وجود

... loading ...

وجود
وجود

لاہور میں دہشت کی علامت عابد باکسر کس کا آلہ کار تھا

پیر 12 فروری 2018 لاہور میں دہشت کی علامت عابد باکسر کس کا آلہ کار تھا

نوے کی دہائی میںپرائیویٹ الیکٹرانک میڈیا نہ ہونے پر پاکستانیوں کی کثیر تعداد کو نہیں پتا تھا کہ شہر لاہور میں پولیس کی جانب سے کیا ہو رہا ہے ،کون ہے جو پولیس آفیسر ہونے کے ساتھ ساتھ انڈر ورلڈ کا ایک نامی گرامی کردار ہے،صرف وہی لوگ کسی حد تک جانتے تھے جو اخبار بینی کے عادی تھے،اس وقت الراقم خود آئے روز خبروں میں رہنے والے اس کردار کے بارے میں بہت متجسس تھا کہ آخر پولیس کا یہ بادشادہ سلامت کیا چیز ہے؟جسے نہ کسی کا ڈر ہے نہ خوف ،نہ کوئی اسے پوچھنے والا ہے نہ وہ کسی کو جواب دہ ہے،پولیس انسپکٹر عابد باکسربلاشبہ اس وقت لاہور میں دہشت کی سب سے بڑی علامت تھا2007میں منظر عام سے غائب ہونے والے پولیس کے اس نامور کردار کو انٹرپول نے دوبئی سے گرفتار کیا تو کراچی کے انکائونٹرسپیشلسٹ رائو انوار سے بھی کہیں شہرت یافتہ اب دوبئی میں زیر حراست ہے دو روز قبل وہ ملائیشیا سے دوبئی پہنچا تو ائیر پورٹ پر انٹر پول نے تصویر اور اشتہاریوں کی فہرست میں نام کی موجودگی کی تصدیق پر اسے گرفتار کر کے دوبئی پولیس کے حوالے کر دیا،بعض ذرائع دعویٰ کر رہے ہیں کہ شکنجہ کسے جانے پر عابد باکسر نے سرنڈر کرتے ہوئے خود گرفتاری دی ہے اور وہ اپنی زندگی کی ضمانت اور عدالت تک رسائی کے بعد اہم شخصیات کے خلاف وعدہ معاف گواہ بنے گا۔

اس سے پہلے اطلاعات آتی رہیں کہ وہ بنکاک،ہامگ کانگ ،ملائیشیا ،دوبئی یا مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک میں رہائش پذیر ہے،دو ماہ پہلے تقریباًبیرون ملک رہائش پذیر250اشتہاری ملزمان کے ریڈ ورانٹ انٹر پول بھیجے گئے ایک ڈی آئی جی کی سربراہی میں ایک خصوصی سیل قائم کیا گیا جسے ٹاسک دیا گیا کہ وہ بیرون ممالک فرار اشتہاریوںکی گرفتاری کو یقینی بنائے اس پرکئی اشتہاری دوبئی سے بھی دیگر ممالک فرار ہو گئے اور عابد باکسر بھی ملائیشیا چلا گیا،لاہور پولیس نے ابھی تک عابد باکسر کی گرفتاری کی تصدیق نہیں کی ہے، آئے روز کسی نہ کسی پولیس مقابلے کے علاوہ اسے غنڈہ گردی سے انتہائی شہرت ملی جب اس نے شوبز کی دنیا کی نامور اداکارہ نرگس کو ناراضگی پر شدیدزدوکوب کیا سر کے بال اور بھنویں تک مونڈ ڈالیں۔

عابد حسین قریشی گورنمنٹ کالج سے تعلیم یافتہ اور باکسنگ کاکھلاڑی ہونے پر بطورسب انسپکٹر پنجاب پولیس میں بھرتی ہوا ،باکسر ہونے کی وجہ سے اس کا نام عابد باکسر سے ہی مشہور ہو گیا،عابد باکسر محکمہ پولیس میں جانے کے بعد بہت جلد اعلیٰ پولیس افسران اورحکومتی شخصیات کا منظور نظر بننے میں کامیاب ہو گیا،جلد ہی لاہور کے مختلف تھانوں میں ایس ایچ او کی کرسی اس کے لیے خالی کر دی جاتی ،لاہور کے تمام جرائم پیشہ گروہ بھی اس انوکھے اور دبنگ پولیس افسر کے رابطوں میں آنے لگے،اعلیٰ سیاسی شخصیات کی سرپرستی پر وہ کسی بھی نوعیت کی بازپرس سے محفوظ ہو گیا،پولیس مقابلے اس کی پہچان بنتے گئے ،کراچی کے رائو انوار کی طرح آئے روز لاہور میں کسی نہ کسی پولیس مقابلے کی خبر اخبارات کی زینت بنتی جن میں عابد باکسر ہی نمایاں ہوتا،ایک محتاط اندازے کے مطابق عابد باکسر نے چھ سالہ پولیسی فرعونیت میں کم از کم65پولیس مقابلوں میں درجنوں افراد کو پار کیا،عابد باکسر نے شوبز انڈسٹری کا رخ کیا تو کئی بڑے بڑے ناموں سے اس کی دوستی ہوگئی معروف ڈانسر نرگس بھی اس کے دوستوں میں تھی مگر اختلاف پیدا ہونے پر اس نے نرگس کو سر عام تشدد کا نشانہ بنایا،اس واقعہ کا مقدمہ 28مارچ2002کو ٹائون شپ میں درج ہوابدترین تشدد کے باوجود نرگس ڈر کے مارے پولیس کے پاس نہیں گئی بلکہ ایک گینگسٹر کے پاس گئی کہ اسے عابد سے بچایا جائے نرگس اور عابد باکسر کے درمیان صلح کرانے میں اہم کردار ممتاز نغمہ نگار اور شاعر خواجہ پرویز نے ادا کیا جس کے بعد نرگس شوبز کی دنیا کو خیر باد کہہ کر زبیر شاہ نامی شخص کے ساتھ شادی کر کے کینیڈا رہائش پذیر ہو گئیں۔

اس واقعہ کے بعد عابد باکسر شوبز انڈسٹری میںبھی ڈان بن کر ابھرا،عابد باکسر زمینوں،بنگلوں اور ہائوسنگ سو سائٹیوں میں قبضہ مافیا کا بھی سرغنہ بن گیا بھتہ خوری بھی اس کے لیے لازم و ملزوم تھی،جن جرائم پیشہ گروہوں کے ساتھ اس کے بہترین تعلقات تھے ان میں طیفی بٹ،گوگی بٹ گروپ اور ملک احسان گروپ نمایاں ترین تھے جو اس کے اندرون و بیرون ملک رہائش سمیت تمام دیگر اخراجات بھی برداشت کرتے تھے ، قانون کا یہ رکھوالا خود کو ہر قسم کے قانون سے بالاتر سمجھتا اس کے نام کی دھاک لاہور میں بیٹھ گئی ،اس کے راستے میں جو بھی آیا اسے اس نے قانون کی طاقت کو غلط استعمال کرتے ہوئے روند ڈالا، طالب علم رہنماء طاہر پرنس ،اداکارہ ماروی ، اسٹیج اداکارہ قسمت بیگ کو بھی اسی نے اگلے جہان پہنچایا، گلبرگ تھرڈ میں حالی روڈ پر 7E..1میں برگیڈئیر (ر)نسیم شریف (مرحوم )کے قیمتی پلاٹ پر قبضہ کر لیا اس کے بیٹے کو قتل کرنے کے بعد اس کی بیوہ نورین شریف کو گھر سے اغوا کر کے اس سے پلاٹ کی دستاویزات پر زبردستی دستخط کروانے کے بعد اسے قتل کر دیا گیا اس واقعے میں اس کے ماموں ظفر عباس ،ماموں زاد بھائی علی عباس باکسر اور ندیم عباس بھی شامل تھے جو لاہور کا بہت بڑا قبضہ مافیا تھا،ندیم عباس اور علی عباس اس قبضہ کیس میں گرفتار ہوئے جنہیں 21 جولائی 2011کو کیمپ جیل میں ایڈیشنل سیشن جج ایم شہزاد کیانی نے موت و عمر قید کی سزا سنائی گئی عابد باکسر اس کیس میں گرفتار نہ ہوااسے جج نے اشتہاری قرار دے دیا۔

لاہور کے ایک اور معروف بچہ ا سکینڈل میں عابد نے ماموں ظفر عباس کے ساتھ مل کر کروڑوں روپے کی اراضی ہتھیا لی،مراکہ میں عابد باکسر نہ صرف994کنال پر مشتمل گجا گارڈن پر قبضہ کیا بلکہ وہاں اس نے ایک گجر خاندان کو ہی غائب کر دیا،عابد باکسر کے ماموں اور ماموں زاد بھائیوں کو ایس پی عمر ورک نے گرفتار کیا تھا اس کے ماموں ظفر عباس پولیس کی حراست میں ہلاک ہو گئے تھے ،عابد باکسر نے بھتہ نہ ملنے پر تھانہ گجر سنگھ کے علاقہ میں سینما مینجر کو قتل کر دیا،ڈائریکٹر آف کوآپریٹو بینک کا قتل بھی اس کے کھاتہ میں ہے،عابد باکسر اندرون شاہ عالم مارکیٹ کے معروف ٹرانسپورٹر امیر عارف عرف ٹیپوٹرکاں والا پر ایوان عدل میں قاتلانہ حملہ کے کیس جس میں پانچ افراد ہلاک اور ٹیپو زخمی ہوا کے مقدمہ میں بھی نامزد ہیں،اس کے بیرون ملک ہونے کے باوجود بطور ڈان اس کی کاروائیاں جاری رہیں اسے باقاعدگی سے بھتہ ملتا رہا گذشتہ برس اس نے سمن آباد میں کیبل آپریٹر جواد کا قتل ہوا تو اس کیس میں عابد باکسر نامزد ہوا کہ اس نے جواد کو بیرون ملک بیٹھ کر قتل کرایا ہے،عابد باکسر کے خلاف اسلام پورہ،قلعہ گجر سنگھ،مسلم ٹائون،ملت پارک،جوہر ٹائون،ٹائون شپ،سمن آباد ،سبزہ زاروغیرہ میں قتل،اقدام قتل،اغوا،بھتہ خوری سمیت دیگر سنگین جرائم کے مقدمات درج ہیں،یہ اطلاعات بھی منظر عام پر آئیں تھی کہ1998میں پنجاب کی ایک اعلیٰ شخصیت کی جانب سے عابد باکسر کی گرفتاری اور پھر پولیس مقابلے میں اس کی ہلاکت کا ٹاسک ڈی ایس پی عاشق مارتھ (مرحوم)کو سونپا گیا مگر جس دن یہ پلان بنا اسی دن حکومت تبدیل ہو گئی اس سے قبل 1996میں بھی بہاولنگر میں تعینات ضلعی پولیس آفیسر کو ایساٹاسک ملا مگر اس نے انکار کردیاتو اسے فیڈرل کنٹرول روم میں تبدیل کر دیاگیا۔

1999میں عابد باکسر ایک دفعہ گرفتار بھی کیا گیا مگر وہ با اثر پولیس آفیسر بچ نکلا اور اسے شیخو پورہ تبدیل کر دیا گیا اسی دوران اسے آئی جی پولیس طارق سلیم ڈوگر نے نوکری سے برخاست کر دیا،بعد میں انڈر ورلڈ رہا اور2007کے بعد وہ پاکستان چھوڑ گیا،بعد میں وہ کئی بار بیرون ملک سے منظر عام آتا رہا اور حکومتی شخصیات کے ساتھ پولیس افسران پر الزامات عائد کرنے کا دعویٰ کرتا رہا،اس نے جتنے بھی جعلی پولیس مقابلے کیے ان میں اعلیٰ افسران اور پنجاب کی ایگزیکٹو اتھارٹی شامل ہوتی تھی،سبزہ زار میں بھی اسے ایک پولیس مقابلے کا حکم ملا مگر اس انکارکیا تو یہاں جعلی پولیس مقابلے میں ایس پی عمر ورک نے پانچ افراد کو مبینہ پولیس مقابلے میں مارا جن میں دو مزدور بھی شامل تھے جو فٹ پاتھ پر سورہے تھے اسی پولیس مقابلے کے مقدمہ میں وزیر اعلیٰ میاں شہبازشریف کا نام بھی شامل ہے ، معلوم ہوا ہے کہ عابد باکسر کی گرفتاری کی خبر سن کر پولیس افسران ،کاروباری اور شوبز کی شخصیات میں خوشی کی لہر دوڑ گئی جبکہ Kبلاک ماڈل ٹائون میں رہائش پذیر اس کے اہل خانہ میں کہرام مچ گیا ہے، انٹرپول نے اس کے ساتھی شہباز المعروف سائیں کو بھی گرفتار کر لیا ہے تاہم ان کا ایک خطرناک ساتھی افضال گھونو ابھی تک فرار ہے، 11سال بعد قانون کی گرفت میں آنے والے اس ڈان کے حوالے سے پی ٹی آئی سربراہ عمران خان نے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا ہے،بہرحال یہ وقت بتائے گا کہ عزیر بلوچ ،رائو انوار کی طرح عابد باکسر کس کا آلہ کا رتھا۔


متعلقہ خبریں


تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں اہم سنگ میل عبور کرلیا، تاریخی خلائی مشن ’آئی کیوب قمر‘چین کے وینچینگ خلائی سینٹر سے روانہ ہو گیا جس کے بعد پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے ۔سیٹلائٹ آئی کیوب قمر جمعہ کو2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا، جسے چینی میڈیا ...

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے ان کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے اہم پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے تمام مقدمات س...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے لیکن میں مرنے سے نہیں ڈرتا، غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا۔برطانوی جریدے دی ٹیلی گراف کے لیے جیل سے خصوصی طور پر لکھی گئی اپنی تحریر میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستانی ریاست اور اس کے عوام ایک دوسرے...

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ وجود - هفته 04 مئی 2024

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان میں کیوں دفتر نہیں کھولتے ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پاکستان میں دفاتر کھولنے چاہئی...

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق وجود - هفته 04 مئی 2024

یوم صحافت پر خضدار میں دھماکا، صحافی صدیق مینگل سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے ۔پولیس کے مطابق خضدار میں قومی شاہراہ پر سلطان ابراہیم خان روڈ پر ریموٹ کنٹرول دھماکے سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ایس ایچ او خضدار سٹی کے مطابق ریموٹ کنٹرول دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ...

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ وجود - جمعه 03 مئی 2024

ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری وجود - جمعه 03 مئی 2024

سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی وجود - جمعه 03 مئی 2024

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار وجود - جمعه 03 مئی 2024

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی وجود - جمعه 03 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

مضامین
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا ! وجود هفته 04 مئی 2024
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا !

آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی وجود هفته 04 مئی 2024
آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی

بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت وجود هفته 04 مئی 2024
بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت

ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر