وجود

... loading ...

وجود
وجود

زندگی بڑھانے والا پروٹین دریافت

پیر 28 اگست 2017 زندگی بڑھانے والا پروٹین دریافت

تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ قدرتی طور پر پایا جانے والا ایک پروٹین ’’کلوتھو‘‘ نہ صرف زندگی بڑھاتا ہے بلکہ دماغ کی اکتسابی صلاحیتوں کو بہتر بناتے ہوئے الزائیمر، پارکنسن اور دوسری کئی دماغی بیماریوں کے خلاف ڈھال کا کام بھی کر سکتا ہے۔اگرچہ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سان فرانسسکو میں یہ تحقیق چوہوں پر کی گئی ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہی نتائج انسانوں میں بھی حاصل کیے جاسکیں گے۔ اب اس پروٹین کو استعمال کرتے ہوئے ابتدائی انسانی تجربات کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں ۔واضح رہے کہ کلوتھو پروٹین انسانی دماغ اور گردوں میں قدرتی طور پر تیار ہوتا ہے جو دورانِ خون (بلڈ سرکولیشن) میں ایک ہارمون کے طور پر شامل ہو کر مختلف افعال انجام دیتا ہے۔ ایک طرف یہ جسم میں انسولین کی پیداوار کو بہتر بناتا ہے تو دوسری جانب یہ پٹھوں کو مضبوط بنانے والے خلیوں یعنی ’’فائبروبلاسٹس‘‘ کی افزائش میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔ماضی کی تحقیقات سے پہلے ہی یہ معلوم ہو چکا ہے کہ جن لوگوں میں کلوتھو پروٹین کی زیادہ مقدار بنتی ہے وہ نہ صرف دوسروں سے زیادہ ذہین ہوتے ہیں بلکہ لمبی عمر بھی پاتے ہیں ۔ عام طور پر لوگوں میں عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ اس پروٹین کی بننے والی مقدار کم ہوتی چلی جاتی ہے جس کے اثرات دماغی اور جسمانی صحت پر بھی پڑتے ہیں ۔ان مطالعات کو دیکھتے ہوئے یونیورسٹی ا?ف کیلیفورنیا، سان فرانسسکو میں نیورولوجی کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ڈینا ڈیوبال اور ان کے ساتھیوں نے مختلف دماغی امراض کے علاج میں کلوتھو پروٹین پر مزید تجربات کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ یہ اندازہ لگایا جا سکے کہ یہ پروٹین دماغی امراض کے علاج میں بطور دوا استعمال کیا جا سکتا ہے یا نہیں ۔اس مقصد کے لیے جینیاتی ترمیم (جینیٹک موڈیفکیشن) کے ذریعے ایسے چوہے تیار کیے گئے جو الزائیمر اور پارکنسن بیماریوں میں مبتلا تھے۔ یہ بیماریاں بیک وقت کئی ایک دماغی اور اکتسابی (سیکھنے سے متعلق) صلاحیتوں پر اثر انداز ہوتی ہیں اور بڑی عمر کے لوگوں کو زیادہ متاثر کرتی ہیں ۔تجربات کے دوران جب ان چوہوں کو ’’کلوتھو پروٹین‘‘ کی اضافی مقداریں استعمال کرائی گئیں تو ان میں نمایاں طور پر افاقہ دیکھا گیا اور دونوں بیماریوں (الزائیمر اور پارکنسن) کی شدت کمزور پڑنے لگی۔اس تحقیق نے مختلف دماغی امراض میں کلوتھو پروٹین کو بطور دوا استعمال کرنے کے امکانات روشن کیے ہیں جبکہ اس دریافت کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’سیل رپورٹس‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں ۔الزائیمر، پارکنسن اور ڈیمنشیا جیسی بیماریوں کا آپس میں گہرا تعلق ہے اور ان کی وجہ سے مریض کا دماغ آہستہ آہستہ ناکارہ ہوتا چلا جاتا ہے۔ ان کی ابتدائی علامات میں حالیہ واقعات کے بارے میں کمزور یادداشت سب سے نمایاں ہے جبکہ ارتکازِ توجہ کی کمی اور سمت کے درست تعین میں مشکلات جیسے مسائل بھی عموماً مشاہدے میں آتے ہیں ۔


متعلقہ خبریں


مضامین
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا ! وجود هفته 04 مئی 2024
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا !

آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی وجود هفته 04 مئی 2024
آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی

بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت وجود هفته 04 مئی 2024
بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت

ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر