وجود

... loading ...

وجود
وجود

اگلی حکومت کس کی اور کیسے؟

جمعرات 31 مئی 2018 اگلی حکومت کس کی اور کیسے؟

اب جبکہ پاکستان ایک اور انتخابات کی طرف بڑھ رہا ہے تو ہر طرف مختلف قسم کی قیاس آرائیاں اور چہ میگوئیاں ہیں کہ آنے والی حکومت کس کی ہوگی۔ کوئی عمران خان کی حکومت کی پیشنگوئی کررہا ہے تو کوئی پیپلز پارٹی کی اور کوئی مسلم لیگ ن کی۔ کون حکومت بناتا ہے کون نہیں یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا تاہم میرے ذرائع کے مطابق اگلی حکومت مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی مل کر بنائیں گے اور اس سلسلے میں آصف علی زرداری اور شہباز شریف کے درمیان ایک خاموش مفاہمت جون دوہزار سولہ میں ہوچکی ہے ہوسکتا ہے بہت سارے دوست اسے سنجیدہ نہ لیں مگر وقت آنے پر سب پتہ چل جائیگا۔آصف زرداری اور شہباز شریف کے درمیان یہ خفیہ مفاہمت دوہزار سولہ میں لاہور سے تعلق رکھنے والی میڈیا کی ایک نامی گرامی خاتون کے ذریعے ہوئی جوکہ خود تو ٹی وی اسکرین پر جلوہ گر نہیں ہوتیں مگر میڈیا کے حوالے سے اچھی شہرت رکھتی ہیں۔ اس مفاہمت کے تحت انتخابات کے بعد پنجاب کا اگلا وزیر اعلیٰ پیپلز پارٹی سے اور وزیراعظم ن لیگ سے جو کہ یقیناً شہباز شریف ہونگے۔آصف زرداری 2018 کے انتخابات کے بعد مرکز سے زیادہ پنجاب میں حکومت بنانے میں دلچسپی رکھتے ہیں کیونکہ اْن کے خیال میں 2023 بلاول کے وزیر اعظم بننے کا صحیح وقت ہوگا جس میں بلاول بھٹو زرداری کو ایک مضبوط حکومت دینےکے لیے پنجاب میں پیپلز پارٹی کا طاقتور ہونا بہت ضروری ہے اور اس کے لیے پنجاب میں پیپلز پارٹی کا حکومت بنانا انتہائی ضروری ہے بصورت دیگر وہ پارٹی کو پنجاب میں کسی طور مضبوط نہیں کرپائیں گے اور یہ ہی وجہ ہے کہ نگران وزیر اعظم کے لیے بھی پی پی نے پنجاب کے ہی ایک مشہور سیاستدان ذکا اشرف کا نام دیا کیونکہ آصف زرداری جانتے ہیں کہ پنجابیوں کی حمایت حاصل کرنا اور پی پی کو پنجاب میں مضبوط کرنا کتنا ضروری ہے اسی لیے وہ 2018 کے انتخابات کے بعد مرکز میں حکومت بنانے میں زیادہ دلچسپی نہیں رکھتے اور پنجاب میں حکومت ملنے کے بدلے یہ سودا کرنے کو تیار ہوجائیں گے۔ گزشتہ دنوں آصف زرداری نے ببانگ دہل کہا تھا کہ پنجاب میں اگلی حکومت پی پی کی ہوگی اور وہ یہ کرکے دکھائیں گے۔

شہباز شریف کو بھی یہ راستہ زیادہ بہتر دکھائی دیتا ہے کہ اگر پنجاب میں مسلم لیگ کے بجائے پی پی حکومت بنائے اور وہ خود مرکز میں حکومت بنائیں۔ کیونکہ اگر مرکز میں شہباز شریف آتے ہیں تو مسلم لیگ سے کسی دوسری شخصیت کو وزیر اعلیٰ بنانے کا مطلب ہے کہ شہباز شریف مسلم لیگ کے اندر ایک اور بڑا لیڈر ابھرنے دیں جو کہ وہ کسی صورت نہیں چاہیں گے حمزہ شہباز کے وزیر اعلیٰ بننے کا امکان اس لیے ختم ہوجائے گا کیونکہ شہباز شریف وزیر اعظم ہوں گے اور پھر اْن کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑجائے گا باپ بیٹے کے دو بڑے عہدے رکھنے پر۔ اور اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ نواز شریف کسی بھی صورت میں نہیں چاہیں گے کہ پنجاب کسی اور پارٹی کے پاس جائے تب بھی آصف علی زرداری ایک ایسی سودے بازی کریں گے جس کے بدلے مسلم لیگ کو پیپلز پارٹی کو تین بڑے عہدوں میں سے ایک ہر حال میں دینا پڑے گا بصورت دیگر پی پی یہ سودے بازی عمران خان کے ساتھ بھی کرسکتی ہے جو کہ نواز شریف کسی بھی صورت میں نہیں ہونے دیں گے اور پی پی کی خواہش کے سامنے گھٹنے ٹیک دیں گے۔ یہ تین بڑے عہدے صدر پاکستان وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے ہیں اگر پی پی کو صدر پاکستان کا عہدہ دیا جاتا ہے تو وہ صدر بھی پنجاب سے ہی آئیگا اور غالب امکان ہے کہ چوہدری ذکا اشرف ہی ہوں اور پھراْن ہی کے ذریعے پی پی کو پنجاب میں مضبوط کیا جائیگا۔ پیپلز پارٹی آنے والے انتخابات میں پنجاب سے کسی بھی طرح کم از کم بیس سے بچیس صوبائی اسمبلی کی نشستیں جیتنا چاہتی ہے تاکہ اْس کے بعد پنجاب میں اقلیت میں ہونے کے باوجود وہ مرکز میں جہاں وہ بہت آرام سے پچاس سے زیادہ قومی اسمبلی کی نشستیں حاصل کرچکی ہوگی نواز لیگ سے وزارت عظمیٰ کے بدلے پنجاب کی وزارت اعلیٰ پر سودے بازی کریاور اگر یہ بھی نوازلیگ کو منظور نہ ہوا تو صدر پاکستان کا عہدہ تو وہ ہر حال میںآخری آپشن کے طور پر حاصل کرلے گی۔ اس طرح آصف زرداری سینیٹ میں سنجرانی کو لاکے اور مرکز میں ن لیگ کی حمایت کرکے جمہوریت کو کسی نہ کسی انداز میں متوازن رکھیں گے۔ آصف زرداری انتہائی ذہانت کا مظاہرہ کر رہے ہیں ایک طرف وہ نواز شریف کے اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیے کا ساتھ نہیں دے رہے دوسری طرف پرو اسٹیبلشمنٹ بن کر اسٹیبلشمنٹ کے سب سے بڑے مہرے عمران خان کا اگلی حکومت بنانے سے راستہ روک رہے ہیں یقیناً جمہوریت پسندوں کی طرف سے یہ قابل ستائش ہونا چاہیے۔

آصف زرداری کسی صورت میں عمران خان کی پارٹی کو اوپر نہیںآنے دینا چاہتے کیونکہ اْن کو پتا ہے کہ عمران خان کے اوپرآنے سے وجود پی پی کا متاثر ہوتا ہے نواز لیگ کا نہیں اسی لیے انھوں نے اپنی پارٹی کے تقریباً ہر اْس رہنما کو جو کہ اب پی پی کے ٹکٹ سے الیکشن نہیں جیت سکتا کو پی ٹی آئی میں روانہ کردیا ہے اور پی ٹی آئی اسی میں خوش ہے بلکہ ہْش میں خوش ہیاس خفیہ پلان کو بڑی کامیابی سے پی ٹی آئی میں جانے والی پی پی کی ایک خاتون لاہور کے ایک میڈیا کے ساتھ مل کر چلارہی ہیں۔ پیپلز پارٹی اگلے انتخابات کی سب سے بڑی بینیفشری ہوگی کیونکہ نتائج آنے کے بعد نواز لیگ اور پی ٹی آئی دونوں ہی پی پی کی محتاج ہوں گی حکومت بنانے کے لیے۔ عوامی نیشنل پارٹی بھی کے پی سے سرپرائز دے گی جو کہ پی پی کے انتہائی قریب ہے۔ کراچی میں مہاجروں کے چاروں دھڑے ایک ہوجائیں گے اور بانی قائد بھی مہاجروں کے وسیع تر مفاد میں ان کے حق میں بیان دے دیں گے جس سے انتخابات میں ایک دفعہ پھر ایم کیو ایم اپنی طاقت کے ساتھ واپس آجائیگی۔ بانی قائد کو اس سلسلے میں پرویز مشرف تیار کریں گے اور وہ ہی ایک طرح سے انتخابات کی حد تک مقتدر حلقوں سے بانی قائد کی گارنٹی بھی لیں گے جس کے عوض وہ ایم کیو ایم کے ہی ٹکٹ پر اپنے چار پانچ دوستوں کو الیکشن لڑائیں گے جن میں بریگیڈیر ضامن ا?غا مرتضی تجمل معین الدین حیدر ندیم عمر وغیرہ قابل ذکر ہیں اور اپنی واپسی کی راہ بھی ہموار بنائیں گے۔ پی ٹی ا?ئی جس میں اب تک سو سے زیادہ دوسری جماعتوں کے رہنما شامل ہوچکے ہیں ابھی بھی کسی طرح سے نمبر ون جماعت نہیں مانی جارہی ہے اور اس کی ٹاپ لیڈرشپ خود بھی گو مگوکی کیفیت میں ہے ذرا سوچئے حقیقتاً پی ٹی ا?ئی کتنی کمزور جماعت ہوگی کہ سو سے زیادہ دوسری جماعتوں کے رہنما ملاکر بھی نمبر ون نہ بن سکی اس سے بہتر تو ق لیگ تھی اور یہ ہی فرق ہوتا ایک اصلی سیاستدان اور موسمی سیاستدان میں۔دشمن کی فوج ساتھ ملاکر دنیا کے کسی بھی جرنیل نے آج تک جنگ جیتی نہیں ہاری ہی ہے۔ یہ ہی فرسٹریشن ہے جو شاہ محمود اور جہانگیر ترین کے درمیان تلخ کلامی کی وجہ بنی اور یہ ہی فرسٹریشن ہے کہ عمران خان کے دست راست نعیم الحق جن کی حیثیت پی ٹی ا?ئی میں شاید عمران خان کے بعد سب سے پرانی اور طاقتور ہے نے ٹی وی شو میں دانیال عزیز پر اچانک حملہ کرکے دکھائی دانیال عزیز نے جس انداز سے رد عمل دیا اْس نے پوری دنیا کو دکھادیا کہ ظرف کے معاملے میں وہ پی ٹی آئی کی قیادت سے کتنے آگے اور بلند ہیں اس واقعے نے دانیال عزیز اور مسلم لیگ کی عزت میں عام آدمی کی نظر میں کئی گنا اضافہ کردیا جس کا نقصان پی ٹی آئی کو انتخابات میں نظرآئیگا۔

پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری کو نواز شریف کے نیب کیسز کا فیصلہ ہوتے ہی فارغ کردیا جائیگا اور نعیم الحق یا فیصل جاوید اس عہدہ پرآجائیں گے۔ کیونکہ فواد چوہدری سے جو کام لینا تھا وہ پورا ہوچکا ہوگا۔ پی ٹی آئی میں چوہدری سرور کا کردار انتہائی اہم ہوگا کیونکہ انھیں پنجاب کے ہر علاقے اور برادری کا پتہ ہے یہ کردار انھوں نے ن کے لیے 2013میں انجام دیا اور ٹکٹوں کی بہترین تقسیم ہوسکی۔ اس موقع پر نہ بھولیں کہ چوہدری سرور نواز لیگ کے ووٹ سے سینیٹر بنے ہیں۔ مولانا فضل الرحمٰن اور بلوچستان سے جیتنے والے بھی مسلم لیگ نواز کے ساتھ ہی حکومت میں جائینگے اور اْن کے پیچھے بھی ا?صف زرداری ہی کا دماغ ہوگا۔ جو لوگ آئندہ انتخابات میں پی پی کی طاقت اورآصف علی زرداری کے وڑن کو کوئی اہمیت نہیں دے رہے وہ انتخابات کے نتیجے میں بننے والی حکومتوں کے بعد انھیں خراج تحسین پیش کررہے ہوں گے۔


متعلقہ خبریں


تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں اہم سنگ میل عبور کرلیا، تاریخی خلائی مشن ’آئی کیوب قمر‘چین کے وینچینگ خلائی سینٹر سے روانہ ہو گیا جس کے بعد پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے ۔سیٹلائٹ آئی کیوب قمر جمعہ کو2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا، جسے چینی میڈیا ...

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے ان کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے اہم پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے تمام مقدمات س...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے لیکن میں مرنے سے نہیں ڈرتا، غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا۔برطانوی جریدے دی ٹیلی گراف کے لیے جیل سے خصوصی طور پر لکھی گئی اپنی تحریر میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستانی ریاست اور اس کے عوام ایک دوسرے...

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ وجود - هفته 04 مئی 2024

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان میں کیوں دفتر نہیں کھولتے ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پاکستان میں دفاتر کھولنے چاہئی...

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق وجود - هفته 04 مئی 2024

یوم صحافت پر خضدار میں دھماکا، صحافی صدیق مینگل سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے ۔پولیس کے مطابق خضدار میں قومی شاہراہ پر سلطان ابراہیم خان روڈ پر ریموٹ کنٹرول دھماکے سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ایس ایچ او خضدار سٹی کے مطابق ریموٹ کنٹرول دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ...

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ وجود - جمعه 03 مئی 2024

ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری وجود - جمعه 03 مئی 2024

سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی وجود - جمعه 03 مئی 2024

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار وجود - جمعه 03 مئی 2024

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی وجود - جمعه 03 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

مضامین
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا ! وجود هفته 04 مئی 2024
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا !

آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی وجود هفته 04 مئی 2024
آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی

بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت وجود هفته 04 مئی 2024
بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت

ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر