وجود

... loading ...

وجود
وجود

دھرنے کے دوران پولیس اہلکار 32 کروڑ 60 لاکھ روپے ہضم کرگئے

منگل 29 اگست 2017 دھرنے کے دوران پولیس اہلکار 32 کروڑ 60 لاکھ روپے ہضم کرگئے

اسلام آباد میں 2014ء میں ہونے والا دھرنا ابھی تک کسی کی جان نہیں چھوڑ رہا۔ ہر روز اس حوالے سے کوئی نئی بات سامنے آجاتی ہے۔ تازہ ترین معاملہ اسلام آباد دھرنے کے حوالے سے سرکاری اخراجات میں ہونے والے گھپلوں سے متعلق ہے۔آڈیٹرز نے پولیس کے حسابات کی جانچ پڑتال کے دوران اخراجات میں سنگین گھپلوں کا پتہ چلایا ہے۔آڈیٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں 2014 میں عمران خان اور طاہرالقادری کے دھرنے کے دوران اسلام آباد پولیس حکام نے پولیس اہلکاروں کو کھانے کی فراہمی کی مدمیں 32 کروڑ 60 لاکھ روپے کاخرچ دکھادیا۔آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں محکمہ پولیس کی جانب سے فنڈز میں گھپلوں پر سنگین اعتراضات اٹھائے ہیں ۔پارلیمنٹ میں پیش کی جانے والی آڈیٹر جنرل کی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ اسلام آباد پولیس نے اسلام آباد میں 2014 میں عمران خان اور طاہرالقادری کے دھرنے کے دوران مجموعی طورپر 69کروڑ54 لاکھ روپے خرچ کیے۔ یہ رقم اسلام آباد پولیس کو سپلیمنٹری گرانٹ کے طور پر فراہم کی گئی تھی۔رپورٹ کے مطابق اسلام آباد پولیس نے سپلیمنٹری گرانٹ کے طورپر ملنے والی اس رقم کا کیش بک میں اندراج نہیں کیااور اس کے اخراجات کا مناسب طورپر حساب بھی نہیں رکھاگیا۔اس طرح پولیس نے وفاقی خزانہ کے قواعد وضوابط کی کھلی خلاف ورزی کی ۔ اسلام آباد پولیس نے اس رقم کے حوالے سے اخراجات کے لیے جاری کیے جانے والے چیک کا بھی کوئی اندراج نہیں کیا اور نہ ہی اس حوالے سے کی جانے والی ادائیگیوں پر انکم ٹیکس کی کٹوتی کاکوئی حساب کتاب رکھا گیاہے۔
آڈٹ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ کیش بک میں کوئی اندراج نہ کیے جانے اور اس حوالے سے جاری کیے گئے چیک وغیرہ کا کوئی حوالہ نہ ہونے کی وجہ سے گرانٹ میں پولیس کو ملنے والی پورے 69کروڑ54 لاکھ روپے کاخرچ مشکوک ہوگیاہے ،ناقدین کا کہناہے کہ ایسا معلوم ہوتاہے کہ دھرنے کے دوران آنے والے اخراجات کسی اور مد سے پورے کرکے یہ پوری رقم خورد برد کرلی گئی ہے۔آڈٹ رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ اسلام آبا د پولیس حکام نے اس رقم میں سے پولیس اہلکاروں کو کھانے کی فراہمی کی مدمیں 32 کروڑ 60 لاکھ روپے کاخرچ دکھا یا ہے لیکن ان اخراجات کے حوالے سے بھی کوئی ایسا دستاویزی ثبوت نہیں ہے جس سے ان اخراجات کی تفصیل چیک کی جاسکے۔آڈیٹرز نے یہ بھی پتہ چلایا ہے کہ پولیس حکام نے پولیس اہلکاروں کو کھانے کی فراہمی کے لیے 16 اداروں کو ٹھیکہ دیاتھا لیکن یہ ٹھیکہ کھلے ٹینڈر طلب کرکے نہیں دیاگیا۔بلکہ پولیس حکام نے اپنے من پسند اداروں کو ٹھیکہ دیا اور دیگر افسران کا منہ بند رکھنے کے لیے ان کے من پسند اداروں کو بھی ٹھیکے میں شامل کرلیاگیا ۔یہی وجہ ہے کہ اس کام کاٹھیکہ کسی ایک یا دو فرمز کودینے کے بجائے 16 اداروں کودیاگیاتاکہ کوئی متعلقہ افسر ناراض نہ ہواور اسے اس میں حصہ نہ ملنے کاشکوہ نہ رہے۔اس حوالے سے ٹھیکیداروں کو ادائی کا طریقۂ کار بھی پراسرار رکھا گیا اور ٹھیکیداروں کو ادائی چیک کے ذریعہ کرنے کے بجائے کیش کی گئی اور رقم کی ادائی اور وصولی کی کسی مجاز افسر سے تصدیق کرانے کی بھی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔آڈیٹرز نے اس طرح کے اخراجات کو غیر قانونی اور خلاف ضابطہ قرار دیاہے۔
پارلیمنٹ میں پیش کی جانے والی آڈیٹرز کی رپورٹ میں یہ بھی بتایاگیاہے کہ دھرنے کے دوران پولیس افسران نے سرکاری گاڑیاں استعمال کرنے کے بجائے کرائے پر گاڑیاں حاصل کیں اور ان گاڑیوں کے کرائے کے طورپر 10 کروڑ 15 لاکھ روپے ادا کردیے گئے،گاڑیاں کرائے پر حاصل کرنے کے حوالے سے مروجہ قانون اور اصولوں پر عمل نہیں کیاگیا اس طرح یہ اخراجات بھی خلاف ضابطہ اور ناجائز تصور کیے جائیں گے۔
رپورٹ میں کہاگیاہے کہ محکمہ پولیس نے کھانا فراہم کرنے والے اداروں کو کی جانے والی ادائیگیوں پر ایکسائز اور انکم ٹیکس واضح نہیں کیا اور اس طرح سرکاری خزانے کو مجموعی طورپر 2 کروڑ18 لاکھ روپے کانقصان پہنچایاگیا۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ اخراجات میں اس طرح کی گڑ بڑ کی تفصیلی انکوائری کرکے ذمہ دار افسران کا تعین کیاجانا چاہئے اور ان سے سرکاری خزانے کو پہنچنے والے نقصان کی تلافی کرائی جانی چاہئے تاکہ آئندہ اس طرح کے گھپلوں کاامکان کم ہوجائے ۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ یہ رقم متعلقہ افسران سے وصول کرکے سرکاری خزانے میں ہرحال میں جمع کرائی جانی چاہئے۔
آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں دھرنے کے دوران دوسرے شہروں سے طلب کیے گئے پولیس افسران کی رہائش کے لیے ہوٹل کے کمرے حاصل کرنے اور ان کے حوالے سے ادائیگیوں میں بھی بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی ہے،اس کے علاوہ آڈیٹرز کی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیاگیاہے کہ اسلام آباد پولیس نے دھرنے کے دوران پولیس اہلکاروں کے لیے خیمے لگانے کاٹھیکہ پتھر توڑنے اور ریت سپلائی کرنے والے ایک ادارے کو دیا اور اس ادارے کو اس مد میں 11 لاکھ 90 ہزار روپے کی ادائیگی کردی گئی ،آڈیٹر جنرل اس ادائیگی کو بھی مشکوک قرار دیتے ہوئے اس کی بھی انکوائری کرانے کی ہدایت کی ہے ،رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیاہے کہ پولیس نے ایک فرم کو کنٹینر فراہم کرنے کے لیے بھی 24 لاکھ روپے ادا کردئے یہ کنٹینر ز اگست میں حاصل کیے گئے تھے جبکہ اس کے ٹینڈر 10 نومبر کو طلب کیے گئے ، اس حوالے حاصل کیے گئے کنٹینرز کی کسی تعداد کا کوئی ذکرنہیں ہے جس سے معلوم ہوسکے کے مجموعی طورپر کتنے کنٹینر کتنے دن کے لیے حاصل کیے گئے تھے اور ان کاکرایہ کس حساب سے ادا کیاگیا،کنٹینرز کے حصول کے لیے ٹینڈر دھرنے کے تین ماہ بعد محض خانہ پری کے لیے طلب کیے گئے اور اس طرح اس مد میں ادائیگیوں کاکوئی باقاعدہ حساب کتاب موجود نہیں ہے ۔آڈیٹرز جنرل کی رپورٹ میں لکھا گیاہے کہ پولیس کا کوئی شعبہ ایسا نہیں ہے جہاں بے قاعدگی اور قانون کی خلاف ورزی نہ کی گئی ہو۔ آڈیٹرز کی یہ رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کے باوجود ابھی تک حکومت نے اس حوالے سے ہونے والی مبینہ خورد برد کے خلاف ابھی تک کسی کارروائی کاآغاز نہیں کیاہے جس سے اس شبہ کوتقویت ملتی ہے کہ دیگر محکموں کی خورد برد کی طرح اس معاملے کو بھی خاموشی سے دبانے کی تیاری کی جارہی ہے۔


متعلقہ خبریں


انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ وجود - جمعه 03 مئی 2024

ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری وجود - جمعه 03 مئی 2024

سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی وجود - جمعه 03 مئی 2024

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار وجود - جمعه 03 مئی 2024

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی وجود - جمعه 03 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غزہ میں مظالم کے خلاف اسرائیل کی مبینہ حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت آتی جا رہی ہے ۔ معروف امریکی فوڈ چین کے ایف سی نے ملائیشیا میں اپنے 100 سے زائد ریستوران عارضی طور پر بند کرنیکا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا میں امریکی فوڈ چین کی فرنچائز کم...

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز وجود - جمعرات 02 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔لاہور میں فلسطین کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ یہاں بلاوجہ شہباز شریف کی شکایت کی گئی اس بیچارے کی حکومت ہی...

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، ہم سب مل کر پاکستان کو انشااللہ اس کا جائز مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا۔لاہور میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنی ذاتی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ ا...

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے رہنما راجوری اور پونچھ میں مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ یا تو سنگھ پریوار کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1947میں جموں خطے میں ہن...

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ وجود - بدھ 01 مئی 2024

پی ٹی آئی نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ، جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی ک...

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ

مضامین
ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

مداواضروری ہے! وجود جمعه 03 مئی 2024
مداواضروری ہے!

پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم وجود جمعه 03 مئی 2024
پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم

''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر