وجود

... loading ...

وجود
وجود

ہڈیوں کا بھربھراپن

منگل 30 جنوری 2018 ہڈیوں کا بھربھراپن

ہڈیوں کا بھربھراپن ایک عام مرض ہے جسے اوسٹیوپوروسس کہا جاتا ہے ۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق اوسٹیوپوروسس ، دل کے امراض کے بعد دنیا بھر میں سب سے زیادہ پایا جانے والا مرض ہے ۔ اوسٹیو پوروسس جسے ہڈیوں کے کھوکھلا ہونے کامر ض بھی کہتے ہیں ۔ اس میں ہڈیوں کی لچک میں کمی واقع ہو جاتی ہے اور وہ بھر بھرے پن کا شکار اور نرم ہو جاتی ہیں ۔ اور پھر اتنی کمزور ہو جاتی ہیں کہ جس کے باعث ان کے ٹوٹنے کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں ۔

یہ مرض دونوں ا صناف کے لوگوں میں پایا جاتاہے مگر عموعی طور پر یہ بیماری مردوں کی بہ نسبت خواتین میں زیادہ عام ہے ۔عورتوں میں یہ عموماََ 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں تقریباََ ایک کروڑ سے زائد افراد اس عارضے میں مبتلا ہیں ۔

ایک تحقیق کے مطابق خواتین میں چونکہ مردوں کے مقابلے میں زیادہ کیلشیم کی کمی ہوتی ہے اور پھر دورانِ حمل بھی ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں ۔ اس کے علاوہ خواتین میں حیض(Menstrual Cycle) کی وجہ سے اور مختلف ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے ہڈیاں کھوکھلی ہو جاتی ہیں ۔ ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے خواتین میں ایسٹروجن کی سطح تبدیل ہوتی ہے ۔جس کی وجہ سے ان میں ہڈ یوں کے کھوکھلے پن کا عمل شروع ہو جاتا ہے ۔

اوسٹیوپوروسس کا مرض شہری علاقوں میں دیہی علاقوں کی بہ نسبت زیادہ پایا جاتا ہے ۔ شہری زندگی کے حامل افراد میں دھوپ میں نہ نکلنا ، دن کا زیادہ تر وقت بند عمارتوں ، گاڑیوں اور بند جگہوں پرگزرتا ہے جس کے باعث جسم کے لئے ضروری دھوپ سے محروم رہتے ہیں۔ہر وقت ایئر کنڈیشنر ماحول میں رہنا ، موٹاپے کے خوف سے مناسب غذا کا نہ لینا یہ سب عوامل مل کر ہڈیوں کے مسائل کو جنم دیتے ہیں۔ اور اس کے علاوہ خوراک میں دودھ ، مچھلی اور ہڈیوں کو مضبوط کرنے والے دیگر غذائیت کا استعمال نہیں کرتے ہیں ۔

ایک تحقیق کے مطابق انسانی جسم میں ہڈیوں کی 25 سے تیس سال کی عمر تک نشوونما جاری رہتی ہے اور عمر کی تیسری دہائی کی ابتداء میں یہ ہڈیاں عمر کے دوسرے تمام ادوار کے مقابلے میں مضبوط ہوتی ہیں ۔ اس وقت اگر ہڈیوں کو مضبوط رکھنے کی تدابیر اور احتیاط کر لی جائیں تو بڑی عمر میں یہ مضبوطی کم ہو جانے کے باوجو د اوسٹیوپوروسس کی نوبت نہیں آتی ہے ۔

ہڈیوں کی مضبوطی کا تعلق انسانی جسم میں محفوظ کیلشیم اور فاسفیٹ کی جذب کردہ مقدار پر ہوتا ہے ۔اگر انسان کے جسم میں کیلشیم کاتناسب ضرورت کے مطابق موجود ہو تو اوسٹیوپوروسس کے خطرات کم ہو سکتے ہیں ۔

