... loading ...
بول اور ایگزیکٹ کے خلاف رچائے گیے پاکستانی ذرائع ابلاغ کے “سیٹھوں ” کا کھیل انتہائی پرپیچ ہے۔ یہ نامعلوم رستوں سے شروع ہو کر معلوم منطقوں میں جب داخل ہوتا ہے تو یہ اندازہ لگانا دشوار ہوتا ہے کہ اس میں کون کون کیا کیا کھیل کھیل رہے ہیں؟اگرچہ بول کی اب محدود انتظامیہ اپنا سارے مقدمات عدالتوں میں لڑ رہے ہیں۔ مگر یہ کسی کی سمجھ میں نہیں آرہا کہ بول کے خلاف کون کہاں لڑ رہا ہے۔ مثلاً یہ واقعہ ایک دلچسپ مشاہدے اور نمونے (پیٹرن) کے طور پر رونما ہوتا ہے کہ جب بھی بول اور ایگزیکٹ کے حوالے سے مقدمات کی تاریخ عدالتوں میں پڑتی ہے تو اُسی روز میر شکیل الرحمان کے اخبارات اور ٹیلی ویژن بول کے حوالے سے مختلف من گھڑت خبریں پھیلاتے ہیں۔ افسوس ناک طور پر ابھی تک کسی نے عدالت کو یہ باور نہیں کرایا کہ منظم منصوبہ بندی سے ایک پروپیگنڈے کے ذریعے ایگزیکٹ کو تالے لگوانے اور بول کو بولنے سے روکنے کی مہم چلانے والے یہ ادارے ایک متعصبانہ اور جانبدارنہ نقطہ نظر رکھتے ہیں اور عین عدالتی تاریخوں پر خبروں کی اشاعت سے دراصل عدالتوں پر منفی انداز سے اثر انداز ہوتے ہیں۔ اس سے قطع نظر گزشتہ روز ایک مرتبہ پھر بول اور ایگزیکٹ کے خلاف خبروں کی اشاعت ممکن بنائی گئی جب اس حوالے سے مختلف عدالتوں میں تین مقدمات زیر سماعت تھے۔
ایگزیکٹ کے حوالے سے11 اپریل کو عدالت عظمیٰ میں زیرسماعت ایک مقدمے کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ایگزیکٹ کمپنی کے منجمد اثاثے بحال کرنے کے خلاف عدالت عالیہ سندھ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں ایگزیکٹ کمپنی کے وکیل عابد زبیری نے اپنے دلائل دیتے ہوئے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ مقدمے کا چالان انتہائی تاخیر سے پیش ہونے کے باوجود تاحال ابھی تک کوئی مزید کارروائی نہیں ہورہی۔ ایگزیکٹ کمپنی کے باہر تاحال ایف آئی اے کے اہلکار بیٹھے ہیں اور عدالتی احکامات کے باوجود ملازمین کو داخلے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ عابد زبیری نے بتایا کہ کمپنی کے کھاتے منجمد کرنے کا حکم دے کر عدالت عالیہ سندھ نے حدود سے تجاوز کیا ہے۔ جبکہ ایف آئی اے کے اہلکار دفاتر سے کمپنی کے تمام سرورز بھی لے گیے ہیں۔ مگر حسب معمول عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈوکیٹ جنرل سندھ کو نوٹسز جاری کرکے مقدمے کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کردی ہے۔
دوسری طرف عدالت عالیہ سندھ میں 11 اپریل کو ہی جسٹس محمد اقبال کلہوڑ پر مشتمل بینچ نے ایگزیکٹ کے ملازمین کی جانب ست دائر درخواستوں کی سماعت کی ۔ سماعت کےد وران میں عدالت کو بتایا گیا کہ مذکورہ مقدمے میں ایف آئی اے کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹرز شہاب اوستو، حق نواز تالپوراور صلاح الدین گنڈاپور نے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ جن کے استعفے عدالت میں پیش کیے جارہے ہیں۔ اس پر عدالت نے اپنی آبزرویشن میں کہا کہ وکلاء کی علیحدگی کا معاملہ ایف آئی اے کا اندرونی معاملہ ہے۔ ایف آئی اے اس معاملے کو اپنے طور پر دیکھے۔ چونکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوتے ہیں اس لئے عدالت دلائل سن کر میرٹ پر اپنا فیصلہ سنا دے گی۔ عدالت نے سماعت 15 اپریل کے لیے ملتوی کردی ہے۔
یہ ایک دلچسپ حقیقت ہے کہ مذکورہ مقدمے میں ایف آئی اے اپنی تفتیش اور تحقیقات سے کوئی چیز بھی ملزمان کے خلاف پیش نہیں کر سکی اور اس ضمن میں ایف آئی اے کی جانب سے جتنے بھی پراسیکیوٹرز مقرر کیے گیے وہ کچھ عرصے کے بعد استعفے دے کر چلے گیے۔ اُنہوں نے اپنے استعفے کی وجوہات کو بھی ریکارڈ پر لانا ضروری نہیں سمجھا۔ تاہم ان تمام پراسیکیوٹرز کے استعفوں کا فائدہ ایف آئی اے کو اس طرح پہنچا کہ اُنہیں مقدمے کو الجھانے اور تاخیر سے دوچار کرنے کا موقع ملتا رہا۔ اس طرح مذکورہ مقدمے کا دلچسپ مشاہدہ یہ ہے کہ اس میں ملزمان کو کسی تفتیش کی وجہ سے ضمانتوں سے محروم نہیں رکھا گیا اور نہ نئے نئے انکشافات کے بعد اس کی قانونی ضرورت کا کوئی دفاع عدالت کو دیا گیا بلکہ مختلف چالبازیوں کے ذریعے ایف آئی اے نے اس مسئلے کو الجھائے رکھا ہے۔ جس میں پراسیکیوٹرز کی طرف سے دیئے جانے والے باربار کے استعفے بھی شامل ہیں۔
اس سامنے کی حقیقت کو جنگ اور دی نیوز نے اپنی متعصبانہ وقائع نگاری کے ذریعے نیا رخ دینے کی کوشش کی ہے۔ جنگ نے اپنی 12 اپریل کی اشاعت میں ایف آئی اے کے افسران کی طرف سے اپنے تین اسپیشل پراسیکیوٹرز کی جانب سے پیروی کے انکار کو دراصل کسی دباؤ کا نتیجہ قرارد یا ہے۔ حیرت انگیز طور پر استعفے دینے والے اب تک کے تمام پراسیکیوٹرز عدالت میں مختلف سوالات کے جواب دیتے ہوئے عبرت کی تصویر دکھائی دیئے کیونکہ اُن کے پاس صرف تاریخ لینے اور مقدمے کو التوا میں ڈالنے کے علاوہ اپنے مقدمے کے حق میں عدالت میں پیش کرنے کو کچھ بھی نہیں ہوتا تھا۔ کیا یہ دباؤ کسی وکیل پر کم ہو سکتا ہے۔ اس ماحول میں پراسیکیوٹرز کے استعفے ایف آئی اے کی جانب سے مقدمے میں تفتیش کی ناکامی اور غلط دعوؤں کے حق میں ثبوتوں کے حصول میں نامرادی کے علاوہ کو ن سا دباؤ ہو سکتا ہے؟ یہی وجہ ہے کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ شاہد حیات جنہیں ذرائع ابلاغ پر رہنے کا شوق حد سے زیادہ ہے اور جو بات بات پر پریس کانفرنس کرنے کے عادی ہیں، وہ جنگ اور دی نیوز کے رابطے پر بھی اُنہیں گزشتہ روز دستیاب نہیں ہوسکے۔ کیا یہ بات بجائے خود حیرت انگیز نہیں کہ شاہد حیات جن کے بارے میں جہانگیر صدیقی کے فرنٹ مین عمران شیخ نے گزشتہ دنوں دوران ِ حراست انتہائی حساس معلومات دی ہیں ، جن میں ایگزیکٹ کے خلاف مقدمہ سازی کے علاوہ اس کی پشت پر جہانگیر صدیقی کے سمدھی میر شکیل الرحمان کی دلچسپیوں اور “تحائف” کی گردش کا بھی خاصا عمل دخل تھا، وہی شاہد حیات جنگ اور دی نیو زکو دستیاب ہی نہ ہو سکیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کر دیا۔وزیراعظم نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کرنے کی منظوری دی۔کابینہ ڈویژن نے اس ضمن میں نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے ۔وزیر خارجہ اس وقت وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ حکومت پاکستان...
وزیراعظم شہبازشریف اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے درمیان سعودی عرب میں جاری عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے دوران غیررسمی اہم ملاقات ہوئی جہاں پاکستان کے ایک اور قرض پروگرام میں داخل ہونے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔تفصیلات کے مطا...
غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں امریکا سے شروع ہونے والا طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا ہے ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اب برطانیہ، اٹلی، فرانس اور آسٹریلیا کے طلبہ بھی میدان میں آگئے ، انہوں نے اسرائیلی کمپنیوں سے تعلقات منقطع کرنے کی حمایت کی ہے۔ ادھر کولمبیا یونیورسٹی ...
حساس ادارے نے چھاپہ مار کارروائی میں کراچی اور بلوچستان کی پولیس کو انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 3 افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا، گرفتار دہشت گرد کالعدم بی ایل اے کے لیے ریکی اور دہشت گردی کی متعدد واردتوں میں ملوث رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دہشت گرد اور اس کے ساتھی کو اب...
درآمد شدہ گندم مقررہ ضرورت و اجازت سے زائد منگوائے جانے اورپرائیویٹ سیکٹر کو نوازے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،بیوروکریسی کے غلط فیصلوں سے قومی خزانہ کو ایک ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے ۔ ذرائع کے مطابق نیشنل فوڈ سکیورٹی نے ضرورت سے زیادہ گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ 87 ہزار ٹن گندم د...
سکھ فار جسٹس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا میں بھارت کی ناکام قاتلانہ سازش کا شکار سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جائیں گے...
پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق ک...
امریکا کی مختلف جامعات میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مظاہروں میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کی تعداد ساڑھے پانچ سو تک جا پہنچی ۔ کولمبیا یونیورسٹی نے صیہونیوں کیخلاف نعروں پر طلبہ کو جامعہ سے نکالنے کی دھمکی دے ڈالی ۔ صہیونی ریاست کیخلاف احتجاج آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گئے ۔ سڈن...
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کراچی تجاوزات کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیاہے۔سپریم کورٹ نے ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔حکم نامے کی کاپی اٹارنی جنرل، تمام ایڈووکیٹ جنرلز اور تمام سرکاری اداروں کو بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔پیمرا کو اس ضمن میں ...
کراچی پولیس کا اسپیشلائزڈیونٹ مسروقہ گاڑیاں برآمد کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، اے وی ایل سی کی جانب سے شہریوں کی مسروقہ گاڑیوں کو برآمد کرنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔کراچی کے علاقے گلشن حدید میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل(اے وی ایل سی)گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی ...
کراچی میں ناکے لگا کر شہریوں کے چالان کرنا ٹریفک پولیس اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک پولیس احمد نواز نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی چیکنگ پر ایکشن لے لیا۔ڈی آئی جی نے ایس او محمود آباد اور ریکارڈ کیپر سمیت 17افسران و اہلکاروں کو معطل ...
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایت پر ضلع شکارپور سے کراچی رینج میں تبادلہ کیے جانے والے پولیس افسران کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق اِن اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائیگی۔ترجمان پولیس کے مطابق اہلکاروں کے خلاف ملزمان کے سات...