وجود

... loading ...

وجود

دودھ کے فوائد

منگل 20 فروری 2018 دودھ کے فوائد

دودھ ایک ایساذریعہ ہے جو ہمیں گائے، بھینس، بکری، اونٹنی جیسے دودھ دینے والے جانوروں سے حاصل ہوتا ہے۔ دودھ اور دودھ سے بنی ہوئی غذائی اشیا کے گروہ میں ہر قسم کا دودھ (خشک، تازہ، کھویا) اور اس سے بنی ہوئی کوئی بھی چیز مثلاً دہی، لسی، پنیر، ا?ئس کریم، فرنی، کھیر اور متعدد دیگر اشیا شامل ہیں۔ دودھ ہی ایک ایسی غذاہے جس پر انسان اور حیوانات کے نوزائیدہ بچے پرورش پاسکتے ہیں، بلکہ شاید یہ کہنا زیادہ مناسب ہو گا کہ صرف دودھ ہی ایک ایسی غذا ہے جس کی ضرورت انسان کو پیدا ہونے سے ا?خری سانس تک رہتی ہے۔ پیدائش کے بعد بچہ ایک مخصوص مدت تک صرف دودھ پر انحصار کرتا ہے۔ اسی سے اس کی نشوونما ہوتی ہے۔ دودھ غذائیت سے بھرپور غذاہے۔ دودھ کو مکمل غذا سمجھا جاتا رہا ہے لیکن جدید تحقیق کے مطابق دودھ میں فولاد اور وٹامن سی جیسے انتہائی اہم اجزا کا فقدان ہے، اس لیے دودھ کو ایک بہترین غذا تو کہا جا سکتا ہے لیکن مکمل نہیں۔ دودھ کی نشوونمائی خصوصیت اس میں موجود غذائی اجزا پر ہوتی ہے۔ دودھ میں لحمیات، شکر (لیکٹوز)، چکنائی ، حیاتین اور نمکیات کے علاوہ اضافی خامرے بھی پائے جاتے ہیں۔ دودھ کی منفرد خصوصیات درج ذیل ہیں: ۱۔ اعلیٰ درجے کی پروٹین، جو نوزائیدہ بچے تک کے لیے انتہائی زود ہضم ہوتی ہے۔ ۲۔ کیلشیم کی کثیر مقدار کے حامل ہونے میں دودھ کی حیثیت لاثانی اور منفرد ہے۔ ۳۔ ٹرائپٹووفین نامی امینو ایسڈ، جو دماغی افعال اور ذہنی سکون کے لیے لازمی ہوتا ہے، دودھ میں کثیر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ ۴۔ رائبو فلیون ب ۲ کی اتنی وافر مقدار کسی اور غذا میں نہیں ملتی۔ ۵۔ چکنائی سیر شدہ مگر شیرخوار بچوں تک کے لیے زود ہضم ہوتی ہے۔ ۶لیکٹوز نامی کاربوہائیڈریٹ کی موجودگی جو دودھ کو دہی میں تبدیل کرکے معدے میں دیر تک ٹھہرنے کی خاصیت عطا کرتا ہے۔

دودھ کے غذائی اجزا: دودھ ایک اہم لحمی غذا ہے جس میں پائی جانے والی مختلف قسم کی لحمیات میں پنیری مادہ یعنی ’’کے سین‘‘ نامی پروٹین بہت زیادہ مقدار میں موجود ہوتی ہے۔ یہ نشوونما کے لیے بہت اہم پروٹین ہے۔یہ اس قدر زود ہضم ہوتی ہے کہ نوزائیدہ بچہ بھی اسے ا?سانی سے ہضم کر لیتا ہے۔ اس لیے ابتدائی چند ماہ تک بچہ دودھ اور دودھ والی غذاو?ں پر ہی پلتا ہے۔ مکمل پروٹین ہونے کی وجہ سے یہ اناجوں کی نامکمل پروٹین کی کمی کو پورا کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اسی لیے پراٹھے، روٹی، دلیے، سوئیوں، چاولوں وغیرہ یا اناج کی کسی بھی شکل کے ساتھ دودھ، دہی، لسی، پنیر کا استعمال جسم کو مکمل پروٹین اور عمدہ غذائیت فراہم کرتاہے۔ پنیری مادہ (Casein) کی یہ خاصیت ہوتی ہے کہ دودھ میں کھٹائی شامل کرنے سے یہ گاڑھی اور ٹھوس حالت میں تبدیل ہوکر ’’رسوب‘‘ کی صورت میں نیچے بیٹھ جاتا ہے۔ دودھ سے دہی اور پنیر اسی ’’کے سین‘‘ کے ٹھوس ہونے سے بنتے ہیں۔ دودھ کی لحمیات میں تمام ضروری امینوتراشے موجود ہونے کی وجہ سے یہ بہترین قسم کی اور مکمل پروٹین ہوتی ہے ، جو دودھ کو خشک کرنے پر بھی ضائع نہیں ہوتی۔ دودھ کی پروٹین میں ٹرئپٹوفین نامی امینو ترشہ انتہائی کثیر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ یہ امینو ایسڈ دماغ کے پیغام رساں خلیات بنانے کے لیے اشد ضروری ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ ذہن کو سکون دینے کے لیے یہ امینو ایسڈ ذہنی اعصاب پر نیند کی کیفیت طاری کرتا ہے۔ دماغی کام کرنے والوں یا جنہیں نیند نہ ا?نے کی شکایت رہتی ہے، کو چاہیے کہ رات کو نیم گرم دودھ کاایک گلاس پی لیں۔ دودھ میں دودھ کی شکر (ملک شوگر)جسے لیکٹوز کہتے ہیں ہوتی ہے۔ یہ دودھ میں ہلکی سی مٹھاس پیدا کرنے کے علاوہ ایک اہم کام یہ کرتی ہے کہ معدے میں جاکر دودھ کو دہی یا ٹھوس حالت میں تبدیل کرنے میں مدد دیتی ہے، جس سے دودھ کچھ عرصے تک معدے میں موجود رہ کر بھوک کو طمانیت پہنچاتا ہے اور فوراً خارج ہو کر پیٹ کو خالی نہیں کردیتا۔

دودھ میں چکنائی بھی پائی جاتی ہے، جو چھوٹے چھوٹے ذرات کی صورت میں زیادہ تر اس کے اندر ہی تحلیل شدہ ہوتی ہے۔ یہ چکنائی اعلیٰ حیثیت کی ہونے کے ساتھ ساتھ زود ہضم ہوتی ہے۔ دودھ کی چکنائی میں وٹامن اے، وٹامن ڈی، وٹامن بی، وٹامن ’’کے‘‘ کے علاوہ کیروٹین کی بھی اچھی خاصی مقدار موجود ہوتی ہے۔ ایسے تمام حیاتین جن کی انسان کو ضرورت ہوتی ہے، زیادہ تر دودھ میں موجود ہوتے ہیں۔ دودھ میں کیلشیم کا بہت بڑا ذخیرہ ہوتا ہے۔ دودھ میں موجود کیلشیم فوری طور پر جزو بدن ہونے کی خاصیت رکھتا ہے اور چونکہ ہڈیوں کی تعمیر، پختگی اور مضبوطی کے لیے کیلشیم درکار ہوتا ہے، اس لیے دودھ کی مسلسل ضرورت انسان کو قبل از ولادت سے لے کر تاحیات ہی رہتی ہے۔ کیلشیم کے علاوہ دودھ میں فاسفورس کی وافر مقدار اور سوڈیم کی بھی کافی مقدار موجود ہوتی ہے۔


متعلقہ خبریں


27 ویں ترمیم بنیادی حقوق پر ڈرون حملہ، جمعہ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان وجود - بدھ 19 نومبر 2025

جمعہ کی نماز میں ہم سب اس ترمیم کی مذمت کرینگے،ہمارا قانون ہر اس چیز کی مخالفت کرتا ہے جو اسلام کیخلاف ہو، ترمیم نے قانون کو غیر مؤثر کر دیا،ہر کوئی سیاہ پٹیاں باندھے گا،اپوزیشن اتحاد ہم ایک بڑی اپوزیشن اتحاد کانفرنس بلا رہے ہیں جس میں ہر طبقے کے لوگ شامل ہوں گے، بدتمیزی نہیں ہ...

27 ویں ترمیم بنیادی حقوق پر ڈرون حملہ، جمعہ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان

کالعدم تحریک لبیک کے 23 ارب روپے سے زائدکے اثاثے منجمد وجود - بدھ 19 نومبر 2025

92 بینک اکاؤنٹس سمیت تمام ڈیجیٹل اکاؤنٹس جام کر دیے گئے، 9 فنانسرز کے خلاف مقدمات درج ، ٹھکانوں سے جدید اسلحہ، گولیاں، بلٹ پروف جیکٹس اور دیگر سامان برآمد ، ترجمان پنجاب حکومت دیگر صوبوں میں کارروائی کیلئے وفاق سے درخواست کرنے کا فیصلہ،سوشل میڈیا پر ملکی سلامتی کیخلاف مواد پر...

کالعدم تحریک لبیک کے 23 ارب روپے سے زائدکے اثاثے منجمد

فارم 47کی حکومت کو آئین میں ترمیم کرنے کا حق نہیں، حافظ نعیم وجود - بدھ 19 نومبر 2025

28ویں 29 ویں اور 30ویں ترامیم کے بعد حکمران قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے ترامیم ملک و قوم کیلئے نہیں چند خاندانوں کے مفاد میں لائی گئیں،میٹ دی پریس سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت 27ویں ترمیم کی گونج ہے، اس کے بعد 28ویں 29 وی...

فارم 47کی حکومت کو آئین میں ترمیم کرنے کا حق نہیں، حافظ نعیم

کراچی میں بے ہنگم ٹریفک کی ذمہ دار صوبائی حکومت ،آفاق احمد وجود - بدھ 19 نومبر 2025

موٹر سائیکل سواروں کابھاری چالان ظلم ،دھونس ، دھمکی مسئلے کا حل نہیں،جرمانوں میں کمی کی جائے ہیوی ٹریفک چالان اور بندش احسن اقدام ، لیکن یہ مستقل حل نہیں،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمدنے کہا کہ کسی قانون کا بننا اور اسکے نفاذ کا طر...

کراچی میں بے ہنگم ٹریفک کی ذمہ دار صوبائی حکومت ،آفاق احمد

حکومت کو گرانا ہے ورنہ پاکستان ڈوب جائیگا،اپوزیشن اتحاد وجود - منگل 18 نومبر 2025

نئی تحریک شروع پارلیمنٹ نہیں چلنے دینگے،حزب اختلاف کی نئی تحریک کا مقصد موجودہ حکومت کو گرانا ہے،حکومت نام کی کوئی چیز نہیں رہی ہے عوام کی بالادستی ہونی چاہیے تھی،محمود خان اچکزئی حکومت نے کوئی اور راستہ نہیں چھوڑا تو پھر بیٹھ کر اس کا علاج کریں گے ،تحریک اقتدار کیلئے نہیں آئین...

حکومت کو گرانا ہے ورنہ پاکستان ڈوب جائیگا،اپوزیشن اتحاد

سندھ میںنیا صوبہ بنے گا ایم کیو ایم وجود - منگل 18 نومبر 2025

پیپلزپارٹی نے بلدیاتی بل پر بات نہ کی تو 18ویں ترمیم ختم ہوگی، بلدیات سے متعلق ترمیم آئے گی اور منظور ہوگی، کراچی دودھ دینے والی گائے ہے، اسے چارہ نہیں دو گے تو کیسے چلے گا،مصطفیٰ کمال ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے بلدیاتی نظام سے متعلق ب...

سندھ میںنیا صوبہ بنے گا ایم کیو ایم

تحریک عدم اعتماد کامیاب، فیصل ممتاز راٹھور نئے وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب وجود - منگل 18 نومبر 2025

36 اراکین نے فیصل ممتاز کے حق میں جبکہ 2 اراکین نے مخالفت میں ووٹ دیا پیپلز پارٹی کے نامزد کردہ سولہویں وزیراعظم ہوں گے،حلف آج بروز منگل متوقع تحریک عدم اعتماد کامیاب، فیصل ممتاز راٹھور نئے وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب ہو گئے۔آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں اراکین کی تعداد 54...

تحریک عدم اعتماد کامیاب، فیصل ممتاز راٹھور نئے وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب

وزیراعظم کا شالیمار ایکسپریس کی اپ گریڈیشن کا افتتاح وجود - منگل 18 نومبر 2025

وفاقی حکومت ملک بھر کے ریلوے اسٹیشنوں کی اپ گریڈیشن کو یقینی بنائے گی،شہباز شریف وزیر ریلوے حنیف عباسی نے اپنی کارکردگی سے مخالفین کے منہ بند کردیے،تقریب سے خطاب (رپورٹ: افتخار چوہدری)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کی ڈیجیٹائزیشن اور جدید سہولیات کی فراہم...

وزیراعظم کا شالیمار ایکسپریس کی اپ گریڈیشن کا افتتاح

حسینہ واجد کی سزائے موت دنیا کیلئے عبرت ناک سبق ،حافظ نعیم وجود - منگل 18 نومبر 2025

بھارتی پروردہ نے اقتدار کے پندرہ برسوں میں جھوٹے مقدمات کی سیاست کو فروغ دیا عدالتی فیصلوں کو انتقام کا ہتھیار بنایا اور فسطائیت پر مبنی طرزِ حکمرانی اپنائی،ردعمل کا اظہار امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے حسینہ واجد کو سزائے موت سنائے جانے کے فیصلے پر اپنے ردعمل...

حسینہ واجد کی سزائے موت دنیا کیلئے عبرت ناک سبق ،حافظ نعیم

ہم نے حکمرانوں کے شعور اور ضمیر کو جھنجھوڑنا ہے،فضل الرحمان وجود - منگل 18 نومبر 2025

مسئلہ فلسطین پر پاکستان اور بنگلا دیش کے مسلمانوں کے جذبات ایک جیسے ہیں مسئلہ فلسطین پر امت مسلمہ میں اتحاد و اتفاق ہے، فلسطین کانفرنس سے خطاب امیر جے یوآئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم نے حکمرانوں کے شعور اور ضمیر کو جھنجھوڑنا ہے۔مسئلہ فلسطین پر امت مسلمہ میں اتحاد و ...

ہم نے حکمرانوں کے شعور اور ضمیر کو جھنجھوڑنا ہے،فضل الرحمان

جنگ مسلط کرنیوالوں کو مئی جیسا جواب ملے گا، فیلڈ مارشل وجود - پیر 17 نومبر 2025

پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی گئی تو اسی طرح جواب دیں گے جیسے مئی میں دیا تھا،بھارت کیخلاف جنگ میں جذبہ ایمانی سے فتح ملی ، اللہ کے حکم کے مطابق فرائض کی انجام دہی کرتا ہوں جس طرح نبی کریم ﷺکو اللہ نے کامیابی دی، اسی طرح ہمارے لوگوں کو کامیابی دی، جنرل عاصم منیر کا ایوان ص...

جنگ مسلط کرنیوالوں کو مئی جیسا جواب ملے گا، فیلڈ مارشل

بشریٰ بی بی کے بیٹے موسیٰ مانیکا کوگرفتار کرنے کا حکم وجود - پیر 17 نومبر 2025

معمولی تنازع کے دوران گھریلو ملازم پر تشدد کے کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری موسیٰ مانیکا کو 19 نومبر کو عدالت میں پیش کیا جائے،جج کا پاکپتن صدر پولیس کو حکم خاور مانیکا اور بشریٰ بی بی کے چھوٹے بیٹے موسیٰ مانیکا کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے۔رپورٹ کے مطابق موسیٰ مانیکا 17 جول...

بشریٰ بی بی کے بیٹے موسیٰ مانیکا کوگرفتار کرنے کا حکم

مضامین
دہلی دھماکہ: اسی کا شہر وہی مدعی وہی منصف وجود بدھ 19 نومبر 2025
دہلی دھماکہ: اسی کا شہر وہی مدعی وہی منصف

کیڈٹ کالج پرحملہ اور افغانستان وجود بدھ 19 نومبر 2025
کیڈٹ کالج پرحملہ اور افغانستان

ہندوتوا بیرون ملک پنجے گاڑ رہی ہے! وجود منگل 18 نومبر 2025
ہندوتوا بیرون ملک پنجے گاڑ رہی ہے!

اقبال کے شاہین کی زندہ تصویر وجود منگل 18 نومبر 2025
اقبال کے شاہین کی زندہ تصویر

بہار الیکشن ۔ہندوتوا نظریہ کی جیت ۔مقبوضہ کشمیر میں انتقامی کارروائیاں وجود پیر 17 نومبر 2025
بہار الیکشن ۔ہندوتوا نظریہ کی جیت ۔مقبوضہ کشمیر میں انتقامی کارروائیاں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر