وجود

... loading ...

وجود
وجود

گوگل کا کوڈ کتنا بڑا؟

جمعه 18 ستمبر 2015 گوگل کا کوڈ کتنا بڑا؟

google-headquarters

گوگل کتنا بڑا ہے؟ ہمارا جواب ہوسکتا ہے آمدنی، بازارِ حصص میں قیمت یا صارفین کی تعداد کے لحاظ سے ہو، یا پھر یہ دنیا بھر پرکتنا اثر و رسوخ رکھتا ہے لیکن حقیقت میں اس کا جواب ایک ہی صورت میں دیا جا سکتا ہے، اس کا کوڈ۔ گوگل کی ریچل پوٹ وِن نے بتایا ہے کہ ادارے کی تمام انٹرنیٹ سروسز کو چلانے کے لیے ضروری کوڈ 2 ارب لائنوں یعنی سطروں کے کوڈ پر مشتمل ہے۔

یہ کتنا بڑا کوڈ ہے، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ مائیکروسافٹ کا ونڈوز آپریٹنگ سسٹم صرف 50 ملین لائنوں کا ہے جبکہ یہ کسی واحد کمپیوٹر کے لیے تیار کردہ پیچیدہ ترین سافٹویئر ٹولز میں سے ایک ہے اور ایک ایسا منصوبہ ہے جو 1980ء سے زیر تعمیر ہے۔ یعنی گوگل کو بنانا ونڈوز کےآپریٹنگ سسٹم سے 40 گنا بڑا کام ہے۔ یہ تقابل ہماری، آپ کی سوچ سے کہیں زیادہ ہے۔ ونڈوز کو سہارا دینے والے کوڈ کی طرح کو چلانے والی 2 ارب سطریں بھی ایسے ہی کام کرتی ہیں۔ وہ گوگل سرچ، گوگل میپس، گوگل ڈاکس، گوگل+، گوگل کلینڈر، جی میل، یوٹیوب اور گوگل کی دیگر تمام انٹرنیٹ سروسز چلاتی ہیں اور یہ تمام 2 ارب سطریں واحد کوڈ رپازیٹری میں شامل ہیں جو ہمہ وقت ادارے کے تمام 25 ہزار انجینئرز کے لیے دستیاب ہے۔ اس کوڈ کو گوگل کا ایک بڑا آپریٹنگ سسٹم سمجھتا ہے اور پوٹ وِن کہتی ہیں کہ وہ اسے ثابت تو نہیں کرسکتیں، لیکن ان کے خیال میں یہ دنیا کی سب سے بڑی واحد رپازیٹری ہے۔

گٹ ہب کے ڈائریکٹر آف سسٹمز سیم لیمبرٹ کہتے ہیں کہ 2ارب سطروں کا کوڈ کوئی آسان کام نہیں ہے۔ یہ بہت بڑا تکنیکی امتحان ہوگا اور ایک بہت بڑی کامیابی بھی۔ یہ اعداد و شمار حیران کن ہیں۔

بنیادی طور پر گوگل نے اس کوڈ سے نمٹنے کے لیے اپنا “ورژن کنٹرول سسٹم” بنا رکھا ہے جسے پائپر کا نام دیا گیا ہے اور اسے آن لائن بنیادی ڈھانچے میں استعمال کے لیے اپنی تمام آن لائن سروسز بنائی ہیں۔ پوٹ وِن کے مطابق یہ سسٹم 10 مختلف گوگل ڈیٹا سینٹرز پر پھیلا ہوا ہے۔ “گوگل میں جب بھی کوئی انجینئر نیا منصوبہ شروع کرتا ہے تو اس کے پاس لائبریریز کی وسیع تعداد پہلے سے موجود ہوتی ہیں۔ انجینئر واحد کوڈ تبدیلی کے ذریعے اسے فوری طور پر تمام گوگل سروسز پر نافذ کرسکتے ہیں یعنی کہ ایک چیز کو بہتر بنانا، اور ہر چیز بہتر ہوجانا۔” لیکن کچھ کوڈز انتہائی حساس ہیں جیسا کہ گوگل کا پیج رینک سرچ الگورتھم جو مخصوص ملازمین کی رسائی کے لیے الگ الگ رپازیٹریز میں رکھے گئے ہیں ۔

پائپر 85 ٹیرابائٹ ڈیٹا پر پھیلا ہوا ہے یعنی 85 ہزار گیگابائٹس اور گوگل کے 25 ہزار انجینئرز روزانہ رپازیٹری میں 45 ہزار تبدیلیاں کرتے ہیں۔ یہ تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔ لینکس اوپن سورس آپریٹنگ سسٹم 40 ہزار سافٹویئر فائلوں میں 15 ملین کوڈ لائنوں پر پھیلا ہوا ہے جبکہ گوگل کے انجینئر ہر ہفتے ڈھائی لاکھ فائلوں میں 15 ملین تبدیلیاں کرلیتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


رواں سال مقبول ترین ویب سائٹ کا اعزاز گوگل سے چِھن گیا وجود - هفته 25 دسمبر 2021

رواں برس مقبول ترین ویب سائٹ کا اعزاز ٹک ٹاک نے گوگل سے چھین لیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق کلاڈ سروس کمپنی کلاڈ فلیئر کی سالانہ رینکنگ کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا کہ کوئی ویب سائٹ گوگل کو پیچھے چھوڑنے میں کامیاب ہوئی ہو۔گزشتہ برس اسی فہرست میں ٹک ٹاک کا ساتواں نمبر تھا لیکن اب ایک ...

رواں سال مقبول ترین ویب سائٹ کا اعزاز گوگل سے چِھن گیا

گوگل، جی میل اور یوٹیوب ڈاؤن، صارفین کو مشکلات کا سامنا وجود - هفته 13 نومبر 2021

دنیا بھر میں مقبول ترین سرچ انجن گوگل، جی میل اور یوٹیوب ڈاؤن ہوگیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق دنیا بھر میں مقبول ترین سرچ انجن گوگل، جی میل اور ویڈیو شیئرنگ اور اسٹریمنگ ویب سائٹ یوٹیوب ڈان ہوگیا۔دنیا بھر اور خاص کر یورپ میں گوگل، گوگل میٹ، جی میل اور یوٹیوب ڈاؤن ہوا جس سے صارفین کو ش...

گوگل، جی میل اور یوٹیوب ڈاؤن، صارفین کو مشکلات کا سامنا

گوگل اور فیس بک 'شدت پسندانہ' وڈیوز خودکار طور پر حذف کریں گے وجود - پیر 27 جون 2016

فیس بک اور گوگل جیسی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے اپنے ان منصوبوں کا اعلان کیا ہے کہ وہ "شدت پسندانہ" مواد کو خودکار طور پر جاننے اور ایسی وڈیوز کو حذف کرے گا۔ ویب سے 'پرتشدد پروپیگنڈے' کا خاتمہ کرنے کی کوشش میں یوٹیوب اور فیس بک ایسے خودکار نظام پیش کر رہے ہیں جو ایسی وڈیوز کو خو...

گوگل اور فیس بک 'شدت پسندانہ' وڈیوز خودکار طور پر حذف کریں گے

ٹیکس فرار، فرانس میں گوگل کے دفاتر پر چھاپہ وجود - بدھ 25 مئی 2016

فرانسیسی پولیس نے امریکا کے مشہور ٹیکنالوجی ادارے گوگل کے پیرس دفاتر پر چھاپہ مارا ہے، جو ٹیکس سے فرار اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے کا حصہ ہے۔ ذرائع کے مطابق حکام کا ماننا ہے کہ گوگل پر فرانس میں 1.6 ارب یوروز کا ٹیکس لاگو ہے۔ اس سلسلے میں تحقیقات کا آغاز گزشتہ سال جون...

ٹیکس فرار، فرانس میں گوگل کے دفاتر پر چھاپہ

یوٹیوب کھل گیا، پاکستان میں گستاخانہ مواد بھی بلاک کردیا وجود - پیر 18 جنوری 2016

بالآخر یوٹیوب اور حکومت پاکستان کے مابین معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے نتیجے میں ساڑھے تین سال کے عرصے کے بعد پاکستان میں یوٹیوب کو کھول دیا گیا ہے۔ یوٹیوب نے ابھی چند روز قبل ہی اپنی ویب سائٹ کا پاکستانی اور اردو ورژن جاری کیا تھا تبھی اندازہ ہوگیا تھا کہ اونٹ کسی کروٹ بیٹھنے والا ہ...

یوٹیوب کھل گیا، پاکستان میں گستاخانہ مواد بھی بلاک کردیا

اسٹیفن ہاکنگ، ایلن مشک اور بل گیٹس۔۔ مصنوعی ذہانت کے خطرات پر متفق وجود - بدھ 16 ستمبر 2015

حال ہی میں منتج ایک نمائش میں بوسٹن ڈائنامکس (جو کہ گوگل کا ایک ذیلی ادارہ ہے) کا ایک روبوٹ اٹلس، انسانی انداز میں بھاگتا دکھائی دیا۔ اس نے مہارت سے جنگل میں دوڑ کر کافی پزیرائی حاصل کی۔ لیکن اس جدت نے خود کار ہوتی اس دنیا کا جہاں ایک سنگ میل عبور کیا ہے وہیں مصنوعی ذہانت سے متعل...

اسٹیفن ہاکنگ، ایلن مشک اور بل گیٹس۔۔ مصنوعی ذہانت کے خطرات پر متفق

مضامین
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا ! وجود هفته 04 مئی 2024
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا !

آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی وجود هفته 04 مئی 2024
آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی

بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت وجود هفته 04 مئی 2024
بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت

ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر