وجود

... loading ...

وجود
وجود

ایم کیوایم میں تقسیم درتقسیم کاعمل جاری ‘عامرخان گروپ کھل کرسامنے آگیا

جمعرات 08 فروری 2018 ایم کیوایم میں تقسیم درتقسیم کاعمل جاری ‘عامرخان گروپ کھل کرسامنے آگیا

22اگست 2016بانی متحدہ کی ملک دشمن تقاریر کے بعدچند ہی لمحوں میں قائد سے تمام تر تعلقات ختم کرنے کے بعد بننے والی متحدہ پاکستان میں رہنمائوںکے درمیان اختلافات کا سلسلہ نہ رک سکا فاروق ستار کی قیادت ماضی میں مہاجر سیاست سے اپنی زندگی کا آغاز کرنے والے رہنمائوں کو ایک آنکھ نہ بھائی کئی رہنمائوں نے متحدہ کی سیاست سے خود کو علیحدہ کر لیا تو کسی نے فاروق ستار کے ساتھ مل کر متحدہ قومی موئومنٹ پاکستان کی صورت میں اس فلسفے کو آگے بڑھانے کو ضروری سمجھا متحدہ پاکستان میں اختلافات کا آغاز اس وقت سامنے آیا جب پارٹی میں من پسند رہنمائوں کو تنظیمی ذمہ داریاں دی گئیں اور ماضی میں مہاجر سیاست سے جڑے کئی رہنمائوں کو نظر انداز کر دیا گیا وقت کا پہیہ تیزی سے گھومتا رہا اور بانی متحدہ بانی کاتعلق پارٹی سے ختم ہو جانے کے بعد ابھرتی ہوئی نوجوانوں کی سیاسی جماعت کا جیسے زوال انتظار کرنے لگا۔ رہنمائوں کے آپس کے اختلافات اور تنظیمی فیصلے بغیر مشاورت ہونے پر متحدہ پاکستان میں دھڑے بندی کی صورتحال پیدا ہو گئی ۔

ایم کیوایم پاکستان کا ایک دھڑا فاروق ستار کے گروپ میں شامل ہو گیا جبکہ دوسرا دھڑا سینئر رہنما عامر خان کے گروپ میں شامل ہوکر انہیں اپنا لیڈر ماننے لگا گروپ بندی کا آغاز ہوتے ہی متحدہ تنظیمی بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئی، پارٹی میں کھل کر اختلافات اس وقت کھل کرسامنے آناشروع ہوئے جب گذشتہ دنوں فنکشنل لیگ کو خیر باد کہہ کر متحدہ میں شمولیت حاصل کرنے والے کامران ٹیسوری کو بھاری فنڈنگ کرنے کے عیوض پارٹی میں شامل کرکے نہ صرف ڈپٹی کنوینر بنا دیا گیا بلکہ انہیں متحدہ کے اہم حلقے پی ایس 114کے ضمنی الیکشن میں بطور امیدوار نامزد کر دیا گیا ،متحدہ پاکستان کے اس فیصلے پر کئی رہنمائوں نے قیادت کے اقدام کی بھر پور مذمت کی جبکہ کئی رہنمائوں نے قیادت سے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اپنی وفاداریاں تبدیل کر لیں وفاداریاں تبدیل کرنے والوں رہنمائوں میں ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ،سلمان مجاہد بلوچ و دیگر شامل ہیں۔

یہی نہیں اس دوران متحدہ پاکستا ن میں شامل سینئررہنمابھی ناراض رہنے لگے اورانھوں نے ایک دوسرے کے خلاف صف آرائی کرلی۔ رفتہ دونوں گروپ کھل کرسامنے آگئے ۔ معاملات نے ایسی گھمبیرصورت اختیارکرلی ۔ نوبت یہاں تک پہنچی کہ دونوں گروپوں نے ایک دوسرے کے خلاف پریس کانفرنس کرڈالی اورمعاملہ میڈیاکی زینت بناجسے مرچ مسالہ لگاکرپیش کیاگیا۔حالانکہ فاروق ستاراوران کے قریبی حلقو ں نے معاملات کواندرونی طورپردبانے کی بھرپورکوشش کی ۔دونوں جانب سے لاکھ وضاحتیں سامنے آئیں لیکن سمجھنے والے سمجھ چکے تھے۔ اس پرستم یہ کہ تنظیمی کی ٹوٹ پھوٹ اس وقت حقیقت میں بدلی جب متحدہ کو خیر باد کہنے والے رہنمائوں نے پارٹی چھوڑنے سے متعلق اہم انکشافات کیے اس ضمن میں متحدہ کی سابق ایم پی اے ارم عظیم فاروقی نے متحدہ میں جاری اندرونی اختلافات کی نہ صرف تصدیق کر دی بلکہ متحدہ قیادت کی جانب سے پارٹی میںشمولیت کی پیش کش کو بھی مسترد کر دیا اندرون پارٹی اختلافات دورکرنے کے لیے متحدہ پاکستان کی جانب سے حالیہ دنوں میں کئی اجلاس بھی طلب کیے گئے جس میں قیادت کو کو ئی مثبت نتائج نہ مل سکے۔

صورتحال اس حدتک بگڑی کہ ایم کیوایم پاکستان کی قیادت کی تبدیلی کامطالبہ ہی سامنے آگیا، ا ب بھی متحدہ پاکستان کی قیادت تبدیل کروانے کا مطالبہ کرنے والے اپنے فیصلے پرقائم ہیں۔باخبرذرائع کے مطابق متحدہ کے کئی اہم رہنمائوں نے پارٹی کی موجودہ قیادت ڈاکٹر فاروق ستار سے قیادت واپس لینے پر زور دینا شروع کر دیا ہے اور اندرونی سطح پر پارٹی میں عامر حان کی سربراہی میں ایک لابی بھی قائم ہو چکی ہے جو متحدہ کی قیادت کو ہٹانے اور اہم رہنمائوں کو اکسانے میںاپنا کلیدی کر دارادا کر رہی ہے۔

مہاجرسیاست کو زندہ رکھنے اور متحدہ قومی موومنٹ،پی ایس پی،مہاجر قومی موومنٹ کی شکل میں بننے والے تمام دھڑوں کو ایک کرنے کے لیے ماضی میں متحدہ کی بنیاد رکھنے والے وہ رہنما جن میں متحدہ کے سابق وائس چیئر مین سلیم شہز،ڈاکٹر سلیم حیدر د و دیگرشامل ہیںکی جانب سے تمام دھڑوںکو ایک کرنے کے لیے کی گئی آخری کوششیں بھی دم توڑ گئیں ہیں جس کے بعد متحد ہ پاکستان کا سورج آہستہ آہستہ غروب ہونے کا منظر پیش کرنے لگا ہے ،متحدہ پاکستان میں جاری ا ختلافات کے باعث کئی رہنما جن میںعبد الر شید گوڈیل ، شاہد پاشا ، ڈاکٹر فوزیہ،حیدر عباس رضوی و دیگر رہنما شامل ہیں نے مہاجر سیاسست سے مکمل طور پر کنارہ کشی اختیار کر لی ہے تاہم ان تمام رہنمائوں کی جانب سے اب تک کسی دوسری جماعت کا انتخاب نہیں کیا جا سکا ہے جس کے تحت یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہاکہ 2018 انتخابات سے قبل یہ تمام رہنما کسی دوسری جماعت میں شمولت اختیار کر کے اپنے سیاسی مستقبل کا آغاز کریںگے ۔

متحدہ پاکستان کی قیادت نے ان تمام ترمعاملات کوتنظیمی سطح پر دبانے کے لیے سلمان مجاہد بلوچ کو نجی ٹی وی چینل میں پارٹی کے اصولوں کی خلاف ورزی کیخلاف کے بعد کسی بھی چینل کے ٹاک شوز میں رہنمائوں کی شرکت سے متعلق کئی عرصے سے پابندی عائد کر رکھی ہے ذرائع کے مطابق حالیہ دنوں متحدہ پاکستان میں سینیٹ الیکشن میں ٹکٹوں کی تقسیم پر ایک نئی بحث کا آغاز ہو چکا ہے جس میں من پسند افراد کو ٹکٹ دینے پر اہم رہنمائوں نے سخت بر ہمی کا اظہار کرتے ہوئے قیادت کو دوسری سیاسی جماعتوں میں شمولیت کا عندیہ دے دیا ہے نیز ان رہنمائوں کومنانے کے لیے متحدہ پاکستان کی قیادت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے گذشتہ روز متحدہ پاکستان کے اندر بننے والے دونوں گروپوں کے فریقین کے درمیان سینیٹ انتخابات میں کامران ٹیسوری کو ٹکٹ دینے پر بھی شدید اختلافات سامنے آئے ہیںجس پر رابطہ کمیٹی کی ایک کثیر تعداد نے عامر خان کی حمایت اور فاروق ستار کی جانب سے کامران ٹیسوری کو سینیٹر بنانے کے لیے ٹکٹ فراہم کرنے کے فیصلے کی مخالفت کر دی ہے تاہم متحدہ کے سینیٹ انتخابات میں ٹکٹوں کے حصول پر رہنمائوں کی جانب سے شدید محاذ آرائی سامنے آنے کے بعد چند مخصوص راکین کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جس کے تحت یہ خدشہ ظاہرکیا جا رہا ہے کہ پارٹی میں رہنمائوں اور قیادت کے درمیان اختلافات کا سلسلہ اب بھی زورو شور سے جاری ہے ۔


متعلقہ خبریں


انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ وجود - جمعه 03 مئی 2024

ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری وجود - جمعه 03 مئی 2024

سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی وجود - جمعه 03 مئی 2024

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار وجود - جمعه 03 مئی 2024

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی وجود - جمعه 03 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غزہ میں مظالم کے خلاف اسرائیل کی مبینہ حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت آتی جا رہی ہے ۔ معروف امریکی فوڈ چین کے ایف سی نے ملائیشیا میں اپنے 100 سے زائد ریستوران عارضی طور پر بند کرنیکا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا میں امریکی فوڈ چین کی فرنچائز کم...

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز وجود - جمعرات 02 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔لاہور میں فلسطین کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ یہاں بلاوجہ شہباز شریف کی شکایت کی گئی اس بیچارے کی حکومت ہی...

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، ہم سب مل کر پاکستان کو انشااللہ اس کا جائز مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا۔لاہور میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنی ذاتی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ ا...

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے رہنما راجوری اور پونچھ میں مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ یا تو سنگھ پریوار کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1947میں جموں خطے میں ہن...

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ وجود - بدھ 01 مئی 2024

پی ٹی آئی نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ، جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی ک...

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ

مضامین
ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

مداواضروری ہے! وجود جمعه 03 مئی 2024
مداواضروری ہے!

پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم وجود جمعه 03 مئی 2024
پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم

''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر