... loading ...
لاس ویگاس۔۔۔یہ امریکا کا ایک کسینو سے بھرا ہوا شہر ہے۔بہت پر رونق ہے، اس لیے دنیا بھر کی توجہ کا مرکز ہے۔ مگر اس دنیا میں کھوئے ہوئے نہیں جانتے کہ ایسا ہی ایک شہر سمندر میں غرق ہو چکا ہے۔اسی طرز پر رومن سلطنت نے بھی ’’گناہوں کا شہر‘‘ بسایا تھا۔یہ وہی شہر تھا جہاں رومن سلطنت کے امراء اورصاحب اختیار طبقہ اپنی عیاشیوں کے لیے جاتاتھا۔اور اس شہر کا نام بے ایاتھا۔2ہزار سال پرانی بات ہے۔یہ Naplesسے کوئی 30کلو میٹر کے فاصلے پر، اس کے مغربی ساحل پر آباد کیا گیا۔ تاریخ دان اسے ’’گناہوں کے شہر ‘‘کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ لاس ویگاس جیسا تھا۔ اور جلد ہی بڑا تفریحی مرکز بن گیا۔پر تعیش اور مہنگے کسینوز اس کی پہچان تھے۔یہاں زندگی راتوں کو جاگتی تھی۔ہفتہ کی شام کو یہ شہر آباد ہونا شروع ہو جاتا ،پارٹیاں ہوتیں ،جواء کھیلا جاتا، راتیں موسیقی میں بسر ہوتیں۔ یہاں شعراء بھی آتے اور فوجی سربراہان بھی۔ اور بے شک سیاسی حکمران بھی۔ رومی سلطنت کے کونے کونے سے امراء اس شہر کا رخ کرتے اور ساحل سمندر کے کنارے آرام دہ کوٹھیوں میں دن بسر کرتے ،سوئمنگ پولز میں نہاتے۔ چاروں طرف سنگ مر مر سے بنے ہوئے نجی عالی شان محل تھے، زندگی کی ہر آسائش موجود تھی۔کوئی بھی پیسے والا یہ راحت خرید سکتا تھا۔ ان غار نما محلوں (Grotto)میں چند راتیں گزار سکتا تھا۔اپنے زمانے کے معروف خطیب ششرو نے اسی ساحل کی بربادی کے قصے لکھے۔ ورجل (Virgil)نامی شاعر نے بھی شاعری فرمائی۔شہر بے ایا کے قدرتی حسن پر پلینی (Pliny)نے بھی بہت کچھ لکھا۔
رومن سلطنت ، طاقت، عزت اور جاہ و جلال کی علامت تھی۔ رومیوں کے پاس بے پناہ دولت تھی، یہ تمام تر دولت انہوں نے جائز اور ناجائز ہر طریقے سے کمائی۔ طرز زندگی پر تعیش تھا۔مگر دل تھا کہ بھرتا ہی نہ تھا۔دنیا بھر کی لذتیں سامنے تھیں۔چنانچہ انہی لوگوں نے اپنے لیے خوبصورت ساحلی شہر بسایا۔ آثار قدیمہ کے محقق جان ا سمائوٹJohn Smout لکھتے ہیں کہ شہربے ایا کے کھنڈرات آج بھی ہمیں سازشوں کی کہانیاں سناتے ہیں ان کھنڈرات میں بہت کچھ چھپا ہواہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ کلو پاترا اسی شہر سے ایک کشتی میں فرار ہوئی جب 44قبل از مسیح میں جولیس سیزر کی موت واقع ہوئی۔ جب جولیا ایگری پینا (Julia Agrippina )نے اس کے شوہر Claudiusکی موت کی سازش تیار کی تاکہ اسے مار کر وہ اپنے بیٹے نیرو کوروم کا بادشاہ بنا سکے۔ بے ایا نامی شہر شاہی خاندانوں میں سازشوں کا گھڑ ہوا کرتاتھا۔محلاتی سازشیں اسی پر تعیش شہرکے محلات میں جنم لیتیں۔ جولیا ایگری پینا نے کلاڈس کو یقینا کوئی زہریلی جڑی بوٹی کھلا کر مار ڈالا۔ محقق جان سموک نے کہا۔۔۔’’کلاڈس کسی طرح بچ نکلا۔ اس پرزہریلے مشروم کا اثر نہ ہوا۔اپنے ڈاکٹر کو بلایا،جس نے زہریلے مادے کے اخراج کے لیے علاج کیا۔ یہ حکمت عملی کامیاب رہی اور وہ کلاڈس زندہ بچ نکلا۔
دوسری صدی عیسوی یہ شہر فلگرین Phlegraeanیا فلیمن کہلاتا تھا۔ یہاں کا پانی کھارا اور موسم شدید تھا۔ موسم کی شدت کی وجہ سے یہ ’’ اْبلتا ہوا شہر ‘‘بھی کہلایا۔ جان سمائوٹ کا کہنا ہے کہ وہ خود بھی اس شہر میں جا چکا ہے۔اس کھنڈر کو اپنی آنکھوں سے دیکھ چکا ہے۔۔۔’’ جب ایک گائیڈ بچے نے میرے سر پر چھتری تانی ہوئی تھی، اور زمین سے بھاپ اور لاوا نکل رہا تھا‘‘۔ یہاں ارضی تبدیلیاں ہی اس شہر کی تباہی اور بربادی کی وجہ بنیں۔ بالاآخر یہ شہر ڈوب کر سمندر کا حصہ بن گیا۔ جوا اور موسیقی کے علاوہ چند ایک ایجادات بھی اس شہر کی شناخت ہیں۔
اہل روم نے آتش فشاں پہاڑوں کی مٹی اور چونے کی مدد سے ایسا سیمنٹ ایجاد کیا جس پر پانی اثر نہیں کرتا تھا۔ انہوں نے ہوا دار مینار بنائے۔ ماربل استعمال کیا۔ ان کے اپنے وسیع فش فارم تھے اور پر تعیش باتھ ہائوسز بھی۔ مگر شہر کی ساکھ اچھی نہ تھی۔اس زمانہ میں آتش فشاں چٹانیں اور پہاڑ اکثر لاوا اگلا کرتے تھے لیکن ترقیاتی سرگرمیوں کی وجہ سے چٹانوں اور پہاڑی سرگرمیوں میں بھی کمی آئی۔ زیر زمین ہائیڈرو تھرمل اور سیسمک سرگرمیوں کی وجہ سے یہ شہر پانی میں ڈوب گیا۔ اور ابھی تک ڈوبا ہوا ہے۔ سیاحوں کی دلچسپی کے لیے حکومت 1940ء میں اس شہر کا ساحلی حصہ بحال کر نے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ہوا یوں کہ ایک ہوا باز نے عین اس جگہ کے اوپر سے گزرتے ہوئے اپنے طاقت ور کیمرے سے سمندر کی تصویر لی۔تصویر میں سمندرمیں شہر ڈوبا ہوا نظر آیا۔اس تصویر نے اٹلی میں ماہرین آثار قدیمہ میں تہلکہ مچا دیا۔ تب پتہ چلا کہ ایک عظیم الشان شہر کے کھنڈرات آج بھی سمندر کی تہہ میں دفن ہیں۔ 2عشروں کے اندر اندر اٹلی کے افسران نے آبدوزوں کی مدد سے زیر زمین شہر کے حصوں کا سروے کیا۔ ان کی دریافت بہت تعجب خیز تھی۔ زیر زمین دبائو کی وجہ سے یہ شہر کبھی اوپر اور کبھی نیچے جاتا رہا۔اس سے شہر کا ایک حصہ ایک مقام پر کچھ ابھر آیا۔ تاہم ماہرین آثار قدیمہ اس شہر کی حفاظت کے لیے کوئی جا مع منصوبہ بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ اسے پہلی مرتبہ عوام کے لیے 2002ء میں کھولا گیا اور سمندری جہازوں اور کشتیوں کے لیے اس علاقے کو بند کر دیا گیا۔اب تھری ڈی سکینگ ٹیکنالوی اور میرین آرکیالوجی کی مدد سے شہر کا تجزیہ کیا جارہا ہے۔شہر بے ایاکی باقیات زیادہ گہرائی میں نہیں ہیں ، کچھ حصہ تو 6میٹر کی گہرائی پر ہے۔ سیاح زیر زمین پانی میں شہر میں سڑکوں اور راستوں اور پلازوں کی باقیات کا نظارہ اپنی آنکھوں سے دیکھ سکتے ہیں۔ بادشاہ پلالیس کی بہن اکتاویا کلوڈیا کا مجسمہ بھی نصب ہے۔ جبکہ شہر میں داخل ہونے کا داخلی را ستہ بھی صاف دکھائی دیتا ہے۔ ایک پہاڑی پر قلعہ بھی قائم ہے۔
پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں اہم سنگ میل عبور کرلیا، تاریخی خلائی مشن ’آئی کیوب قمر‘چین کے وینچینگ خلائی سینٹر سے روانہ ہو گیا جس کے بعد پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے ۔سیٹلائٹ آئی کیوب قمر جمعہ کو2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا، جسے چینی میڈیا ...
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے ان کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے اہم پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے تمام مقدمات س...
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے لیکن میں مرنے سے نہیں ڈرتا، غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا۔برطانوی جریدے دی ٹیلی گراف کے لیے جیل سے خصوصی طور پر لکھی گئی اپنی تحریر میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستانی ریاست اور اس کے عوام ایک دوسرے...
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان میں کیوں دفتر نہیں کھولتے ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پاکستان میں دفاتر کھولنے چاہئی...
یوم صحافت پر خضدار میں دھماکا، صحافی صدیق مینگل سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے ۔پولیس کے مطابق خضدار میں قومی شاہراہ پر سلطان ابراہیم خان روڈ پر ریموٹ کنٹرول دھماکے سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ایس ایچ او خضدار سٹی کے مطابق ریموٹ کنٹرول دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ...
ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...
سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...
فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...