وجود

... loading ...

وجود
وجود

ایم کیو ایم لندن قیادت سرگرم: وفا پرست کے نام سے نئی جماعت رجسٹرڈ کرانے کا فیصلہ

پیر 12 جون 2017 ایم کیو ایم لندن قیادت سرگرم: وفا پرست کے نام سے نئی جماعت رجسٹرڈ کرانے کا فیصلہ

ایم کیوایم کی لندن قیادت نے کراچی میں اب ایک نئی جماعت الیکشن کمیشن میں رجسٹرد کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انتہائی باخبر ذرائع کے مطابق نئی جماعت کے لیے نسبتاً نئے چہروں کو ابتدا میں سامنے لایا جائے گا، مگر جو درحقیقت بانی متحدہ کے حقیقی وفادار اور پرانے روابط رکھنے والے ہی افراد ہوں گے، نئی جماعت کے طورپرایم کیوایم وفا پرست کے نام پر اتفاق ہوا ہے۔ جس میں ابتدائی طور پر چار رہنما منظر عام پرآکر ابتدائی کارروائی کو پورا کریں گے۔ جس میں الیکشن کمیشن میں نئی جماعت کے لیے رجسٹریشن کے مختلف مراحل سے لے کر دیگر اْمور شامل ہیں۔ایم کیوایم لندن کی قیادت نے وہاں موجود رہنماؤں کے ساتھ طویل مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ ایم کیوایم وفا پرست کے نام سے اس نئی جماعت میں پاک سرزمین پارٹی اور ایم کیوایم پاکستان کے کچھ رہنماؤں کو چھوڑ کر سب کے لیے معافی کے ساتھ گھر واپسی کے لیے دروازے کھول دیے جائیں گے، ایم کیوایم پاکستان کے جن چار رہنماؤں کے لیے دروازے ہمیشہ کے لیے بند کردیے گئے ہیں اْن میں ڈاکٹر فاروق ستار، عامر خان ، خواجہ اظہار الحسن اور فیصل سبزواری کے نام شامل ہیں۔ جبکہ پاک سرزمین پارٹی میں سے مصطفی کمال اور انیس احمد ایڈووکیٹ کے نام ناقابل قبول لوگوں کی فہرست میں شامل کیے گئے ہیں۔ وجود کو قابل اعتماد ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ایم کیوایم وفا پرست کے نام سے نئی جماعت بعد ازاں نائن زیرو اور خورشید بیگم میموریل ہال کی حوالگی کے لیے عدالت سے بھی رجوع کرے گی۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بعض مقتدر حلقوں کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار کو یہ پیشکش کی گئی تھی کہ وہ ایم کیوایم کا مرکز نائن زیرو اور خورشید بیگم میموریل ہال کو اپنی جماعت کی تحویل میں لے لیں۔ مگر ڈاکٹر فاروق ستار نے بوجوہ یہ پیشکش قبول نہیں کی تھی۔ انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں ایک رکن صوبائی اسمبلی پر ہونے والے حملے کو بھی نئی جماعت کے قیام کے فیصلے کے تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔ ایم کیوایم پاکستان کے حلقوںمیں اس حملے کے حوالے سے تشویش کی ایک نئی لہر دوڑ گئی ہے، بعدازاں یہی تشویش ، اضطراب او رخوف کے عناصر نئی جماعت کے لیے ایم کیوایم کے تمام گروپوں کے مختلف رہنماؤں کی گھر واپسی کا راستہ بھی ہموار کرسکتے ہیں۔بانی متحدہ اور ایم کیوایم لندن کے رہنماؤں کی اس سوچی سمجھی مگر اچانک چال سے ایم کیوایم پاکستان اور پاک سرزمین کے لیے مزید مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں، جو ابھی بھی آپس میں اتحاد نہ کرنے کے باعث کافی پریشانیوں کا شکار ہوچکی ہیں۔ اس ضمن میں وجود کو یہ معلوم ہوا ہے کہ پاک سرزمین پارٹی اور ایم کیوایم پاکستان کو متحد کرنے کی تمام اندرونِ خانہ کوششیں عملاً ناکام ہو چکی ہیں۔ اور اس کے ذمہ دار پاک سرزمین پارٹی کے دورہنماؤں یعنی مصطفیٰ کمال اور انیس احمد ایڈووکیٹ کو قرار دیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کے انضمام پر پاک سرزمین پارٹی کے دوسرے بڑے طاقت ور رہنما انیس قائم خانی پوری طرح تیار ہیں۔باخبر ذرائع کے مطابق اس حوالے سے انیس قائم خانی کے ڈاکٹر فاروق ستار اور عامر خان سے براہِ راست رابطے بھی ہوچکے ہیں، مگر یہ رابطے اور کوششیں عملاً پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کے باعث رنگ نہیں لاسکی ہیں، جو اگلے انتخابات میں دونوں جماعتوں کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ کیونکہ ایسی صورت میں ایم کیوایم وفا پرست گروپ کے پاس کراچی کے اردو بولنے والوں کو متاثر کرنے کے لیے زیادہ موثر بیانیہ ہو گا۔ اس پوری صورتِ حال میں ایک پہلو سب سے زیادہ چونکا دینے والا ہے جس کی طرف اس پورے کھیل میں اب تک کسی کی توجہ نہیں گئی ہے۔اگر چہ وزیرداخلہ چودھری نثار اور اْن کے ماتحت ادارے ایف آئی اے کی جانب سے ہرروز بانی متحدہ کی انٹرپول کے ذریعے گرفتاری کی مختلف خبریں گردش میں آتی رہتی ہیں، مگر ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مسلم لیگ نون کے بعض رہنما اب بھی اگلے انتخابات کے لیے بانی متحدہ کو کارآمد سمجھتے ہیں، مسلم لیگ نون کے بعض زعماء کے حوالے سے یہ معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ نون کے اندرونی حلقے میں یہ سوچ پروان چڑھ رہی ہے کہ پاناما کیس سے نوازشریف اور اْن کے اہلِ خانہ کے نکلنے کے بعد ساری توجہ پیپلزپارٹی کا مقابلہ کرنے پر دی جائیگی جس میں بانی متحدہ فیکٹر موثر ثابت ہوسکتا ہے۔ شاید یہی وجہ رہی ہو گی کہ ان دنوں بانی متحدہ نے اپنا وزن حیرت انگیز طور پر کم کردیا ہے اور وہ باقاعدہ طور پر ورزشیں کرنے لگے ہیں، اس حوالے سے ایک دلچسپ ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں وہ اپنا پْرانا کوٹ پہن کر دکھا رہے ہیں، دیکھنا یہ ہے کہ ایم کیوایم وفاپرست کے نام سے نئی جماعت کا فیصلہ ایم کیوایم لندن کو کراچی میں ایک بار پھر زندگی دے سکے گا یا نہیں اور بانی متحدہ کی ڈوب کر پھر اْبھرنے کی خواہش کو پورا کرنے میں کوئی مدد کرے گا یا نہیں۔


متعلقہ خبریں


نون لیگ میں کھینچا تانی، شہباز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ وجود - هفته 27 اپریل 2024

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے تنظیمی اجلاس میں پارٹی قائد نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کے حق میں متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی جبکہ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خاں نے کہاہے کہ (ن) لیگ پنجاب کے اجلاس کی تجاویز نواز شریف کو چین سے وطن واپسی پر پیش کی جائیں گی،انکی قیادت میں پارٹ...

نون لیگ میں کھینچا تانی، شہباز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ

ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ، سندھ حکومت کا اہم اعلان وجود - هفته 27 اپریل 2024

سندھ حکومت نے ٹیکس چوروں اور منشیات فروشوں کے گرد گہرا مزید تنگ کردیا ۔ ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شایع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔منشیات فروشوں کے خلاف جاری کریک ڈائون میں بھی مزید تیزی لانے کی ہدایت کردی گئی۔سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔جس میں شرج...

ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ، سندھ حکومت کا اہم اعلان

مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار وجود - هفته 27 اپریل 2024

بھارتی ہندو انتہا پسند سیاسی جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کے ایک بار پھر اقتدار میں آنے کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں۔مسلسل 10 برس سے اقتدار میں رہنے کے بعد بھی مودی سرکار ایک بار پھر اقتدار پر قابض ہونے کے خواہش مند ہیں۔ نری...

مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار

سندھ میں جمہوری حکومت نہیں بادشاہت قائم ہے، آفاق احمد وجود - هفته 27 اپریل 2024

آفاق احمد نے سندھ سے جرائم پیشہ پولیس اہلکاروں کی کراچی تعیناتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی پہلے ہی غیر مقامی اور نااہل پولیس کے ہاتھوں تباہی کے دھانے پر پہنچ گیا ہے، اب سندھ سے مزید جرائم پیشہ پولیس اہلکاروں کی کراچی تعیناتی کا مقصد کراچی کے شہریوں کی جان ومال...

سندھ میں جمہوری حکومت نہیں بادشاہت قائم ہے، آفاق احمد

پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار وجود - هفته 27 اپریل 2024

ضلع شرقی کی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ معاملے پر سندھ ہائیکورٹ میں بھی سماعت ہوئی، جس میں اے جی سندھ نے سکیورٹی وجوہات بتائیں، دوران سماعت ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے یہ بھی استفسار کیا کہ، کیا یہ 9 مئی کا واقعہ دوبارہ کردیں گے۔ڈپٹی کمشنر...

پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار

غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم وجود - هفته 27 اپریل 2024

وفاقی وزیر داخلہ نے آئی جی اسلام آباد کو غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دے دیا۔صحافیوں سے ملاقات کے بعد غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دارالحکومت میں غیر قانونی رہائشی غیر ملکیوں کا ڈیٹا پہلے سے موجود ہے ۔ آئی ...

غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم

کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں ہے۔سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ وہ جب سے چیف جسٹس بنے ہیں ہائیکورٹس کے کسی جج کی جانب سے مداخلت کی شکایت نہیں ملی ہے اور اگر کوئی مداخلت ...

کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا ہے کہ اگر ہمیں حق نہ دیا گیا تو حکومت کو گرائیں گے اور پھر اس بار اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے۔اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان تحریک انصاف کے 28ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر ...

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ وجود - جمعه 26 اپریل 2024

اندرون سندھ کی کالی بھیڑوں کا کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ مبینہ طور پر کچے کے ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے اناسی پولیس اہلکاروں کا شکارپور سے کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ شہریوں نے ردعمل دیا کہ ان اہلکاروں کا کراچی تبادلہ کرنے کے بجائے نوکری سے برطرف کیا جائے۔ انھوں نے شہر میں جرائم میں اض...

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس کراچی آئے تو ماضی میں کھو گئے اور انہیں شہر قائد کے لذیذ کھانوں اور کچوریوں کی یاد آ گئی۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی نے کراچی میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایک تقریب میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے وہ ماضی میں کھو گئے اور انہیں اس شہر کے لذیذ کھ...

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعلی کی کرسی اللہ تعالی نے مجھے دی ہے اور مجھے آگ کا دریا عبور کرکے یہاں تک پہنچنا پڑا ہے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے پولیس کی پاسنگ آٹ پریڈ میں پولیس یونیفارم پہن کر شرکت کی۔پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ خوشی ہوئی پو...

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم وجود - جمعه 26 اپریل 2024

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائب لائن منصوبہ ہر صورت میں مکمل کیا جائے، امریکا پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔ احتجاج کرنے والی پی ڈی ایم کی جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، واضح کریں کہ انھیں حالیہ انتخابات پر اعت...

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم

مضامین
''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

ریٹرننگ سے پریذائڈنگ آفیسرتک وجود اتوار 28 اپریل 2024
ریٹرننگ سے پریذائڈنگ آفیسرتک

اندھا دھند معاہدوں کانقصان وجود هفته 27 اپریل 2024
اندھا دھند معاہدوں کانقصان

ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے! وجود هفته 27 اپریل 2024
ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے!

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر