وجود

... loading ...

وجود
وجود

اندھے سفر کا حاصل ۔۔؟

پیر 05 ستمبر 2016 اندھے سفر کا حاصل ۔۔؟

waseem-akhtar

کراچی کے نو منتخب میئر وسیم اختر نے اپنی حلف برداری کی تقریب میں ـ’’ جئے بھٹو ‘‘ اور ’’ جئے عمران خان ‘‘ کے نعرے لگائے تو ماضی کے دھندلکوں سے 12 ستمبر2007 ء کا منظر میری آنکھوں کے سامنے آگیا۔ مری یادوں کے خزانے چٹیل ویرانوں اور کچلے ہوئے خوابوں کے ریزوں جیسے ہیں۔ تپاں جذبوں سے قرطاس و قلم کی مشقت کے کالے لفظوں میں گونجتی، پھنکارتی، ذہنی تھکن اور چٹخے ہوئے اعصاب کی چیخوں کے تسلسل میں مجھے اُس وقت کی سندھ حکومت کے مشیر داخلہ وسیم اختر پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی سندھ بدری کے احکامات پر گفتگو کرتے نظر آئے۔ 12 ستمبر2007 ء کو عمران خان کراچی پہنچتے ہیں تو پولیس حکام انہیں محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ30یوم تک کراچی میں ان کے داخلے پر پابندی کے احکامات دکھاتے ہیں۔ اس کے بعد کپتان کو شاہین ایئر لائنز کی پرواز کے ذریعے صوبہ بدر کرکے اسلام آباد واپس بھیج دیا جاتا ہے۔ اور کراچی ائیر پورٹ پر عمران خان کے استقبال کے لیے پہنچنے والے متعدد کارکن بھی گرفتار کر لیے جاتے ہیں۔

وسیم اختر کا اپنے اس اقدام کی وضاحت کے لیے اُس وقت یہ کہناتھا کہ اکتوبر2006 ء میں سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ کراچی کی سڑکوں پر ٹریفک بلا روک ٹوک رواں رہنی چاہیئے۔ ہم نے اسی مقصد کے لیے دفعہ144 نافذ کر دی ہے اور کراچی کی سڑکوں پر ریلیاں نکالنے پر پابندی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے عمران خان کی کراچی میں ریلی کے پروگرام سے ایک دن قبل ہی 11 ستمبر کودفعہ 144 نافذ کی گئی تھی۔ یہ پابندی لگائے جانے سے ایک روز قبل 10 ستمبر2007 ء کو چشم فلک نے کراچی میں فسطایت کا یہ منظر بھی دیکھا تھاکہ سندھ ہائی کورٹ کے اندر اور باہر متحدہ قومی مومنٹ کے سینکڑوں کارکنوں کے ہجوم سے پیدا ہونے والے حالات نے ہائی کورٹ کے فل بنچ کو سانحہ 12 مئی کی انکوائری ملتوی کرنے پر مجبور کر دیا تھا۔ اس موقع پر سندھ ہائی کورٹ جانے والی تمام سڑکیں بلاک ہو گئی تھیں جس کی وجہ سے وکیلوں اور عام شہریوں کے لیے سندھ ہائی کورٹ پہنچنا مشکل ہو گیا تھا۔ اخباری اطلاعات کے مطابق بعض لوگوں نے یہ شکایات بھی کی تھیں کہ انہیں عدالت کے احاطے میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ کورٹ کے ایک عہدیدار نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’’ اے ایف پی ‘‘ کو بتایا تھا کہ ان حالات میں عدالت کے لیے سماعت جاری رکھنا ممکن نہیں تھا۔ موقع پر جو لوگ موجود تھے ان کے حوالے سے یہ خبریں بھی شائع ہوئی تھیں کہ ’’ انہوں نے عمارت پر قبضہ کر لیا ہے اور عدالت سے باہر جانے اور اندر آنے والے ہر شخص کو چیک کرنا شروع کر دیا ہے ‘‘

انہی دنوں میں اس قسم کا سلوک ایم کیو ایم کی جانب سے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے ساتھ بھی کیا گیا تھا۔ انہیں کراچی ہائی کورٹ نہیں پہنچنے دیا گیا تھا۔ خائن دور کی انہی بددیانت ساعتوں میں ایم کیو ایم نے کراچی کو پرویز مشرف کے مخالفین کے لیے نو گوایریا بنانے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں 12 مئی کا اندوہناک اور المناک سانحہ رونما ہوا۔ عمران خان نے اس ساری صورتحال پر ردِ عمل کا اظہا ر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ وہ کراچی آئیں گے اور بار بار آئیں گے۔ وہ فوج کو پرویز مشرف سے اور اردو بولنے والوں کو الطاف حسین سے بچانا چاہتے ہیں ـ‘‘۔

آج کل ایم کیو ایم کی جانب سے الطاف حسین سے کیے جانے والے ’’ اعلان ِ برأت ‘‘ کا ہنی مون پیریڈ ہے۔ نئے قائد فاروق ستار کو الطاف حسین سے تعلق توڑنے کے معاملے کو دوسروں کے لیئے قابلِ یقین بنانے کے لیے اُتنا ہی زور لگانا پڑ رہا ہے جتنا وہ اپنے سابق قائد سے وفاداری کے اظہار پر صرف کیا کرتے تھے۔ بے بسی اور بے کسی کی اس صورتحال میں متحدہ اپنا قائد اور آئین بدلنے کے ساتھ ساتھ اپنا طرزِ عمل بدلنے پر بھی مجبور نظر آتی ہے۔ وسیم اختر اور فاروق ستار کے سابقہ سارے یقین گمان کی دھند میں گم ہو چُکے ہیں۔

اب قومی اسمبلی میں متحدہ قائد فاروق ستار دیوار سے لگائے جانے کا شکوہ کرتے نظر آتے ہیں۔ ان کی یہ بات درست ہے کہ سارے اردو بولنے والوں کو سزا دینا مناسب نہیں۔ فاروق ستار اور ان کے ساتھیوں کو سارے اردو بولنے والوں کا خیال کاش کچھ عرصہ پہلے آجاتا جب الطاف کے فلسفے کے لیے ایم کیو ایم نے سارے مہاجروں کو داؤ پر لگایا ہوا تھا۔ شہر قائد کے اکثرعلاقوں پر اک ظلمت زدہ اور منحوس تہ خانے کا گماں ہوتا تھا۔ اس ماحول میں ایسا لگتا تھا جیسے کلینڈر پر بھی سیاہی پھیر دی گئی ہو اور تاریخ آگے کھسکتی نظر نہیں آتی تھی۔

ماضی کی ایم کیو ایم ہمیشہ سے اپنے مقاصد کے حصول کے لیے دلدار رنگوں کے تعاقب کے لبادے میں سرگرمِ عمل رہی ہے۔ کسی نے کہا تھا کہ

سرکار کے حضور رکوع و سجود بھی
سرکار سے علیحدگی رہتی ہے زیر غور
گفتار میں شیرنیاں کردار میں جبر وجور
کھانے کے دانت اور دکھانے کے دانت اور

ماضی کی بات چل نکلی تو یہ قصہ بھی ماضی ہی سے جڑا ہے کہ 17 جون 2007 ء کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ ’’ ایم کیو ایم مجھ سے ڈیل کے بہانے ڈھونڈ رہی ہے ‘‘۔آج اپنا سینہ رازوں سے بھرا ہونے کا دعویٰ کرنے والے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے جو اُن دنوں ایم کیو ایم کے کوٹے سے جنرل پرویز مشرف کی کابینہ میں مذہبی اُمور کے وزیر مملکت کا قلمدان سنبھالے ہوئے تھے ’’روزنامہ جناح ‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے یہ کہتے سُنے گئے تھے ’’ ایم کیو ایم سیز فائر کے لیئے تیار ہے۔ مگر عمران خان جارحانہ رویہ ترک کردیں۔ الطاف حسین کو دہشت گرد قرار دینے والے ملک میں انتہا پسندی کو فروغ دے رہے ہیں۔ عمران خان سے میری ذاتی لڑائی نہیں ہے وہ نہ جانے کس کی باتوں میں آکر الطاف حسین کے خلاف کارروائی کرنے لندن چلے گئے ہیں عمران خان سیاسی قد بڑھانے کے لیئے ایسے حربے ؤ استعمال کر رہے ہیں جو ان کا قد مزید چھوٹا کر رہے ہیں۔ ‘‘

گزشتہ تیس سالوں کے بدترین حالات میں بھی مَیں نے کراچی کے معلم فطرت عوام کو کبھی مایوس نہیں پایا۔ نااُمیدی کے گناہ سے دوری نے ان کے لیے اب اُمید کے دیئے کی لو بڑھانا شروع کر دی ہے۔ جن لوگوں نے الطاف حسین کے ساتھ مل کر کراچی کے عوام کو درِ زنداں میں مقفل کرکے چابی’’ قلزمِ لولاک‘‘ میں پھینکی تھی وہ لوگ اب ’’کہیں پاک سرزمین پارٹی‘‘ اور کہیں ’’نئی متحدہ‘‘ کے پلیٹ فارم سے وہ چابی ’’ وسعتِ افلاک ‘‘ میں ڈھونڈ رہے ہیں۔ اور نہ جانے یہ لوگ کب تک دھند میں کھوئے ہوئے آفاق چھانتے رہیں گے۔ ۔؟؟؟ ابھی ان لوگوں کی مشقت کی بڑی معیاد باقی ہے کاش ماضی میں یہ لوگ کبھی اپنے قائد سے یوں مخاطب ہوئے ہوتے۔ ۔۔

بجائے گولیوں کے
دھات سے تم ڈھالتے سکے
تو جانے کتنے بچے
ٹافیوں سے جھولیاں بھر کے
چہکتے جھومتے
اپنے سکولوں کی طرف جاتے
نہ بنتے کارتوس اے کاش
اُن پیسوں سے تم کاغذ بناتے
کچھ کتابیں چھاپ لیتے
اور
دانش عام کر دیتے
تو جانے کتنے بچے
عصرِ نو میں نور برساتے۔ ۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


دودھ کے بعد مرغی کے گوشت کی قیمت میں بھی اضافہ وجود - جمعه 04 نومبر 2022

کمشنر کراچی نے دودھ کے بعد مرغی کے گوشت کی قیمت میں بھی اضافہ کر دیا۔ کمشنر کراچی کی جانب سے زندہ مرغی کی قیمت 260 روپے کلو اور گوشت کی قیمت 400 روپے فی کلو مقرر کر دی گئی۔ قیمتوں میں اضافے کے بعد کمشنر کراچی نے متعلقہ افسران کو نرخ نامے پر فو ری عمل درآمد کرانے کی ہدایت کی ہے۔ ک...

دودھ کے بعد مرغی کے گوشت کی قیمت میں بھی اضافہ

ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے ساتھ معاہدہ کر کے پچھتا رہے ہیں، ایم کیو ایم پاکستان وجود - منگل 18 اکتوبر 2022

ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر نے کہا ہے کہ ن لیگ اورپیپلزپارٹی کے ساتھ معاہدہ کیا آج ہم پچھتا رہے ہیں، ہم حکومت چھوڑ دیں یہ کہنا بہت آسان ہے جو بھی وعدے ہم سے کیے گئے پورے نہیں ہوئے۔ ایک انٹرویو میں وسیم اختر نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان کے ساتھ جو مسائل آ رہے ہیں اس کی وجوہات ب...

ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے ساتھ معاہدہ کر کے پچھتا رہے ہیں، ایم کیو ایم پاکستان

این اے 237 ملیر میں عمران خان کو شکست، پی ٹی آئی نے نتاج کو چیلنج کر دیا وجود - منگل 18 اکتوبر 2022

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کراچی کے حلقے این اے 237 ملیر سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو شکست دینے والے پیپلز پارٹی کے امیدوار حکیم بلوچ کی کامیابی کو چیلنج کر دیا۔ ضمنی انتخاب کے نتائج کو سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی نے سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کی...

این اے 237 ملیر میں عمران خان کو شکست، پی ٹی آئی نے نتاج کو چیلنج کر دیا

کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بڑا بریک ڈاؤن، 6 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی وجود - جمعرات 13 اکتوبر 2022

کراچی سمیت مختلف شہروں میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن رہا ۔ نیشنل گرڈ میں خلل پیدا ہونے کی وجہ سے ملک کے مختلف علاقوں میں بجلی بند ہو گئی، نیشنل گرڈ میں خلل پیدا ہونے سے 6 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی، کراچی میں کینپ نیو کلیئر پلانٹ کی بجلی بھی سسٹم سے نکل گئی ، بجلی بحال کرنے ک...

کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بڑا بریک ڈاؤن، 6 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی

نسرین جلیل منہ دیکھتی رہ گئی، کامران ٹیسوری گورنر سندھ تعینات وجود - اتوار 09 اکتوبر 2022

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما کامران خان ٹیسوری سندھ  کے اچانک  گورنر تعینات کر دیے گئے۔ گورنر سندھ  کے طور پرعمران اسماعیل کے استعفے کے بعد سے یہ منصب خالی تھا۔ ایم کیو ایم نے تحریک انصاف کی حکومت سے اپنی حمایت واپس لینے کے بعد مرکز میں پی ڈی جماعتوں کو حمایت دینے کے ...

نسرین جلیل منہ دیکھتی رہ گئی، کامران ٹیسوری گورنر سندھ تعینات

نامعلوم افراد کی فائرنگ ، 2 رینجرز اہلکار زخمی وجود - بدھ 05 اکتوبر 2022

کراچی کے علاقے ملیر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 رینجرز اہلکار زخمی ہوگئے۔ ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کے مطابق رینجرز اہلکار ملیر میں چیکنگ کر رہے تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار دو نوجوانوں کو اہلکاروں نے رکنے کا اشارہ کیا جو رکنے کی بجائے فرار ہوگئے۔ ایس ایس پی نے کہا کہ موٹر س...

نامعلوم افراد کی فائرنگ ، 2 رینجرز اہلکار زخمی

دیکھو مجھے جو دیدہ عبرت نگاہ ہو وجود - پیر 19 ستمبر 2022

یہ تصویر غور سے دیکھیں! یہ عمران فاروق کی بیوہ ہے، جس کا مرحوم شوہر ایک با صلاحیت فرد تھا۔ مگر اُس کی "صالحیت" کے بغیر "صلاحیت" کیا قیامتیں لاتی رہیں، یہ سمجھنا ہو تو اس شخص کی زندگی کا مطالعہ کریں۔ عمران فاروق ایم کیوایم کے بانی ارکان اور رہنماؤں میں سے ایک تھا۔ اُس نے ایم کیوای...

دیکھو مجھے جو دیدہ عبرت نگاہ ہو

کراچی، اسٹریٹ کرائمز میں ریکارڈ اضافہ، رپورٹ جاری وجود - پیر 19 ستمبر 2022

کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں ریکارڈ اضافے کے حوالے سے سی پی ایل سی نے اعداد و شمار کر دیئے۔ سی پی ایل سی رپورٹ کے مطابق رواں سال 8 ماہ کے دوران 58 ہزار وارداتیں رپورٹ ہوئیں اور 8100 سے زائد شہریوں کو اسلحہ کے زور پر لوٹ لیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ستمبر میں 12 شہری دوران ڈک...

کراچی، اسٹریٹ کرائمز میں ریکارڈ اضافہ، رپورٹ جاری

کراچی میں شہریوں نے کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں کچرا ڈالنا شروع کر دیا وجود - پیر 19 ستمبر 2022

بلدیہ عظمی کراچی کا متنازع میونسپل یوٹیلیٹی سروسز ٹیکس کے الیکٹرک کے بلوں میں شامل کرنے کا ردعمل آنا شروع ہوگیا، شہریوں نے کچرا کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں ڈالنا شروع کر دیا، کے الیکٹرک کے شکایتی مرکز 118 پر کچرا نا اٹھانے کی شکایت درج کروانا شروع کر دی، کے الیکٹرک کے عملے کو کام می...

کراچی میں شہریوں نے کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں کچرا ڈالنا شروع کر دیا

متحدہ نے ڈاکٹر عمران فاروق کو بھلا دیا، شمائلہ عمران کا شکوہ وجود - اتوار 18 ستمبر 2022

متحدہ قومی موومنٹ کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ شمائلہ عمران نے پارٹی سے شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ نے ان کے شوہر کو بھلا دیا ہے۔ متحدہ کے شریک بانی ڈاکٹر عمران فاروق کی 12ویں برسی پر شمائلہ عمران نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ یا رب میرے لیے ایسا دروازہ کھول دے جس کی و...

متحدہ نے ڈاکٹر عمران فاروق کو بھلا دیا، شمائلہ عمران کا شکوہ

کراچی میں جعلی ادویات فروخت کیے جانے کا انکشاف وجود - هفته 17 ستمبر 2022

کراچی کے علاقے سعود آباد سے جعلی ادویات بنانے والی فیکٹری پکڑی گئی۔ پولیس نے لاکھوں روپے مالیت کی جعلی ادویات برآمد کرلیں۔ پولیس کے مطابق سعود آباد میں فیکٹری پر چھاپہ کارروائی کی گئی، اس دوران چار ملزمان کو گرفتار کیا گیا، غیر قانونی طور پر فیکٹری میں جعلی ادویات بنائی جا رہی تھ...

کراچی میں جعلی ادویات فروخت کیے جانے کا انکشاف

کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں ہوش ربا اضافہ ، پولیس مکمل ناکام وجود - منگل 13 ستمبر 2022

اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں پر قابو پانے کے لیے شاہین فورس کے قیام اور گشت کے باوجود شہر میں لوٹ مار کی وارداتوں کا سلسلہ تھم نہیں سکا۔ شہر میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، نیو کراچی صنعتی ایریا میں موٹر سائیکل سوار ڈاکو فیکٹری ملازم سے 10 لاکھ روپے نقد لوٹ ک...

کراچی میں  اسٹریٹ کرائم میں ہوش ربا اضافہ ، پولیس مکمل ناکام

مضامین
لیکن کردار؟ وجود جمعرات 28 مارچ 2024
لیکن کردار؟

خوابوں کی تعبیر وجود جمعرات 28 مارچ 2024
خوابوں کی تعبیر

ماحولیاتی تباہ کاری کی ذمہ دار جنگیں ہیں ! وجود جمعرات 28 مارچ 2024
ماحولیاتی تباہ کاری کی ذمہ دار جنگیں ہیں !

ریاست مسائل کی زدمیں کیوں ؟ وجود جمعرات 28 مارچ 2024
ریاست مسائل کی زدمیں کیوں ؟

مردہ قومی حمیت زندہ باد! وجود بدھ 27 مارچ 2024
مردہ قومی حمیت زندہ باد!

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر