... loading ...
حکومت سندھ کو جس چیز نے الجھا کر رکھ دیا ہے وہ آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کا تبادلہ ہے۔ آئی جی سندھ پولیس کا تبادلہ حکومت سندھ کے لیے گلے کی ہڈی بن چکا ہے جس کو اگل سکتے ہیں نہ ہی نگل سکتے ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ نے 4 ستمبر کو جب تاریخی فیصلہ دیا تو اس وقت حکومت سندھ نے خاموشی اختیار کرلی کیونکہ اس کے سوا اور کوئی راستہ نہ تھا لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ حکومت سندھ نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو دل سے تسلیم نہیں کیا۔ سندھ ہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے بعد آئی جی سندھ پولیس نے ایس پی سے لے کر ایڈیشنل آئی جی تک افسران کے تبادلے کردیئے، حکومت سندھ خاموش تماشائی بنی رہی۔ چند روز تک خاموشی اختیار کی گئی آئی جی سندھ پولیس اہم سرکاری اجلاسوں میں شرکت کرنے لگے۔ حکومت سندھ کے کچھ سخت گیر وزراء اورپی پی پی کی اعلیٰ قیادت کو یہ بات قطعی پسند نہیں آئی ایک جانب تووہ انھیں ہٹانے میں ناکام رہے تھے تودوسری جانب اجلاسوں میں شرکت اورخودتقرریاں اورتبادلے کرکے ان کے سینے پر مونک دل رہے تھے ۔
اس دوران ایک اہم ترین پیش رفت یہ ہوئی ہے کہ تین اپریل 2017 کو جب حکومت سندھ نے موجودہ آئی جی سندھ پولیس کو ہٹا کر ان کی خدمات وفاق کے حوالے کی تھیں اور سردار عبدالمجید دستی کو قائم مقام آئی جی کا اضافی چارج دیا تھا اسی سردار عبدالمجید دستی کو اب وفاقی حکومت نے گریڈ 22 میں ترقی دے دی ہے۔ لیکن حیرت انگیز بات یہ ہے کہ آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کو گری 22 میں ترقی نہیں دی گئی اب صورتحال بڑی دلچسپ بن چکی ہے۔ آئی جی گریڈ 21 میں اور ایڈیشنل آئی جی گریڈ 22 میں ہیں جس کے باعث پولیس کے اندر بڑی بے چینی پائی جاتی ہے ۔ یہ بات پولیس افسران کے لیے تشویشناک بات ہے کہ کس طرح گریڈ 22 کے ایڈیشنل آئی جی کے احکامات پر عملدرآمد کریں؟ اسی تناظر میں حکومت سندھ پہلے سردار عبدالمجید دستی کو اہم اجلاسوں میں بطور ایڈیشنل آئی جی طلب کرتی رہی ہے اب چونکہ وہ ایڈیشنل آئی جی ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ ہیں اس لیے ان کو ایڈیشنل آئی جی سندھ پولیس کے طور پر اجلاسوں میں نہیں بلایا جاسکتا مگر اس کے باوجود بھی موجودہ حکومت آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کو برداشت کرنے کے لیے قطعی تیار نہیں ہے۔ اور اب تو سندھ کابینہ نے باقاعدہ آئی جی سندھ اے ڈ ی خواجہ کوہٹانے منظوری اورعبدالمجید دستی کوآئی جی سندھ پولیس بنانے کی سفارش بھی کردی ہے ۔
اے ڈی خواجہ کوعہدے سے ہٹانے کی تیاریاں پچھلے ڈیڑھ ماہ سے جاری ہیں ‘سندھ حکومت اس سلسلے میں قانونی ماہرین ودیگر متعلقہ حکام سے مشوروں میں مصروف تھی کہ کس طرح اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے سپردکرکے عبدالمجید دستی کوآئی جی سندھ تعینات کرایاجائے ۔اس حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائرکرنے کافیصلہ کرلیاگیاہے ‘وفاقی حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ کے تبادلے کی منظوری نہ ملنے کی صورت میں سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیاجاسکتا ہے ۔اگردیکھاجائے توآئی جی سندھ کے حوالے سے حکومت سندھ کاکیس بہت کمزورہے کیونکہ سندھ ہائی کورٹ نے جو تفصیلی فیصلہ دیا ہے اس میں سپریم کورٹ کی جانب سے ایک کیس کا حوالہ دیا ہے جس میں سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ کسی بھی افسر کو ایک مقررہ مدت سے پہلے نہ ہٹایا جائے۔سندھ ہائی کورٹ کی بنیادی لائن بھی یہی ہے کہ آئی جی کم از کم تین سال کے لیے مقرر کیا جائے۔ اس سے پہلے ان کو نہ ہٹایا جائے یہ سپریم کورٹ کا بھی حکم ہے۔ جب سپریم کورٹ پہلے سرکاری افسران کے لیے مدت کا تعین کردیا ہے تو پھر اب سپریم کورٹ کے لیے بھی مشکل ہوگا کہ ایک افسر کو مدت سے پہلے ہٹانے کا حکم دے تاہم سپریم کورٹ کو مکمل اختیار ہے کہ وہ کوئی فیصلہ دے سکتی ہے۔
حکومت سندھ کے لیے آئی جی سندھ کے خلاف مواد نہ ہونے کے برابر اور جو مؤقف حکومت سندھ کا ہے وہ انتہائی کمزور ہے۔ کیونکہ آئی جی سندھ پولیس پر کوئی مضبوط الزام نہیں ہے اس کے برعکس آئی جی سندھ کے پاس ٹھوس ثبوت ہیں کہ حکومت سندھ اور پی پی پی قیادت ان کو کس طرح غیر قانونی کام کرنے پر دباؤ ڈالا۔ خاص طور پر پولیس میں میرٹ پر بھرتیوں کے لیے روکا گیا، گنے کے کاشتکاروں کو جھوٹے مقدمات میں گرفتار کرایا گیا۔ شوگر ملز مالکان پر پولیس کے ذریعے دباؤ ڈالا گیا کہ وہ اپنی شوگر ملز پی پی پی کی قیادت کو فروخت کریں۔ عزیز جان بلوچ اور ڈاکٹر نثار مورائی کی جے آئی ٹی پر عملدرآمد سے روکا گیا۔ پھر ایک اہم کاروباری شخصیت کے گھر سے اسلحہ ملا اور پولیس پر دباؤ ڈالا گیا کہ یہ اسلحہ واپس کیا جائے ورنہ یہ اسلحہ کسی ویرانے سے ملنے کی ایف آئی آر درج کی جائے اور کاروباری شخصیت کو بچایا جائے۔ راؤ انوار، ڈاکٹر نجیب، پیر فرید جان سرہندی، فرخ لنجار کے غیر قانونی معاملات کی تحقیقات نہ کی جائے ان کو اہم عہدے دیئے جائیں۔ جب آئی جی نے سپریم کورٹ میں اپنا مؤقف پیش کیا تو پھر ایک نئی تاریخ رقم ہوگی اور پی پی پی کی قیادت تاریخ کے سامنے جوابدہ ہوگی اور پھر سیاسی طوفان کا سامنا بھی نہ کرسکے گی۔
مسلم لیگ (ن) پنجاب کے تنظیمی اجلاس میں پارٹی قائد نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کے حق میں متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی جبکہ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خاں نے کہاہے کہ (ن) لیگ پنجاب کے اجلاس کی تجاویز نواز شریف کو چین سے وطن واپسی پر پیش کی جائیں گی،انکی قیادت میں پارٹ...
سندھ حکومت نے ٹیکس چوروں اور منشیات فروشوں کے گرد گہرا مزید تنگ کردیا ۔ ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شایع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔منشیات فروشوں کے خلاف جاری کریک ڈائون میں بھی مزید تیزی لانے کی ہدایت کردی گئی۔سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔جس میں شرج...
بھارتی ہندو انتہا پسند سیاسی جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کے ایک بار پھر اقتدار میں آنے کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں۔مسلسل 10 برس سے اقتدار میں رہنے کے بعد بھی مودی سرکار ایک بار پھر اقتدار پر قابض ہونے کے خواہش مند ہیں۔ نری...
آفاق احمد نے سندھ سے جرائم پیشہ پولیس اہلکاروں کی کراچی تعیناتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی پہلے ہی غیر مقامی اور نااہل پولیس کے ہاتھوں تباہی کے دھانے پر پہنچ گیا ہے، اب سندھ سے مزید جرائم پیشہ پولیس اہلکاروں کی کراچی تعیناتی کا مقصد کراچی کے شہریوں کی جان ومال...
ضلع شرقی کی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ معاملے پر سندھ ہائیکورٹ میں بھی سماعت ہوئی، جس میں اے جی سندھ نے سکیورٹی وجوہات بتائیں، دوران سماعت ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے یہ بھی استفسار کیا کہ، کیا یہ 9 مئی کا واقعہ دوبارہ کردیں گے۔ڈپٹی کمشنر...
وفاقی وزیر داخلہ نے آئی جی اسلام آباد کو غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دے دیا۔صحافیوں سے ملاقات کے بعد غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دارالحکومت میں غیر قانونی رہائشی غیر ملکیوں کا ڈیٹا پہلے سے موجود ہے ۔ آئی ...
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں ہے۔سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ وہ جب سے چیف جسٹس بنے ہیں ہائیکورٹس کے کسی جج کی جانب سے مداخلت کی شکایت نہیں ملی ہے اور اگر کوئی مداخلت ...
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا ہے کہ اگر ہمیں حق نہ دیا گیا تو حکومت کو گرائیں گے اور پھر اس بار اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے۔اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان تحریک انصاف کے 28ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر ...
اندرون سندھ کی کالی بھیڑوں کا کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ مبینہ طور پر کچے کے ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے اناسی پولیس اہلکاروں کا شکارپور سے کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ شہریوں نے ردعمل دیا کہ ان اہلکاروں کا کراچی تبادلہ کرنے کے بجائے نوکری سے برطرف کیا جائے۔ انھوں نے شہر میں جرائم میں اض...
چیف جسٹس کراچی آئے تو ماضی میں کھو گئے اور انہیں شہر قائد کے لذیذ کھانوں اور کچوریوں کی یاد آ گئی۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی نے کراچی میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایک تقریب میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے وہ ماضی میں کھو گئے اور انہیں اس شہر کے لذیذ کھ...
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعلی کی کرسی اللہ تعالی نے مجھے دی ہے اور مجھے آگ کا دریا عبور کرکے یہاں تک پہنچنا پڑا ہے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے پولیس کی پاسنگ آٹ پریڈ میں پولیس یونیفارم پہن کر شرکت کی۔پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ خوشی ہوئی پو...
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائب لائن منصوبہ ہر صورت میں مکمل کیا جائے، امریکا پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔ احتجاج کرنے والی پی ڈی ایم کی جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، واضح کریں کہ انھیں حالیہ انتخابات پر اعت...