ایک طبی تحقیق کے مطابق جسم میں ایسٹروجن (Estrogen) کی کمی بھی اوسٹیوپوروسس کی ایک بڑی وجہ بنتی ہے ۔ جس کی وجہ سے چالیس سے زائد عمر کی خواتین میںیہ مرض زیادہ پایا جاتا ہے ۔ جبکہ مرد اینڈروجن (Androgen) کی کمی سے اس مرض کا شکار ہو سکتے ہیں ۔ اس کے وہ خواتین یامرد جو زیادہ تر گھروں میں سورج کی روشنی سے دور رہتے ہیں اور دھوپ میں بہت کم نکلتے ہیں ان میں زیادہ تر وٹامن ڈی (D) کی کمی واقع ہو جاتی ہے جو اوسٹیوپوروسس کی ایک اور اہم وجہ ہے ۔

اس کے علاوہ تھائرائیڈ کے مسائل ، پٹھوں کو آرام کرنے کی عادت ، ہڈیوں کا کینسر ، سگریٹ نوشی وغیرہ بھی اوسٹیو پوروسس کا سبب بن سکتے ہیں ۔ایک تحقیق کے مطابق خاندان میں پہلے سے اگر یہ بیماری موجود ہو تو وہ آگے آنے والی نسلوں میں منتقل ہوسکتی ہے ۔اور مختلف جینیاتی خرابی اور مختلف دوائیوں کے ذیلی اثرات بھی ہڈیوں کے کھوکھلے پن کا باعث بن سکتے ہیں ۔ خواتین میں ہاضمے کی خرابی اور گردوں کی بیماری بھی اس بیماری کو جنم دے سکتے ہیں ۔

نوجوان عورتوں میں پے درپے حمل ٹھیرنا اور مسلسل کئی سالوں تک بچوں کو دودھ پلانے کی وجہ سے بھی اوسٹیوپوروسس کا مسئلہ ہو سکتا ہے ۔ جب تک بچہ اپنی ماں کے جسم میں پرورش پاتا ہے تو وہ ماں کے کیلشیم کے ذخائر کوا ستعمال کرتا ہے ۔ اگرماں اپنی خوراک کے ذریعے زائد کیلشیم حاصل نہیں کرتی تو وہ یہ کیلشیم ماں کی ہڈیوں سے لینا شروع کر دیتا ہے۔ جس کے نتیجے میں ماں کی ہڈ یاں گھلنے لگتی ہیںاور کمزور ہو جاتی ہیں ۔دودھ پلانے والی مائیں بھی اگر اپنی خوراک میں کیلشیم کی مقدار کا خیال نہ رکھیں تو ان کی بھی ہڈ یاں کمزور اور بھر بھری ہو جاتی ہیں ۔ اور ان پر مناسب اور متوازن خوراک اور اضافی کیلشیم کے استعمال سے قابو پایا جاسکتا ہے ۔

کاربونینڈ مشروبات (Carbonated Drinks) کابہت زیادہ مقدار میں استعمال ہڈیوں کی مضبوطی پر اثر انداز ہوتا ہے ۔ ایسے مشروبات کے اجزاء کیلشیم کی پیداوار کو روکنے کے ساتھ ساتھ کیلشیم کو ہڈیوں میں بھی جذب نہیں ہونے دیتے ہیں ۔ تحقیق کے مطابق جسم میں فاسفورس اور کیلشیم کا ایک قدرتی توازن ہوتا ہے جو ان کاربو نینڈ مشروبات کے استعمال کی وجہ سے فاسفورس کی مقدار بڑھنے پر توازن کو قائم رکھنے کے لئے ہڈیوں سے کیلشیم کا اخراج بھی زیادہ ہوتا ہے جوان کے کھوکھلے ہونے اور ٹوٹنے کے خطرات کو بڑھا دیتا ہے ۔

بوسٹن کے ہارورڈ میڈیکل اسکول میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق موٹاپے سے ہڈیوں کی بیماری کا خطرہ لاحق ہو جاتاہے جس میں ہڈیاں کمزور پڑجاتی ہیں ۔ تحقیق کے مطابق موٹے افراد کی ہڈیوں کے اندر چربی چھپی ہوتی ہے جس کے باعث وہ کمزور پڑجاتی ہیں اور باآسانی ٹوٹ جاتی ہیں ۔

اس بیماری کی جسم میں کوئی خاص علامات ظاہر نہ ہونے کی وجہ سے اسے خاموش بیماری کانام بھی دیا جاتا ہے۔ جس کی زیادہ تر وجہ جسم میں کیلشیم کی کمی ہوتی ہے ۔ خصوصاََ ریڑھ کی ہڈ ی، کولہے کے جوڑ اور کلائی کے ہڈ یوں پر زیادہ اثر انداز ہوتی ہے، اور بغیر کسی وجہ کے پورے جسم میں درد، ہڈیوں اور جوڑوں میں درد، جسمانی تھکاوٹ ، کمر میں جھکائو اور معمولی چوٹوں پر بھی ہڈیوں کا ٹوٹنا شامل ہے ۔

ہڈیوں کے بھربھرے پن کی ابتدائی علامات میں مریض کوجوڑوں کے درد کے ساتھ ساتھ نشست و برخاست میں بھی تکلیف محسوس ہوتی ہے۔ خاص طور پر بزرگوں اور عمررسیدہ افراد میں ریڑھ کی ہڈی کامڑ جانا اس بیماری کی خاص علامتوں میں سے ایک علامت ہے ۔

اوسٹیو پوروسس کا مرض کسی بھی عمر میں ہو، اس سے محفوظ رہنے کے لئے علاج سے زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے ۔اگرہم ابتدائی مرحلے سے ہی چند چھوٹی چھوٹی باتوں کا خیال رکھ لیں تو ہڈیوں کے کھوکھلے پن کی اس بیماری سے محفوظ رہ سکتے ہیں ۔ اوسٹیو پوروسس کا علاج ممکن توہے مگر علاج کے لئے اس بیماری کا بروقت تشخیص ہونا بھی لازمی ہے ۔ جس کے لئے 45 سال کی عمر سے پہلے ہی اپنے قریبی ڈاکٹر یا کسی معالج سے باقاعدہ چیک اپ کرواتے رہنا چاہیئے اور ڈاکٹر کے مشورے کے بعد ایک مقدار کردہ کیلشیم کی مقدار کو روزمرہ کی غذا اور دوا کا حصہ لازمی بنانا چاہیئے ۔

اٹھارہ سے پچاس سال کی عمر میں جسم میں کیلشیم کی سطح کا حساب رکھنا ضروری ہوتا ہے ۔ سافٹ ڈرنکس اور سگریٹ نوشی سے پرہیز کرنا چاہیئے ۔کیونکہ ان کے استعمال سے ہڈیوں میں کیلشیم کی مقدار کم ہونے لگتی ہے ۔ایسے تمام مشروبات جو مصنوعی اجزاء سے مل کر بنتے ہیں ان کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیئے اور لیمونینڈ اور سبز چائے کا استعمال کرنا چاہیئے ۔اپنی خوراک میں کیلشیم اور وٹامن ڈی کی مناسب مقدار ضرور شامل رکھنی چاہیے ۔ دودھ اور دودھ سے بنی ہوئی اشیاء لازمی استعمال کرنی چاہیئے ۔ دودھ انسانی خوراک میں ایک اہم اور بنیادی اجزاء کی حیثیت رکھتا ہے ۔اور اس میں کیلشیم کی وافر مقدار ہونے کی وجہ سے ہڈیوں اور دانتوں کی مضبوطی میں اضافے کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے ۔ دودھ جسم کو پروٹین کی بھی خاصی مقدار فراہم کرتا ہے ۔ ہرے پتوں والی سبزیوں جوکہ کیلشیم اور فاسفورس کی کمی کو پوری کرتی ہیں، لازمی اپنے کھانے میں استعمال کرناچاہیئے ۔ اس کے علاوہ سمندری خوراک (Sea Foods) بھی کیلشیم اور پروٹین حاصل کرنے کا بے حد جامع اور عمدہ ماخذ ہوتے ہیں ۔

کیلشیم کے لئے مختلف سپلیمنٹ (Supplements) بھی استعمال کئے جاسکتے ہیں ۔ لیکن ان سے گردے میں پتھری کے ساتھ اور دیگر امراض ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں لہذا کوشش کرنی چاہیئے کہ کیلشیم کی کمی کو قدرتی طریقوں اور غذائوں کے ذریعے ہی پورا کیا جائے ۔

اس کے علاوہ ہمیں اپنے روزمرہ کی سرگرمیوں میں تقریباََ 30 سے چالیس منٹ کی ورزش کو اپنا معمول بنا لینا چاہیئے ۔ کیونکہ ورزش سے ہڈیوں میں لچک پیدا ہوتی ہے اور وہ مضبوط ہوتے ہیں۔ اور کوشش کرنی چاہیئے کہ یہ ورزش یا جسمانی سرگرمی سورج کی روشنی میں کی جائے تاکہ جسم میں وٹامن ڈی کی موجودگی کو بھی برقرار رکھا جاسکے۔ وٹامن ڈی ہمارے جسم میں ہڈیوں اور پٹھوں کی مضبوطی میں بے حد اہم کردار ادا کرتا ہے اور جسم میں وٹامن ڈی ، کیلشیم کو جذب کرنے کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے ۔ جس کی وجہ سے ہڈیوں کے بھر بھرے پن کے امکانات کم ہو سکتے ہیں ۔ جتنا ممکن ہو سکے صاف اور کھلی ہوا میں تھوڑا وقت لازمی گزارنا چاہیئے ۔

سورج کی روشنی میں بیٹھنے سے جسے سن باتھ (Sun Bath) بھی کہتے ہیں ، ہمارے جسم میں روزانہ کی وٹامن ڈی کی ضرورت پوری ہو جاتی ہے ۔ وٹامن ڈی چو نکہ ہڈیوں میں کیلشیم کو جمع کرنے کے لئے بے حد ضروری ہوتا ہے ۔ہماری جلد میں موجود یہ وٹامن سورج کی روشنی جسم پر پڑنے سے یہ فعال حالت میں آجاتا ہے اور ہڈیوں تک کیلشیم کو پہنچا دیتا ہے ۔ طبی تحقیق کے مطابق بیس منٹ روزانہ کا سورج میں بیٹھنا اوسٹیوپوروسس سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔

ہمیں ہماری آئندہ آنے والی نسلوں کو اس ہڈیوں کے ا س کھوکھلے پن کی بیماری سے بچانے کے لئے ابھی سے ہی اقدامات کرنے چاہیئے ،اور خود کو اور اپنے بچوں کو اوسٹیوپوروسس سے بچنے اور صحت مند طرز زندگی گزارنے کے لئے ایک صحت مند انہ طرز ماحول اور زندگی کی طرف مائل کرنا چاہیئے اور نوجوان نسل کو کم عمری سے ہی دودھ اور صحت مندغذائوں کے باقاعدہ استعمال کی ترغیب کے ساتھ ساتھ باقائدہ ورزش اور مختلف جسمانی سرگرمیوں کی عادت ڈلوانی چاہیئے تاکہ آئندہ آنے والی نسلوں میں اس خاموش بیماری کی شرح میں خاطرخواہ کمی واقع کی جاسکے ۔


متعلقہ خبریں


اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کر دیا۔وزیراعظم نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کرنے کی منظوری دی۔کابینہ ڈویژن نے اس ضمن میں نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے ۔وزیر خارجہ اس وقت وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ حکومت پاکستان...

اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم شہبازشریف اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے درمیان سعودی عرب میں جاری عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے دوران غیررسمی اہم ملاقات ہوئی جہاں پاکستان کے ایک اور قرض پروگرام میں داخل ہونے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔تفصیلات کے مطا...

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا وجود - پیر 29 اپریل 2024

غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں امریکا سے شروع ہونے والا طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا ہے ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اب برطانیہ، اٹلی، فرانس اور آسٹریلیا کے طلبہ بھی میدان میں آگئے ، انہوں نے اسرائیلی کمپنیوں سے تعلقات منقطع کرنے کی حمایت کی ہے۔ ادھر کولمبیا یونیورسٹی ...

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار وجود - پیر 29 اپریل 2024

حساس ادارے نے چھاپہ مار کارروائی میں کراچی اور بلوچستان کی پولیس کو انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 3 افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا، گرفتار دہشت گرد کالعدم بی ایل اے کے لیے ریکی اور دہشت گردی کی متعدد واردتوں میں ملوث رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دہشت گرد اور اس کے ساتھی کو اب...

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان وجود - پیر 29 اپریل 2024

درآمد شدہ گندم مقررہ ضرورت و اجازت سے زائد منگوائے جانے اورپرائیویٹ سیکٹر کو نوازے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،بیوروکریسی کے غلط فیصلوں سے قومی خزانہ کو ایک ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے ۔ ذرائع کے مطابق نیشنل فوڈ سکیورٹی نے ضرورت سے زیادہ گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ 87 ہزار ٹن گندم د...

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس وجود - پیر 29 اپریل 2024

سکھ فار جسٹس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا میں بھارت کی ناکام قاتلانہ سازش کا شکار سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جائیں گے...

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت وجود - اتوار 28 اپریل 2024

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق ک...

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

امریکا کی مختلف جامعات میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مظاہروں میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کی تعداد ساڑھے پانچ سو تک جا پہنچی ۔ کولمبیا یونیورسٹی نے صیہونیوں کیخلاف نعروں پر طلبہ کو جامعہ سے نکالنے کی دھمکی دے ڈالی ۔ صہیونی ریاست کیخلاف احتجاج آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گئے ۔ سڈن...

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم وجود - اتوار 28 اپریل 2024

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کراچی تجاوزات کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیاہے۔سپریم کورٹ نے ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔حکم نامے کی کاپی اٹارنی جنرل، تمام ایڈووکیٹ جنرلز اور تمام سرکاری اداروں کو بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔پیمرا کو اس ضمن میں ...

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی پولیس کا اسپیشلائزڈیونٹ مسروقہ گاڑیاں برآمد کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، اے وی ایل سی کی جانب سے شہریوں کی مسروقہ گاڑیوں کو برآمد کرنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔کراچی کے علاقے گلشن حدید میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل(اے وی ایل سی)گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی ...

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی میں ناکے لگا کر شہریوں کے چالان کرنا ٹریفک پولیس اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک پولیس احمد نواز نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی چیکنگ پر ایکشن لے لیا۔ڈی آئی جی نے ایس او محمود آباد اور ریکارڈ کیپر سمیت 17افسران و اہلکاروں کو معطل ...

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ وجود - اتوار 28 اپریل 2024

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایت پر ضلع شکارپور سے کراچی رینج میں تبادلہ کیے جانے والے پولیس افسران کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق اِن اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائیگی۔ترجمان پولیس کے مطابق اہلکاروں کے خلاف ملزمان کے سات...

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ

مضامین
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ وجود پیر 29 اپریل 2024
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ

بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی وجود پیر 29 اپریل 2024
بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی

جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!! وجود پیر 29 اپریل 2024
جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!!

''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر