وجود

... loading ...

وجود
وجود

شریف خاندان اپنے اثاثوں اور ذرائع آمدن کا جواز پیش کرنے میں ناکام

بدھ 12 جولائی 2017 شریف خاندان اپنے اثاثوں اور ذرائع آمدن کا جواز پیش کرنے میں ناکام

متحدہ عرب امارات کی وزارت انصاف نے اہیل اسٹیل جسے بعد میںگلف اسٹیل کا نام دیاگیا، میں طارق شفیع کے25 فیصد شیئرز کی 14 اپریل1980 میں فروخت کے بارے میں معلومات طلب کرنے پر کہ آیا یہ درست ہے یا غلط ،جواب دیا کہ دبئی کی عدالتوں نے 30 مئی2016 کو اس کی چھان بین کی ۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت انصاف نے لکھا ہے کہ ہم آپ کو بتانا چاہتے ہیں کہ دبئی کی عدالتوں کے نظام کے ریکارڈمیںاہیل اسٹیل جسے بعد میں گلف اسٹیل کانام دیاگیا ،کی چھان بین کے بعد درج ذیل تصدیق کی جاتی ہے کہ:۔
1۔1980 میں اہیل اسٹیل جسے بعد میں گلف اسٹیل کانام دیاگیاکے 25 فیصد شیئرز کی 14 اپریل1980 میں فروخت کاکوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے یعنی ایسی کوئی فروخت نہیں ہوئی ۔
2 ۔ اہیل اسٹیل جسے بعد میں گلف اسٹیل کانام دیاگیا،کے 25 فیصد شیئرز کی جناب محمد طارق شفیع کے نام 12 ملین درہم کی کوئی لین دین کبھی ہوئی ہی نہیں۔
3 ۔ایسا کوئی ریکارڈ بھی نہیں ملا جس سے یہ ظاہر ہوتاکہ دبئی کی عدالتوں میں 30 مئی 2016 کو کسی نوٹری پبلک کی جانب سے ایسے کسی ڈاکومنٹ کی تصدیق کی گئی ہو۔
تیسری بات اہیل اسٹل ملز کی اسکریپ مشینری کی جدہ میں2001-2002 میں العزیزہ اسٹیل ملزکے قیام کے لیے دبئی سے جدہ منتقلی کے بارے میں ہے۔
اس حوالے سے ہم آپ کو بتانا چاہتے ہیں کہ دبئی کسٹمز کے ریکارڈ کی چیکنگ کے بعدیہ ظاہرہوا ہے کہ 2001۔2002 کے دوران میں کوئی اسکریپ مشینری دبئی سے جدہ منتقل نہیں کی گئی۔
چوتھی بات:۔ جناب محمد شفیع کی جانب سے جناب فہد بن جاسم بن جابر بن الثانی یا ان کے کسی مقرر کردہ نمائندے کو 1978-1981 کے دوران ایک کروڑ 20 لاکھ درہم کی منتقلی کے بارے میں اور جناب عبداللہ کائید کی جانب سے طارق شفیع کو 1978-1981 کے دوران اہیل اسٹیل ملز کے بقیہ 25 فیصد شیئرزکی فروخت کے ایک کروڑ 20 لاکھ درہم کی ادائی کے حوالے سے بینک ریکارڈ کے حوالے سے ہے۔
سینٹرل بینک نے اطلاع دی ہے کہ سینٹرل بینک کے ریکارڈ میں اس طرح کی رقم کی منتقلی کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔
دستخظ
جج/عبدالرحمان مراد علی بلوشی
ڈائریکٹر انٹرنیشنل کوآپریشن ڈیپارٹمنٹ
رمضان شوگر ملز لمیٹیڈ1993-2015
اتفاق شوگر ملز لمیٹیڈ1990-1996
حمزہ شوگر ملز لمیٹیڈ1994-2001
اتفاق ٹیکسٹائل ملز لمیٹیڈ
1990,1993-1994
16 ۔ ان کمپنیوں کے حوالے سے جے آئی ٹی کو دستیاب ریکارڈ کے حوالے سے ان کمپنیوں کا تفصیلی مالی تجزیہ انیکس II میں ہے:۔
الف۔ یہ کمپنیاں جن میں مدعا علیہان شیئرہولڈرز/ ڈائریکٹرز/ بینی فیشیل مالکان کے طورپر کام کررہے تھے بنیادی طورپر ان کی فیملی کی زیر ملکیت کاروبار ہے، یہ کمپنیاں زیادہ تر1980 سے 1990 کے دوران قائم کی گئیں جب مدعاعلیہ اقتدار میں تھا۔
ب۔مدعا علیہان نے شیئر ہولڈرز کی حیثیت سے اس میں بہت معمولی سرمایہ لگایا اور یہ کمپنیاں زیادہ تربینکوں /مالیاتی اداروں /غیر ملکی مالیاتی اداروں یا بیرون ملک میں قائم اسپیشل پرپز وہیکل کے ذریعے حاصل سرمائے سے قائم کی گئیں۔
ج۔ان کمپنیوں کے ابتدائی مراحل میں فنڈز بطور قرض لیاگیا اور قرض کی یہ رقم دیگر مقاصد پر خرچ کی گئی، پلانٹس اور مشینری لگانے کے لیے غیر ملکی فنڈز جمع کیے گئے، تاہم زیادہ تر کمپنیاں یا تو بند رہیں یا ان کو ان کی پوری استعداد کے مطابق نہیں چلایاگیا اور ان کو نقصان ہوا جس سے ایکویٹی منفی ہوگئی۔ایسی کمپنیوں میں محمد بخش ٹیکسٹائل ملز لمیٹیڈ، حدیبیہ پیپر ملز لمیٹیڈ، حدیبیہ انجینئرنگ کمپنی پرائیوٹ لمیٹڈ ،حمزہ بورڈ ملز لمیٹڈ، مہران رمضان ٹیکسٹائل ملزم لمیٹڈ شامل ہیں۔
د ۔ ناقص کارکردگی اور آپریشنل منافع نہ ہونے کی وجہ سے چند برسوں کے علاوہ منافع کااعلان نہیں کیاگیا،یہ تما م کمپنیاں زیادہ تر نقصان میں رہیں اور گزشتہ کم وبیش 20سال کے دوران ان میں کوئی قابل ذکر کاروبار نہیں ہوا۔
نتیجہ
17۔مذکورہ بالا تفصیلی تجزیئے سے ظاہرہوتاہے کہ مدعاعلیہان نمبر 1,6,7 اور 8 ظاہری اور ظاہر کردہ آمدنی اور دولت کے ذرائع میں نمایاں تفاوت / اور فرق موجود ہے۔پاکستان میں ان کمپنیوں کامالی ڈھانچہ اور ان کی حالت مدعاعلیہان کی حالت اور دولت سے مطابقت نہیں رکھتیںاور مدعاعلیہان کی جانب سے ظاہر کردہ دولت مدعاعلیہان کی جانب سے بظاہر اور اعلان کردہ رقم کے ذرائع سے مطابقت نہیں رکھتی۔
18 ۔مزید براں سعودی عرب میں قائم کمپنی (ہل میٹلز اسٹبلشمنٹ) برطانیا میں قائم کمپنیوں( فلیگ شپ انوسٹمنٹ لمیٹیڈ اور دیگر ) اور متحدہ عرب امارات میں قائم کمپنی (کیپٹل ایف زیڈ ای) کی جانب سے مدعاعلیہ نمبر ایک ،مدعاعلیہ نمبر 7 اور مدعاعلیہ نمبر ایک اور فیملی کو بڑی تعداد میں قرضوں اور تحائف کی بے قاعدہ آمدورفت اجاگر کی گئی ہے۔
19 ۔آف شور کمپنیوں کا کردار بہت اہم ہے کیونکہ اس تفتیش کے دوران کئی آف شور کمپنیوںکا جن میں (نیسکول لمیٹیڈ،نیل سن انٹرپرائز لمیٹیڈ ،الانہ سروسز لمیٹیڈ ،لیم کن ایس اے،کومبر گروپ انکارپورٹیڈ ،ہلٹرن انٹرنیشنل لمیٹیڈ )برطانیا میں ان کے کاروبار سے تعلق کی نشاندہی ہوئی، یہ کمپنیاں دراصل برطانیا میں قائم کمپنیوں کوفنڈز کی منتقلی کے لیے استعمال کی جاتی تھیں جن کی برطانیا میں اس رقم سے خریدی گئی کوئی قیمتی املاک نہیں ہیں اور یہ فنڈز ان کی برطانیا ،کے ایس اے ،متحدہ عرب امارات اور پاکستان کی کمپنیوں میں تقسیم ہوجاتاتھا۔
20 ۔ ان کمپنیوں کے علاوہ مدعاعلیہ نمبر ایک اور 7 نے تحائف /قرضوں کی شکل میں یہ فنڈز وصول کیے جس کامقصد اور وجہ کا وہ جے آئی ٹی کے سامنے جواز پیش نہیں کرسکے۔یہاں یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ برطانیا کی یہ کمپنیاں نقصان میں چل رہی تھیںاور ان کو فنڈز کی منتقلی کے لیے یہ تاثر دینے کیلئے استعمال کیاجارہاتھا کہ برطانیاکی قیمتی پراپرٹیز برطانیا میں قائم ان کمپنیوں کے کاروبار کی وجہ سے ہیں ۔
21۔جے آئی ٹی حوالہ دینے پر مجبور ہے :۔
قومی احتساب آرڈیننس 1999کی دفعہ 9(a)(v)
سرکاری عہدے پر فائز کوئی بھی شخص یا کوئی اور فرد کرپشن کامرتکب ہوا یا کرپٹ طریقہ کار اختیار کیا۔
(v) اگر وہ یا اس کاکوئی زیر کفیل یا بے نامی کسی ایسی املاک کامالک ہو یا کسی املاک میں حصہ دار بن جائے یا ناقابل تنسیخ پاور آف اٹارنی حاصل کرے جو اس کی معلوم آمدنی اور ذرائع آمدنی سے مطابقت نہ رکھتا ہو اور جو وہ اپنے ذرائع آمدنی سے حاصل کرنے اور اس کو برقرار رکھنے کی صلاحیت نہ رکھتاہو۔
قومی احتساب آرڈی ننس 1999 کی دفعہ 14(c) :۔
اس آرڈی ننس کی دفعہ 9 کی کلاز (v) کی ذیلی دفعہ (a)کے تحت قابل سزا جرم پر کوئی بھی مقدمہ اس بنیاد پر چلایاجائے گا کہ ملزم یا اس کی معرفت کوئی دوسرا فرد کسی ایسی املاک یااثاثے کا مالک ہے جس کا ملزم کے پاس اطمینان بخش حساب کتاب نہیں ہے خاص طورپر وہ اس شخص کے معلوم اور ظاہر ذریعہ آمدنی سے مطابقت نہیں رکھتا یا اس جرم کے ارتکاب کے وقت اس کی آمدنی سے مطابقت نہیں رکھتاتھا،عدالت یہ تصور کرے گی کہ ملزم کرپشن اور کرپٹ عمل کامرتکب ہوا ہے اور اس پر اس کو دی جانے والی سزا صرف تصور کی بنیاد پر دی جانے والی سزا کی بنیاد پر غلط نہیں ہوگی۔
22۔قانون شہادت آرڈر 1984 اور درج ذیل دفعات بھی اس سے متعلق ہیں:۔
122حقیقت خاص طور معلوم حقائق، کو ثابت کرنا متعلقہ شخص کی ذمہ داری ہوگی۔
’’قانون شہادت آرڈر ،1984 کی دفعہ 117 ۔
117 ثابت کرنے کی ذمہ داری(I) جو کوئی یہ چاہتاہے کہ عدالت حقائق کے مطابق قانونی حق یا لائب لیٹی کا موجود حقائق کے مطابق فیصلہ کرے تو اسے یہ ثابت کرنا ہوگا کہ یہ حقائق موجود ہیں۔
(2) جب ایک فرد حقائق کی موجودگی ثابت کرنے کاپابند ہے تو یہ کہاجائے گا کہ ثبوت فراہم کرنا متعلقہ شخص کی ذمہ داری ہے۔
قانون شہادت آرڈر1984 کی دفعہ 129 کے تحت عدالت بعض حقائق کے موجودہونے کو فرض کرسکتی ہے ،عدالت کسی معاملے کے بارے میں کسی قسم کے حقائق کی موجودگی اس سے متعلق قدرتی ایونٹس، انسانی طرز عمل ، نجی کاروبار کی بنیادپر حقائق کی موجودگی کو فرض کرسکتی ہے۔
قانون شہادت آرڈر ،1984 کی دفعہ 2(4),(7) اور(8)کے تحت ثبوت کی تعریف:۔
(4) حقیقت پیش نظر معاملے کاجائزہ لینے کے بعد ثابت ہوگی عدالت یا تو اس کے وجود کا یقین کرے گی یا کسی خاص معاملے میں مخصوص حالات کے تحت اسے یقین ہوگا کہ ہوسکتاہے کہ ایسا ہواہوگا۔
(7) جب بھی یہ آرڈر ہو کہ یہ عدالت اس حقیقت کو سمجھتی ہے،تو اسے ثابت شدہ تصور کیاجائے گا یا پھر اسے غلط ثابت کرنے کیلئے ثبوت پیش کرنا ہوگا۔
(8) جب بھی یہ کہا جائے کہ عدالت کسی بات کوحقیقت تصور کرتی ہے تو وہ حقیقت تصور کیاجائے گا ،تاآنکہ اس کو غلط ثابت نہ کردیاجائے۔
22 ۔تمام مدعاعلیہان کی جانب سے آمدنی کے معلوم ذرائع کے بارے میں مطلوبہ معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہنے کی بنیاد پر یہ بات واضح ہے کہ مدعاعلیہان اپنے اثاثوں اور ذرائع آمدنی کا جواز پیش کرنے سے قاصر ہیں۔


متعلقہ خبریں


حکومت کاگندم بحران کی جامع تحقیقات سے گریز وجود - پیر 06 مئی 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے ’ہر قیمت پر کسانوں کے مفادات کا تحفظ‘کرنے کا عہد کیا ہے ، جبکہ وفاقی حکومت میگا اسکینڈل کی جامع تحقیقات کرنے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں نظر آتی ہے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے درآمدات میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے...

حکومت کاگندم بحران کی جامع تحقیقات سے گریز

سعودی وفد کادورہ پاکستان، 10ارب ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے متوقع وجود - پیر 06 مئی 2024

سعودی تجارتی وفد سرمایہ کاری کے باہمی تعاون کیلئے پاکستان پہنچ گیا۔ سعودی عرب کے نائب وزیر سرمایہ کاری ایچ ای ابراہیم المبارک کی قیادت میں 50ارکان پر مشتمل اعلیٰ سطحی تجارتی وفد پاکستان پہنچا۔ سرمایہ کاروں کے وفد کے دورہ پاکستان کے دور ان 10 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کے معاہدوں ...

سعودی وفد کادورہ پاکستان، 10ارب ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے متوقع

اسرائیلی فوج کی طولکرم ،رفح میں وحشیانہ کارروائیاں ،8 فلسطینی شہید وجود - پیر 06 مئی 2024

اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں ، طولکرم میں مزید5 فلسطینی شہید کردئیے ، رفح میں ماں دو بچوں سمیت شہید جبکہ3 فلسطینی زخمی ہو گئے ۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر طولکرم کے قریب ایک قصبے میں رات کو کارروائی کے دوران 5 فلسطینیوں ک...

اسرائیلی فوج کی طولکرم ،رفح میں وحشیانہ کارروائیاں ،8 فلسطینی شہید

فیصلہ کن گھڑی آچکی، ریونیوکلیکشن بڑا چیلنج ہے ، شہبا ز شریف وجود - اتوار 05 مئی 2024

وزیر اعظم محمد شہبا ز شریف نے کہا ہے کہ فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو مل کر ملک کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان کو آج مختلف چیلنجز کا سامنا ہے ریونیوکلیکشن سب بڑا چیلنج ہے ،جزا ء اور سزا کے عمل سے ہی قومیں عظیم بنتی ہیں،بہتری کارکردگی دکھانے والے افسران کو سراہا جائے گا...

فیصلہ کن گھڑی آچکی، ریونیوکلیکشن بڑا چیلنج ہے ، شہبا ز شریف

احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت، حافظ نعیم الرحمان رضامند وجود - اتوار 05 مئی 2024

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں، ادارے آئین کی تابعداری کے لیے تیار ہیں تو گریٹر ڈائیلاگ کا آغاز ہوسکتا ہے ، ڈائیلاگ کی بنیاد فارم 45ہے ، فارم 47کی جعلی حکومت قبول نہیں کرسکتے ، الیکشن دھاندلی پر جوڈیشل کمیشن بنے جس کے پاس مینڈیٹ ہے اسے حکومت بنانے د...

احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت، حافظ نعیم الرحمان رضامند

شہباز سرکار میں بھی 98ارب51 کروڑ کی گندم درآمد ہوئی، نیا انکشاف وجود - اتوار 05 مئی 2024

ملک میں 8؍فروری کے الیکشن کے بعد نئی حکومت آنے کے بعد بھی 98 ارب51 کروڑ روپے کی گندم درآمد کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ موجودہ حکومت کے دور میں بھی 6 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم درآمد کی گئی، ایک لاکھ13ہزار ٹن سے زیادہ کا کیری فارورڈ اسٹاک ہونے کے باوجو...

شہباز سرکار میں بھی 98ارب51 کروڑ کی گندم درآمد ہوئی، نیا انکشاف

ٹیکس نادہندگان کی سم بلاک کرنے سے پی ٹی اے کی معذرت وجود - اتوار 05 مئی 2024

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے ) نے نان ٹیکس فائلر کے حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے 5لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کی معذرت کر لی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے 2023 میں ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والے 5...

ٹیکس نادہندگان کی سم بلاک کرنے سے پی ٹی اے کی معذرت

پیپلز بس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف وجود - اتوار 05 مئی 2024

کراچی میں پیپلزبس سروس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف کروا دیا گیا ۔ کراچی میں پیپلز بس سروس کے مسافروں کیلئے سفر مزید آسان ہوگیا۔ شہری اب کرائے کی ادائیگی اسمارٹ کارڈ کے ذریعے کریں گے ۔ سندھ حکومت نے آٹومیٹڈ فیئر کلیکشن سسٹم متعارف کرادیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی ش...

پیپلز بس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف

گندم ا سکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی نے انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا وجود - اتوار 05 مئی 2024

گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقاتی کمیٹی نے سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی نے اجلاس میں نگراں دور کے سیکریٹری فوڈ محمد محمود کو بھی طلب کیا تھا، جوکمیٹ...

گندم ا سکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی نے انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں اہم سنگ میل عبور کرلیا، تاریخی خلائی مشن ’آئی کیوب قمر‘چین کے وینچینگ خلائی سینٹر سے روانہ ہو گیا جس کے بعد پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے ۔سیٹلائٹ آئی کیوب قمر جمعہ کو2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا، جسے چینی میڈیا ...

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے ان کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے اہم پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے تمام مقدمات س...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے لیکن میں مرنے سے نہیں ڈرتا، غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا۔برطانوی جریدے دی ٹیلی گراف کے لیے جیل سے خصوصی طور پر لکھی گئی اپنی تحریر میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستانی ریاست اور اس کے عوام ایک دوسرے...

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان

مضامین
کچہری نامہ (٣) وجود پیر 06 مئی 2024
کچہری نامہ (٣)

چور چور کے شور میں۔۔۔ وجود پیر 06 مئی 2024
چور چور کے شور میں۔۔۔

غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا وجود پیر 06 مئی 2024
غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا

بھارت دہشت گردوں کا سرپرست وجود پیر 06 مئی 2024
بھارت دہشت گردوں کا سرپرست

اک واری فیر وجود اتوار 05 مئی 2024
اک واری فیر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر