وجود

... loading ...

وجود
وجود

کو ئٹہ شہر اور عضو معطل کی عملداری

بدھ 13 جنوری 2016 کو ئٹہ شہر اور عضو معطل کی عملداری

election balochistan

بلوچستان نے سپریم کورٹ کی ہدایت پر بلدیاتی انتخابات کراکر دوسرے صوبوں پر سبقت حاصل کرلی تھی ۔ بلدیاتی انتخابات کے طویل عرصہ بعد میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب ہوا۔میئر اور ڈپٹی میئر نے 13ماہ کی تاخیر سے جنوری2015ء میں حلف اٹھایا۔ مگر بر سرزمین اب تک کوئی تبدیلی و بہتری دکھائی نہیں دے رہی ۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے اپنی دانست میں اپنی جماعت کا بہترین آدمی میئر کیلئے دیا ،سو میئر کو ئٹہ روز اول سے عضو معطل بنے ہوئے ہیں ۔ہمیں خوش گمانی ہوئی کہ ڈاکٹر کلیم اﷲ کراچی کے نعمت اﷲ خان اور مصطفی کمال کی طرح مثالی منتظم ہوں گے ۔مگر وائے حسرت ! ایسا نہ ہو سکا ،مطلق ناکام ، حتیٰ کہ چھوٹی سی منصوبہ بندی کی اہلیت تک سے عاری نظر آئے ۔ میٹروپولیٹن میں بھی وہی جماعتیں اقتدار میں ہیں جو صوبائی حکومت میں ساتھ بیٹھی ہیں۔ گویا دراصل یہ جماعتیں جمود کا شکار ہیں۔ کہتے ہیں کہ مسائل وراثت میں ملے ہیں۔اب ان روایتی جملوں سے حقائق چھپائے تو نہیں جا سکتے۔ آخر یہی لوگ ہی تو مختلف اوقات و ادوار میں حکومتوں کا حصہ رہے ہیں۔ چنانچہ یہ وراثت بھی تو انہی کی چھوڑی ہوئی ہے۔ کام کیا کرنا ہے اس کی سمجھ خود میئر اور ڈپٹی میئر کو نہیں ہے بشمول کونسلروں کے سب ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے ہوئے ہیں۔ میئر صاحب کہتے ہیں کہ کوئٹہ شہر کیلئے 2ارب49کروڑ روپے کا سالانہ بجٹ برائے سال2015-16تیار کیا مگر محکمہ لوکل گورنمنٹ نے 2010ء کے لوکل باڈیز ایکٹ کو استعمال کرتے ہوئے 82کروڑ کی کٹوتی کردی۔ ممکن ہے کہ عذر یہی ہو ۔ تاہم حقیقت یہ بھی ہے کہ شہر کے اندر روزانہ کی بنیادوں پر صفائی سرے سے ہوہی نہیں رہی ۔ رات کو اسٹریٹ لائٹس نہ ہونے کی وجہ سے گلیوں اور سڑکوں پرگھپ اندھیراچھایا رہتا ہے۔ شہر کی آبادی ایک اندازے کے مطابق تیس لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے ۔ مردم شماری ہو تو آبادی اس تعداد سے بھی بڑھ کر ہے ۔

رہائشی علاقوں میں دھڑا دھڑ بڑے بڑے شاپنگ سینٹرز اور پلازے تعمیر ہورہےہیں۔ سرکاری املاک پرقبضے ہورہے ہیں۔ پارکوں میں گودام اور عمارتیں کھڑی کردی گئی ہیں۔ یہ سب کچھ میٹرو پولیٹن کارپوریشن اور صوبائی حکومت کی ناک کے نیچے ہورہا ہے ۔

وسطی شہر میں کبھی کبھار خاکروب جھاڑو پھیر دیتا ہے لیکن اطراف اور قرب و جوار کے علاقے مستقل گند سے اٹے پڑے ہیں۔ وسطی شہر کے اندر نکاسی آب کا نظام بیٹھ چکا ہے ، گندا پانی سڑکوں پر بہہ رہا ہوتا ہے ۔ لہذا شہر کے باقی علاقوں کا اندازہ بہتر کیا جاسکتا ہے ۔ اس بڑی آبادی کیلئے500خاکروب ہیں۔ ان میں بھی اکثریت گھروں میں بیٹھ کر محض تنخواہیں وصول کرتے ہیں۔ حالانکہ اس شہر کو کم از کم 5ہزار خاکروب درکار ہیں۔ میٹرو پولیٹن کارپوریشن اب تک خود مختار نہیں بن سکا ہے یقینا ان سے تعاون بھی نہیں کیا جارہا۔2010 ء کے لوکل باڈیز ایکٹ کو نافذ کرکے میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی خود مختاری محکمہ لوکل گورنمنٹ سے مشروط کردی گئی۔ بلڈنگ کو ڈ کی مسلسل خلاف ورزی ہورہی ہے۔ شہر میں درخت اگانے کی بجائے کاٹے جارہے ہیں۔ رہائشی علاقے کمرشل میں تبدیل ہورہے ہیں، جس سے نہ صرف ٹریفک بلکہ شہر کوگوں ناگوں مسائل کا سامنا ہے ۔رہائشی علاقوں میں دھڑا دھڑ بڑے بڑے شاپنگ سینٹرز اور پلازے تعمیر ہورہے ہیں۔ سرکاری املاک پرقبضے ہورہے ہیں۔ پارکوں میں گودام اور عمارتیں کھڑی کردی گئی ہیں۔ یہ سب کچھ میٹرو پولیٹن کارپوریشن اور صوبائی حکومت کی ناک کے نیچے ہورہا ہے ۔ قدیم گوشت مارکیٹ پارکنگ پلازہ بنانے کی غرض سے بند کر دی گئی ہے ۔ستم دیکھئے کہ وہاں کے دُکانداروں کو صادق شہید پارک میں دکانیں الاٹ کرنے کی منصوبہ بندی ہورہی ہے۔ جب ایک اور مارکیٹ شہر ہی میں تعمیر کی جارہی ہے تو پرانی مارکیٹ گرانے کی ضرورت ہی کیا ہے ؟۔ اگر شہر اور شہریوں پر احسان کی نیت ہے، تو صادق شہید پارک میں کھڑی کی گئی عمارتیں اور گودام منہدم کرکے پارک کو اپنے اصل رقبے پر بحال کیا جائے ،جو شہریوں کی ضرورت بھی ہے۔ شہر میں پھینکا جانے والا کوڑا کرکٹ کا 65فیصد اٹھایا ہی نہیں جاتا۔ تجاوزات کی بھرما رہے۔ غیر قانونی گاڑیاں ، رکشے اور ٹریکٹروں کے باعث شاہراہوں پر ٹریفک جام رہتاہے۔ ان ٹریکٹروں پر پانی کے ٹینکر لادے گئے ہیں۔ رکشے اور ٹریکٹر کم عمر اور اناڑی ڈرائیور چلارہے ہوتے ہیں۔ گزشتہ اڑھائی سال میں کوئٹہ شہر میں4ارب86کروڑ کی ترقیاتی اسکیمیں دی گئیں ۔یہ اسکیمیں کہاں مکمل ہوئیں یہ دکھائی نہیں دیتیں ۔ البتہ بعض تو شہر کیلئے بجائے خود ایک اور مسئلہ بن چکی ہیں ۔ مثلاً سیوریج لائنیں شاہراہوں پر سرنگیں ثابت ہو ئیں یعنی شہر کو مزید تباہ کیا ۔ نواب ثناء اﷲ زہری شہر کی بہتری کی خاطر ولولہ دکھاچکے ہیں۔ 5ارب روپے کا پیکیج اب ایک امید ہے ،جس کا اعلان وزیراعظم نے کر رکھا ہے۔ میزان چوک کا گوشت مارکیٹ پارکنگ پلازہ میں تبدیل ہوگا۔ گوالمنڈی چوک کشادہ اور توسیع ، گولیمار چوک اور بروری روڈ پر انڈر پاس تعمیر کیا جائے گا۔ تارو چوک پشتون آباد کی سڑک کشادہ کی جائے گی۔ عسکری چوک نواں کلی انڈر پاس ، جی پی او چوک زرغون روڈ انڈر پاس ، مذبح خانے کی تعمیر، پرنس روڈ اور خدائیداد چوک انڈر پاس ،شہر کے مختلف چوراہوں کی توسیع، اسی طرح پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کی منظوری دی گئی ہے ۔30جنوری سے قبل بس اڈوں کو ہزار گنجی منتقلی کا فیصلہ بھی ہوا ہے۔ یہ بڑے اور انقلابی فیصلے وزیراعلیٰ نواب زہری کی صدارت میں ایک اجلاس میں ہوئے۔ نیز وزیراعلیٰ نے شہر کی توسیع اور مضافاتی علاقوں میں سہولیات کی فراہمی کیلئے جامع منصوبہ بندی کی ہدایت کی تاکہ ٹریفک کا مسئلہ حل ہو اور ٹریفک انجینئرنگ کا ادارہ قائم کرنے کا کہا۔ شہر کو پٹ فیڈرل کینال سے پانی کی فراہمی کے منصوبے پر رپورٹ تیار کرنے کا حکم دیا ہے۔ نواب زہری نے تہیہ کر رکھا ہے کہ تمام منصوبوں کے معیار ، مدت اور شفافیت کی مسلسل نگرانی کی جائے گی۔ بالخصوص شہر کے مسائل سے متعلق فیصلوں اور اقدامات کا جائزہ وقتاً فوقتاً لینے کا ارادہ کیا ہے۔ بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات بھی ایک ایشو ہے جس کا از سرنو جائزہ لینے کی ضرورت آن پڑی ہے ۔ گویا یہ نمائندے فراغت کے دن بسر کررہے ہیں۔۔شہری حکومتیں با اختیار کیوں نہیں، یقینا صوبائی حکومت ہی اس کے لئے جوابدہ ہے ۔ کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت لوکل گورنمنٹ کے ان قواعد کا جائزہ لے گی جو ترقی کے منصوبوں میں تاخیر کا باعث بنتے ہیں۔ اﷲ حکومت کو اپنے نیک ارادوں میں کامیاب کرے ۔ امید ہے کہ وزیراعلیٰ کوئٹہ کی بہبود اور ترقی پر ہمہ وقت و ہمہ پہلو توجہ دیں گے۔


متعلقہ خبریں


بلوچستان: ضلع شیرانی میں چیک پوسٹ پرحملہ، 4 اہلکار شہید وجود - اتوار 02 جولائی 2023

بلوچستان کے ضلع شیرانی کے علاقے دھانہ سر میں ایف سی چیک پوسٹ پردہشت گرد حملے میں 4 اہلکار شہید جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔ ترجمان کے مطابق دہشت گرد حملے میں حملے میں ایک ایف سی اور3 پولیس اہلکار شہید ہوگئے، تفصیلات  کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔ فورسز اور دہشت گ...

بلوچستان: ضلع شیرانی میں چیک پوسٹ پرحملہ، 4 اہلکار شہید

بلوچستان میں پاک فوج کا ایک اورہیلی کاپٹر گرکرتباہ ، 2 میجرسمیت 6 اہلکار شہید وجود - پیر 26 ستمبر 2022

بلوچستان میں پاک فوج کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 2 میجر سمیت 6 اہلکار شہید ہوگئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاک فوج کا ایک ہیلی کاپٹربلوچستان کے علاقے ہرنائی کے قریب گر کرتباہ ہوگیا۔ ہیلی کاپٹر حادثے میں 2 پائلٹ سم...

بلوچستان میں پاک فوج کا ایک اورہیلی کاپٹر گرکرتباہ ، 2 میجرسمیت 6 اہلکار شہید

طوفانی بارش کے باعث کوئٹہ میں سیلاب کا خدشہ، عوام کو بائی پاس پر جمع ہونے کی ہدایت وجود - جمعه 26 اگست 2022

مشیر داخلہ بلوچستان میر ضیا ء لانگو نے خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں افراد کے سیلاب زدہ علاقوں میں پھنسنے کی تصدیق کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے ہر ممکن تعاون کا مطالبہ کیا ہے۔مشیر داخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو اور ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے تصدیق کی ک...

طوفانی بارش کے باعث کوئٹہ میں سیلاب کا خدشہ، عوام کو بائی پاس پر جمع ہونے کی ہدایت

بلوچستان: بجلی، گیس اور مواصلاتی نظام تباہ، زمینی و فضائی راستے بند وجود - جمعه 26 اگست 2022

بلوچستان میں سیلاب اور بارشوں نے ہر طرف تباہی مچا دی ہے جس سے صوبے کے بیشتر علاقے بجلی کی بندش کے باعث تاریکی میں ڈوب گئے، تمام مواصلاتی نظام سمیت فضائی راستے بھی منقطع ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ شہر اور نواحی علاقوں میں مسلسل 30 گھنٹے سے زائد دیر تک کبھی تیز کبھی ہلکی بارش کا...

بلوچستان: بجلی، گیس اور مواصلاتی نظام تباہ، زمینی و فضائی راستے  بند

بلوچستان میں سیاسی پارہ تیز، وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع وجود - بدھ 18 مئی 2022

وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی گئی، تحریک عدم اعتماد بلوچستان عوامی پارٹی، پی ٹی آئی، عوامی نیشنل پارٹی کے 14 ارکان کے دستخطوں سے جمع کروائی گئی ہے، تفصیلات کے مطابق بدھ کو بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خا...

بلوچستان میں سیاسی پارہ تیز، وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع

کراچی سے چھینی گئی گاڑیاں بلوچستان میں پی پی ایل اور او جی ڈی سی ایل میں استعمال کا انکشاف وجود - جمعرات 10 فروری 2022

کراچی سے چھینی اورچوری کی گئی فور وہیل گاڑیوں کے بلوچستان کی آئل فیلڈز میں استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔پولیس حکام نے بتایا کہ گزشتہ دنوں شارع نور جہاں سے ایک کار لفٹر منظور عرف بافا کو گرفتارکیا تو اس نے انکشاف کیا کہ اس نے 5 سالوں (جنوری 2017 سیاکتوبر 2021 تک) میں کم از کم 35نئی فو...

کراچی سے چھینی گئی گاڑیاں بلوچستان میں پی پی ایل اور او جی ڈی سی ایل میں استعمال کا انکشاف

جنوری 2022 میں دہشت گرد حملوں میں معمولی کمی ہوئی، رپورٹ وجود - جمعرات 03 فروری 2022

2022 کے پہلے مہینے میں ملک کی امن و امان کی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی اور ملک میں دہشت گردوں کی جانب سے کیے گئے حملوں میں معمولی کمی آنے کے باجود ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں موجود ایک آزاد تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلکٹ اینڈ س...

جنوری 2022 میں دہشت گرد حملوں میں معمولی کمی ہوئی، رپورٹ

مولانا فضل الرحمان بلوچستان میں آئندہ حکومت سازی کیلئے متحرک وجود - جمعه 21 جنوری 2022

جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بلوچستان میں آئندہ حکومت سازی کیلئے متحرک ہوگئے، مولانا فضل الرحمان سے سابق وزیراعلیٰ نواب اسلم رئیسانی نے ملاقات کی جس میں مولانا عبدالغفورحیدری، مولانا عبدالواسع، آغا محمود شاہ، کامران مرتضیٰ ، اپوزیشن لیڈر کے پی کے اسمبلی اکرم خان درانی ا...

مولانا فضل الرحمان بلوچستان میں آئندہ حکومت سازی کیلئے متحرک

پاکستان میں2021 میں دہشت گردی کے واقعات میں 56 فیصد اضافہ ہوا،رپورٹ وجود - جمعه 31 دسمبر 2021

پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز (پکس) کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2021 میں پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں 56 فیصد اضافہ ہوا۔ پکس کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ ایک سال میں دہشت گردی کے 294 واقعات میں 376 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 606 ...

پاکستان میں2021 میں دہشت گردی کے واقعات میں 56 فیصد اضافہ ہوا،رپورٹ

مولانا ہدایت الرحمان تین سال کیلئے جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مقرر وجود - اتوار 26 دسمبر 2021

حق دوتحریک کے قائد مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کو تین سال کیلئے جماعت اسلامی کا صوبائی جنرل سیکرٹری مقرر کردیا گیا۔ امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے ذمہ داران وشوریٰ اراکین کی مشاورت سے حق دو تحریک کے قائد عالم دین حضرت مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کو2021تا2024تین سال...

مولانا ہدایت الرحمان تین سال کیلئے جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مقرر

بلوچستان ، کیچ میں دہشت گردوں کے حملے میں دو اہلکار شہید وجود - جمعه 24 دسمبر 2021

بلوچستان کے ضلع کیچ میں دہشت گردوں کی جانب سے چیک پوسٹ پر حملہ کے نتیجے میں دو سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے۔ترجمان پاک فوج کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ میں دہشت گردوں کا چیک پوسٹ پر حملے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں دوسیکیورٹی اہلکارجام شہادت نوش کرگئے،لائس نائیک منظرعباس شہید کا ...

بلوچستان ، کیچ میں دہشت گردوں کے حملے میں دو اہلکار شہید

سابق وزیراعلی بلوچستان جام کمال کی افسران سے الوداعی ملاقات وجود - جمعه 29 اکتوبر 2021

سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے افسران اور اسٹاف سے الوداعی ملاقات وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے افسران اور دیگر اسٹاف کی جانب سے جام کمال خان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کو سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے...

سابق وزیراعلی بلوچستان جام کمال کی افسران سے الوداعی ملاقات

مضامین
ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

مداواضروری ہے! وجود جمعه 03 مئی 2024
مداواضروری ہے!

پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم وجود جمعه 03 مئی 2024
پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم

''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر