وجود

... loading ...

وجود
وجود

پاکستان کے تجارتی خسارے میں مسلسل اضافہ،شاہدخاقان عباسی کے قابل تقلید اقدام

جمعرات 28 ستمبر 2017 پاکستان کے تجارتی خسارے میں مسلسل اضافہ،شاہدخاقان عباسی کے قابل تقلید اقدام

تہمینہ ایچ نقوی
سرکاری اعدادوشمار سے ظاہر ہوتاہے کہ پاکستان کے تجارتی خسارے میں مسلسل اضافہ ہورہاہے اورہماری وزارت خزانہ ملک کو اس پریشان کن صورت حال سے نجات دلانے کے لیے اب تک کوئی قابل عمل حکمت عملی تیار کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے ، جس کااندازہ اس طرح لگایا جاسکتاہے کہ سرکاری اعدادوشمارکے مطابق گزشتہ 8ماہ میں 20 ارب ڈالر سے زائد تجارتی خسارہ ریکارڈ کیا گیا ،اعدادو شمار سے یہ بھی ظاہرہوتاہے کہ پاکستان میں گزشتہ 2 ماہ کے دوران موبائل فونز کی درآمدات میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کا مطلب یہ ہوا کہ ملک میں موبائل فونز کی مانگ بڑھ گئی ہے اور سابق صدر جنرل پرویز مشرف موبائل فونز کی فروخت میں اضافہ عوام کی قوت خرید میں اضافے اور ان کامعیار بلند ہونے کاپیمانہ قرار دیتے تھے۔گزشتہ 8 ماہ کے دوران صرف موبائل فونز ہی نہیں بلکہ کاروں کی درآمدات میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا۔ریکارڈ کے مطابق کاروں کی درآمدات میں 108 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔وفاقی حکومت کے ادارے محکمہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی اور اگست 2017 میں موبائل فونز کی درآمدات میں 40 فیصد اضافہ ہوا، تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ کس طرح کے موبائلز کی درآمدات زیادہ ہوئیں۔اعداد و شمار کے مطابق اسی عرصے کے دوران کاروں کی درآمدات میں بھی 108 فیصد اضافہ ہوا، اور 2 ماہ میں مجموعی طور پر 105 ارب روپے کی کاریں درآمد کی گئیں۔جولائی اور اگست 2017 کے درمیان پیٹرولیم مصنوعات کی دیگر درآمدات میں بھی اضافہ ہوا، اور مجموعی طور پر 214 ارب روپے کی پیٹرولیم کے شعبے میں درآمدات کی گئیں۔ادارہ شماریات کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ 8ماہ کے دوران ملک میں 10ارب روپے کی چائے درآمد کی گئی، جب کہ اسی عرصے کے دوران 37 ارب 90 کروڑ روپے کا پام آئل بھی درآمد کیا گیا۔اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے اگست 2017 تک 10 ارب 81 کروڑ روپے کی دالیں، جب کہ 118ارب روپے کی دیگر کھانے پینے کی اشیا درآمد کی گئیں۔
اس حقیقت سے انکار نہیں کیاجاسکتا ایٹمی اسلحہ اور دیگر سامان حرب کے انبار کسی ملک کے مضبوط اور مستحکم ہونے کے لیے ضروری ہے لیکن اب ملکوں کی ترقی اور طاقت کااندازہ اس کے پاس موجود صرف ایٹمی اسلحہ اور دیگر اسلحہ سے نہیں کیاجاتا بلکہ آج خود کو ’’زبر‘‘ اور دوسرے کو ’’زیر‘‘ کرنے کا سب سے موثر ہتھیار ترقی یافتہ مضبوط معیشت ہے اس کی تازہ ترین مثال سویت یونین ہے جو امریکہ سے زیادہ عسکری قوت کے باوجو د کمزور معیشت کے باعث امریکہ کی ہمسری کرنے سے قاصر ہے، دوسری مثال چین کی ہے جوتیز رفتار معیشت اور صنعتی ترقی کی بدولت پوری دنیا کی مارکیٹوں پر چھایا ہوا ہے صدر ایوب خان کے دور میں پاکستان بھی صنعتی ترقی کی دوڑ میں شامل ہوا مختلف صنعتوں بالخصوص ٹیکسٹائل صنعت کے جال نے ترقی و خوشحالی کے نئے امکانات روشن کئے پاکستانی برآمدات صنعتی ترقی یافتہ ملکوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بن گئے پھر ان ممالک نے اس وقت سکھ کا سانس لیا جب ذوالفقار علی بھٹو کے نیشنلائزیشن کے اقدام نے صنعتی ترقی کے عمل کو سبوتاژکردیا۔ بعد ازاں مختلف اقدامات و مراعات کے ذریعے نجی شعبے کی ڈھارس بندھائی گئی اور ملک میں صنعت و تجارت کو دوبارہ سنبھالا ملا۔
موجودہ حکومت نے غالباً اس راز کو سمجھنے کی کوشش نہیں کہ اپنی بقا ‘ ترقی اور دوسرے سے آبرومندانہ تعلقات کے لیے سفارتی و دیگر اقدامات کے ساتھ ایک موثر ذریعہ تجارت بھی ہے چنانچہ کاروبار دوست سوچ پر مبنی پالیسی اپناناضروری ہے ،اس حوالے سے یہ خبر دل خوش کن ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بیرونی تجارت کی جانب سنجیدگی سے توجہ دیتے نظر آرہے ہیںاور اس کے دْوررس نتائج کا حصول ناممکننہیں ہوگا۔
لندن میں تجارتی کمپنیوں کے سربراہوں اور نیویارک میں غیر ملکی سربراہوں سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ملاقاتوں کو اس پس منظر میں دیکھا جاسکتا ہے ان ملاقاتوں میں دو طرفہ علاقائی بین الاقوامی معاملات کے ساتھ باہمی تجارت پر بھی قابل ذکرتوجہ دی گئی ،شاہد خاقان عباسی نے لندن میں جنرل الیکٹرک کے وائس پریذیڈنٹ جان رائس سے ملاقات کی انہوں نے کہا پاکستان میں بیرونی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کے لیے روشن امکانات کے دروازے کھلے ہیں، جنرل الیکٹرک کے ساتھ دیگر برطانوی کمپنیوں کا بھی خیر مقدم کیا جائے گا ۔پاکستان ثمر آور ’’کنزیومر زسوسائٹی‘‘ہے 20 کروڑ صارفین کی شاندار مارکیٹ بلاشبہ برطانوی صنعت کاروں اور تاجروں کے لیے باعث ِ کشش ہے اور یہ خوش آئند ہے کہ دونوں ممالک باہمی تجارت‘ سرمایہ کاری اور برآمدات میں اضافہ میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ پاکستان کو برآمدات کرنے والی برطانوی کمپنیوں اور برطانیہ کی اشیا وسروسز کی خریداری کرنے والوں کے لیے برٹش ایکسپورٹ کریڈٹ کمپنی اور یو کے ایکسپورٹ فنانس کی رقومات میں 400 ملین پونڈز یعنی 40کروڑپونڈکا اضافہ کیا جارہا ہے جبکہ 200 ملین پونڈ یعنی20کروڑ پونڈ کی اضافی رقم بھی مختص کی جائے گی جس سے برطانوی برآمدکنندگان کو برآمدی معاہدوں کی ادائیگیوں میں مدد ملے گی اسی طرح پاکستانی کاروباری ادارے برطانیہ میں تجارتی سرگرمیوں میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
پاکستان میں ٹیکسٹائل مصنوعات ‘ ادویات سازی‘ کھیلوں کا سامان‘ انجینئرنگ‘ کٹلری‘ پھلوں میں آم‘ کینو‘ لیگل اور بزنس سروسز جیسے شعبوں کی عالمی اقتصادیات میں جگہ بنانے کے وسیع امکانات ہیں یہ بھی خوش آئند ہے کہ یورپی یونین کی ا سکیم جی ایس پی پلس سے برطانیہ میں پاکستان کے استفادہ کا عمل جاری ہے اور یورپی یونین سے الگ ہونے کے بعد بھی پاکستان کے لیے برطانیہ جی ایس پی پلس کی مراعات جاری رکھے گا وزیر تجارت کے بقول جی ایس پی پلس کے پاکستان پر مثبت اثرات سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو یورپی یونین کی حمایت حاصل ہے جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بینظیر بھٹو کے سانحہ قتل کا ذکر کرتے ہوئے اس کا ذمہ دار جمہوریت اور خواتین کے حقوق کے دشمنوں کو قرار دیا۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ کے ساتھ ساتھ جی ایس پی پلس کی شرائط انسانی و مزدوروں کے حقوق ‘ ماحول کی بہتری اور گڈ گورننس کے سلسلے میں قابل ذکر پیش رفت کررہا ہے۔
تاریخ کے آئینہ میں دیکھا جائے تو پاکستان اور برطانیہ کے باہمی بالخصوص تجارتی تعلقات تو قیام پاکستان کے وقت سے استوار ہوگئے تھے گزرتے وقت نے جس میں اضافہ کیا دونوں دولت مشترکہ اور اقوام متحدہ کے رکن ممالک ہیں البتہ باہمی تعلقات میں 1972 میں تب رخنہ پڑا جب برطانیہ کے بنگلہ دیش کو تسلیم کرنے پرپاکستان دولت مشترکہ سے الگ ہوگیا۔ تاہم 1989میں پاکستان دوبارہ دولت مشترکہ میں شامل ہوا اگرچہ دونوں ممالک میں فری ٹریڈ ایگریمنٹ نہیں ہے لیکن یکم جنوری 2014 میں ملنے والے جی پی ایس پلس سے پاکستان برطانیہ میں بھی مستفید ہورہا ہے۔ 2014کے بعد حالات میں بہتری آئی دونوں ملکوں کے تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ایک دوسرے ممالک کے دورے کئے جس سے نئے تجارتی مواقع پیدا ہوئے اور 2.535 بلین ڈالر کی تجارت ہوئی جو 2013 کے مقابلے میں 14% زیادہ ہے صرف توانائی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں تعاون بڑھنے سے 2015میں 2.5 بلین ڈالر کی تجارت ہوئی۔ پاکستانی برآمدات میںخاطر خواہ اضافہ ہوا بالخصوص خواتین کے کپڑے برطانیہ میں ہاٹ کیک کی طرح فروخت ہوتے ہیں پاکستانیوں کے ساتھ ساتھ برطانیہ میں مقیم بھارتی خواتین بھی جن کی خریدار ہیں اس وقت برطانیہ کی 100کمپنیاںپاکستان میں کام کررہی ہیں۔
حال ہی میں پیرس میں منعقدہ ٹیکسٹائل مصنوعات کی نمائش میں پاکستان کی 36 کمپنیوں نے شرکت کی۔ جس میں نشاط ملز ‘ کوہ نور‘ سپیرئیر‘ لبرٹی ٹیکسٹائل‘ کمال لمیٹڈ‘ مسعود ٹیکسٹائل اور لکی ٹیکسٹائل بھی شامل ہیں نمائش میں پاکستان کی مصنوعات بالخصوص کاٹن اور جینز میں خصوصی دلچسپی لی گئی اس نمائش سے یورپی مارکیٹ میںپاکستانی مصنوعات کی کھپت اور تجارت کی نئی راہیں کھلیں گی۔
برطانیہ کے بعد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سربراہان مملکت و حکومت سے ملاقاتوں میں عالمی برادری کو پاکستان میںہونیوالی اقتصادی ترقی سے آگاہ کیا۔ پاکستان امریکہ بزنس کونسل‘ ایران کے صدر حسن روحانی‘ ترکی کے صدر طیب اردگان، امریکی نائب صدر اور دیگر سربراہ سے باہمی تجارت کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا ترکی کے صدر طیب اردگان نے دونوں ملکوں کے مابین فری ٹریڈ ایگریمنٹ کو جلد حتمی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ان ملاقاتوں کا جائزہ لیا جائے تو یہ بذریعہ تجارت ملک کو جلد از جلد معاشی قوت بنانے کی خواہش کا مظہر معلوم ہوتاہے یہ سمجھنے کے لیے کسی بقراط کے ذہن کی ضرورت نہیں کہ کمزور معیشتیں رکھنے والے ممالک کا وجود خطرات کی آندھیوں کی زد میں رہتا ہے ویسے بھی عام کہاوت ہے ’’خالی پیٹ والے کے ہاتھ‘ ہتھیار کا وزن نہیں سنبھال سکتے‘‘۔
اب جبکہ ہمارے وزیر خزانہ خود احتساب کے گرداب میں پھنسے ہوئے ہیں اور نواز شریف کے لیے منی لانڈرنگ ان کے گلے کی ہڈی بنی ہوئی ایسا معلوم نہیں ہوتاکہ حکومت معیشت کو مستحکم کرنے اور کاروباری خسارہ کم کرنے کے لیے کوئی مثبت حکمت عملی کرسکے گی۔


متعلقہ خبریں


عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غزہ میں مظالم کے خلاف اسرائیل کی مبینہ حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت آتی جا رہی ہے ۔ معروف امریکی فوڈ چین کے ایف سی نے ملائیشیا میں اپنے 100 سے زائد ریستوران عارضی طور پر بند کرنیکا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا میں امریکی فوڈ چین کی فرنچائز کم...

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز وجود - جمعرات 02 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔لاہور میں فلسطین کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ یہاں بلاوجہ شہباز شریف کی شکایت کی گئی اس بیچارے کی حکومت ہی...

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، ہم سب مل کر پاکستان کو انشااللہ اس کا جائز مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا۔لاہور میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنی ذاتی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ ا...

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے رہنما راجوری اور پونچھ میں مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ یا تو سنگھ پریوار کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1947میں جموں خطے میں ہن...

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ وجود - بدھ 01 مئی 2024

پی ٹی آئی نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ، جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی ک...

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا وجود - بدھ 01 مئی 2024

حکومت نے رات گئے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا۔ وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی منظوری دے دی۔ وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 45پیسے کمی کے بعد نئی قیمت 288روپے 49پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے ۔ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 8 روپ...

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا

رانا ثناء وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور تعینات وجود - بدھ 01 مئی 2024

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو وزیراعظم شہباز شریف کا مشیر برائے سیاسی و عوامی امور تعینات کر دیا گیا۔ن لیگی قیادت نے الیکشن 2024ء میں اپنی نشست پر کامیاب نہ ہونے والے رانا ثناء کو شہباز شریف کی ٹیم کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق وزی...

رانا ثناء وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور تعینات

پبلک اکائونٹس کمیٹی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کرلیا گیا وجود - بدھ 01 مئی 2024

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کر لیا گیا ہے ۔ اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کے دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شیر افضل مروت کا نام فائنل ہونے پر تمام تنازعات ختم ہو چکے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے پبلک اکائونٹس کمیٹی کے لیے شیر افضل مروت کے نام پر تحریک انصاف...

پبلک اکائونٹس کمیٹی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کرلیا گیا

تیزاب پھینکنے کا الزام، شہزاد اکبر کی حکومت پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاری وجود - بدھ 01 مئی 2024

گزشتہ سال نومبر میں تیزاب پھینکنے کے الزام کے حوالے سے سابق وفاقی حکومت کے مشیر شہزاد اکبر نے حکومت پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاری کر لی۔شہزاد اکبر نے قانونی کارروائی کی کاپی لندن میں پاکستان ہائی کمیشن کو بھجوا دی۔شہزاد اکبر نے دعویٰ کیا کہ تیزاب حملے کے پیچھے حکومت پا...

تیزاب پھینکنے کا الزام، شہزاد اکبر کی حکومت پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاری

شہباز شریف ، بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، مولانا فضل الرحمان وجود - منگل 30 اپریل 2024

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ملین مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں روکنے کی کوشش کرنے والا خود مصیبت کو دعوت دے گا۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر کے زیر صدارت شروع ہوا جس میں پی ٹی آئی کے اپوزیشن لیڈر ا...

شہباز شریف ، بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، مولانا فضل الرحمان

مضامین
''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم) وجود بدھ 01 مئی 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم)

فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟ وجود بدھ 01 مئی 2024
فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟

امیدکا دامن تھامے رکھو! وجود بدھ 01 مئی 2024
امیدکا دامن تھامے رکھو!

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!! وجود منگل 30 اپریل 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر