وجود

... loading ...

وجود
وجود

بھارت کے ریاستی انتخابات:بی جے پی کوتقویت

منگل 14 مارچ 2017 بھارت کے ریاستی انتخابات:بی جے پی کوتقویت

5 ریاستوں اتر پردیش، اتراکھنڈ، پنجاب، گوا اور منی پور میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے نتائج سامنے آگئے ہیں جن کے مطابق مرکز میں برسراقتدار بی جے پی کو اتر پردیش اور اترا کھنڈ میں غیر معمولی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابی نتائج کو اپنی پالیسیوں کی عوام کی جانب سے توثیق قرار دیا ہے ، اس کامیابی کے بعد اب بی جے پی مودی لہر کے دوش پر سوار ہو کر دونوں ریاستوں میں حکومت بنانے جا رہی ہے۔ان انتخابات میں عوامی مقبولیت کے زعم میں انتخابی اکھاڑے میں اترنے والے بھارتی فلمی ستاروں کی قسمت کا فیصلہ بھی ہو گیا،لیکن انتخابی نتائج نے زیادہ تر فنکاروں کو مایوس کیا کیونکہ بھارتی عوام نے یہ ثابت کیا کہ اگرچہ آج کے دور کے بھارتی سیاستدان بھی اداکاروں سے کم نہیں اور وہ عوام کے مسائل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اداکاری کابہترین مظاہرہ کررہے ہوتے ہیں لیکن پردہ سیمیں پر اداکاری’ اورسیاسی اکھاڑے کی اداکاری میں بہت فرق ہے ،فلمی اور ٹی وی ڈراموں کے ستارے اسٹیج پر رٹے رٹائے جملے ادا کرکے عوام سے داد وصول کرلیتے ہیںجبکہ سیاستدانوں کو عوام کو مطمئن کرنے کے لیے اداکاری کے ساتھ اور بھی کئی پاپڑ بیلنا پڑتے ہیں ، اس کا اندازہ بھارتی صوبوں کے انتخابی نتائج سے لگایا جاسکتا ہے ۔
تازہ ترین انتخابی نتائج کے مطابق ’’کیوں کہ ساس بھی کبھی بہو تھی‘ کی’ تلسی‘، بی جے پی کی بہت مضبوط امیدوار ہونے کے باوجود ہار گئیں. شتروگھن سنہا، ہیمامالنی، پریش راول، کرن کھیر اور منوج تیواری جیت گئے جبکہ راکھی ساونت کو صرف ’’11‘‘ ووٹ ملے۔ٹائمز آف انڈیا نے انتخابات میں کامیابی اور ناکامی حاصل کرنے والے فنکاروں کی ایک فہرست جاری کی ہے۔ آپ بھی اس فہرست کی مدد سے اپنی پسند کے فنکار یا فنکارہ کی قسمت کا فیصلہ پڑھ سکتے ہیں،انتخابات میں ڈریم گرل ہیمامالنیکو 3 لاکھ 5 ہزار567 ووٹ ملے۔ وہ متھرا سے بی جے پی کی نشست پر انتخابات جیتنے میں کامیاب ہوگئیں۔ ٹوئیٹر پر دیے گئے پیغام کے مطابق انہیں خود بھی اتنے زیادہ ووٹ ملنے کی توقع نہیں تھی۔
کرن کھیر سینئر اداکارہ ہیں۔ وہ دو جگہ سے انتخاب لڑ رہی تھیں۔ چندی گڑھ کی نشست پر ان کا مقابلہ ایک اور فنکارہ گل پانگ سے تھا جو پہلی مرتبہ عام آدمی پارٹی کی طرف سے کھڑی ہوئیں تھیں لیکن کرن کھیر نے انہیں ہرا دیا۔ کرن کے شوہر نے ٹوئٹ کیا ہے کہ ’’اچھے دن آگئے۔۔۔جے ہو۔۔۔‘‘
پاریش راول فلموں میں خطرناک ولن کے ساتھ ساتھ کامیڈی بھی کرتے رہے ہیں۔ وہ احمد آباد گجرات سے انتخاب لڑرہے تھے، کامیابی نے ان کے قدم چومے اور اب وہ بہت جلد آپ کو انڈین پارلیمنٹ میں بھی نظر آئیں گے۔
منوج تیواری متنازع ٹی وی شو ’’بگ باس‘‘ کے ذریعے گھر گھر اپنی پہچان بنانے میں کامیاب رہے اور اسی شہرت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے نارتھ ایسٹ دہلی کی نشست پر انتخاب لڑا اور آخر کار کامیاب قرار پائے۔
شتروگھن سنہا تمام فنکاروں میں اس حوالے سے خوش قسمت رہے کہ بالی ووڈ کے بعد سیاست نے بھی انہیں خوب شہرت اور نیک نامی بخشی ہے۔ شتروگھن سنہا ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ سے انتخاب لڑ رہے تھے۔ کامیابی ان کا مقدر ٹھہری۔
ان انتخابات کا سب سے بڑا سیٹ بیک یہ رہا کہ سمیرتی ایرانی جو بی جے پی کی بہت مضبوط امیدوار تھیں وہ یہ انتخابات ہار گئی ہیں۔ اگرچہ کانگریس کو بی جے پی نے اکثر جگہوں پر چاروں شانے چت کیا ہے لیکن اس بار سمیرتی نے راہول گاندھی کے مقابلے میں امیٹھی سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا تھا، امیٹھی سے کانگریس سالہاسال سے جیتتی آئی ہے اور اس بار بھی یہی ہوا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ سمیرتی نے غلط حلقے کا انتخاب کیا ورنہ بی جے پی کی بہت سرگرم اور با اثر کارکن ہیں۔
راکھی ساونت کو بھارتی سیاست میں کتنا پسند کیا جاتا ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہیں سب کچھ کرنے کے باوجود صرف ’’گیارہ ووٹ‘‘ ملے، جی ہاں گیارہ ووٹ۔ اس تعداد کو لیکر سوشل میڈیاپر بھی نئے نئے لطیفے بنائے جارہے ہیں۔
راج ببر سینئر اداکار ہیں، کانگریس کی طرف سے انتخاب لڑ رہے تھے لیکن ان کے حلقے غازی آباد (اترپردیش) والوں نے انہیں اس بار سیاست سے دور رہنے پر مجبور کر دیا۔ سیدھے لفظوں میں کہیں تو ان کی جماعت کانگریس کے ساتھ ساتھ راج ببر کو بھی بھارتی جنتا نے اس بار الوداع کہہ دیا۔
جیا پرادا فلموں میں کامیابی کے ساتھ ساتھ ماضی کے انتخابات میں بھی کامیابی سمیٹتی رہی ہیں لیکن اس بار انہیں بھی بری طرح شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔جیا پرادا کی طرح ہی فلم میکر پرکاش جھا کو بھی عوام نے پسند نہیں کیا۔ وہ بہار سے انتخاب ہار گئے۔ اس سے قبل وہ 2009ء کے انتخاب میں بھی کھڑے ہوچکے ہیں لیکن اُس بار بھی انہیں شکست کا ہی منہ دیکھنا پڑا تھا۔
موسیقار بپی لہری ہر جگہ اپنے گلے میں پڑے ڈھیر سارے زیورات کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں لیکن بھارتی عوام کی اکثریت غریب ہے لہٰذا انہیں روٹی کے مقابلے میں سونا متاثر نہیں کرسکا۔ مہیش منجریکر اور راکھی ساونت ریاست مہاراشٹر کے ایک ہی حلقے سے انتخاب لڑ رہے تھے اور راکھی ساونت کی طرح ہی مہیش بھی بری طرح الیکشن ہار گئے۔ایکٹر روی شنکر نے جون پور اترپردیش کے حلقے سے انتخاب لڑا لیکن سب کوششیں کرنے کے باوجود ہار گئے۔
یو پی میں 403 نشستوں میںبی جے پی کو 325 نشستیں ملی ہیں جبکہ حکومت سازی کے لیے 202 کی ضرورت تھی۔ سماج وادی اور کانگریس اتحاد کو شدید دھچکہ لگا ہے۔ اسے صرف 54سیٹیں ملی ہیں۔ بی ایس پی کو 19 اور دیگر کو چار سیٹیں ملی ہیں۔اتراکھنڈ کی 70 نشستوں میں بی جے پی کو 57 اور کانگریس کو11 سیٹیں ملی ہیں۔ یہاں کانگریس برسراقتدار تھی۔ وزیر اعلیٰ ہریش راوت دو حلقوں سے لڑ رہے تھے، دونوں سے ہار گئے۔ یہاں حکومت سازی کے لیے36 سیٹوں کی ضرورت ہے۔
پنجاب میں برسراقتدار اکالی بی جے پی اتحاد کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ وہ10 سال سے حکومت کر رہا تھا۔ 117 رکنی اسمبلی میں کانگریس کو 77 اور اتحاد کو 18 سیٹیں ملی ہیں۔ پہلی بار میدان میں اتری عام آدمی پارٹی کو 20سیٹیں ملی ہیں۔ وہ حکومت سازی کا دعویٰ کر رہی تھی۔ یہاں حکومت بنانے کے لیے59سیٹوں کی ضرورت تھی۔ پنجاب میں10سال بعد کانگریس پھر اقتدار میں لوٹ آئی ہے۔
گوا اور منی پور میں معلق اسمبلی وجود میں آئی ہے، کانگریس اور بی جے پی میں کانٹے کی ٹکر ہے۔ گوا میں بی جے پی برسراقتدار تھی۔ یہاں 40 سیٹوں میں اسے 14 سیٹیں اور کانگریس کو 19 سیٹیں ملی ہیں۔ حکومت سازی کے لیے 21 کی ضرورت ہے۔
منی پور میں کانگریس حکومت کر رہی تھی، یہاں اسے 26 اور بی جے پی کو 21 سیٹیں ملی ہیں۔ یہاں حکومت سازی کے لیے 31 کی ضرورت ہے۔ منی پور میں کانگریس کے وزیر اعلیٰ بوبی سنگھ 15سال سے حکومت کر رہے ہیں۔ وہ پھر کامیاب ہوئے ہیں۔
بی جے پی کے صدر امیت شا نے ایک نیوز کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ بی جے پی 4 ریاستوں میں حکومت بنائے گی۔ انہوں نے اس شاندار کامیابی کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت کے سر باندھا۔کانگریس اور سماجودای پارٹی نے اپنی شکست تسلیم کر لی ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ وہ شکست کا تجزیہ کرے گی اور پارٹی میں اب سخت فیصلے کرنے کا وقت آگیا ہے۔ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو استعفیٰ دے رہے ہیں۔ یو پی میں بی جے پی کا وزیر اعلیٰ کون ہوگا اس کا فیصلہجلد کردیا جائے گا۔بی ایس پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی نے الزام عائد کیا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں چھیڑ چھاڑ کر کے بے ایمانی کی گئی ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے شکایت کرنے اور عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا اعلان کیا ہے۔
مقامی تجزیہ کار ان نتائجکو نریندر مودی کی قیادت پر عوامی اعتماد کو ظاہر کیا ہے۔ اس کے علاوہ اسے ان کے انتہائی متنازع فیصلے نوٹ بندی کو عوامی حمایت کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔ ان نتائج سے 2019ء کے پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی کو زبردست مدد ملے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے دوبارہ برسراقتدار آنے کے امکانات بھی بڑھ گئے ہیں۔ بی جے پی جو راجیہ سبھا میں اقلیت میں ہے، اب اکثریت میں آجائے گی اور متنازعہ بلوں کو منظور کرانا اس کے لیے آسان ہو جائے گا۔


متعلقہ خبریں


فیصلہ کن گھڑی آچکی، ریونیوکلیکشن بڑا چیلنج ہے ، شہبا ز شریف وجود - اتوار 05 مئی 2024

وزیر اعظم محمد شہبا ز شریف نے کہا ہے کہ فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو مل کر ملک کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان کو آج مختلف چیلنجز کا سامنا ہے ریونیوکلیکشن سب بڑا چیلنج ہے ،جزا ء اور سزا کے عمل سے ہی قومیں عظیم بنتی ہیں،بہتری کارکردگی دکھانے والے افسران کو سراہا جائے گا...

فیصلہ کن گھڑی آچکی، ریونیوکلیکشن بڑا چیلنج ہے ، شہبا ز شریف

احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت، حافظ نعیم الرحمان رضامند وجود - اتوار 05 مئی 2024

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں، ادارے آئین کی تابعداری کے لیے تیار ہیں تو گریٹر ڈائیلاگ کا آغاز ہوسکتا ہے ، ڈائیلاگ کی بنیاد فارم 45ہے ، فارم 47کی جعلی حکومت قبول نہیں کرسکتے ، الیکشن دھاندلی پر جوڈیشل کمیشن بنے جس کے پاس مینڈیٹ ہے اسے حکومت بنانے د...

احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت، حافظ نعیم الرحمان رضامند

شہباز سرکار میں بھی 98ارب51 کروڑ کی گندم درآمد ہوئی، نیا انکشاف وجود - اتوار 05 مئی 2024

ملک میں 8؍فروری کے الیکشن کے بعد نئی حکومت آنے کے بعد بھی 98 ارب51 کروڑ روپے کی گندم درآمد کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ موجودہ حکومت کے دور میں بھی 6 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم درآمد کی گئی، ایک لاکھ13ہزار ٹن سے زیادہ کا کیری فارورڈ اسٹاک ہونے کے باوجو...

شہباز سرکار میں بھی 98ارب51 کروڑ کی گندم درآمد ہوئی، نیا انکشاف

ٹیکس نادہندگان کی سم بلاک کرنے سے پی ٹی اے کی معذرت وجود - اتوار 05 مئی 2024

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے ) نے نان ٹیکس فائلر کے حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے 5لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کی معذرت کر لی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے 2023 میں ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والے 5...

ٹیکس نادہندگان کی سم بلاک کرنے سے پی ٹی اے کی معذرت

پیپلز بس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف وجود - اتوار 05 مئی 2024

کراچی میں پیپلزبس سروس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف کروا دیا گیا ۔ کراچی میں پیپلز بس سروس کے مسافروں کیلئے سفر مزید آسان ہوگیا۔ شہری اب کرائے کی ادائیگی اسمارٹ کارڈ کے ذریعے کریں گے ۔ سندھ حکومت نے آٹومیٹڈ فیئر کلیکشن سسٹم متعارف کرادیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی ش...

پیپلز بس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف

گندم ا سکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی نے انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا وجود - اتوار 05 مئی 2024

گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقاتی کمیٹی نے سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی نے اجلاس میں نگراں دور کے سیکریٹری فوڈ محمد محمود کو بھی طلب کیا تھا، جوکمیٹ...

گندم ا سکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی نے انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں اہم سنگ میل عبور کرلیا، تاریخی خلائی مشن ’آئی کیوب قمر‘چین کے وینچینگ خلائی سینٹر سے روانہ ہو گیا جس کے بعد پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے ۔سیٹلائٹ آئی کیوب قمر جمعہ کو2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا، جسے چینی میڈیا ...

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے ان کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے اہم پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے تمام مقدمات س...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے لیکن میں مرنے سے نہیں ڈرتا، غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا۔برطانوی جریدے دی ٹیلی گراف کے لیے جیل سے خصوصی طور پر لکھی گئی اپنی تحریر میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستانی ریاست اور اس کے عوام ایک دوسرے...

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ وجود - هفته 04 مئی 2024

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان میں کیوں دفتر نہیں کھولتے ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پاکستان میں دفاتر کھولنے چاہئی...

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق وجود - هفته 04 مئی 2024

یوم صحافت پر خضدار میں دھماکا، صحافی صدیق مینگل سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے ۔پولیس کے مطابق خضدار میں قومی شاہراہ پر سلطان ابراہیم خان روڈ پر ریموٹ کنٹرول دھماکے سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ایس ایچ او خضدار سٹی کے مطابق ریموٹ کنٹرول دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ...

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ وجود - جمعه 03 مئی 2024

ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ

مضامین
اک واری فیر وجود اتوار 05 مئی 2024
اک واری فیر

جناح کا مقدمہ ( قسط نمبر 5) وجود اتوار 05 مئی 2024
جناح کا مقدمہ ( قسط نمبر 5)

سہ فریقی مذاکرات اوردہشت گردی وجود اتوار 05 مئی 2024
سہ فریقی مذاکرات اوردہشت گردی

دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا ! وجود هفته 04 مئی 2024
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا !

آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی وجود هفته 04 مئی 2024
آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر