وجود

... loading ...

وجود
وجود

پی ایم ڈی سی انتخابات: ڈاکٹر عاصم حسین گروپ کے ہاتھوں پی ایم اے یرغمال

جمعرات 26 نومبر 2015 پی ایم ڈی سی انتخابات: ڈاکٹر عاصم حسین گروپ کے ہاتھوں پی ایم اے یرغمال

Jamal-Sheikh-Asim-Hussain-Nusrat-Shah

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PMDC) کے انتخابات میں سابقہ کونسل کے اراکین پر حالیہ انتخابات میں پابندی کے باوجود ڈاکٹر عاصم حسین کے قریبی ساتھی اور سابقہ کونسل کے متنازع صدر ڈاکٹر سعود حمید نے اپنے امیدوار بھی نہ صرف میدان میں اتاردیے بلکہ حالیہ انتخابات میں کلیدی کردار ادا کرنے والی ڈاکٹر وں کی نمائندہ تنظیم پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (PMA) کو بھی قبل از انتخاب مشکلات سے دوچار کردیا۔ جبکہ سندھ کی چار نشستوں میں سے نجی میڈیکل کالج کی نشست پر ڈاکٹر عاصم حسین کی حراست کے باوجود ان کے حامی گروپ کے امیدوار ڈاکٹر عبداﷲ المتقی کے باآسانی منتخب ہونے کا روشن امکان ہے۔ جن کا تعلق جناح میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج سے ہے۔ جس کے مالک ڈاکٹر طارق سہیل ہیں جو شروع سے ہی ڈاکٹر عاصم حسین کے ان دوستوں میں سے ہیں جنہوں نے ملک کے نجی میڈیکل کالجوں ،یونیورسٹیز کو بے جا رعایتیں دلوانے اورمن مانیوں کے لئے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل پر مکمل قبضے کے لئے ڈاکٹر عاصم حسین کی ہمیشہ بھرپور حمایت کی ہے۔

سندھ کی ڈینٹل نشست پر ڈاکٹر مسعود حمید کے قریبی دوست اور فاطمہ جناح ڈینٹل کالج کے مالک ڈاکٹر باقر عسکری کے امیدوار ڈاکٹر عنایت اﷲ کے کاغذات نامزدگی ان کے مدمقابل امیدوار ڈاکٹر محمد فیروز جہانگیر کے اعتراضات کے بعد مسترد ہوچکے ہیں اوریوں اس نشست پر بلامقابلہ ڈاکٹر محمد فیروز جہانگیر کے منتخب ہونے کا امکان ہے ۔ اگرچہ تاحال ڈاکٹر محمد فیروز جہانگیر کی (جو پاکستان ڈینٹل ایسوسی ایشن میں مختلف عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں) پی ایم ڈی سی کے حوالے سے وابستگی اور جھکاؤ کے بارے میں کچھ واضح نہیں تاہم ڈاکٹر مسعود حمید سے وہ رابطے میں بتائے جاتے ہیں ڈینٹل نشست پر سندھ سے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن یہ دعویٰ تو کرسکتی ہے کہ ان کے حریف ڈاکٹر باقر عسکری کا امیدوار انتخاب کے پہلے مرحلے میں ہی آؤٹ ہوگیا لیکن وہ ڈاکٹر محمد فیروز جہانگیر کے بارے میں فی الحال کسی قسم کے اظہار سے گریزاں ہے یوں پی ایم ڈی سی کے انتخاب میں جہاں دو نشستوں پر انتخاب ہونے جارہے ہیں ان دونوں نشستوں پر ون ٹو ون کا نٹے کا مقابلہ ہے جس میں سے سرکاری میڈیکل یونیورسٹی کی نشست پر ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزکے گائنی ڈیپارٹمنٹ کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر نصرت شاہ کمال ہیں، جو وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی صاحبزادی ہیں۔ ان کے مدمقابل لیاقت یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز جامشورو کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق شیخ ہیں۔ جو براہ راست مذکورہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوشاد احمد شیخ کے زیر اثر ہی نہیں بلکہ ان کی ایما پر ہی پی ایم ڈی سی کے انتخاب میں بحیثیت امیدوار سامنے آئے ہیں۔

رینجرز کی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈاکٹر جمال قطر اسپتال اورنگی میں گھوسٹ ملازمین کی سرپرستی کیا کرتے تھے جن میں خود ڈاکٹر جمال شیخ کی اہلیہ اور ڈاکٹر یوسف ستار بھی شامل تھے

یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر نوشاد احمد شیخ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کی ٹیم کے بارہویں کھلاڑی ہیں اور ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر کی تقرری کے حوالے سے گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ سندھ آمنے سامنے ہیں اور یہ معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے جس کی آئندہ سماعت یکم دسمبر کو ہوگی ۔جبکہ ڈاکٹر عبدالرزاق شیخ پہلے ہی ڈاکٹر نصرت شاہ کے حق میں دستبردار ہونے سے انکار کرچکے ہیں۔انہیں کہا گیا تھا کہ ڈاکٹر نصرت شاہ قومی بنیاد پر ہونے والے اس انتخاب میں واحد خاتون امیدوار ہیں لہٰذا وہ ان کے حق میں دستبردار ہوجائیں ۔

باخبر ذرائع کے مطابق خود اُنہوں نے گورنر سندھ کی ٹیم کا حصہ ہونے کے باعث الٹا ڈاکٹر نصرت شاہ کو اپنے حق میں دستبرداری کا پیغام دے دیا ہے۔ لہٰذا اس نشست پر یہ مقابلہ بالواسطہ طور پر وزیراعلیٰ سندھ اور گورنر سندھ کے مابین ہونے جارہا ہے۔ اس حوالے سے اگر انتخابی حلقے کا جائزہ لیا جائے تو پیپلز میڈیکل یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نواب شاہ کے وائس چانسلر پروفیسر اعظم یوسفانی، شہید بینظیر میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر اصغر چنہ ،پی ایم ڈی سی کی سابقہ کونسل میں ڈاکٹر عاصم حسین کے قریبی معاون و مددگار رہے ہیں۔ جبکہ خود ڈاکٹر نصرت شاہ کا تعلق جس سرکاری جامعہ سے ہے وہاں ایک بار پھر گورنر سندھ نے قانون کو بالائے طاق رکھ کر ڈاکٹر سعود حمید کو ڈاؤ یونیورسٹی کا قائم مقام وائس چانسلر بنا رکھا ہے۔ ڈاؤ یونیورسٹی میں ڈاکٹر مسعود حمید کے خلاف سوچنا بھی جرم ہے۔ ایسے بے شمار لوگوں کو ماضی میں ڈاؤ یونیورسٹی سے فارغ کیاجاچکا ہے جو ڈاکٹر مسعود کی من مانی کارروائیوں میں رکاوٹ بن سکتے تھے۔ خوف اور دہشت کے اس ماحول میں ڈاکٹر نصرت شاہ اپنی یونیورسٹی سے کتنے ووٹ حاصل کرسکیں گی اس کا اندازہ آپ خود کرسکتے ہیں۔ جبکہ پروفیسر ڈاکٹر نوشاد احمد شیخ ڈاؤ یونیورسٹی سے کس طرح ڈاکٹر نصرت شاہ کے حق میں ووٹ کا استعمال ہونے دیں گے یہ معاملہ بھی اتنا آسان نہیں ہے اس کے علاوہ اس نشست پر دومزید امیدوار بھی ہیں جن میں ڈاکٹر ناصرعلی خان کا تعلق کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج عباسی شہید اسپتال سے ہے جبکہ نجی محمد میڈیکل کالج میرپورخاص کے ڈاکٹر شمس العارفین کو بھی سرکاری میڈیکل کالج کی نشست پر الیکشن کمیشن نے امیدوار ظاہر کیا ہے۔ ان دوامیدواروں کے بارے میں طبی حلقوں کی کوئی حتمی رائے نہیں سامنے آئی ہے۔

تاہم سب سے زیادہ حیران کن صورت حال یہ ہے کہ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن جو متنازع میڈیکل کونسل کے سامنے ایک مضبوط حزب اختلاف کا کردار ادا کرتی رہی ہے۔ اس نے مذکورہ انتخاب میں جنرل نشست پر اپنے مضبوط امیدوار ڈاکٹر مرزا علی اظہر کو دستبردار کروا کے ڈاکٹر عاصم کے قریبی ساتھی ڈاکٹر جمال الدین شیخ کو اپنا امیدوار ڈکلیئر کردیا ہے جو محکمہ صحت سندھ کے ریٹائرڈ ڈاکٹر ہونے کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمت میں سنگین نوعیت کی بدعنوانیوں کی شناخت رکھتے ہیں۔ بلکہ سابق وزیر صحت ڈاکٹر صغیر احمد نے گریڈ18سے گریڈ19کے ڈاکٹر وں کی ترقی کے مبینہ اسکینڈل سامنے آنے کے بعد ڈاکٹر جمال الدین شیخ کونہ صرف ڈپٹی سیکریٹری صحت کے عہدے سے ہٹادیا تھا بلکہ صحت کے صوبائی سیکریٹریٹ میں ان کے داخلے پربھی پابندی عائد کردی تھی اور محکمہ صحت کے ڈاکٹر ز ترقی کے مبینہ اسکینڈل کے خلاف سندھ ہائی کورٹ چلے گئے تھے پھرڈاکٹر عاصم حسین کے ساتھ گرفتار ہونے والے سندھ گورنمنٹ قطراسپتال اورنگی کے ڈاکٹر یوسف ستار میمن کے ڈاکٹر جمال الدین شیخ کا نام سہولت کاروں میں بھی آتاہے۔ کیونکہ رینجرز کی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈاکٹر جمال قطر اسپتال اورنگی میں گھوسٹ ملازمین کی سرپرستی کیا کرتے تھے جن میں خود ڈاکٹر جمال شیخ کی اہلیہ اور ڈاکٹر یوسف ستار بھی شامل تھے۔

طبی حلقوں میں پی ایم اے کے اس فیصلے کو بہت تعجب اور حیرت سے دیکھا جارہا ہے کہ پی ایم اے نے کرپشن کی شہرت کے حامل نووارد ڈاکٹر جمال شیخ کو پی ایم اے کے مرکزی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر مرزا علی اظہر جیسے سینئر ترین ممبر و عہدیدار پرکیوں ترجیح دی ہے۔ پھر یہی نہیں پی ایم اے کراچی چیپٹر کے حالیہ انتخاب میں ڈاکٹر جمال شیخ کو بحیثیت پی ایم اے کراچی کے سینئر نائب صدر اول کی حیثیت سے بھی منتخب کیاگیا ہے ۔طبی حلقوں کے مطابق پی ایم اے کے فیصلہ سازوں نے شاید ڈاکٹر ثمرینہ اورپروفیسر عمرفاروق کے کردار سے تاحال کوئی سبق نہیں سیکھا ہے اور ڈاکٹر جمال شیخ کی صورت میں جی ایم اے کی سطح پر ایک بار پھر آستین میں سانپ پالنے کے خطرناک شوق کو دوبارہ دہرایا ہے تودوسری جانب پی ایم ڈی سی کے انتخاب کے حوالے سے ڈاکٹر مرزا علی اظہر جیسی قد آور شخصیت کو انتخاب سے دستبردار کرواکر اپنے پاؤں پر خود ہی کلہاڑا مار لیا ہے۔ بہ الفاظ دیگر اپنا رول ازخود ڈاکٹر مسعود حمید کو طشتری میں رکھ کرپیش کردیا ہے جبکہ یہ امر بھی دلچسپی سے خالی نہیں ہے کہ ڈاکٹر جمال شیخ جس گروپ سے تعلق کے دعویدار ہیں اس کا گروپ کی اکثریت میں بھی وہ انتہائی متنازع اور ناپسندیدہ شخصیت کی شناخت رکھتے ہیں۔ اب تک کی فضا کے مطابق ڈاکٹر جمال شیخ کا مقابلہ ڈاکٹر عطاء الرحمن سے ہوگا۔ جو جمال شیخ کے مقابلے میں نہ صرف صاف ستھرے کردار کے حامل ہیں بلکہ پروفیشنل اعتبار سے وہ ڈاؤ یونیورسٹی سے آرتھوپیڈک پروفیسر کی حیثیت سے ریٹائرہوئے ہیں اورفضایہ بتارہی ہے کہ پی ایم اے کے خاموش ووٹ بھی جمال شیخ کے مقابلے میں ڈاکٹر عطاء الرحمن کے حق میں ڈالے جائیں گے جبکہ پی ایم اے ڈاکٹر جمال شیخ کے لئے کھل کر انتخابی مہم بھی نہیں چلاسکے گی۔جبکہ پنجاب میں جنرل نشست پر پی ایم اے کے منتخب صدر ڈاکٹر اشرف نظامی کا مقابلہ ینگ ڈاکٹر ز ایسوسی ایشن کے امیدوار سے ہے جواتنا آسان نہیں ہے۔ واضح رہے کہ پی ایم ڈی سی کے انتخابات بھی 5دسمبر کوہوں گے۔


متعلقہ خبریں


حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی وجود - هفته 18 مئی 2024

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی ، قیمت میں مزید ایک روپے 47 پیسے اضافے کی منظوری دے دی گئی۔نیپرا ذرائع کے مطابق صارفین سے وصولی اگست، ستمبر اور اکتوبر میں ہو گی، بجلی کمپنیوں نے پیسے 24-2023 کی تیسری سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں مانگے تھے ، کیپسٹی چارجز کی مد میں31ارب 34 ک...

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم وجود - هفته 18 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت کو صوبے کے واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے 15دن کا وقت دے دیا۔صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ کا زور کشمیر میں دیکھ لیا،کشمیریوں کے سامنے ایک دن میں حکومت کی ہوا نکل گئی، خیبر پخ...

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں وجود - هفته 18 مئی 2024

اڈیالہ جیل میں 190 ملین پائونڈ کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی شدید غصے میں دکھائی دیں جبکہ بانی پی ٹی آئی بھی کمرہ عدالت میں پریشان نظر آئے ۔ نجی ٹی و ی کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف 190 ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس سلسلے می...

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات میں اداروں کے کردار پر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کردیا۔ ایک انٹرویو میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)نے فارم 47 کا فائدہ اٹھایا ہے ، لہٰذا یہ اس سے پیچھے ہٹیں اور ہماری چوری ش...

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن(پی آئی اے ) کی نجکاری میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور مختلف ایئرلائنز سمیت 8 بڑے کاروباری گروپس کی جانب سے دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے درخواستیں جمع کرادی ہیں۔پی آئی اے کی نجکاری میں حصہ لینے کے خواہاں فلائی جناح، ائیر بلیولمیٹڈ اور عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ سم...

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج وجود - هفته 18 مئی 2024

کراچی کے علاقے لائنز ایریا میں بجلی کی طویل بندش اور لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا گیا تاہم کے الیکٹرک نے علاقے میں طویل لوڈشیڈنگ کی تردید کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق شدید گرمی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف لائنز ایریا کے عوام سڑکوں پر نکل آئے اور لکی اسٹار سے ایف ٹی سی جانے والی س...

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا۔بھکر آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انتخابات میں حکومتوں کا کوئی رول نہیں ہوتا، الیکشن کمیشن کا رول ہوتا ہے ، جس کا الیکشن کے لیے رول تھا انہوں نے رول ...

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم وجود - جمعه 17 مئی 2024

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں احتجاجی تحریک کے دوران شر پسند عناصر کی طرف سے صورتحال کو بگاڑنے اور جلائو گھیرائوں کی کوششیں ناکام ہو گئیں ، معاملات کو بہتر طریقے سے حل کر لیاگیا، آزاد کشمیر کے عوام پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کرتے ہیں، کشمیریوں کی قربانیاں ...

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم

گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، جسٹس محسن اختر کیانی وجود - جمعه 17 مئی 2024

ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ میری رائے ہے کہ قانون سازی ہو اور گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، اصل بات وہی ہے ۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے مقدمے کی سم...

گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، جسٹس محسن اختر کیانی

جج کی دُہری شہریت، فیصل واوڈا کے بعد مصطفی کمال بھی کودپڑے وجود - جمعه 17 مئی 2024

رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال نے کہا ہے کہ جج کے پاس وہ طاقت ہے جو منتخب وزیراعظم کو گھر بھیج سکتے ہیں، جج کے پاس دوہری شہریت بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ، عدلیہ کو اس کا جواب دینا چاہئے ۔نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال نے کہا کہ کیا دُہری شہریت پر کوئی شخص رکن قومی...

جج کی دُہری شہریت، فیصل واوڈا کے بعد مصطفی کمال بھی کودپڑے

شکار پور میں بدامنی تھم نہ سکی، کچے کے ڈاکو بے لگام وجود - جمعه 17 مئی 2024

شکارپور میں کچے کے ڈاکو2مزید شہریوں کواغوا کر کے لے گئے ، دونوں ایک فش فام پر چوکیدرای کرتے تھے ۔ تفصیلات کے مطابق ضلع شکارپور میں بد امنی تھم نہیں سکی ہے ، کچے کے ڈاکو بے لگام ہو گئے اور مزید دو افراد کو اغوا کر کے لے گئے ہیں، شکارپور کی تحصیل خانپور کے قریب فیضو کے مقام پر واقع...

شکار پور میں بدامنی تھم نہ سکی، کچے کے ڈاکو بے لگام

اورنج لائن بس کی شٹل سروس کا افتتاح کر دیا گیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

سندھ کے سینئروزیرشرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ بانی پی ٹی آئی کی لائونچنگ، گرفتاری، ضمانتیں یہ کہانی کہیں اور لکھی جا رہی ہے ،بانی پی ٹی آئی چھوٹی سوچ کا مالک ہے ، انہوں نے لوگوں کو برداشت نہیں سکھائی، ہمیشہ عوام کو انتشار کی سیاست سکھائی، ٹرانسپورٹ سیکٹر کو مزید بہتر کرنے کی کوشش...

اورنج لائن بس کی شٹل سروس کا افتتاح کر دیا گیا

مضامین
اُف ! یہ جذباتی بیانیے وجود هفته 18 مئی 2024
اُف ! یہ جذباتی بیانیے

اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟ وجود هفته 18 مئی 2024
اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟

وقت کی اہم ضرورت ! وجود هفته 18 مئی 2024
وقت کی اہم ضرورت !

دبئی لیکس وجود جمعه 17 مئی 2024
دبئی لیکس

بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟ وجود جمعه 17 مئی 2024
بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر