وجود

... loading ...

وجود
وجود

نیم طبی عملے کے ہیلتھ الائونس کا مسئلہ حل ہو گا یا نہیں

منگل 06 فروری 2018 نیم طبی عملے کے ہیلتھ الائونس کا مسئلہ حل ہو گا یا نہیں

محکمہ صحت سندھ کے نیم طبی عملے کے ہیلتھ الائونس کے جائز مطالبے کا تاحال محکمہ صحت میں نوٹس نہ لئے جانے پر یہ معاملہ دن بدن زور پکڑتا جا رہا ہے اس سلسلے میں قائم جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے دو مرکزی سینئر رہنمائوں عبدالقیوم خان مروت اور اخلاق احمد خان نے محکمہ صحت کے حکام کو جگانے کیلئے گزشتہ ہفتہ کراچی پریس کلب میں نہ صرف ایکشن کمیٹی کے دیگر رہنمائوں نیاز علی خاصخیلی، سلیم جمیل، واجد علی و دیگر کے ساتھ مل کر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے اس معاملے کا نہ صرف از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے بلکہ محکمی صحت سندھ کو15 فروری تک کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے علامتی احتجاج کا شیڈول بھی دے دیا ہے جبکہ اس حوالے سے ایکشن کمیٹی میں شامل سندھ پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں دائر مقدمہ بھی زیر سماعت ہے حیرت انگیز بات یہ ہے کہ 18ویں آئینی ترمیم کے بعد صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں سرکاری نیم طبی عملے کو ہیلتھ الائونس گزشتہ کئی سال سے ادا کیا جارہا ہے یہ سندھ کے عوام کی اور سرکاری ملازمین کی بدقسمتی ہے کہ اس کے منتخب نمائندے کرپشن میں اور انتظامیہ بھی کرپشن کے باعث بد انتظامی کے بحران سے دوچار ہے صوبہ سندھ کا ٹارزن وزیر صحت سید اویس ٹپی جلاوطن ہے صوبائی حکومت نے اس معاملے پر مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے حکومت کی شاہ خرچیاں عروج پر ہیں ہیلتھ الائونس کی ادائیگی کا معاملہ خطیر فنڈز سے تعلق رکھتا ہے صحت کے نیم طبی ملازمین اس کے باوجود صبر و تحمل سے اب تک اپنے فرائض کو سر انجام دے رہے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد ہسپتالوں میں تالہ بندی کیلئے بھی صوبے بھر میں اپنی حکمت عملی کو مرتب کرنے میں مصروف ہیں اس دوران وہ پیرا میڈیکل تنظیمیں جو ایکشن کمیٹی کے ایک نکاتی نطالبے سے تواتفاق کرتی ہیں لیکن بوجوہ ایکشن کمیٹی میں عملی طور پر شامل نہیں ہیںَ ان میں سرفہرست پاکستان پیرا میڈیکل کے نیاز حسین بھٹو، ہیلتھ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے بانی صدر جاوید اختر شیخ، نذیر عباسی، شنکر لعل فنکشنل میڈیکل ونگ کے رہنما ہیں بلکہ جاوید اختر شیخ نے سینئر لیڈر ہونے کے ناطے اس دوران یہ اچھا مطالبہ کیا ہے کہ اس سے پہلے سابق سیکریٹری صحت پروفیسر نوشاد شیخ کے دور میں پیرا میڈیکل اسٹاف کے اسٹرکچر میں نیم طبی عملے کی بہت اہم اسامیوں کو پیرا میڈیکل سروس اسٹرکچر میں سرے سے شامل ہی نہیں کیا گیا ہے لہٰذا ہیلتھ الائونس کے ایک نکاتی مطالبے میں دوسرے اہم مطالبے کے طور پر سروس اسٹرکچر پیرا میڈیکل پر نظر ثانی کا مطالبہ بھی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو اپنا مطالبہ بنانا چاہئے راقم الحروف سابقہ پیرا میڈیکل کی تحریک کو قریب سے دیکھتے ہوئے پیرا میڈیکل سروس اسٹرکچر پر نظر ثانی کو بھی اتنا ہی اہم تصور کرتا ہے جتنا بنیادی معاملہ ہیلتھ الائونس کی ادائیگی کا ہے۔
٭ ٭ ٭ ‎


متعلقہ خبریں


مضامین
ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

مداواضروری ہے! وجود جمعه 03 مئی 2024
مداواضروری ہے!

پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم وجود جمعه 03 مئی 2024
پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم

''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر