... loading ...
حکومت سندھ کے بھی عجیب و غریب فیصلے ہوتے ہیں ۔ وفاقی حکومت اور حکومت سندھ کے مابین روزانہ کھٹ پٹ جاری رہتی ہے۔ لیکن پی پی پی کی اعلیٰ قیادت روزانہ حکومت سندھ پر نت نئے تجربات کرتی رہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت سندھ چوں چوں کا مربہ بن چکی ہے۔ حکومت سندھ کو وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے فعال تو بنا رکھا ہے لیکن اس کا کیا فائدہ جب کوئی ایک فیصلہ ہی نہ ہو پائے اور کوئی مستقل مزاجی دیکھنے کو نہ ملے۔ حکومت سندھ کو پہلے پارٹی قیادت ایک حکم دیتی ہے اس پر ابھی عمل ہو بھی نہیں پاتا کہ دوسرا حکم اس کے برعکس آجاتا ہے پھر پہلے والا فیصلہ منسوخ کردیا جاتا ہے اور نئے فیصلے پر عمل کرنے کی کوشش شروع کی جاتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ حکومت سندھ پارٹی قیادت کے کسی ایک بھی فیصلے کا کھل کر دفاع بھی نہیں کرپا رہی ہے۔اس کا سبب یہ ہے کہ کوئی بھی فیصلہ صلاح مشورے سے نہیں کیا جاتا اس لیے پھر ہوم ورک بھی نہیں ہوپاتا۔ وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کے لیے دشوار ہوتا ہے کہ کسی بھی فیصلے کے حق میں دلائل دے سکیں ۔
پارٹی کے فیصلے بھی اچانک غیر متوقع اور حیران کرنے والے ہوتے ہیں ۔ پارٹی کو کون سمجھائے؟ پھر ہر کوئی ایک تماشا دیکھ رہا ہوتا ہے۔ حال ہی میں پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت نے ملک اسد سکندر سے صلح کے بعد سندھ کابینہ میں توسیع کا فیصلہ کیا تو کئی ارکان سندھ اسمبلی کے نام نئے وزراء کے طور پر لیے جانے لگے اور کم از کم تین وزراء کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔ یوں تین وزراء کو ہٹا کر تین نئے وزراء لینے کی منظوری بھی دے دی گئی۔اس فیصلے سے جہاں تین وزراء مایوس ہوئے تو تین ارکان سندھ اسمبلی خوشی سے نہال ہوگئے ۔ کیونکہ انھیں صوبائی وزیر بننے کی خوش خبری سنادی گئی تھی۔انھیں انتظارتھا توصرف اس بات کا کہ کب حکم نامہ آئے اوروہ اپنے عہدوں کاحلف اٹھائیں ۔لیکن ایسا کچھ نہ ہوا۔
نئے صوبائی وزراء کے لیے روزانہ نئے نام سامنے آنے لگے۔ جن وزراء کے نام ہٹائے جانے والوں کی فہرست میں شامل تھے ،ان کاپریشان ہوناتولازمی تھالیکن جن کے نام وزراء کے نام ہٹائے جانے والوں کی فہرست میں شامل نہیں تھے ان کو بھی اس لیے پریشانی لاحق ہوگئی کہ ان کو بھی یہ کہا جانے لگا کہ وہ کسی بھی وقت ہٹائے جاسکتے ہیں ۔ اس کاسب سے بڑانقصان یہ ہواکہ وزراء نے اپنے دفاتر ہی آنا چھوڑ دیا اور وہ اپنی وزارت بچانے کے چکر میں لگ گئے۔اس دوران صورتحال دلچسپ اس طرح ہوئی کہ کچھ ہمدرووں نے وزراء کو سمجھایا کہ جاکر بڑوں سے بات کرو ’’کچھ لو ۔ کچھ دو‘‘ کی پالیسی اختیار کرو ۔ مشورہ معقول تھا اس لیے ان وزراء نے سب کام چھوڑ کر ’’بڑے گھر ‘‘ کے چکرلگانا شروع کردیے اور اس گھر کے بڑے ’’مکینوں ‘‘ کو راضی کرنے میں مصروف ہوگئے ۔
کہتے ہیں کہ ڈھونڈنے سے خدا بھی مل جاتا ہے تو ان وزراء نے جب اپنا مشکل کشا ڈھونڈنا شروع کیا تو ان کی مشکل کشائی ہوگئی۔ انہوں نے اب تک’’ محنت‘‘ کرکے جو کچھ ’’حاصل‘‘ کیا تھا وہ نذرانے کے طور پر پیش کردیا۔ ’’بڑوں ‘‘ کو ان وزراء کی یہ ادا بہت پسند آئی اور انہوں نے وزراء کی پیٹھ پر تھپکی دیتے ہوئے کہا کہ جاؤ بچو جاکر اپنا کام جاری رکھو ان کو کچھ نہیں ہوگا۔ جاؤ موج مستی کرو۔ پھر کیا تھا وزراء کے وارے نیارے ہوگئے ،وہ خوشی سے پھولے نہیں سما رہے تھے، ان کی اندرون خانہ وزیر اعلیٰ نے بھی مدد کی، یوں ان کی وزارت بچ گئی اور جن کو نئی وزارت ملنے کا آسرا تھا ان کی امیدوں پر پانی پھر گیا اور وہ مایوس ہوکر بیٹھ گئے ۔
اس صورتحال میں پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے نجی محفلوں میں اپنی خفت مٹانے کے لیے جو موقف اختیار کیا ہے وہ یہ کہ چونکہ اب عام الیکشن میں آٹھ ماہ کا وقت پڑا ہے اس لیے اگر اس وقت وزراء ہٹادیے گئے تو پھر مخالفین ان کے لیے مسائل پیدا کریں گے۔ الٹا پروپیگنڈا ہوگا تو ووٹرز کی پریشانی بڑھے گی اور مخالفین اس صوتحال کو کیش کروا کر زیادہ ووٹ لینے کی کوشش کریں گے۔ یوں پارٹی کو عام الیکشن میں نقصان ہوگا۔ اس لیے فی الحال سندھ کابینہ میں توسیع نہ کی جائے تو بہتر ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ بھی سندھ کابینہ کے موجودہ ارکان کو برقرار رکھنے کے حامی ہیں ۔ ان کا بھی یہی خیال تھا کہ نئے وزراء 8 ماہ میں کچھ بھی نہیں کرسکیں گے۔ پرانے وزیر ہٹا دیئے تو وہ اپنے حلقے میں مخالفین کے طعنے برداشت کریں گے۔
لہٰذا فی الحال عام الیکشن تک سندھ کابینہ کو برقرار رکھا جائے۔ جب صورتحال واضح ہوگئی تو ارکان سندھ اسمبلی میں پیدا ہونے والی غیر یقینی کی صورتحال بھی ختم ہوگئی اور اب تو ارکان سندھ اسمبلی ’’بڑے گھر‘‘ کے بڑے مکینوں سے کوئی سفارش بھی نہیں کرواتے کہ ان کو وزیر بنایا جائے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اب وزیر بننے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق ک...
امریکا کی مختلف جامعات میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مظاہروں میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کی تعداد ساڑھے پانچ سو تک جا پہنچی ۔ کولمبیا یونیورسٹی نے صیہونیوں کیخلاف نعروں پر طلبہ کو جامعہ سے نکالنے کی دھمکی دے ڈالی ۔ صہیونی ریاست کیخلاف احتجاج آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گئے ۔ سڈن...
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کراچی تجاوزات کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیاہے۔سپریم کورٹ نے ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔حکم نامے کی کاپی اٹارنی جنرل، تمام ایڈووکیٹ جنرلز اور تمام سرکاری اداروں کو بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔پیمرا کو اس ضمن میں ...
کراچی پولیس کا اسپیشلائزڈیونٹ مسروقہ گاڑیاں برآمد کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، اے وی ایل سی کی جانب سے شہریوں کی مسروقہ گاڑیوں کو برآمد کرنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔کراچی کے علاقے گلشن حدید میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل(اے وی ایل سی)گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی ...
کراچی میں ناکے لگا کر شہریوں کے چالان کرنا ٹریفک پولیس اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک پولیس احمد نواز نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی چیکنگ پر ایکشن لے لیا۔ڈی آئی جی نے ایس او محمود آباد اور ریکارڈ کیپر سمیت 17افسران و اہلکاروں کو معطل ...
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایت پر ضلع شکارپور سے کراچی رینج میں تبادلہ کیے جانے والے پولیس افسران کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق اِن اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائیگی۔ترجمان پولیس کے مطابق اہلکاروں کے خلاف ملزمان کے سات...
وزیرستان میں تعینات سیشن جج شاکر اللہ مروت کو نامعلوم افراد نے اغوا کرلیا جبکہ وزیراعلی نے نوٹس لے کر آئی جی کو بازیاب کرانے کی ہدایت جاری کردی۔تفصیلات کے مطابق سیشن جج وزیرستان کو ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے سنگم سے نامعلوم افراد نے اسلحے کے زور پر اغوا کیا اور اپنے ہمراہ لے گ...
پاکستان تحریک انصاف میں پبلک اکانٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے لیے پارٹی رہنمائوں کے درمیان اختلافات شدت پکڑتے جارہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین پبلک اکانٹس کمیٹی کی تقرری کے معاملے پر تحریک انصاف کے رہنمائوں میں اختلافات اب منظر عام پر آگئے ہیں۔پی ٹی آئی رہنما اور سینیٹر شبلی فرا...
پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف اسٹیبشلمنٹ سے مذاکرات کا مطلب اور خواہش پوری کرلے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا ہے کہ تحریک انصاف ایک بار پھر فوج کو سیاسی میں دھکیل رہی ہے۔تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی جانب سے پا...
مسلم لیگ (ن) پنجاب کے تنظیمی اجلاس میں پارٹی قائد نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کے حق میں متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی جبکہ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خاں نے کہاہے کہ (ن) لیگ پنجاب کے اجلاس کی تجاویز نواز شریف کو چین سے وطن واپسی پر پیش کی جائیں گی،انکی قیادت میں پارٹ...
سندھ حکومت نے ٹیکس چوروں اور منشیات فروشوں کے گرد گہرا مزید تنگ کردیا ۔ ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شایع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔منشیات فروشوں کے خلاف جاری کریک ڈائون میں بھی مزید تیزی لانے کی ہدایت کردی گئی۔سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔جس میں شرج...
بھارتی ہندو انتہا پسند سیاسی جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کے ایک بار پھر اقتدار میں آنے کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں۔مسلسل 10 برس سے اقتدار میں رہنے کے بعد بھی مودی سرکار ایک بار پھر اقتدار پر قابض ہونے کے خواہش مند ہیں۔ نری...