وجود

... loading ...

وجود
وجود

کرکٹ کا ’یوسین بولٹ‘

جمعرات 13 اگست 2015 کرکٹ کا ’یوسین بولٹ‘

کھیلوں کی دنیا میں یوسین بولٹ کو ایک اعلیٰ مقام حاصل ہے۔ جمیکا سے تعلق رکھنے والے اس کھلاڑی کو برق رفتاری کی وجہ سے ایک عالم جانتا ہے۔ 100 اور 200 میٹر کی دوڑوں میں عالمی ریکارڈ بنانے والے یوسین ‘تاریخ کے تیز ترین انسان’ ہیں۔لیکن اگر ہم رخ کریں کرکٹ کا تو ہمیں یہاں کا تیز ترین کھلاڑی ڈھونڈنے میں بھی کوئی دشواری نہیں ہوگی۔ آج ہی کے دن یعنی 13 اگست کو راولپنڈی میں جنم لینے والے پاکستا ن کے شعیب اختر بلاشبہ کرکٹ کے ‘برق رفتار کھلاڑی’ ہیں۔ جس طرح بولٹ نے 100 میٹر کی دوڑ چند سیکنڈوں میں عبور کرکے تاریخی ریکارڈ بنایا اسی طرح شعیب اختر بھی 100 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند پھینکنے والے تاریخ کے پہلے گیندباز بنے۔

shoaib-akhtar

شعیب اختر نے اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز 1997ء میں اپنے شہر راولپنڈی سے کیا لیکن پہلی بار عالمی منظرنامے پر اس وقت نمودار ہوئے جب جنوبی افریقہ کے دورے پر تباہ کن گیندبازی کی۔ پاکستان نے ان کی برق رفتاری کے بل بوتے پر ڈربن میں شاندار کامیابی حاصل کی جو جنوبی افریقہ کی سرزمین پر پاکستان کی پہلی ٹیسٹ فتح تھی۔ لیکن شعیب اختر کو جس لمحے نے شہرت کی بلندیوں تک پہنچایا وہ 1999ء میں دورۂ بھارت میں پیش آیا۔

کلکتہ کے ایڈن گارڈنز میں تقریباً ایک لاکھ تماشائیوں کی موجودگی میں شعیب اختر کے ہوا کو چیرتے ہوئے یارکر نے سچن تنڈولکر کا صفر پر بولڈ کیا۔ اس سے قبل وہ پچھلی ہی گیند پر ‘دیوارِ ہند’ راہول ڈریوڈ کی وکٹیں بھی بکھیر چکی تھی لیکن تاریخ کے بڑے بلے بازوں میں سے ایک، سچن، کو دھول چٹانے سے ایک ایسی رقابت نے جنم لیا، جو اگلے کئی سالوں تک کرکٹ کے میدانوں میں تماشائیوں کو محظوظ کرتی رہی۔

ان شاندار صلاحیتوں کے باوجود شعیب اختر نظم و ضبط سے عاری ایک منہ زور گھوڑے کی طرح تھے۔ ان کی صحت کے مسائل، بار ہا زخمی ہونے اور کارکردگی میں عدم تسلسل نے ان کے کیریئر کو بری طرح متاثر کیا۔ اس کے باوجود متعدد مواقع پر انہوں نے باؤلنگ کے ایسے مظاہرے کیے جو گزشتہ 20 سالوں میں تیز گیندبازی کے بہترین نظارے تھے۔ جیسا کہ 2002ء میں آسٹریلیا کے کولمبو ٹیسٹ میں باؤلنگ، پھر نیوزی لینڈ کے خلاف 11 رنز دے کر 6 وکٹوں کی کارکردگی اور 2005ء میں انگلستان کے خلاف ہوم سیریز میں شاندار کھیل ان کے ٹیسٹ کیریئر کی اہم ترین جھلک تھیں۔ شعیب نے مجموعی طور پر 46 ٹیسٹ کھیلے اور 25.69 کے اوسط کے ساتھ 178 وکٹیں حاصل کیں۔

اپنی جارح مزاجی، غصیلے پن اور بددماغی کی وجہ سے شعیب اختر مختصر طرز کی کرکٹ کے لیے بہترین کھلاڑی ثابت ہوسکتے تھے۔ کیریئر کے ابتدائی مرحلے میں شہرت پانے کے بعد عالمی کپ 1999ء میں شعیب کو باؤلنگ کرتے دیکھنے سے زیادہ خوبصورت نظارہ شاید ہی کوئی ملا ہو۔ سیمی فائنل میں ان کے ہاتھوں ڈیمین فلیمنگ کا کلین بولڈ ہونا عالمی کپ کے بہترین مناظر میں سے ایک تھا لیکن پاکستان اس کے باوجود فائنل نہ جیت پایا۔ وہ ایک الگ داستان ہے لیکن شعیب پھر ترقی کی منازل طے کرتے چلے گئے۔ 2002ء اور 2003ء میں تو وہ عروج پر پہنچ گئے۔ اس عرصے میں انہوں نے اپنے وقت کے بہترین گیندبازوں مرلی دھرن اور گلین میک گرا سے زیادہ بہتر اسٹرائیک ریٹ اور اوسط کے ساتھ گیندبازی کی۔

شعیب اختر تاریخ کے ان محض پانچ گیندبازوں میں سے ایک ہیں، جنہوں نے 25 سے کم کے اوسط سے 150 وکٹیں یا زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔ شعیب کا کیریئر اسٹرائیک ریٹ بھی 32 سے کم تھا یعنی انہوں نے اپنی ہر 32 ویں گیند پر کسی کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ مجموعی طور پر شعیب نے 247 وکٹیں حاصل کیں اور کمال کی بات یہ ہے کہ ان کی وکٹوں کی بڑی تعداد، کل 154، ایسی تھی جس میں پاکستان نے مقابلہ جیتا۔

عالمی کپ 2003ء میں شعیب اختر نے انگلستان کے خلاف مقابلے کے دوران 100 میل فی گھنٹے کی رفتار سے گیند پھینک کر ایک نیا عالمی ریکاڈ قائم کیا۔ معلوم تاریخ میں کبھی کوئی گیندباز 100 میل کے سنگ میل کو عبور نہیں کرسکا تھا۔ یوں شعیب اختر ‘کرکٹ کے تیز ترین گیندباز’ بن گئے اور آج بھی یہ ریکارڈ انہی کےپاس ہے۔

‘ہے جستجو کہ تیز سے ہے تیز تر کہاں’، شعیب کے مزاج میں بھی خوب تندی و تیزی تھی بلکہ میدان سے باہر بھی وہ بارہا ایسے مسائل سے دوچار ہوئے جو کسی کھلاڑی کو زیب نہیں دیتے۔ کپتان،کوچ اور ساتھی کھلاڑیوں سے الجھنے کے واقعات انہیں بہت مہنگے پڑے اور اس پر باؤلنگ ایکشن پر اعتراض اور انجری کے مسائل نے ان کے کیریئر کو بری طرح متاثر کیا۔ یہی وجہ ہے کہ 13 سال تک دنیائے کرکٹ میں موجود رہنے کے باوجود اپنے ہم عصروں کے مقابلے میں شعیب نے بہت کم کرکٹ کھیلی۔

عالمی کپ 2011ء میں انہیں آخری بار میدان عمل میں دیکھا گیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف پالی کیلے میں ہونے والی شکست ان کا آخری بین الاقوامی مقابلہ تھی۔ حیران کن بات یہ ہے کہ باؤلنگ ایکشن کی تبدیلی اور 35 سال کی عمر ہوجانے کے باوجود اس عالمی کپ میں بھی شعیب نے مسلسل 95 میل فی گھنٹے کی زیادہ رفتار سے گیندیں پھینکیں، جو اس وقت کے اور آج کے بھی اچھے بھلے نوجوانوں کے بس کی بات نہیں دکھائی دیتی۔

ویسے شعیب اختر کا باؤلنگ رن اپ بہت طویل ہوتا تھا، یہ خیال کسی کو نہ سوجھا کہ اس زمانے میں یوسین بولٹ اور شعیب اختر کے درمیان کرکٹ میدان میں 100 میٹر کی دوڑ کروا لی جاتی۔ یقین جانیں مزا آ جاتا 🙂


متعلقہ خبریں


اداکار شان شاہد نے شعیب اختر کو آڑے ہاتھوں لے لیا وجود - پیر 25 اپریل 2022

پاکستان فلم انڈسٹری کے معروف اداکار شان شاہد نے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر پر تنقید کے تیر برسا دیئے۔ شعیب اختر نے سابق بھارتی لیجنڈری کرکٹر سچن ٹنڈولکر کی سالگرہ کے موقع پر اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اْن کے لیے خصوصی پیغام جاری کیا۔اْنہوں نے اپنے ٹوئٹ میں سچن ٹنڈولکر ک...

اداکار شان شاہد نے شعیب اختر کو آڑے ہاتھوں لے لیا

پاکستان اور بھارت کے اسٹارز کرکٹرز بیس جنوری کو عمان میں مدمقابل ہوں گے وجود - اتوار 16 جنوری 2022

پاکستان اور بھارت کے اسٹارز کرکٹرز بیس جنوری کو عمان میں مدمقابل ہوں گے۔سابق کپتان شاہدآفریدی، محمدیوسف ، شعیب اختر، مصباح الحق ،شعیب ملک ،کامران اکمل سمیت کئی دوسرے معروف کرکٹرز نے عمان ٹی ٹوئنٹی کرکٹ لیگ میں حصہ لینے کی حامی بھر رکھی ہے۔لیگ بیس سے 29 جنوری تک عمان کرکٹ اسٹیڈیم ...

پاکستان اور بھارت کے اسٹارز کرکٹرز بیس جنوری کو عمان میں مدمقابل ہوں گے

لڑائی میں ایک مرتبہ محمد آصف کو بلّا مارا جو مجھے دو بار مارنا چاہیے تھا، شعیب اختر وجود - بدھ 12 جنوری 2022

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے کہا ہے کہ لڑائی میں ایک مرتبہ محمد آصف کو بلّا مارا جو مجھے دو بار مارنا چاہیے تھا۔شعیب اختر نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ میرے 14 سالہ کیرئیر میں میری صرف دو دفعہ لڑائی ہوئی، ایک بار آصف سے جب میں نے اسے ایک بلا مارا جو کہ اسے ...

لڑائی میں ایک مرتبہ محمد آصف کو بلّا مارا جو مجھے دو بار مارنا چاہیے تھا، شعیب اختر

شعیب اختر کی والدہ کا انتقال، اسلام آباد کے مقامی قبرستان میں سپرد خاک وجود - پیر 27 دسمبر 2021

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق سٹار فاسٹ باولر شعیب اختر کی والدہ انتقال کرگئیں ،ان کی نماز جنازہ اسلام آباد کے ایچ ایٹ قبرستان میں ادا کی گئی جس کے بعد انہیں مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ،نمازجنازہ میں وفاقی وزیر علی محمد خان ،مسلم لیگ ن کے رہنما محمد حنیف عباسی ، سابق کرکٹر ...

شعیب اختر کی والدہ کا انتقال، اسلام آباد کے مقامی قبرستان میں سپرد خاک

سرکاری ٹی وی کی جانب سے ہرجانے کے نوٹس پر شعیب اخترکا عدالت جانے کا اعلان وجود - پیر 08 نومبر 2021

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے سرکاری ٹی وی کی جانب سے ہرجانے کے نوٹس کے خلاف عدالت جانے کااعلان کیا ہے۔ ایک انٹرویومیں شعیب اخترنے کہا کہ سرکاری ٹی وی نے سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ آئے بغیر نوٹس بھیج دیا۔ شعیب اختر نے کہا کہ اپنے وکیل کے ذریعے نعمان ...

سرکاری ٹی وی کی جانب سے ہرجانے کے نوٹس پر شعیب اخترکا عدالت جانے کا اعلان

شعیب اختر اور نعمان نیاز کی سرکاری ٹی وی پر تلخ کلامی، ابتدائی رپورٹ وزیراطلاعات کو فراہم کر دی گئی وجود - منگل 02 نومبر 2021

سرکاری ٹی وی پر لائیو پروگرام کے دوران قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر اور پروگرام کے میزبان نعمان نیاز کے درمیان تلخ کلامی کے معاملے کی ابتدائی رپورٹ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کو دے دی گئی۔ذرائع کے مطابق مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) پاکستان ٹیلی ویڑن (پی ٹی وی) عامر منظور...

شعیب اختر اور نعمان نیاز کی سرکاری ٹی وی پر تلخ کلامی، ابتدائی رپورٹ وزیراطلاعات کو فراہم کر دی گئی

کامیاب لیکن پریشان انگلستان، کیونکہ اب سامنے ہے پاکستان فہد کیہر - بدھ 26 اگست 2015

انگلستان کو توقعات کے عین برخلاف آسٹریلیا کے مقابلے میں جو کامیابی ملی ہے، ایسا لگ رہا ہے کہ مفلس کا پرائز بانڈ نکل آیا ہے۔ اسی سے اندازہ لگالیں کہ جب چوتھے ٹیسٹ میں فتح کے بعد سیریز انگلستان کے حق میں محفوظ ہوگئی تو خوشی خوشی میں ہی پانچواں ٹیسٹ بری طرح ہار گئے۔ خیر، ایشیز تو اب...

کامیاب لیکن پریشان انگلستان، کیونکہ اب سامنے ہے پاکستان

مضامین
ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

مداواضروری ہے! وجود جمعه 03 مئی 2024
مداواضروری ہے!

پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم وجود جمعه 03 مئی 2024
پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم

''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر