایسا تکلیف دہ تجربہ تھا کہ اس کے بعد میں نے کبھی شادی نہیں کی مگر اب مجھے تنہارہتے ہوئے خوف آتا ہے۔ مجھے ایسے خیالات آتے ہیں کہ اگر میں گھر میں گر گئی تو کوئی میری مدد کرنے والا نہیں ہو گا۔ چنانچہ اب میں شادی کرنا چاہتی ہوں۔ مجھے کوئی ایسا جیون ساتھی چاہیے جو ہمہ وقت میرے ساتھ رہے۔سوشل میڈیا پر خاتون کا اخبار میں دیا گیا یہ اشتہار تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔۔
جب ہم نے باباجی کو یہ خبر پڑھ کر سنائی تو پہلے وہ مسکرائے، پھر جیب سے سگریٹ کا پیکٹ نکال کر ایک عدد سگریٹ نکالی اور گہری سوچ میں گم ہوکرسگریٹ کو ایک ہاتھ سے دوسرے ہاتھ کے انگوٹھے پر کافی دیر تک ٹھوکتے رہے۔۔ پھر سگریٹ لبوں کو لگاکر لائٹرسے اسے سلگایا، اور ایک آنکھ میچ کر ہماری طرف اپنے چہرہ کیا اور اچانک سوال کیا۔۔خاتون ٹیچر کی عمر کیا بتائی تم نے؟؟ ہم نے دوبارہ خبر کی طرف توجہ دے کر انہیں بتایا کہ۔۔تہتر سال۔۔ باباجی برجستہ بولے۔۔ بیٹا اس عمر میں رشتے نہیں فرشتے آتے ہیں۔۔ہم بے ساختہ ہنس پڑے۔۔ باباجی کا سینس آف ہیومر(حس مزاح) کمال کا ہے، ان کے اندر کسی فیصل آبادی کی روح پھڑکتی محسوس ہوتی، جو ہمہ وقت جگت لگانے کے لیے بے تاب رہتی ہے۔۔باباجی اتنی پراعتماد شخصیت کے مالک ہیں کہ اگر آپ انہیں اپنے گھر دعوت پر مدعو کریں گے تو وہ آپ کو ہی ڈشیں اٹھا اٹھاکردے رہے ہوں گے کہ یہ والی تو چیک کریں، یہ والی تو آپ نے ابھی تک چکھی ہی نہیں، بھئی اس ڈش کا تو جواب نہیں، ایسا ذائقہ آپ نے پہلے کبھی ٹیسٹ نہیں کیا ہوگا۔۔

بات ہورہی تھی ضرورت رشتہ کی، ہم میٹرک میں تھے تو نویں جماعت والوں نے دسویں کلاس والوں کے اعزاز میں الوداعی پارٹی دی،یہ انیس سو چھیاسی یا ستاسی کی بات ہے۔۔الوداعی پارٹی یا فیئرویل پارٹی میں ہلکا پھلکا فنکشن بھی ہوتا تھا، دسویں جماعت کے سارے خاکے ہم نے ہی تحریر کیے، ہم ہی کمپیئر بھی تھے۔۔ اس دوران ایک خاکہ ضرورت رشتہ تحریر کیا، جو بعد میں کئی مزاحیہ رسائل میں بھی بھیجا، گزشتہ ہفتے ہمیں اسی سے ملتی جلتی تحریر نظر آئی، جس میں کافی اضافہ و ترامیم بھی تھیں، تو پھر آپ بھی پڑھیئے یہ منفرد ضرورت رشتہ۔۔۔نسبتاً، مروَّتاً،کنایتاً، ضرورتاً، ارادتاً، فطرتاً، قدرتاً، حقیقتاً، حکایتاً، طبیعتاً،وقتاً فوقتاً، شریعتاً، طاقتاً،اشارتاً،مصلحتاً، حقارتاً،وراثتاً، صراحتاً، عقیدتاً، وضاحتاً، شرارتاً، شرافتا، امانتا،دیانتا،السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ۔۔۔ایک نو عمر سید زادہ،نیک چلن اور سیدھاسادہ، کامل شرافت کا لبادہ، کبھی بائیک پہ کبھی پیادہ، طبعیت کا انتہائی سادہ، پستہ کم اور لمبازیادہ، کاروبار کرنے کا ارادہ، اپنی ماں کا شہزادہ، حُسن کا دلدادہ، شادی پر آمادہ،خوبصورت جوان،اعلی خاندان، ذاتی مکان، رہائش فی الحال پاکستان ،ابھی پاس کیا ایم اے کا امتحان، کبھی نادان کبھی شیطان، ایک دفعہ ہوا یرقان، کافی بار کروایا چالان، عرصہ سے پریشان کے لیے،ایک حسینہ مثلِ حور،چشم مخمور،چہرہ پُر نور،باتمیز باشعور، سلیقے سے معمور، نزاکت سے بھرپور، پردے میں مستور، خوش اخلاقی میں مشہور۔۔باہنر سلیقہ مند،صوم و صلوۃ کی پابند، کسی کو نہ پہنچائے گزند، نہ کوئی بھابھی نہ کوئی نند، صاف کرے گھر کا گند۔۔باادب باحیا، اک مثالِ وفا، سب کی لے دعا، نہ ہو کسی سے خفا، نہ کرے کسی کا گلہ، نرالی ہو جسکی ادا۔۔نہ شائق سُرخی وکریم،اعلی تربیت و تعلیم، سیرت و کردار میں عظیم، نرم خوئی میں شبنم و شمیم، سوچ میں قدیم،باپ ہوجس کا حکیم۔۔ کوئی مہ جبین،بے حد حسین،پردہ نشین، ذہین و فطین، بہن بھائیوں میں بہترین، پکانے کی شوقین، میٹھا اور نمکین، ساتھ لائے قالین، سسرال کی کرے تحسین، شوہر جب ہو غمگین تو کرے حوصلے کی تلقین، ساس کے سامنے مسکین، لفظ منہ سے نہ نکالے سنگین، گھر کی کرے آرائش و تزئین، ہر بات پہ کہے آمین۔۔۔بقید حد، دراز قد، حکم نہ کرے رد، لمبا ہو جسکا قد۔۔آہستہ خرام، شائستہ کلام،پیارا سا نام، مٹھاس جیسے چونسہ آم، رفتار جیسے تیز گام، شوہر کی غلام، زبان پر لگام، بات میں نہ کوئی ابہام، زبان پر نہ کوئی دشنام، امن و آشتی کا پیغام، خاندان میں لائے استحکام، جانتی ہو ہر کام، کبھی نہ ہو زکام،سب کا کرے احترام، ساس سے نہ لے انتقام، شوہر پر ہوں جو آلام، جلد بازی میں نہ کرے اقدام، مچائے نہ کوئی کہرام۔۔عجوبہ کائنات، مصائب میں ثبات، عاری جذبات، ہمہ وقت محوِ خدمات، نہ کرے سوالات، اعلی و ارفع صفات، رفیقہ حیات، صابرِ ممات درکار ہے، لڑکا ہمارا طلبگار ہے، لیکن کچھ بے قرار ہے،رابطے کا آپ کو اختیار ہے، اگر آپ کو اعتبار ہے، جلدجواب پر ہمیں اصرار ہے، ورنہ زندگی بیکار ہے،گرائیے جو رستے میں دیوار ہے، اب تو بس ہاں کا انتظار ہے۔۔نہ مسہری یا چارپائی، نہ روئی بھری رضائی، نہ قلم کے لیے روشنائی، نہ شوہر کے لیے ٹائی، نہ زیور طلائی، البتہ نکاح سے پہلے رسمِ حنائی، منگنی پرمٹھائی، نکاح پر فائرنگ ہوائی، بارات کے لیے دودھ ملائی، تھوڑی سی خود نمائی، تاکہ نہ ہو جگ ہنسائی، بعد میں نہ ہو لڑائی۔۔شکوک سے پرہیز، بیاہ کے لیے بھاگو تیز،ابھی مٹی ہے زرخیز، کچھ کرسیاں اور میز،بس اس قدر جہیز۔۔لڑکی آپکی بھی کنواری ہے، شادی نہ ہوئی تو ہماری بھی خواری ہے، بتائیں اگر کوئی دشواری ہے، ہماری تو پوری تیاری ہے، ہاں کرنا آپ کی رواداری ہے۔لڑکاگو اناڑی ہے، مگر کاروباری ہے۔۔مزید بات چیت بالمشافہ،یا بذریعہ لفافہ، بصورت ازیں چڑیا گھر میں دیکھیں زرافہ، خط و کتابت بوعدہ صیغہ راز ہے۔دوستو یہ آرزو دل کی آواز ہے۔۔

اب چلتے چلتے آخری بات۔۔۔کتے کو اپنی دْم نظر نہیں آتی جبکہ وہ سب کی دیکھ لیتا ہے۔ کچھ ایسے ہی تو بعض انسان ہوتے ہیں؛ دوسروں کو نصیحتیں کریں گے، مذمتیں کریں گے، مشورے دیں گے، فیصلے سْنائیں گے۔ ایک نہیں ہو پائے گا ان سے تو بس اپنے گریبان میں جھانکنا نہیں ہو پائے گا۔اس لیے اپنے گریبان میں جھانکنا سیکھئے۔۔زندگی آسان ہوجائے گی۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کچہری نامہ (٣) وجود پیر 06 مئی 2024
کچہری نامہ (٣)

چور چور کے شور میں۔۔۔ وجود پیر 06 مئی 2024
چور چور کے شور میں۔۔۔

غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا وجود پیر 06 مئی 2024
غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا

بھارت دہشت گردوں کا سرپرست وجود پیر 06 مئی 2024
بھارت دہشت گردوں کا سرپرست

اک واری فیر وجود اتوار 05 مئی 2024
اک واری فیر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر