... loading ...
نارا کینال کو سندھ کے معدنیات سے مالامال ضلع سانگھڑ کی شہہ رگ تصور کیاجاتاہے ،اس پورے ضلع میں زراعت کے لیے آبیاری، اورلوگوں کے لیے پینے کے پانی کی فراہمی کابڑا بلکہ واحد ذریعہ ناراکینال ہے،یہ کینال دریائے سندھ کے بائیں کنارے پر کھدائی کے ذریعے سابقہ نارا ندی کی جگہ بنائی گئی تھی ۔ اس کینال کی تعمیر کے بعد سانگھڑ کا بظاہر صحرائی علاقہ لہلا اٹھاتھا اور اس ضلع کے عوام کے چہروں پر خوشی چھاگئی تھی لیکن تازہ ترین اطلاعات کے مطابق محکمہ انہار کے افسران کی غفلت اورکرپشن کی وجہ سے اب اس کینال میں پانی جمع کرنے کی گنجائش کم ہوتی جارہی ہے جس کی وجہ سے اب یہ کینال سوکھتی جارہی ہے جس کی وجہ سے بارشیں کم ہونے کی صورت میں اس ضلع کے عوام کوپانی کی شدید قلت کاسامنا کرنا پڑتاہے جبکہ اس وقت سب سے زیادہ افسوسناک صورت حال یہ ہے کہ یہ کینال گزشتہ دو ماہ سے باکل سوکھ چکی ہے،جس کی وجہ سے سانگھڑ ضلع کے وسیع علاقے سے تعلق رکھنے والے لوگ پانی کی بوند بوند کوترس گئے ہیں، اور جب انھیں پینے کوہی پانی دستیاب نہیں ہے تو فصلوں کی بوائی کے لیے کیسے سوچ سکتے ہیں۔
سانگھڑ کو سندھ میں کپاس پیدا کرنے والا ضلع تصور کیاجاتاہے اورکپاس کی پیداوار کے اعتبار سے اس ضلع کوپورے ملک پر سبقت حاصل ہے لیکن اس سال پانی کی شدید قلت کی وجہ سے کپاس کی فصل بھی تباہی سے دوچار ہے۔ ضلع سانگھڑ کے شہر کاہی کے پانی کی قلت سے دوچار پریشان حال کاشتکاروں نے گزشتہ روز پانی کی قلت کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے ٹائرجلاکر سڑکیں بند کردی تھیں ،ان کاکہناتھا کہ یہ کپاس کی بوائی کاموسم ہے لیکن یہاں لوگوںکوپینے کے لیے بھی پانی دستیاب نہیں ہے کپاس کی بوائی کیسے کی جاسکتی ہے اور اگر کپاس کاشت نہ کی گئی توعلاقے کے کاشتکار پورے سال گزربسر کس طرح کریں گے۔کاشتکاروں کاکہناہے کہ پانی کی یہ قلت محکمہ انہار کے افسران نے مبینہ طورپر رشوت وصول کرنے کے لیے مصنوعی طورپر پیدا کی ہے تاکہ کاشتکار اپنی فصلوں کی بوائی کے لیے پانی حاصل کرنے کے لیے ان کی جیب گرم کرنے پرمبجور ہوجائیں۔
نارا کینال کی یہ صورتحال اس لیے بھی زیادہ قابل توجہ ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی جو اب سندھ میں اپنی حکومت بچانے اور وفاق میں قدم جمانے کی کوششوں میں مصروف ہے اور اپنی سابق کوتاہیوں کا ازالہ کرنے کے لیے کوشاں ہے،گزشتہ ماہ ہی سانگھڑ کے عوام کو پینے کاصاف پانی فراہم کرنے کے ایک منصوبے کا اعلان کیاتھا ،اچھرو تھر کے دیہات کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے 56کیلو میٹر طویل بڑی پائپ لائن ڈالی گئی تھی اور اس کے ساتھ ہی تمام85 دیہات کوپانی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے 185کیلومیٹر طویل رابطہ لائنیں نصب کی گئی تھیں، اس کے بعد 31مارچ کو پاکستان پیپلزپارٹی کے سربراہ بلاول زرداری نے بڑے طمطراق کے ساتھ سانگھڑ پہنچ کر اچھرو تھر یعنی سندھ کے سفید صحرا کے کم وبیش 85 دیہات کوناراکینا ل سے پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے ایک منصوبے کاافتتاح کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ پیپلز پارٹی عوام کی مشکلات اورمسائل سے آگاہ ہے اور ان کے مسائل حل کرنے کے لیے کوشاںہے،لیکن یہ دعویٰ کرتے ہوئے وہ اس حقیقت سے لاعلم تھے کہ وہ اچھرو تھر کے 85دیہات کو جس ناراکینال سے پانی کی فراہمی کے منصوبے کاافتتاح کررہے اس ناراکینال میں اب پانی نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی ہے اور اس واضح سبب پاکستان پیپلز پارٹی کے ارباب اختیار کی جانب سے سفارش پر محکمہ انہار میں بھرتی کیئے جانے والے وہ افسر ہیں جنھیں اپنے فرائض سے زیادہ مراعات حاصل کرنے اور اوپر کی آمدنی حاصل کرنے کی فکر رہتی ہے اورجو ناراکینال کی صفائی کے لیے ہر سال مختص کی جانے والی رقم مبینہ طورپر خورد برد کرتے رہے ہیں ۔ نارا کینال کے اس طرح سوکھ جانے کی وجہ سے سانگھڑ ضلع میں جن زمینوں پر سبزیاں اور دوسری فصلیں اگائی جاتی ہیں اب ریت کے ٹیلوں میں تبدیل ہورہی ہیں۔
سانگھڑ کاعلاقہ سندھ کاایساعلاقہ ہے جہاں زیر زمین پانی حاصل کرنا جوئے شیر لانے سے بھی زیادہ مشکل کام ہے کیونکہ یہ وہ علاقہ ہے جہاں پانی کم وبیش500فٹ گہرائی پر ہی دستیاب ہوتا ہے ، جس کی وجہ سے اس علاقے کے لوگ پانی کی ضروریات کی تکمیل کے لیے باران رحمت پر اکتفا کرتے ہیں،علاقے کے لوگ بارش کاپانی تالابوں اور چھوٹے گڑھوں میں جمع کرلیتے ہیں جو پورے سال علاقے کے لوگوں اورمویشیوں کے کام آتاہے، یہی پانی اس ضلع کے لوگوں کے گھروں میں کھانا پکانے کے لیے بھی استعمال ہوتاہے ،لوگ یہی پانی پیتے ہیں اور اسی پانی کو آبپاشی کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔ نارا کینال کی تعمیر کے بعد علاقے کے لوگوں کو پانی کے حصول اورپانی جمع کرنے کاایک اچھا ذریعہ میسر آگیاتھا جس میں بارش کے پانی کے علاوہ دریائے سندھ کاپانی بھی موجود ہوتاتھا لیکن کینال کی صفانی نہ ہونے کی وجہ سے اس میں جمع ہونے والی مٹی نے اس کی گہرائی کم اور پانی جمع کرنے کی صلاحیت سلب کرلی ہے جس کے نتیجے میں آج اس ضلع کے لوگ بوند بوند پانی کوترس رہے ہیں۔
ضلع سانگھڑ کے ایک پرانے رہائشی حاجی خان درس نے پانی کی قلت کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے اچھرو تھر کے لوگوں کو نارا کینال سے پانی فراہم کرنے کے لیے پائپ لائنیں نصب کرکے بلاشبہ ایک اچھا کام کیا ہے لیکن صور ت حال یہ ہے کہ بلاول زرداری نے جس دن اس منصوبے کاافتتاح کیاتھا اس دن تو پائپ لائنوں میں پانی موجود تھا لیکن دوسرے ہی دن سے پائپ تو ہیں لیکن سوکھے ہوئے ان میں پانی ایک بوند بھی موجود نہیں ہے معلوم ہوتاہے کہ اس منصوبے کے افتتاح کے موقع متعلقہ ارباب اختیار نے کہیں اور سے پانی لاکر پائپ لائنوں کوبھر دیاتھا لیکن چونکہ نارا کینال میں پانی نہیں ہے اورمصنوعی طورپر پائپ لائنوں کوبھرنے کاکوئی مستقل انتظام نہیں کیاگیاہے اس لیے اب علاقے کے لوگ پانی کی شدید قلت کاشکار ہیں۔ ناراکینال میں پانی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ واٹرٹینکرز سے پانی خریدنے پرمجبور ہیں جو دور دراز علاقوں سے پانی یہاں پہنچاتے ہیں ،جبکہ بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ نے علاقے کے لوگوں کی زندگی مزید اجیرن کردی ہے۔ضلع سانگھڑ کے ایک بڑے شہر کھپرو کے رہائشی لوگوں نے بتایا کہ پانی کی قلت کی وجہ سے اب ہم ساراسارا دن پانی کی تلاش میں سرگرداں رہتے ہیں جس کی وجہ سے ہمارا تمام کام ٹھپ ہوچکاہے ،ٹینکر سے پانی خریدنا ہمارے بس سے باہر ہے کیونکہ یہ بہت ہی مہنگا ثابت ہوتاہے۔کاشتکاروں کاکہنا ہے کہ محکمہ آبپاشی نے 16اپریل کو پانی جاری کرنے کاوعدہ کیاتھا لیکن کھپرو ،ڈھلیار ،بھٹ، بھیٹی ،گرہور شریف، پتھورو اور دیگر علاقوں کے شہری پانی کی شدید قلت سے دوچار ہیں۔
اس حوالے سے جب تھر ڈویژن میر پورخاص میں موجود محکمہ آبپاشی سندھ کے ایگزیکٹو انجینئر اشفاق میمن سے رابطہ قائم کیاگیاتو انھوں نے سانگھڑ میں پانی کی عدم موجودگی کااعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ صحیح ہے کہ پانی کابحران موجود ہے لیکن یہ صورت حال صرف سانگھڑ تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ صورت حال یہ ہے کہ دریائے سندھ سے بنائے گئے سسٹم ہی میں پانی موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی(ارسا) نے پورے سندھ میں مختلف کینالز کاپانی بند کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں ظاہرہے کہ جب دریائے سندھ سے پانی فراہم نہیں کیاجائے گا تو نارا کینال میں پانی کہاں سے آسکتاہے اسے توسوکھنا ہی ہے۔انھوں نے بتایا کہ صرف ضلع سانگھڑ ہی نہیں بلکہ نارا اورروہڑی کینالز سے سیراب ہونے والے تمام اضلاع، شہر،قصبے اوردیہات پانی سے محروم ہیں ،تاہم انھوں نے کہا کہ
مئی کے پہلے ہفتے میں پانی مل جانے کی توقع ہے اس لیے امیدہے کہ اگلے چند روز میں پانی کی فراہمی بحال ہوجائے گی۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کر دیا۔وزیراعظم نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کرنے کی منظوری دی۔کابینہ ڈویژن نے اس ضمن میں نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے ۔وزیر خارجہ اس وقت وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ حکومت پاکستان...
وزیراعظم شہبازشریف اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے درمیان سعودی عرب میں جاری عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے دوران غیررسمی اہم ملاقات ہوئی جہاں پاکستان کے ایک اور قرض پروگرام میں داخل ہونے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔تفصیلات کے مطا...
غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں امریکا سے شروع ہونے والا طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا ہے ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اب برطانیہ، اٹلی، فرانس اور آسٹریلیا کے طلبہ بھی میدان میں آگئے ، انہوں نے اسرائیلی کمپنیوں سے تعلقات منقطع کرنے کی حمایت کی ہے۔ ادھر کولمبیا یونیورسٹی ...
حساس ادارے نے چھاپہ مار کارروائی میں کراچی اور بلوچستان کی پولیس کو انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 3 افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا، گرفتار دہشت گرد کالعدم بی ایل اے کے لیے ریکی اور دہشت گردی کی متعدد واردتوں میں ملوث رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دہشت گرد اور اس کے ساتھی کو اب...
درآمد شدہ گندم مقررہ ضرورت و اجازت سے زائد منگوائے جانے اورپرائیویٹ سیکٹر کو نوازے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،بیوروکریسی کے غلط فیصلوں سے قومی خزانہ کو ایک ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے ۔ ذرائع کے مطابق نیشنل فوڈ سکیورٹی نے ضرورت سے زیادہ گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ 87 ہزار ٹن گندم د...
سکھ فار جسٹس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا میں بھارت کی ناکام قاتلانہ سازش کا شکار سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جائیں گے...
پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق ک...
امریکا کی مختلف جامعات میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مظاہروں میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کی تعداد ساڑھے پانچ سو تک جا پہنچی ۔ کولمبیا یونیورسٹی نے صیہونیوں کیخلاف نعروں پر طلبہ کو جامعہ سے نکالنے کی دھمکی دے ڈالی ۔ صہیونی ریاست کیخلاف احتجاج آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گئے ۔ سڈن...
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کراچی تجاوزات کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیاہے۔سپریم کورٹ نے ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔حکم نامے کی کاپی اٹارنی جنرل، تمام ایڈووکیٹ جنرلز اور تمام سرکاری اداروں کو بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔پیمرا کو اس ضمن میں ...
کراچی پولیس کا اسپیشلائزڈیونٹ مسروقہ گاڑیاں برآمد کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، اے وی ایل سی کی جانب سے شہریوں کی مسروقہ گاڑیوں کو برآمد کرنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔کراچی کے علاقے گلشن حدید میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل(اے وی ایل سی)گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی ...
کراچی میں ناکے لگا کر شہریوں کے چالان کرنا ٹریفک پولیس اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک پولیس احمد نواز نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی چیکنگ پر ایکشن لے لیا۔ڈی آئی جی نے ایس او محمود آباد اور ریکارڈ کیپر سمیت 17افسران و اہلکاروں کو معطل ...
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایت پر ضلع شکارپور سے کراچی رینج میں تبادلہ کیے جانے والے پولیس افسران کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق اِن اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائیگی۔ترجمان پولیس کے مطابق اہلکاروں کے خلاف ملزمان کے سات...