وجود

... loading ...

وجود
وجود

دیرینہ دوستوں کی ملاقاتیں.. ترکی و پاکستان یک جان۔۔۔بھارت و اسرائیل میں قربتیں

جمعه 18 نومبر 2016 دیرینہ دوستوں کی ملاقاتیں.. ترکی و پاکستان یک جان۔۔۔بھارت و اسرائیل میں قربتیں

فوجی بغاوت پر سب سے پہلے پاکستان کا پیغام آیا ،فراموش نہیں کرسکتا،کشمیر کا مسئلہ جلد حل ہونا چاہیے،ترکی و پاکستان لازم وملزوم ہیں، رجب طیب اردگان
اسرائیلی صدر کا دورہ بھارت،پرنب مکھر جی اور مودی سے ملاقاتیں، انتہا پسندی اور بنیاد پرستی کی قوتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تعاون تیز کرنے پر اتفاق

nawaz-erdoganجہاں ترکی کے صدر اور عالم اسلام کے عظیم رہنما رجب طیب اردگان نے دنیا کی واحد ایٹمی پاور مسلم ریاست پاکستان کا 2 روزہ دورہ کیا تودوسری جانب یہود و ہنود ریاستوں کے سربراہان یعنی اسرائیل کے صدر اور بھارت کے وزیر اعظم کی نئی دہلی میں ملاقاتیں ہوئی ہےں۔ اسرائیلی صدر ریوین ریولن 8روزہ دورے پر بھارت پہنچے ہوئے ہیں ۔بظاہر تو دونوں دورے معاشی استحکام کیلیے معاہدوں اور باہمی تعلقات کے فروغ کے بارے میں بتائے جارہے ہیں لیکن خیال یہ ہے کہ دونوںہی ملاقاتیں بین الاقوامی سیاست کے حوالے سے کثیرالمقاصد اہمیت رکھتی ہیں کیونکہ ترک صدر اس وقت نہ صرف عالم اسلام بلکہ عالمی سطح پر دہشت گردی کی سازشوں اور دنیا میں جاری اقتدار کی جنگوں میں مضبوط کردار کی علامت بنے ہوئے ہیں اور سامراجی مظالم شام میں ہوں یا فلسطین،کشمیر میں ہوں یامیانمار،عراق میں ہوں یا افغانستان ہرجگہ ترکی کی اسلامی تنظیم کے رہنما اور ترک صدر رجب طیب اردگان اپنا کردارادا کرتے نظر آرہے ہیں چاہے اس معاملے میں انہیں روس کو لگام دینا پڑے ،امریکا کے سامنے آواز حق بلند کرنی پڑے یا سرمایہ دارانہ ذہنیت کے حامل یورپی یونین کو اس کی اوقات میں رکھنا پڑے ،رجب طیب اردگان اپنے محاذ پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ادھر اسرائیل کی موجودہ سیاسی دنیا میں حیثیت و اہمیت کسی سے پوشیدہ نہیں ہے ۔تجزیہ کار تو اس حد تک کہتے ہیں کہ آئندہ سپر پاور کی کرسی امریکا سے اسرائیل کی طرف منتقل ہونے جا رہی ہے کیونکہ نومنتخب صدر ٹرمپ کے داماد کٹر یہودی ہیں اور انکی بیٹی نے بھی یہودی مذہب قبول کر لیا اور انتخابی مہم میں آگے آگے رہنے والی ٹرمپ کی بیٹی کے بارے میں یہ بھی قیاس کیا جارہا ہے کہ جیسے وہ وہائٹ ہاﺅس میں دوسری خاتون اول کی حیثیت سے سیاسی سرگرمیاں کرتی نظر آئیں گے اوریہودی مقاصد کی تکمیل کا فریضہ انجام دیں گی۔بہرحال وقت کے ساتھ ساتھ معاملات کھل کر خود ہی سامنے آجائیں گے ۔پہلے جائزہ لیتے ہیں ترک صدر کے دورہ پاکستان کا۔
پاکستان کے 2 روزہ دورے پر انے والے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے فتح اللہ گولن کی تحریک ’فیتو‘ کو دہشت گرد تنظیم قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نا صرف ترکی بلکہ پاکستان کی سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہے۔
ترک صدر نے کہا کہ 15جولائی کو ترکی میں فوجی بغاوت کی مذمت کرنے والا پاکستان سب سے پہلا ملک تھا، مشکل وقت میں مدد کرنے پرپاکستانیوں کو فراموش کیا نہ کبھی کریں گے۔ ترکی اور پاکستان ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں۔ ہم اس بھائی چارے کو دنیا بھر میں مقبول کریں گے۔رجب طیب ایردوان نے کہا کہ پاکستان اورترکی اعلیٰ اقدارکی حامل قومیں ہیں، پاکستان سے تعلق روز آخر تک جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ کہ فتح اللہ دہشت گرد تنظیم ایک خونی تنظیم ہے اور خطے کے لیے خطرہ ہے، اس کا نیٹ ورک 120 ممالک میں ہے اور گولن پنسلوانیہ سے اپنی حکمرانی قائم کرنا چاہتے ہیں۔طیب اردگان نے کہا کہ فتح اللہ گولن کے زیرانتظام پاک ترک اسکولز کے عملے کو 20 نومبر تک ملک چھوڑنے کا حکم دینا پاکستان کے تعاون اور یکجہتی کا ثبوت ہے، اس تنظیم کو پاکستان میں کہیں پناہ نہیں ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ترکی اور پاکستان ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں۔ فیٹو کو پاکستان کو نقصان پہنچنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، میں اس دہشت گرد تنظیم کے خلاف جنگ میں پاکستان کے تعاون پر مشکور ہوں۔امریکا میں خود ساختہ جلا وطنی کاٹنے والے مبلغ فتح اللہ گولن کے حوالے سے ترک صدر نے کہا کہ ترکی کے اندر بغاوت کی کوششوں کےخلاف کارروائی کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ جلاوطن ترک رہنما فتح اللہ گولن امریکامیں بیٹھ کردہشت گرد تنظیموں کی سربراہی کررہے ہیں اور 15 جولائی کوترکی میں ہونے والی بغاوت کی سازش انہی کی کوشش تھی جسے طیب اردگان اور ترک عوام نے ملیامیٹ کردیا۔ اس واقعے کے بعد ترک صدر طیب اردگان کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے۔
15 جولائی کو ترکی میں بغاوت کی کوشش کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ باغی طاقتوں سے ملنے والے اسلحے کے تانے بانے مغرب سے ملتے ہیں، مغرب، داعش اور القاعدہ کی مدد کررہا ہے، داعش کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ترک خبر رساں ادارے ٹی آرٹی کے مطابق ترک صدر نے کہا کہ دین اسلام امن اور سلامتی کا پیامبر ہے۔ اسلام اور دہشت گردی کا کوئی تعلق نہیں۔ دہشت گرد اسلام کو نقصان پہنچارہے ہیں، جس طرح دہشت گرد دین اسلام کو نقصان پہنچارہے ہیں کوئی نہیں پہنچا سکتا۔ مغربی دنیا داعش اور القاعدہ کی مدد کررہی ہے، داعش کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کو سراہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ گولن تحریک کو مغربی دنیاکی حمایت حاصل ہے، برائیوں کا خاتمہ ہماری ذمہ داری ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جدو جہد کررہا ہے ، ترکی بھی اسی طرح پی کے کے، داعش اور دیگر تنظیموں کے خلاف جدو جہد کررہا ہے۔ ہم نے داعش سے ملنے والے اسلحے سے اس کی نشاندہی کی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوری عمل مستحکم ہوا ہے، پاکستان نے مسلم امہ کے لیے ایک اہم مثال پیش کی ہے، پاکستان کی پارلیمنٹ سے تیسری مرتبہ خطاب کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔اپنے خطاب میں صدر اردگان نے کہا کہ پاکستانی بھائیوں سے محبت اور خلوص کا اظہار کرتا ہوں، ترکی سے آپ سب کےلیے محبتیں سمیٹ کر لایا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاک ترک تعلقات کونئی بلندی پر پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں،ترکی پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے مکمل تعاون کرےگا۔ پاکستان اور ترکی کی تجارت کا حجم ایک ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں، ہر طرح کی ناانصافی کے خلاف ڈٹ کر کھڑا ہونا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلیم کے میدان میں پیشرفت آگے بڑھائیں گے، پاکستان کے ساتھ انڈر گریجویٹ اوراعلیٰ تعلیم کے معاہدے طے پائیں گے۔
مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیری بھائیوں کی خواہش کے مطابق حل ہونا چاہیے، ترکی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنی کوششیں اقوام متحدہ میں آگے بڑھائے گا، کشمیریوں پر ہونے والے مظالم سے آگاہ ہیں، وہاں درد ناک واقعات پیش آرہے ہیں۔کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’پاکستان اوربھارت مذاکرات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کے ذریعے کشمیر کا مسئلہ حل کرسکتے ہیں، کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے مو¿قف کی تائیدکرتے ہیں۔اردگان نے کہا کہ کنٹرول لائن پر حالیہ کشیدگی بھی باعث تشویش ہے اور ہم اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کی کشیدہ صورتحال کشمیر میں موجود ہمارے بھائیوں اور بہنوں پر اثر انداز ہورہے ہیں اور اب ایسے مقام پر پہنچ چکے ہیں جہاں انہیں نظر انداز کرنا ممکن نہیں۔
پاک افغان تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان اورافغانستان کے تعلقات بہترہوں۔ترک صدر نے کہا کہ پاک افغان تعلقات بہتربنانے کے لیے کردار ادا کریں گے، پاکستان، افغانستان اورترکی دوست ہیں۔
وزیر اعظم نواز شریف اور ترک صدر کے درمیان وزیر اعظم ہاو¿س میںملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ ترک صدر کو پاکستان میں خود آمدید کہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ترکوں کو دوسرا گھر ہے، ترکی میں بغاوت کی ہونے والی کوشش سے پاکستان کو دھکچا پہنچا، پاکستانی قوم ترکی کی منتخب حکومت کو ہٹانے کی کوششوں کی مذمت کرتی ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ترک عوام نے بغاوت کی کوشش ناکام بناکر نئی تاریخ رقم کی۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات باہمی اعتماد اور احترام پر مبنی ہیں، ترکی طیب اردگان کی قیادت میں ترقی کے منازل طے کررہا ہے۔اس موقع پر انہوں نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ ’میں مسئلہ کشمیر پر امن حل پر زور دینے پر صدر اردگان کا مشکور ہوں۔انہوں نے بتایا کہ ترک صدر کے ساتھ ملاقات میں دونوں ممالک نے 2017 کے آخر تک آزادانہ تجارت کے معاہدے پر بات چیت مکمل کرنے پر اتفاق کیا۔وزیر اعظم نواز شریف نے نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کے حوالے سے پاکستان کی حمایت پر ترکی کا شکریہ بھی ادا کیا اور کہا کہ اس سے پاکستان کی پوزیشن مستحکم ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاک ترک دوستی خطے میں استحکام کا ایک اہم عنصر ہے۔
ترک صدر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی دوستی اورساتھ کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے، پاکستان اورترکی مشکل وقت میں ایک ساتھ رہے۔دونوں سربراہان مملک کی ملاقات کے بعد پاکستان اور ترکی کے درمیان وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوئے۔پاک ترکی سرمایہ کاری گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رجب طیب اردگان نے کہا کہ ’ترکی پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کو اپنی ترقی سمجھتا ہے اور ہم پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔‘ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے دیرینہ تعلقات ہیں، جبکہ ترکی پاکستان کے ساتھ ہر سطح پر تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔
قبل ازیں صدر ممنون حسین سے ملاقات میں پاکستان نے طویل المدتی دفاعی شراکت داری کی تجویز پیش کی اور طیب اردگان نے اس خیال کی حمایت کی۔پاکستان اور ترکی کے درمیان دفاع کے کئی معاہدے موجود ہیں ، ترکی پاکستان کو خالد کلاس آبدوزوں کی تجدید میں معاونت فراہم کررہا ہے جبکہ نیول فلیٹ ٹینکر کی تعمیر میں بھی دونوں ملکوں کے درمیان تعاون جاری ہے۔ترکی نے پاکستان سے ایم ایف آئی 17 سپر مشاق طیارے خریدنے میں بھی دلچسپی ظاہر کی تھی۔ دفاع کے علاوہ دونوں رہنماو¿ں نے کشمیر و افغانستان سمیت دیگر علاقائی امور کے حوالے سے روابط بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔
ادھر نئی دہلی میں اسرائیلی صدر ریوین ریولن سرکاری دورے پر بھارت کے رہنماو¿ں کے ساتھ ملاقاتوں میں مصروف ہیں ۔اس دوران نہوں نے اسرائیل اور بھارت کے درمیان مضبوط تعلقات کا اعادہ کیااور کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات اور تعاون کے ذریعے ملک کی سلامتی میں اضافہ ہوگا اور زراعت کے میدان میں، پانی کے معاملے میں، ٹیکنالوجی کے میدان میں، ثقافت میں اور تعلیم میں مدد ملے گی۔ نئی دہلی کے حیدرآباد ہاو¿س میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ دونوں ممالک کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کاسامنا ہے، اور ان قوتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مزید بین الاقوامی تعاون کی ضرورت کے خطرات کا ذکر کیا۔نریندر مودی نے کہاکہ میں دل کی گہرائیوں سے اسرائیلی تعاون کی قدر کرتا ہوں،ہمارے معاشروں کو محفوظ بنانے کے لئے مضبوط اور بڑھتی ہوئی شراکت داری کو قدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں،” مودی نے کہا کہ “ہمارے لوگوں کو مسلسل دہشت گردی اور انتہا پسندی کی قوتوں سے خطرہ ہے. بین الاقوامی برادری کو دہشت گرد نیٹ ورکس اور ان ممالک کے خلاف عزم کے ساتھ کام کرنا چاہیے. ہم تمام امن پسند قوموں کوخطرہ ہے ۔انہوں نے انتہا پسندی اور بنیاد پرستی کی قوتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تعاون تیز کرنے پر اتفاق کیا۔
ریولن نے مزید کہا کہ اسرائیل اور بھارت متاثر کن ماضی کے ساتھ دونوں ممالک کے عوام کی ایک فرم الائنس ہے۔قبل ازیں بھارتی صدر مکھرجی سے ملاقات میں انہوں نے کہاکہ مجھے امید ہے میرے دورے ہم اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کر سکیں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال بھارتی صدر نے بھی اسرائیل کا دورہ کیا تھا۔اسرائیلی صدر نے بھارتی رہنما مہاتما گاندھی کی قبر کا دورہ کیااور پھولوں کی چادر چڑھائی۔


متعلقہ خبریں


قبائلی عمائدین کی مدد سے جرگہ، پاکستان، افغانستان کا جنگ بندی پر اتفاق وجود - پیر 20 مئی 2024

خیبر پختونخوا میں سرحد پر 4روز تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے بعد پاکستان اور افغانستان کے قبائلی عمائدین اور حکام پر مشتمل ایک جرگے نے جنگ بندی پر اتفاق کرلیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق جمعہ کو پاکستان اور افغانستان کی افواج کے درمیان جھڑپوں میں اضافے کے باعث کرم میں خرلاچی بارڈر کراسنگ ...

قبائلی عمائدین کی مدد سے جرگہ، پاکستان، افغانستان کا جنگ بندی پر اتفاق

پنشن سسٹم خطرناک ، دس برسوں میں لاگت100کھرب تک پہنچنے کا خطرہ وجود - پیر 20 مئی 2024

ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے پنشن سسٹم کے اصلاحات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر فوری اقدامات نہیں کیے گئے تو یہ لاگت اگلے 10 سالوں میں 100 کھرب تک پہنچ جائے گی۔جارجیا میں میڈیا بریفنگ کے دوران ایشیائی ترقیاتی بینک کے سینئر ماہر اقتصادیات ایکو ککاوا نے کہا کہ پاکستان میں پنشن ...

پنشن سسٹم خطرناک ، دس برسوں میں لاگت100کھرب تک پہنچنے کا خطرہ

وزیراعظم شہباز شریف کاکرغزستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ وجود - پیر 20 مئی 2024

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کرغزستان میں پاکستان کے سفیر حسن علی ضیغم سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے پاکستانی طلبا ء کو واپس لانے والے خصوصی طیارے کے حوالے سے ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم کی ہدایت پر خصوصی طیارہ بشکیک کرغزستان کے لئے روانہ ہو گا اور 130 پاکستانی طلبا کو لے ...

وزیراعظم شہباز شریف کاکرغزستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ

وزیرِ اعلیٰ نے ایس ایچ او کورنگی انڈسٹریل ایریا کو معطل کر دیا وجود - پیر 20 مئی 2024

وزیرِ اعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے کورنگی انڈسٹریل ایریا کے ایس ایچ او کو معطل کر دیا۔اتوارکی صبح وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں جاری مختلف پروجیکٹس کا دورہ کیا، صوبائی وزراء شرجیل میمن، ناصر شاہ، سعید غنی اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب بھی ان کے ہمراہ تھے ۔مراد علی شا...

وزیرِ اعلیٰ نے ایس ایچ او کورنگی انڈسٹریل ایریا کو معطل کر دیا

پاکستان کو تباہ و برباد کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے ،نواز شریف وجود - هفته 18 مئی 2024

(رپورٹ: ہادی بخش خاصخیلی) پاکستان مسلم لیگ (ن ) کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پیٹھ میں چھرا گھونپا، ساتھ چلنے کی یقین دہانی کروائی، پھر طاہرالقادری اور ظہیرالاسلام کے ساتھ لندن جاکر ہماری حکومت کے خلاف سازش کا جال بُنا۔نواز شریف نے قوم س...

پاکستان کو تباہ و برباد کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے ،نواز شریف

سیاسی پارٹیاں نواز شریف سے مل کر چلیں، شہباز شریف وجود - هفته 18 مئی 2024

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں قوم کے لیے نواز شریف سے مل کر چلیں، نواز شریف ہی ملک میں یکجہتی لا سکتے ہیں، مسائل سے نکال سکتے ہیں۔ن لیگ کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کو صدارت سے علیحدہ کر کے ظلم کیا گیا تھا، ن لی...

سیاسی پارٹیاں نواز شریف سے مل کر چلیں، شہباز شریف

ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ، بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات وجود - هفته 18 مئی 2024

کرغزستان میں پھنسے اوکاڑہ، آزاد کشمیر، فورٹ عباس اور بدین کے طلبا کے پیغامات سامنے آگئے ، وہ ہاسٹل میں محصور ہیں جہاں ان پر حملے ہوئے اور انہیں مارا پیٹا گیا جبکہ ان کے پاس کھانے پینے کی اشیا بھی ختم ہوچکی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کرغزستان میں فسادات کے سبب پاکستانی طلبا خوف کے ما...

ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ، بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات

جنگ کے بعد ،غزہ میں ملٹری حکومت کے اسرائیلی منصوبے کا انکشاف وجود - هفته 18 مئی 2024

اسرائیلی اخبار نے کہا ہے کہ سینئر سکیورٹی حکام نے حال ہی میں حماس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی حکومت کے قیام کی لاگت کا تخمینہ لگانے کی درخواست کی تھی، جس کے اندازے کے مطابق یہ لاگت 20 ارب شیکل سالانہ تک پہنچ جائے گی۔اخبار نے ایک سرکاری رپورٹ کا حوالہ ...

جنگ کے بعد ،غزہ میں ملٹری حکومت کے اسرائیلی منصوبے کا انکشاف

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی وجود - هفته 18 مئی 2024

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی ، قیمت میں مزید ایک روپے 47 پیسے اضافے کی منظوری دے دی گئی۔نیپرا ذرائع کے مطابق صارفین سے وصولی اگست، ستمبر اور اکتوبر میں ہو گی، بجلی کمپنیوں نے پیسے 24-2023 کی تیسری سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں مانگے تھے ، کیپسٹی چارجز کی مد میں31ارب 34 ک...

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم وجود - هفته 18 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت کو صوبے کے واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے 15دن کا وقت دے دیا۔صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ کا زور کشمیر میں دیکھ لیا،کشمیریوں کے سامنے ایک دن میں حکومت کی ہوا نکل گئی، خیبر پخ...

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں وجود - هفته 18 مئی 2024

اڈیالہ جیل میں 190 ملین پائونڈ کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی شدید غصے میں دکھائی دیں جبکہ بانی پی ٹی آئی بھی کمرہ عدالت میں پریشان نظر آئے ۔ نجی ٹی و ی کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف 190 ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس سلسلے می...

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات میں اداروں کے کردار پر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کردیا۔ ایک انٹرویو میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)نے فارم 47 کا فائدہ اٹھایا ہے ، لہٰذا یہ اس سے پیچھے ہٹیں اور ہماری چوری ش...

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ

مضامین
کچہری نامہ (٤) وجود پیر 20 مئی 2024
کچہری نامہ (٤)

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے ! وجود پیر 20 مئی 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے !

عصرحاضرکادہشت گرد وجود پیر 20 مئی 2024
عصرحاضرکادہشت گرد

چائے والا کروڑوں مالیت کے اثاثوں کا مالک وجود پیر 20 مئی 2024
چائے والا کروڑوں مالیت کے اثاثوں کا مالک

جذبہ حب الپتنی وجود اتوار 19 مئی 2024
جذبہ حب الپتنی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر