وجود

... loading ...

وجود
وجود

وزارت سائنس وٹیکنالوجی نے 3 سال میں بیرونی دوروں پر5 کروڑ روپے اڑادیے!

بدھ 13 ستمبر 2017 وزارت سائنس وٹیکنالوجی نے 3 سال میں بیرونی دوروں پر5 کروڑ روپے اڑادیے!

سائنسی ایجادات سائنس وٹیکنالوجی کے طلبہ کو نئی ایجادات اور تجربات میں مدددینا اوران کی حوصلہ افزائی کے منصوبوں کی تیاری توکجا دنیا بھر میں ہونے والی سائنسی ایجادات سے بھرپور فائدہ اٹھانے اور ان ایجادات کے ثمرات عوام تک پہنچانے میں بھی ہماری وزارت سائنس نے کبھی کسی خاص پیش رفت کامظاہرہ نہیں کیا اور پاکستان کے نوجوان سائنسدان آج تک وزارت سائنس کی مدد اور تعاون سے کوئی ایسا کارنامہ انجام دینے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں جسے پاکستان کے لیے قابل فخر قرار دیاجاسکے اور جس کی بنیاد پر دنیا میں سائنس وٹیکنالوجی کے شعبے میں پاکستان کوکوئی مقام حاصل ہوسکتا ہولیکن ملک میں سائنس وٹیکنالوجی کے فروغ کے بنیادی مقصد کے تحت قائم کی جانے والی وزارت سائنس وٹیکنالوجی اور اس سے ملحق بعض محکموں کے افسران نے گزشتہ 3سال کے دوران غیر ملکی دوروں پر4کروڑ90 لاکھ روپے خرچ کردیے۔
سینیٹ میں وزارت سائنس وٹیکنالوجی کی کارکردگی کے حوالے سے اٹھائے گئے ایک سوال کے جواب میں وزارت نے اپنے جواب میں بتایاہے کہ گزشتہ 3 سال کے دوران وزارت اور اس کے ملحقہ محکموں کے مجموعی طورپر506 افسران کو غیر ملکی دوروں پر بھیجاگیاجس پر قومی خزانے پر4 کروڑ 90 لاکھ روپے کا بوجھ پڑا۔وزارت کی جانب سے دیے گئے اس جواب پر جب سینیٹر محمد طلحہ نے سوال کیا کہ ان افسران کے نام بتائے جائیں جنھیں غیر ملکی دوروں پر بھیجاگیا، اور یہ بھی بتایاجائے کہ انھیں کن مقاصد کے لیے بیرون ملک بھیجاگیا ، انھوں نے کس کس ملک میںکتنا وقت بیرون ملک گزارا اور ان میں سے ہر ایک پر کتنے اخراجات وزارت کو برداشت کرنا پڑے تو اس کے جواب میں بعض دلچسپ اور حیرت انگیز حقائق کھل کر سامنے آئے،اس سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ 300 غیر ملکی دوروں پر مجموعی طورپر 4 کروڑ 88 لاکھ 10 ہزار روپے خرچ کیے گئے ،ان اخراجات میں ان افسران کو دیے گئے فضائی ٹکٹوں کی رقم شامل نہیں ہے بلکہ یہ رقم ان افسران کو صرف بیرون ملک قیام وطعام اور یومیہ الائونس کی مد میںدی گئی تھی۔اس حوالے سے سب سے زیادہ رقم کامسیٹ کے انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے افسران نے 270 غیر ملکی دوروں پر مجموعی طورپر4 کروڑ 20 لاکھ روپے خرچ کیے۔وزارت سائنس وٹیکنالوجی کے 11 افسران نے 10 غیرملکی دوروں پر مجموعی طورپر33 لاکھ روپے خرچ کیے۔سی آئی آئی ٹی پبلک ریسرچ یونیورسٹی اسلام آباد میں قائم ہے جس کے کئی کیمپس ہیں۔رپورٹ کے مطابق پاکستان سائنس فائونڈیشن کے افسران نے اپنے 11 غیر ملکی دوروں پر مجموعی طورپر22 لاکھ روپے خرچ کیے۔پاکستان اسٹینڈرڈ ز اور کوالٹی کنٹرول کے افسران کے8 سرکاری دوروں پر مجموعی طورپر6لاکھ روپے خرچ کیے گئے ، پاکستان نیشنل ایکرڈنشیل کونسل کے حکام نے بھی 2 سرکاری دوروں پر مجموعی طورپر 2 لاکھ روپے خرچ کیے ،جبکہ ان تمام دوروں کے اخراجات کا بڑا حصہ غیر ملکی ڈونر اداروں نے برداشت کیا،وزارت کی جانب سے سینیٹ میں جمع کرائے جانے والے جواب سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ گزشتہ 3 سال کے دوران پاکستان انجینئرنگ کونسل،کونسل برائے ورکس اور ہائوسنگ ریسرچ،اور اسٹیڈک ٹیکنالوجی کمرشیالائزیشن کارپوریشن پاکستان کے کسی افسر کو بیرون ملک نہیں بھیجا گیا۔
سینیٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں بتایاگیا کہ وزارت اور اس کے ملحقہ اداروں کے حکام کے یہ وہ غیر ملکی دورے ہیں جن کے اخراجات کا کچھ حصہ قومی خزانے کو برداشت کرنا پڑا جبکہ ایسے بھی بہت سے دورے افسران کوکرائے گئے جس کے تمام اخراجات متعلقہ غیر ملکی اداروں،محکموں اور حکومتوں نے برداشت کیے لیکن چونکہ سرکاری خزانے سے ان دوروںکے لیے کوئی رقم جاری نہیں کی گئی اس لیے ان کو جواب میں شامل نہیں کیاگیاہے۔
سینیٹ میں جمع کرائے گئے جواب کے مطابق وزارت سائنس وٹیکنالوجی کے سیکریٹری کامران علی قریشی کو سوئٹزرلینڈ میںاقوام متحدہ کے سائنس وٹیکنالوجی کے ترقیاتی ادارے یواین سی ایس ٹی ٹی کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے 2لاکھ 66 ہزار787 روپے دیے گئے،وزارت سائنس وٹیکنالوجی کے پارلیمانی سیکریٹری طلال چوہدری کو جولائی 2016 میںلندن میں ویسٹ منسٹر سمپوزیئم میں شرکت کے لیے ایک لاکھ 93 ہزار931 روپے اور ترکی کے دورے کے لیے 3 لاکھ 11 ہزار756 روپے دیے گئے،پی ایس ایف کے چیئرمین ڈاکٹر اشرف نے گزشتہ 3 سال کے دوران 10 غیر ملکی دورے کیے ان میں سے صرف 3 دورے غیر ملکی اسپانسرڈ تھے جبکہ ڈاکٹر ارشدایس ملک کی قیادت میں غیرملکی دورے پر جانے والے سی آئی ٹی کے ایک وفد کے دورے پر مجموعی طورپر11 لاکھ 40 ہزار روپے خرچ ہوئے یہ وفد 2016 میں لنکاسٹر یونیورسٹی سے تعلیمی تعاون اور اشتراک کے حوالے سے بات چیت کے لیے بیرون ملک بھیجاگیاتھاجبکہ یہ کام خط وکتابت اور ای میلز کے ذریعے بھی ہوسکتاتھا۔اکتوبر2016 میں سی آئی ٹی کے ارشد سلیم بھٹی کے جرمنی کے دورے پر 40 ہزار روپے خرچ کیے گئے۔ایسے معاملات میں جس میں اخراجات متعلقہ غیر ملکی اداروں نے برداشت کیے پی این اے سی کی ڈائریکٹر عصمت گل خٹک نے جدہ اور دبئی کادورہ کیا اور اس کے لیے انھوں نے فضائی کرائے کی مد میں71 ہزار500 روپے اور الائونسوں کی مد میں71 ہزار 20 روپے وصول کیے ۔تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ ان غیرملکی دوروں پر کروڑوں روپے کے ان اخراجات سے ملک میں سائنس وٹیکنالوجی کی ترقی میں کس حد تک مدد ملی اور اس سے پاکستان کے عوام اور نوجوان طالب علموں کو کس طرح کی اضافی سہولتیں حاصل ہوسکیں۔


متعلقہ خبریں


نون لیگ میں کھینچا تانی، شہباز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ وجود - هفته 27 اپریل 2024

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے تنظیمی اجلاس میں پارٹی قائد نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کے حق میں متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی جبکہ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خاں نے کہاہے کہ (ن) لیگ پنجاب کے اجلاس کی تجاویز نواز شریف کو چین سے وطن واپسی پر پیش کی جائیں گی،انکی قیادت میں پارٹ...

نون لیگ میں کھینچا تانی، شہباز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ

ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ، سندھ حکومت کا اہم اعلان وجود - هفته 27 اپریل 2024

سندھ حکومت نے ٹیکس چوروں اور منشیات فروشوں کے گرد گہرا مزید تنگ کردیا ۔ ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شایع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔منشیات فروشوں کے خلاف جاری کریک ڈائون میں بھی مزید تیزی لانے کی ہدایت کردی گئی۔سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔جس میں شرج...

ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ، سندھ حکومت کا اہم اعلان

مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار وجود - هفته 27 اپریل 2024

بھارتی ہندو انتہا پسند سیاسی جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کے ایک بار پھر اقتدار میں آنے کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں۔مسلسل 10 برس سے اقتدار میں رہنے کے بعد بھی مودی سرکار ایک بار پھر اقتدار پر قابض ہونے کے خواہش مند ہیں۔ نری...

مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار

سندھ میں جمہوری حکومت نہیں بادشاہت قائم ہے، آفاق احمد وجود - هفته 27 اپریل 2024

آفاق احمد نے سندھ سے جرائم پیشہ پولیس اہلکاروں کی کراچی تعیناتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی پہلے ہی غیر مقامی اور نااہل پولیس کے ہاتھوں تباہی کے دھانے پر پہنچ گیا ہے، اب سندھ سے مزید جرائم پیشہ پولیس اہلکاروں کی کراچی تعیناتی کا مقصد کراچی کے شہریوں کی جان ومال...

سندھ میں جمہوری حکومت نہیں بادشاہت قائم ہے، آفاق احمد

پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار وجود - هفته 27 اپریل 2024

ضلع شرقی کی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ معاملے پر سندھ ہائیکورٹ میں بھی سماعت ہوئی، جس میں اے جی سندھ نے سکیورٹی وجوہات بتائیں، دوران سماعت ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے یہ بھی استفسار کیا کہ، کیا یہ 9 مئی کا واقعہ دوبارہ کردیں گے۔ڈپٹی کمشنر...

پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار

غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم وجود - هفته 27 اپریل 2024

وفاقی وزیر داخلہ نے آئی جی اسلام آباد کو غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دے دیا۔صحافیوں سے ملاقات کے بعد غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دارالحکومت میں غیر قانونی رہائشی غیر ملکیوں کا ڈیٹا پہلے سے موجود ہے ۔ آئی ...

غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم

کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں ہے۔سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ وہ جب سے چیف جسٹس بنے ہیں ہائیکورٹس کے کسی جج کی جانب سے مداخلت کی شکایت نہیں ملی ہے اور اگر کوئی مداخلت ...

کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا ہے کہ اگر ہمیں حق نہ دیا گیا تو حکومت کو گرائیں گے اور پھر اس بار اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے۔اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان تحریک انصاف کے 28ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر ...

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ وجود - جمعه 26 اپریل 2024

اندرون سندھ کی کالی بھیڑوں کا کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ مبینہ طور پر کچے کے ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے اناسی پولیس اہلکاروں کا شکارپور سے کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ شہریوں نے ردعمل دیا کہ ان اہلکاروں کا کراچی تبادلہ کرنے کے بجائے نوکری سے برطرف کیا جائے۔ انھوں نے شہر میں جرائم میں اض...

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس کراچی آئے تو ماضی میں کھو گئے اور انہیں شہر قائد کے لذیذ کھانوں اور کچوریوں کی یاد آ گئی۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی نے کراچی میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایک تقریب میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے وہ ماضی میں کھو گئے اور انہیں اس شہر کے لذیذ کھ...

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعلی کی کرسی اللہ تعالی نے مجھے دی ہے اور مجھے آگ کا دریا عبور کرکے یہاں تک پہنچنا پڑا ہے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے پولیس کی پاسنگ آٹ پریڈ میں پولیس یونیفارم پہن کر شرکت کی۔پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ خوشی ہوئی پو...

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم وجود - جمعه 26 اپریل 2024

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائب لائن منصوبہ ہر صورت میں مکمل کیا جائے، امریکا پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔ احتجاج کرنے والی پی ڈی ایم کی جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، واضح کریں کہ انھیں حالیہ انتخابات پر اعت...

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم

مضامین
''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

ریٹرننگ سے پریذائڈنگ آفیسرتک وجود اتوار 28 اپریل 2024
ریٹرننگ سے پریذائڈنگ آفیسرتک

اندھا دھند معاہدوں کانقصان وجود هفته 27 اپریل 2024
اندھا دھند معاہدوں کانقصان

ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے! وجود هفته 27 اپریل 2024
ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے!

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر