وجود

... loading ...

وجود
وجود

نواز شریف کی دستبرداری کا مقصد زرداری کو منانا ہے

منگل 24 اپریل 2018 نواز شریف کی دستبرداری کا مقصد زرداری کو منانا ہے

معاون خصوصی وزیراعظم برائے ریونیو ہارون اختر نے کہاہے کہ حکومت مالی خسارہ کو 8.2فیصد کو کم کر کے 5.3فیصد تک لے آئی ہے ، اگر مالی خسارہ چار فیصد تک لانے کی کوشش کی گئی تو جی ڈی پی پیچھے جاسکتا ہے، دیکھنا ہوگا کہ روپیہ اپنی قدر مستحکم رکھ سکتا ہے یا نہیں، حکومت صحیح معاشی سمت میں چل رہی ہے ایمرجنسی کی کوئی ضرورت نہیں ہے، تھیوری کے بجائے زمینی حقائق پر مبنی معاشی پالیسی بنانا ہو گی۔ میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ نگراں وزیراعظم کی تلاش ابھی تک جاری ہے نواز شریف کا نگراں وزیراعظم کا نام تجویز کرنے سے دستبرداری کا مقصد آصف علی زرداری کو منانا ہے سینئر تجزیہ کاربی این پی نے کہا کہ تحریک انصاف نگراں وزیراعظم کے لیے نام قبول کرے یا نہ کرے اس کا مرکز میں اثر نہیں ہوگا البتہ پنجاب میں پڑسکتا ہے۔ پیپلز پارٹی نے نگراں وزیراعظم کے لیے ن لیگ کی طرف سے دیئے گئے نام مسترد کردیئے تھے، پیپلز پارٹی ان ناموں پر کسی صورت اتفاق کے لیے تیار نہیں تھی، پیپلز پارٹی اورن لیگ میں حالیہ دنوں میں ایک بڑی مس انڈراسٹینڈنگ ہوئی، اسلام آباد میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں سینیٹ الیکشن سے دو دن پہلے اتفاق ہوا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے رضا ربانی دونوں پارٹیوں کے متفقہ امیدوار ہوں گے، یہ بھی طے پایا تھا کہ ن لیگ کی طرف سے یہ نام لیک نہیں کیا جائے گا تاکہ رضا ربانی کا نام متنازع نہ ہو، لیکن ن لیگ کی قیادت نے پوائنٹ اسکورنگ کے لیے پہلے ہی رضا ربانی کا نام دیدیا ، اس واقعہ کے بعد پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان ڈیڈ لاک ہوگیا تھا، ن لیگ کی ایک بہت اہم شخصیت اس غیر رسمی اتفاق رائے میں ضامن تھی جس کی وجہ سے اس کی ساکھ متاثر ہوئی، کچھ دنوں پہلے انہوں نے دوبارہ پیپلز پارٹی سے رابطہ کیا اور کہا کہ ہم سے پہلے جو غلطی ہوئی دوبارہ نہیں کریں گے اب آپ نگراں وزیراعظم کے لیے نام لے آئیں ہم نام نہیں دیتے تاکہ اتفاق رائے ہوجائے۔

حامد میر نے بتایا کہ فی الحال آصف زرداری اور نواز شریف کی سطح پر کوئی رابطہ نہیں ہے، ن لیگ کی اہم شخصیت نے فریال تالپور سے رابطہ قائم کیا لیکن انہوں نے اس حوالے سے بات کرنے سے انکار کردیا، اب تمام معاملہ خورشید شاہ اور شاہد خاقان عباسی کے درمیان چل رہا ہے، دونوں نے کچھ نام غیررسمی طور پر ایک دوسرے سے شیئر کیے ہیں۔ میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ، حکومت اور اپوزیشن مل کر نگراں حکومت کا انتخاب کریں گے، کس کا انتخاب کریں گے اور کب تک کریں گے یہ واضح نہیں مگر فیصلہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر نے اتفاق رائے سے کرنا ہے،حکمراں جماعت نے نگراں وزیراعظم کے لیے نام تجویز نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نجی چینلز و اخبار میں شائع ہونے والی اعزاز سید کی خبر کے مطابق ن لیگ نے نگراں وزیراعظم کے لیے نام تجویز نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنا یہ اختیار پیپلز پارٹی کو دیدیا ہے، یوں اب اتفاق رائے سے نگراں وزیراعظم کی تقرری میں بظاہر کوئی رکاوٹ نہیں دکھائی دے رہی ہے کیونکہ پیپلز پارٹی جو نام دے گی ن لیگ اس پر اتفاق کرے گی، خبر کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف کا پیغام ملنے کے بعد گیارہ اپریل کو ہونے والی ملاقات میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو بتادیا تھا کہ حکومت نگراں وزیراعظم کے لیے نام تجویز نہیں کرے گی، نواز شریف کا نگراں وزیراعظم کا نام تجویز کرنے سے دستبرداری کا مقصد آصف علی زرداری کو منانا ہے۔

خورشید شاہ نے پارٹی قیادت سے منظوری کے بعد تحریک انصاف سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں سے مل کر نگراں وزیراعظم پر غور کیا اور بتایا جاتا ہے اپوزیشن نے کچھ ناموں کو حتمی شکل دیدی ہے، ن لیگ کے سینئر رہنما پرویز رشید نے تصدیق کی ہے کہ ن لیگ نام تجویز کرنے کے اپنے اختیار سے دستبردار ہوگئی ہے، خبر کے مطابق نواز شریف چاہتے ہیں کہ نگراں وزیراعظم کے لیے فیصلہ سیاسی جماعتیں کریں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ پیپلز پارٹی ان کے پیش کردہ ناموں پر اتفاق نہیں کرے گی، پیپلز پارٹی راضی نہ ہوئی تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا جبکہ نواز شریف نہیں چاہتے کہ معاملہ الیکشن کمیشن تک جائے تو اس لیے انہوں نے سیاسی اتفاق رائے کے لیے اپنا نام تجویز نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ شاہزیب خانزادہ نے بتایا کہ اس حوالے سے ہم نے ن لیگی رہنما پرویز رشید سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلہ میں دیکھیں گے کہ پیپلز پارٹی کون سے نام سامنے لاتی ہے، اگر نام ٹھیک نہ لگے تو پھرن لیگ اپنے نام سامنے لائے گی،یہ ایک اہم فیصلہ ہے کیونکہ اس طرح وفاق کی حدتک حکومت اور اپوزیشن نگراں وزیراعظم لے آئیں گے، مگر کیا تحریک انصاف اس بات پر مان جائے گی، نگراں وزیراعظم کے لیے تحریک انصاف کی جانب سے بھی کچھ نام سامنے آئے ، مگر اس کے بعد پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف میں سخت بیانات کا تبادلہ ہوا، تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے سابق چیف جسٹس جسٹس تصدق جیلانی، سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین کے نام پر اتفاق کا دعویٰ کیا، اس بیان کے بعد اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے مشاورت کے بغیر نام سامنے لانے پر تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بنایا، خورشید شاہ نے الزام لگایا کہ تحریک انصاف نگراں وزیراعظم سامنے آنے والے نام کو متنازع بنانا چاہتی ہے۔ شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں پر اعتراضات سن رہا ہے، یہ سلسلہ چار مئی تک جاری رہے گا جس کے بعد نئی حلقہ بندیوں کا حتمی نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا لیکن اس نوٹیفکیشن کی وجہ سے الیکشن کے مقررہ وقت پر انعقاد پر شبہات پیدا ہورہے ہیں، اس حوالے سے قومی اسمبلی اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے قانونی نکتہ اٹھایا ہے، گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات ایکٹ کے تحت حلقہ بندیاں مکمل ہونے کے 120دن میں الیکشن ہونے چاہئیں ، آئین کے مطابق اسمبلی کی مدت مکمل ہونے کے 60دن میں الیکشن ہونا ہے۔


متعلقہ خبریں


عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت وجود - اتوار 28 اپریل 2024

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق ک...

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

امریکا کی مختلف جامعات میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مظاہروں میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کی تعداد ساڑھے پانچ سو تک جا پہنچی ۔ کولمبیا یونیورسٹی نے صیہونیوں کیخلاف نعروں پر طلبہ کو جامعہ سے نکالنے کی دھمکی دے ڈالی ۔ صہیونی ریاست کیخلاف احتجاج آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گئے ۔ سڈن...

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم وجود - اتوار 28 اپریل 2024

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کراچی تجاوزات کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیاہے۔سپریم کورٹ نے ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔حکم نامے کی کاپی اٹارنی جنرل، تمام ایڈووکیٹ جنرلز اور تمام سرکاری اداروں کو بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔پیمرا کو اس ضمن میں ...

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی پولیس کا اسپیشلائزڈیونٹ مسروقہ گاڑیاں برآمد کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، اے وی ایل سی کی جانب سے شہریوں کی مسروقہ گاڑیوں کو برآمد کرنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔کراچی کے علاقے گلشن حدید میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل(اے وی ایل سی)گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی ...

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی میں ناکے لگا کر شہریوں کے چالان کرنا ٹریفک پولیس اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک پولیس احمد نواز نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی چیکنگ پر ایکشن لے لیا۔ڈی آئی جی نے ایس او محمود آباد اور ریکارڈ کیپر سمیت 17افسران و اہلکاروں کو معطل ...

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ وجود - اتوار 28 اپریل 2024

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایت پر ضلع شکارپور سے کراچی رینج میں تبادلہ کیے جانے والے پولیس افسران کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق اِن اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائیگی۔ترجمان پولیس کے مطابق اہلکاروں کے خلاف ملزمان کے سات...

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ

سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر لیا،گاڑی نذر آتش وجود - اتوار 28 اپریل 2024

وزیرستان میں تعینات سیشن جج شاکر اللہ مروت کو نامعلوم افراد نے اغوا کرلیا جبکہ وزیراعلی نے نوٹس لے کر آئی جی کو بازیاب کرانے کی ہدایت جاری کردی۔تفصیلات کے مطابق سیشن جج وزیرستان کو ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے سنگم سے نامعلوم افراد نے اسلحے کے زور پر اغوا کیا اور اپنے ہمراہ لے گ...

سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر لیا،گاڑی نذر آتش

پی ٹی آئی میں پارٹی رہنمائوں کے درمیان اختلافات، شبلی فراز، شیر افضل مروت آمنے سامنے آگئے وجود - اتوار 28 اپریل 2024

پاکستان تحریک انصاف میں پبلک اکانٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے لیے پارٹی رہنمائوں کے درمیان اختلافات شدت پکڑتے جارہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین پبلک اکانٹس کمیٹی کی تقرری کے معاملے پر تحریک انصاف کے رہنمائوں میں اختلافات اب منظر عام پر آگئے ہیں۔پی ٹی آئی رہنما اور سینیٹر شبلی فرا...

پی ٹی آئی میں پارٹی رہنمائوں کے درمیان اختلافات، شبلی فراز، شیر افضل مروت آمنے سامنے آگئے

پی ٹی آئی فوج کو دوبارہ سیاست میں دھکیل رہی ہے، حکومتی اتحاد وجود - اتوار 28 اپریل 2024

پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف اسٹیبشلمنٹ سے مذاکرات کا مطلب اور خواہش پوری کرلے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا ہے کہ تحریک انصاف ایک بار پھر فوج کو سیاسی میں دھکیل رہی ہے۔تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی جانب سے پا...

پی ٹی آئی فوج کو دوبارہ سیاست میں دھکیل رہی ہے، حکومتی اتحاد

نون لیگ میں کھینچا تانی، شہباز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ وجود - هفته 27 اپریل 2024

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے تنظیمی اجلاس میں پارٹی قائد نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کے حق میں متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی جبکہ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خاں نے کہاہے کہ (ن) لیگ پنجاب کے اجلاس کی تجاویز نواز شریف کو چین سے وطن واپسی پر پیش کی جائیں گی،انکی قیادت میں پارٹ...

نون لیگ میں کھینچا تانی، شہباز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ

ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ، سندھ حکومت کا اہم اعلان وجود - هفته 27 اپریل 2024

سندھ حکومت نے ٹیکس چوروں اور منشیات فروشوں کے گرد گہرا مزید تنگ کردیا ۔ ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شایع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔منشیات فروشوں کے خلاف جاری کریک ڈائون میں بھی مزید تیزی لانے کی ہدایت کردی گئی۔سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔جس میں شرج...

ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ، سندھ حکومت کا اہم اعلان

مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار وجود - هفته 27 اپریل 2024

بھارتی ہندو انتہا پسند سیاسی جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کے ایک بار پھر اقتدار میں آنے کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں۔مسلسل 10 برس سے اقتدار میں رہنے کے بعد بھی مودی سرکار ایک بار پھر اقتدار پر قابض ہونے کے خواہش مند ہیں۔ نری...

مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار

مضامین
''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

ریٹرننگ سے پریذائڈنگ آفیسرتک وجود اتوار 28 اپریل 2024
ریٹرننگ سے پریذائڈنگ آفیسرتک

اندھا دھند معاہدوں کانقصان وجود هفته 27 اپریل 2024
اندھا دھند معاہدوں کانقصان

ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے! وجود هفته 27 اپریل 2024
ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے!

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر