وجود

... loading ...

وجود
وجود

2015ء ریکارڈ تاریخ کا گرم ترین سال، 2016ء مزید گرم ہوگا

جمعرات 26 نومبر 2015 2015ء ریکارڈ تاریخ کا گرم ترین سال، 2016ء مزید گرم ہوگا

ice-sheet

عالمی ادارۂ موسمیات (ڈبلیو ایم او) نے 2015ء کو ریکارڈ تاریخ کا گرم ترین سال قرار دیا ہے اور ساتھ ہی پیش بینی کی ہے کہ اگلا سال اور زیادہ گرم ہوگا۔ ڈبلیو ایم او کے ڈائریکٹر مائیکل جیروڈ نے کہا ہے کہ اگر موسمیاتی تبدیلی کے معاملے پر اب بھی کوئی قدم نہ اٹھایا گیا تو اوسط عالمی درجہ حرارت کو 6 درجہ سینٹی گریڈ تک بڑھنے سے کوئی نہیں روک پائے گا اور اس کے زمین پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔

پیرس میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوموار کو یہاں شروع ہونے والے عالمی موسمیاتی اجلاس میں اہم فیصلے لیے جائیں تو اب بھی ممکن ہے کہ اس اضافے کو 2 درجہ سینٹی گریڈ تک محدود کردیا جائے۔ یہ وہ ہدف ہے جو 2010ء تک کے لیے طے کیا گیا تھا جس کی بدولت موسم کی شدت میں ڈرامائی اضافے کو روکا جا سکتا تھا لیکن اب تک اس پر عملدرآمد نہیں ہو سکا ہے۔ جیروڈ نے کہا کہ ہم عملی اقدامات اٹھانے میں جتنی تاخیر کریں گے، اس مسئلے پر قابو پانا اتنا ہی دشوار ہو جائے گا۔ ہمیں بہت سخت، فوری اور کڑے فیصلے کرنا ہوں گے کیونکہ ہمیں 5 یا 6 درجہ سینٹی گریڈ بلکہ اس سے بھی زیادہ کے اوسط درجہ حرارت اضافے سے نمٹنا ہے اور اس کا بہت بڑا انحصار پیرس اجلاس میں ہونے والے فیصلوں پر ہوگا۔

جیروڈ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کو روکنے کے لیے کسی “جادوئی چھڑی” کا کوئی وجود نہیں ہے۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے نظریے پر یقین نہ رکھنے والوں سے کہا کہ یہ معاملہ یقین رکھنے یا نہ رکھنے کا نہیں بلکہ حقائق کا ہے اور حقائق سب کے سامنے موجود ہیں۔ نہ تھرمامیٹر پر ہونے والی پیمائش غلط ہو سکتی ہے اور نہ ہی مصنوعی سیارچوں کے ذریعے زمین کے گوشے گوشے کے کیے گئے مشاہدے۔ برف کی تہوں کی موٹائی دیکھیں یا سطح سمندر میں اضافے، ان سب کو جھٹلانا آسان نہیں۔

1899ء میں صنعتی دور کے آغازکے وقت زمین کا جو درجہ حرارت تھا، اس کے مقابلے میں 2015ء میں زمین کا اوسط سطحی درجہ حرارت 1 درجہ سینٹی گریڈ زیادہ ہے۔

ڈبلیو ایم او کے ڈائریکٹر نے 2015ء میں ہونے والے اضافے کا 16 سے 20 فیصد سبب قدرتی موسمیاتی نمونہ ‘ایل نینو’ ہے جو بحر الکاہل میں سطح سمندر کو گرم کر رہا ہے ۔ یہ تاریخ کا سخت ترین ایل نینو ہے۔ 2011ء سے 2015ء کے دوران کا پانچ سالہ عرصہ ریکارڈ پر موجود بدترین پنج سالہ دور ہے، جس میں 1961ء سے 1990ء کے مقابلے میں 0.57 درجہ سینٹی گریڈ اضافہ دکھائی دیا۔ یہ زمین کے لیے بہت بری خبر ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ 30 سالوں سے ہر سال گرین ہاؤس گیسوں کے کرہ ہوائی میں داخل ہونے کی مقدار میں اضافہ ہوا ہے جو زمین کے درجہ حرارت میں اضافے کا سب سے بڑا سبب ہیں۔


متعلقہ خبریں


موسمیاتی تبدیلیوں سے نقصان کا مداوا نہیں کیا جاسکتا'نئی رپورٹ سامنے آگئی وجود - جمعرات 03 مارچ 2022

آب و ہوا میں تبدیلی کا مطالعہ کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی تنظیم انٹر گورنمینٹل پینل فار کلائمٹ چینج (آئی پی سی سی) نے اپنی نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ اب موسمیاتی تبدیلیوں سے کرہِ ارض کے حساس نظام کو جو نقصان ہورہا ہے اس کا مداوا نہیں کیا جاسکتا۔اسی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موسمیاتی ش...

موسمیاتی تبدیلیوں سے نقصان کا مداوا نہیں کیا جاسکتا'نئی رپورٹ سامنے آگئی

فضا میں زہر شامل کیا جا رہا ہے، معروف سائنس دان کی تحقیق وجود - جمعه 03 جون 2016

ایک معروف سائنس دان نے کہا ہے کہ ایک ایسے خفیہ جیوانجینئرنگ پروگرام کے شواہد ملے ہیں جو کرہ ہوائی میں ایسے ننھے ذرات اور قطرے شامل کررہا ہے جو انسانوں کو صحت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ ڈاکٹر مرون ہرنڈن، پی ایچ ڈی، ایک معروف جوہری و ارضی کیمیا دان ہیں جو یہ بات ثابت کرنے پر کافی...

فضا میں زہر شامل کیا جا رہا ہے، معروف سائنس دان کی تحقیق

سطح سمندر میں اضافہ، بحرالکاہل میں پانچ جزائر غرق وجود - جمعه 13 مئی 2016

آسٹریلوی محققین نے کہا ہے کہ سطح سمندر کے بلند ہونے اور زمین کے کٹاؤ کے باعث بحرالکاہل میں واقع پانچ چھوٹے جزیرے غرق ہو گئے ہیں۔ زیر آب ہونے والے جزیرے جزائر سولومون کا حصہ تھے اور غیر آباد تھے لیکن چھ دیگر جزیروں کی زمین بھی سمندر کا حصہ بن گئی جس سے کئی دیہات مکمل تباہ ہو گئے ...

سطح سمندر میں اضافہ، بحرالکاہل میں پانچ جزائر غرق

عالمی حدت، خلیجی ممالک بڑے خطرے کی زد میں وجود - بدھ 28 اکتوبر 2015

مسلمانانِ عالم کا سب سے بڑا اجتماع، حج، عالمی حدت اور موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہوگا؟ یہ ایسا سوال ہے جو ابھی تو حیران کر رہا ہے لیکن حقیقت یہ ہےکہ جس تیزی سے دنیا بھر میں موسم بدل رہے ہیں اور گرمی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، ہر گزرتے سال کے ساتھ یہ خطرہ لاحق ہوتا جا رہا ہے۔ م...

عالمی حدت، خلیجی ممالک بڑے خطرے کی زد میں

امریکیوں کو موسمیاتی تبدیلی کی کوئی پروا نہیں وجود - پیر 26 اکتوبر 2015

عالمی حدت اور اس کے نتیجے میں موسمیاتی تبدیلیاں دنیا کا ایک اہم ترین مسئلہ ہیں۔ اس کا سبب بڑا سبب وہ گرین ہاؤس گیسیں ہیں جو صنعتی آلودگی کے نتیجے میں پھیل رہی ہیں۔ دنیا بھر میں سب سے زیادہ یہ گیسیں امریکا خارج کرتا ہے اور ایک عالم کو متاثر کرنے کے باوجود خود امریکی عالمی حدت اور ...

امریکیوں کو موسمیاتی تبدیلی کی کوئی پروا نہیں

مضامین
کچہری نامہ (٣) وجود پیر 06 مئی 2024
کچہری نامہ (٣)

چور چور کے شور میں۔۔۔ وجود پیر 06 مئی 2024
چور چور کے شور میں۔۔۔

غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا وجود پیر 06 مئی 2024
غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا

بھارت دہشت گردوں کا سرپرست وجود پیر 06 مئی 2024
بھارت دہشت گردوں کا سرپرست

اک واری فیر وجود اتوار 05 مئی 2024
اک واری فیر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر