وجود

... loading ...

وجود
وجود

فوجی آپریشن کا دورانیہ کم کیا جائے، جے یو آئی کے زیراہتمام قومی قبائلی جر گے کا مطالبہ

بدھ 09 ستمبر 2015 فوجی آپریشن کا دورانیہ کم کیا جائے، جے یو آئی کے زیراہتمام قومی قبائلی جر گے کا مطالبہ

jui-jirga

جمعیت علماء اسلام کے زیر اہتمام جماعت کے صوبائی ہیڈ کوارٹر پشاور میں گزشتہ روز سے جاری قومی قبائلی جرگہ اختتام پزیر ہو گیا ہے ۔قومی جرگہ کی صدارت جماعت کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کی۔

قبائلی جرگے کے مشترکہ اعلامیے کے مطابق جرگے نے مطالبہ کیا ہے کہ فوجی آپریشن کا دورانیہ کم کیا جائے، متاثرین کو اپنے گھروں میں واپس جانے کی اجازدت دی جائے، قبائل میں قیام امن کی اہمیت اور ضرورت کی طرف حکومت کومتوجہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ قبائل میں آپریشن کا دورانیہ کم کیا جائے۔ گرینڈ جرگہ کی قرارداد کی روشنی میں مسئلہ کا حل اور امن کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا، اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ متاثرین کو اپنے گھروں کو باعزت جانے کی اجازت دی جائے اور ان کا مکمل تحفظ یقینی بنایاجائے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فاٹا کے سیاسی مستقبل کے تعین کیلئے سیاسی جماعتوں پر مشتمل اتحاد سے مکمل تعاون کیا جائیگا۔فاٹا کے سیاسی مستقبل کیلئے جمعیت علماء اسلام فاٹا کے امیر مفتی عبدالشکور کی سربراہی میں 7رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی، فاٹا براہِ راست مرکزی جمعیت علماء اسلام کے ماتحت ہوگا۔

جرگہ سے جمعیت علماء اسلام کے صوبائی مجلس عاملہ کے اجلاس میں مولانا گل نصیب خان، مولانا شجاع الملک،مولانا عطاء الحق درویش،مولانا راحت حسین، مولانا رفیع اللہ قاسمی، عبدالجلیل جان، مولانا عین الدین شاکر، مفتی اعجاز، مولانا جلال الدین ایم این اے، سینٹر صالح شاہ، سابق،مولانا عبدالمالک، عبدالرشید،صدر عبدالرحمان، مفتی عبدالشکوربھٹنی، ، کرم ایجنسی، اورکزئی ایجنسی،شمالی و جنوبی وزیر ستان، خیبر ایجنسی،مہمند ایجنسی، باجوڑ ایجنسی، ایف آر کے سرکردہ مشران اور جمعیت علماء اسلام کے عہدیداروں نے شرکت کی،جرگہ مشران نے جمعیت علماء اسلام فاٹا کے ذریعے سیاسی مستقبل کے تعین اور سفارشات مرتب کرنے لئے مفتی عبدالشکورکی سربراہی میں 7رکنی کمیٹی تشکیل دی جس کے ارکان سینٹر صالح شاہ محسود، مولانا عبدالرشید، سنیٹرمولانا عطاء الرحمن، جلال الدین ایڈوکیٹ ، عبدالجلیل جان اور مفتی محمد اعجاز ہونگے۔


متعلقہ خبریں


مہاجرین جموں و کشمیر کے مسائل حل کرنے میں حکومت مخلص؟ شیخ امین - پیر 08 فروری 2016

مہاجرین جموں وکشمیر 1990 کے ایک نما ئندہ وفد نے چیرمین کشمیر کمیٹی مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ایک خصوصی ملاقت میں پاکستان اور آزادکشمیر کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔ وفد نے وزیر اعظم پاکستان جناب میاں محمد نواز شریف کی طرف سے دورہ م...

مہاجرین جموں و کشمیر کے مسائل حل کرنے میں حکومت مخلص؟

جمعیت علمائے اسلام بلوچستان کے اندرونی اختلافات شدت اختیار کرگئے جلال نورزئی - بدھ 11 نومبر 2015

جمعیت علمائے اسلام (ف)بلوچستان کے اندرونی اختلافات کا اظہار اکثر اوقات ذرائع ابلاغ پر ہو تا ہے ۔ رہنما جماعت کے فورم کے بجائے الزامات و جوابات کا آغاز میڈیا پر کر دیتے ہیں ۔حتیٰ کہ تنظیمی خطوط اور شوکاز نوٹسز بھی سوشل میڈیا پر لائے جاتے ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام صوبے کے اندر تنظیم...

جمعیت علمائے اسلام بلوچستان کے اندرونی اختلافات شدت اختیار کرگئے

مضامین
ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

مداواضروری ہے! وجود جمعه 03 مئی 2024
مداواضروری ہے!

پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم وجود جمعه 03 مئی 2024
پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم

''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر