... loading ...
بائیو آملہ شیمپو بنانے والی کمپنی فارول کاسمیٹکس (تحلیل شدہ)کے مالکان سے ملک بھر کے بائیو آملہ شیمپو کے ڈسٹری بیوٹرز نے ’’ شیمپو‘‘ کی خریدو فروخت کے لیے بائیو آملہ شیمپو کا ٹریڈ مارک وکاپی رائٹ سرٹیفیکٹس اور سیلز ٹیکس انوائسزطلب کرلی ،کمپنی مالکان کی ڈسٹری بیوٹرز کو زبانی یقین دہانی کی کوشش ناکام، آپس کے جھگڑوں میں اُلجھے ہوئے کمپنی مالکان ذکاء الدین شیخ اور کاشف ضیاء کا متعلقہ ادارے سے بائیو آملہ شیمپو کے ٹریڈ مارک سرٹیفیکٹ کے حصول کے لیے’’ ایجنٹوں ‘‘سے مشترکہ رابطہ ،ڈسٹری ب...
سندھ کے مختلف محکموں میں کرپشن کی کہانی کھل کر سامنے آگئی ہے،اور یہ ظاہرہوگیاہے کہ سندھ کے مختلف محکموں میں اب بھی کم وبیش ایسے1300 سے زیادہ ایسے افسران اعلیٰ عہدوں پر کام کررہے ہیں جو نہ صرف یہ کہ کرپشن کے الزام میں گرفتار ہوچکے ہیں بلکہ کرپشن ثابت ہونے کے بعد نیب کے ساتھ پلی بارگین ڈیل کے بعد رہائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے اور کرپشن کے ذریعے کمائی گئی دولت کا ایک حصہ قومی خزانے میں واپس جمع کرانے پر مجبور ہوئے تھے۔ سندھ ہائیکورٹ نے اس صورت حال کا سختی سے نوٹس لیاہے ا...
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ اپنی جگہ درست ہوتی کہ وہ نوجوان ہیں متحرک ہیں ۔ خود جا کر معاملات کا جائزہ لیتے ہیں اور تمام امور کی خود نگرانی کرتے ہیں وغیرہ ۔ لیکن حقیقت یہ بھی ہے کہ جس طرح سندھ کو مالی طور پر سید مراد علی شاہ نے نقصان دیا ہے یوں کہاجائے توغلط نہ ہوگاکہ مراد علی شاہ نے سندھ کے خزانے کی جس طرح دل کھول کر لوٹ مار کی ہے اس کی پچھلے پچاس سال میں تو کوئی مثال نہیں ملتی ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے تنخواہیں اور الائونس بڑھا دیتے ہیں ایسا لگتا ہے...
تہمینہ حیات سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ کی زیر قیادت دو رکنی بینچ نے گزشتہ روز نیب سے سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ کے حلقہ انتخاب سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں غیر ملکی امداد سے شروع کی جانے والی واٹر سپلائی اسکیم میں مبینہ طورپر اربوں روپے کے گھپلوں اور خورد برد کی تحقیقات کے حوالے سے پیش رفت کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور خصوصی پراسیکیوٹر کو 15 نومبر کو اس حوالے سے تفصیلی اورمکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سندھ ہائیکورٹ میں سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ سید ...
حکومتی اداروں میں کرپشن کی ایسی تاریخ رقم ہو رہی ہے جو ناقابل بیان ہے، حکومتیں اب کرپشن کو اپنے لیے آکسیجن سمجھتی ہیں کیونکہ حکومت کے وزراء ، مشیر، معاونین خصوصی تب تک رعب و دبدبہ قائم نہیں رکھ سکتے جب تک ان کے پاس کروڑوں ، اربوں روپے نہ ہوں ان کے پاس ہوٹر والی گاڑیاں نہ ہو، سیکیورٹی گارڈز نہ ہوں اور ایسا کرنے کے لیے واحد راستہ کرپشن ہے، نیب نے اب تک جو کردار ادا کیا ہے وہ مایوس کن ہے کیونکہ نیب نے جن افراد کو چھوٹ دی ہے یا ان کی انکوائریز ختم کی ہیں وہ حقیقی معنوں میں کرپٹ ...
سابق فوجی حکمراں ضیاء الحق ویسے تو بظاہر بڑے میسنے لگتے تھے خاموش رہتے تھے اور آہستہ آہستہ گفتگو کرتے تھے لیکن وہ بڑے شاطر تھے انھوں نے جو بیج بویا تھا وہ آج کیا آنے والے کئی سالوں تک اس کی فصل پاکستان کے عوام کاٹتے رہیں گے۔ ضیاء الحق نے افغان جہاد کے نام پر ہیروئن اور کلاشنکوف کا جو تحفہ دیا وہ آنے والی نسلوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔ اور یہ ہیروئن اور کلاشنکوف اب ہمارے سماج کا ایک حصہ بن چکی ہے۔ یوں ضیاء الحق نے ایک چال اور چلی کہ ارکان پارلیمنٹ کو ناکارہ بنایا جائے ۔اس کے ...
تازہ ترین آڈٹ رپورٹ میںعلامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور قائد اعظم یونیورسٹی کے فنڈز میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کا انکشاف ہواہے۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے گریڈ20-22 کے ملازمین کو 2014-15 کے دوران اپنی نجی گاڑیوںمیں فیول کے نام پر4.36 ملین یعنی 43 لاکھ60 ہزار روپے دے دیئے گئے،پارلیمنٹ میں آڈیٹر جنرل کی جانب سے حال ہی میں پیش کی جانے والی رپورٹ میں اس کاانکشاف کرتے ہوئے یہ بھی بتایا گیاہے کہ عملے کو فیول کے نام پر رقم کی فراہمی خلاف ضابطہ اور خلاف قانون ہے ک...
قیام پاکستان سے لے کر اب تک ملک میں کسی بھی طرح ریاست کے اداروں کو مضبوط نہیں کیا گیا، ریاست کمزور اور افراد طاقتور ہوتے گئے جس کے نتیجے میں یہاں عوام محکوم ہوئے اورایک خاص طبقہ مزید طاقت پکڑگیا۔اب صورت حال یہ ہے ملک کے بیس کروڑ عوا م پر چندگنے چنے طاقتورافرادکی حکمرانی ہے۔غریبوں کاکوئی پرسان حال نہیں۔بدقسمتی یہ ہے کہ انہی طاقتورخاندانوں کے افرادبارباراقتدارمیں آتے رہے۔جنھوں نے عوام کومزید غریب کی پستی میں دھکیلنے میں کوئی کثرنہ چھوڑی۔کسی بھی دور حکومت میں عوام کے لیے کوئی ا...
حکمرانوں کی بھی عجیب نفسیات ہوتی ہے راضی ہوتے ہیں تو تمام حدود پھلانگ دیتے ہیں اور اگر ناراض ہوتے ہیں رَتی برابر بھی فائدہ نہیں دیتے۔ 2007ء سے لے کر اب تک سندھ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں دو سو سے زائد مقدمات ایسے چلے جو صرف سرکاری افسران کے تھے جن کو آئوٹ آف ٹرن پروموشن دیا گیا۔ ان کو اصل گریڈ سے اوپر تعینات کیا گیا۔ بیک وقت دو تین عہدے دیئے گئے لیکن حکومت سندھ ان کو ہٹانے کے لیے قطعی تیار نہیں تھی صورتحال جب واقعی خراب ہوئی تو لوگوں نے اعلیٰ عدالتوں کی جانب رجوع کیا ۔ پہ...
دنیا کہیں کی کہیں پہنچ جائے لیکن سندھ کا محکمہ خوراک کبھی نہیں سدھرے گا خیر اب تو محکمہ خوراک کی اصلاح کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ کیونکہ اس مرتبہ گندم کی خریداری سے قبل دو ارب روپے کی جوٹ کی بوریاں خرید نے کے بجائے زرداری کے دست راست انور مجید کے اومنی گروپ سے پلاسٹک بیگ خریدے گئے اور یہ پلاسٹک کے بیگ سخت گرمی میں پھٹ جاتے ہیں جس سے اربوں روپے کی گندم ضائع ہو جائے گی لیکن محکمہ خوراک کو اس سے کیا سروکارکہ گندم خراب ہوتی ہے یا بچ جاتی ہے؟ ان کو تو صرف اومنی گروپ کی اشیر باد چا...
آڈیٹر جنرل پاکستان نے اپنی رپورٹ میں پاکستان پوسٹ آفس ڈیپارٹمنٹ میں 6.5ارب روپے کی بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی ہے۔آڈٹ رپورٹ میں پاکستان پوسٹ آفس ڈیپارٹمنٹ میں سرکاری فنڈز کے خرچ میں بے قاعدگیوں ،فراڈ ،خورد برد اوربے اعتدالیوں کے ذریعہ کم وبیش 19کروڑ55 لاکھ روپے کے نقصان کی نشاندہی کرتے ہوئے یہ رقم ذمہ دار افراد سے وصول کرکے سرکاری خزانے میں جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق پاکستان پوسٹ آفس ڈیپارٹمنٹ کے صرف 23 فارمیشنز کے آڈٹ کے دوران پوسٹل لائف انشورنس (پی...
حکومت سندھ نے نیب کے قوانین سندھ سے ختم کردیے مگر سندھ ہائی کورٹ نے نیب کو اپنا کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے جس کے بعد حکومت سندھ کے تمام خواب چکنا چور ہونا شروع ہوگئے کیونکہ حکومت سندھ نے جن کرپٹ افراد کو بچانے کے لیے نیب کے قوانین ختم کرنے کی قانون سازی کی تھی اس میں کامیاب نہیں ہوسکی ۔ بتایا جاتا ہے کہ پیپلزپارٹی کی قیادت شاذر شمعون، منظور کاکا، ثاقب سومرو، اویس مظفر ٹپی، ضیاء الحسن لنجار، فقیر داد کھوسو سمیت 65 سے زائد ان شخصیات کو بچانا چاہتی ہے جن پر کرپشن کے الزامات ہ...
پیپلز پارٹی کی موجودہ حکومت نے جب کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں تبدیل کیا تو اس کے سربراہ کا نام چیف کنٹرولر کے بجائے ڈائریکٹر جنرل قرار دیا اور اس کے دفاتر حیدر آباد، سکھر، لارکانہ، نواب شاہ اور میر پور خاص میں بھی قائم کیے اور اس کے پہلے سربراہ منظور قادر عرف منظور کاکا بنے جو آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی تھے اور پھر ان کو ملک ریاض کے ساتھ مذاکرات کرنے اور حکومت سندھ کی زمینیں ملک ریاض کو دینے کا ٹاسک دیا گیا۔ منظور کاکا نے جس طرح لوٹ مار ک...
ورکرز کے فلیٹوں کی تعمیر کے لیے زمین کی خریداری کے معاملے کی آڈٹ کے دوران زمین کی خریداری میں 50 کروڑ30 لاکھ روپے سے زیادہ کے گھپلوں کاانکشاف ہوا ہے،آڈیٹر جنرل پاکستان کی تیار کردہ آڈٹ رپورٹ کے مطابق کراچی میں ورکرز کے لیے 3 ہزار فلیٹوں کی تعمیرکے لیے زمین کی خریداری میں 50 کروڑ روپے سے زیادہ کے زائد اخراجات کاپتہ چلایاگیاہے، رپورٹ کے مطابق یہ پراجیکٹ بروقت مکمل نہ کیے جانے کے سبب اس کی مجموعی لاگت 85 کروڑ 45 لاکھ 34 ہزار بڑھ جائے گی جبکہ اس پراجیکٹ کے لیے زمین کی خریداری ...
اگر ملک کی تاریخ میں کرپشن بے قاعدگیوں اور قانون کی دھجیاں اڑانے کی بات کی جائے تو یقیناحکومت سندھ اس معاملے میں صدی کا سب سے بڑا انعام حاصل کرے گی ۔ یہاں ایسی اندھیر نگری مچی ہے کہ جس کی مثالیں تاریخ میں نہیں ملتیں ۔ سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ میں سینکڑوں ایسے مقدمات چل رہے ہیں جس میں مالی بے قاعدگیوں ، اختیارات کے ناجائز استعمال اور قواعد و ضوابط کے برعکس کام کرنے جیسی نایاب مثالیں قائم کی گئی ہیں ۔حکومت سندھ نے پچھلے 9 برسوں کے دوران ایسی حکومت چلائی ہے جیسے بادشاہت یا ...
سندھ کے محکمہ اوقاف میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کاانکشاف ہوا ہے، اس حوالے سے سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق سندھ کے مختلف علاقوں میں واقع معروف اولیائے کرام اور بزرگان دین کے کم وبیش500 مزاروں پر زائرین کی جانب سے پیش کیے جانے والے نذرانے ،چڑھاوے اور عطیات کے طورپر حاصل ہونے والی رقم اور قیمتی اشیا مبینہ طورپر خورد برد کرلی جاتی ہیں اوران کابہت ہی معمولی ساحصہ سرکاری خزانے میں جمع کرایاجاتاہے، اطلاعات کے مطابق مزاروں پر ہونے والی آمدنی کی خورد برد اور چوریوں میں ان مزاروں کی ...
سندھ میں انور مجید کے بارے میں پہلی مرتبہ عوام اور میڈیا کو اس وقت پتہ چلا جب ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے دھواں دار پریس کانفرنس کی سیریز کی تھی۔ انور مجید کون ہے؟ اس بارے میں عوام اور میڈیا تاحال تفصیلی طور پر نہیں جان سکے ہیں ۔ صرف عمومی طور پر یہ خبریں آئی ہیں کہ انور مجید ایک کشمیری ہے جو اومنی گروپ کا سربراہ ہے اور اس گروپ کا اصل مالک آصف علی زرداری ہے انور مجید ہی وہ شخص ہے جس کی وجہ سے حکومت، پی پی پی کی اعلیٰ قیادت کے آئی جی سندھ پولیس سے اختلاف ہوئے ہیں ۔ انور مجید ٹھٹھہ...
جیسے ہی عام الیکشن کی طرف حالات جارہے ہیں حکومت سندھ ایسے فیصلے کررہی ہے جس سے عوام کو کم‘ حکومت سندھ اور پیپلزپارٹی کو زیادہ فائدہ ملے۔ ترقیاتی منصوبے بھی ایسے بنائے جارہے ہیں جس سے ارکان سندھ اسمبلی کو ٹھیکیداروں سے کمیشن بٹورنے کے مواقع زیادہ ملے اور وہ زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرسکیں اور ترقیاتی منصوبے بھی ایسے بن رہے ہیں جو صرف اپنوں کے فائدے کے ہوں مخالفین کے لیے کوئی ترقیاتی منصوبہ نہیں بنایاگیا۔ سندھ حکومت نے اب تازہ اطلاعات کے مطابق عام انتخابات سے قبل نئی ملازمتیں...
حکومت کی وصف کیا ہے؟ یہ تو سادہ سی بات ہے لیکن پر کسی کو علم نہیں کہ حکومت کس چیز کا نام ہے؟ اصل میں حکومت کی معنی کا بینہ ہوتی ہے لیکن حکومت کو چلانے کے لیے بیورو کریسی ہی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ گریڈ 20 سے لے کر گریڈ 22 تک کے افسران ایسے ہوتے ہیں جو بادشاہ گر ہوتے ہیں۔ سیکریٹری ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری اور چیف سیکریٹری وہ عہدے ہوتے ہیں جو آئیڈیل تصور کیے جاتے ہیں۔ سندھ میں کرپشن کی کہانیاں زبان زد عام ہیں لیکن پچھلے دس سالوں میں جو کچھ بے رحمی سے کیا گیا اس سے سیاسی رہ...
حکومت سندھ ان دنوں نیب سے خفا ہے اور اپنا صوبائی احتساب کمیشن بنانا چاہتی ہے، اور امکان ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن کو احتساب کمیشن یا اینٹی کرپشن ایجنسی کا نام دے دیا جائے گا یعنی بوتل نئی کرکے اُس میں پُرانی شراب اُنڈیلی جائے گی۔ محکمہ اینٹی کرپشن پر حکومت سندھ خصوصاً آصف علی زرداری اور فریال ٹالپور راضی ہیں کیونکہ محکمہ اینٹی کرپشن کے حال ہی میں تبدیل ہونے والے چیئرمین غلام قادر تھیبو اس وقت آصف زرداری اور فریال ٹالپور کے ذاتی ملازم کی طرح کام کر رہے ہیں۔ ان کو کہا گیا تھا ک...
ایک زمانہ تھا جب کہا جاتا تھا کہ سندھ کی جیلیں تو جہنم ہیں لیکن اب ایسا نہیں۔پاکستانی جیلوں کی ا نوکھی تاریخ میں حال ہی میں شاندار باب اس وقت لکھا گیا جب رینجرز کے چھاپے کے دوران موبائل فونز سے لے کر ریفریجریٹر تک بر آمد ہوئے۔جیلوں میں اب قانون شکن عناصر کی عملداری ہے جو جیلر سمیت پورے پورے عملے کو خرید لیتے ہیں اور جیل پر خود حکمرانی کرتے ہیں ۔ ملک میں کچھ جیلیں واقعی ایسی جیلیں ہیں جن کی سختیوں کی کئی داستانیں ہیں ۔جن میں مچ جیل‘ ساہیوال جیل‘ اڈیالہ جیل ‘بنوں جیل‘ خیرپورجی...
امریکی کنٹریکٹر ریمنڈ ڈیوس نے آپ بیتی لکھی ہے جس میں انھوں نے لاہور میں پیش آنے والے اس واقعے کی تفصیلی روداد بیان کی ہے جس میں امریکا اور پاکستان کے درمیان سفارتی بحران اٹھ کھڑا ہوا تھا۔ریمنڈ ڈیوس اور ان کے شریک مصنف سٹارمز ریبیک نے بڑے ڈرامائی انداز میں جیل روڈ اور فیروز پور روڈ کے سنگم پر پیش آنے والے واقعے کی منظر کشی کی ہے، جس میں انھوں نے دو پاکستانی شہریوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔وہ لکھتے ہیں کہ جب وہ چوک میں ٹریفک میں پھنسے ہوئے تھے تو ان کی گاڑی کے آگے موٹ...
محکمہ آبپاشی اس لحاظ سے اہمیت کا حامل رہا ہے کیونکہ وہ دریائے سندھ کے ساتھ ساتھ چھوٹی بڑی نہروں کو مضبوط بنانے اور سیلاب سے قبل بچائو کے لیے اقدامات کرتا ہے مگر محکمہ آبپاشی ہمیشہ اپنے مینڈیٹ سے انحراف کے باعث تنقید کا نشانا بنتا رہا ہے۔ سیلاب اور سپرسیلاب آتے ہیں تو بڑی تباہی پھیل جاتی ہے لیکن محکمہ آبپاشی کے کسی ایک بھی اہلکار کو سزا نہیں ملتی۔ محکمہ آبپاشی کو اربوں روپے ملتے ہیں تاکہ دریائے سندھ مضبوط ہو چھوٹے بڑے نہر کے حفاظتی بند ناقابل تسخیر بن جائیں اور سیلاب میں ...
سندھ میں گندم کی خریداری میں ہمیشہ بے قاعدگیاں کی گئی ہیں، کبھی گندم کی خریداری پر تو کبھی خالی بوری (باردانہ) کی خریداری پر بے قاعدگیاں ہوگئیں ،کبھی تو گندم کو خریدنے کے بعد غائب کرکے باقی بوریوں میں مٹی ڈال کر کاغذی کارروائی کی گئی۔ 2008ءمیں جب پیپلز پارٹی کی حکومت بنی تو اس وقت نادرمگسی کو وزیر خوراک بنایا گیا اس وقت حیرت انگیز ظورپر مالی بے قاعدگی کی حد کر دی گئی۔ پہلے تو خالی بوریاں چھپادی گئیں اور پھر ہر بوری 200 روپے میں فروخت کی گئی اور پھر گندم کا جوریٹ سرکاری طور پر...
قومی احتساب بیورو نے بدعنوانی کے خلاف اپنی مہم کو مزید تیز کرتے ہوئے مختلف اداروں اور لوگوں کے خلاف نئی تحقیقات کی منظوری دے دی ہے جس میں جہانگیر صدیقی کے ادارے آزگرد نائن لمیٹڈ میں اندرونی تجارت (ان سائیڈر ٹریڈنگ) کا معاملہ بھی شامل ہے۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین قمر زمان چودھری کی قیادت میں نیب ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوا جس میں بدعنوانی کے کئی معاملات پر تحقیقات کے فیصلے کیے گئے جن میں آزگرد نائن لمیٹڈ کے حصص کی خریداری میں اندرونی تجارت اور نیشنل بینک کی جانب ...
پاکستان میں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔ دنیا میں شاید ہی کوئی ملک ایسا ہو جس میں سرمایہ لوٹنے والا سرمائے کا محافظ بن جاتا ہوں۔ جہانگیر صدیقی پاکستان میں بدعنوانیوں کی ایک بدترین مثال ہے مگر وہ 23 اور 24 مئی کولندن میں ایک سرمایہ کاری کانفرنس کے میزبان بن گیے ہیں۔ حیرت انگیز طور پر اس کانفرنس میں اُن کے شریک میزبانوں میں کراچی اسٹاک ایکسچینج کا نام بھی شامل ہے ۔ جس کے سرمایہ کاروں کے سرمائے کو منظم طور پر ڈبونے اور ہڑپنے کے لیے جہانگیر صدیقی نے 2006 سے 2008 تک ایک ایسا جال بچھ...
پاناما کے قانونی ادارے موسیک فونسیکا کی دستاویزات کے بڑے پیمانے پر ظاہر ہونے سے متعدد ممالک کے انٹیلی جنس حکام اور ایجنٹوں کے نام بھی ظاہر ہوگئے ہیں، جو اپنی مالیاتی سرگرمیوں کو چھپانے کے لیے فرنٹ کمپنیاں چلاتے تھے۔ جرمن اخبار شودوئچے زیتونگ، کہ جسے گزشتہ موسم گرما میں تاریخ کا سب سے ہنگامہ خیز ڈیٹا موصول ہوا تھا، نے پایا ہے کہ ان ناموں میں مشرق وسطیٰ، لاطینی امریکا اور افریقہ کے ساتھ ساتھ امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے قریبی مذاکرات کار بھی شامل ہیں۔ ...
ایک سابق سوئس بینکر نے پاناما پیپرز کے منظر عام پر لانے میں سی آئی اے کے کردار کو مرکزی قرار دیا ہے۔ ان دستاویزات میں کئی عالمی رہنماؤں، اداروں، تنظیموں، کاروباری و معروف شخصیات کے ٹیکس سے فرار اختیار کرتے ہوئے اپنے اثاثے بیرون ملک آف شور کمپنیوں میں رکھنے کا انکشاف ہوا ہے۔ سوئس ادارے یو بی ایس کے لیے سابق امریکی بینکر بریڈلی برکن فیلڈ کا کہنا ہے کہ "میری رائے میں اس کے پیچھے یقیناً سی آئی اے ہے۔" وہ سی این بی سی کو گزشہ روز میونخ سے انٹرویو دے رہے تھے۔ یہ برکن فیلڈ ہ...
ٹیکس سے فرار اختیار کرنے والے افراد کو ظاہر کرنا بلاشبہ ایک بہترین کاوش ہے، لیکن پاناما پیپرز کے مقاصد کچھ "مشکوک" سے بھی لگتے ہیں۔ اس سے نقد کے خاتمے اور عام افراد کو ٹیکس دائرے میں لاکر ان کے استحصال کی راہ ہموار ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ "پاناما پیپرز" کے نام سے ہونے والے تباہ کن انکشافات ایک ایسے ادارے کی خفیہ دستاویزات سے سامنے آئے جو جعلی ادارے تشکیل دیتا تھا۔ تاریخ کا سب سے بڑا انکشاف سمجھی جانے والی ان دستاویزات نے نہ صرف غم و غصے کی ایک بڑی لہر پیدا کی بلکہ کئی شکوک...
وکی لیکس کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ پاناما پیپرز کو مکمل طور پر شائع کرنا چاہیے تاکہ عوام کو انکشافات کے بارے میں مکمل معلومات حاصل ہو سکیں۔ آئس لینڈ کے ایک تفتیشی صحافی نے، جو بعد میں وکی لیکس کے نمائندہ بنے، ذرائع ابلاغ کی موجودہ کوریج کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا کہ اگر وہ اسے ذمہ دارانہ صحافت کہتے ہیں تو میں مکمل طور پر عدم اتفاق کرتا ہوں۔ جولین اسانج کے قانونی جنگ میں جت جانے کے بعد کرسٹن ہرافنسن وکی لیکس کے ترجمان بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے روس کے ابلاغی ادارے...
امریکا کے صدر براک اوباما نے گزشہ روز اپنی تقریر میں ان ناقص قوانین کو تنقید کا نشانہ بنایا جو دنیا بھر میں رقوم کی غیر قانونی منتقلی کا سبب بن رہے ہیں۔ یہ تقریر ایک ایسے موقع پر کی گئی جب پوری دنیا میں "پاناما پیپرز" کے انکشافات کا ہنگامہ ہے۔ اوباما نے اسی لیے کہا کہ "ٹیکس سے فرار ایک بہت بڑا اور عالمی مسئلہ ہے، اس کا سنگین پہلو یہ ہے کہ زیادہ تر معاملات قانونی تقاضوں پر پورے اترتے ہیں۔" اس بیان کے ساتھ ایک بہت بڑا مسئلہ اور بھی ہے کہ دنیا کے تمام ممالک میں ٹیکس فراریوں ...
پاناما پیپرز نے دنیا بھر میں پھیلی نام نہاد اشرافیہ کی بدعنوانی کا پردہ چاک کیا ہے اور اگر تاریخ میں خفیہ دستاویزات کا سب سے بڑا اور اہم ذخیرہ قرار دیا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ جعلی ادارے قائم کرکے مختلف وجوہات کی بنیاد پر اپنے اثاثے چھپانے کی حرکات کی عالمی سطح پر تحقیقات ہو سکتی ہیں۔ آئس لینڈ کے وزیر اعظم کو تو باہر کا راستہ دکھا دیا گیا، پاکستان میں ابھی دفاع جاری ہے لیکن بڑے اور اہم مغربی ممالک میں کچھ اور ہی کہانی چل رہی ہے۔ 11 ملین دستاویزات کے بڑے ذخیرے میں رشوت ستان...
پاناما پیپرز نے دنیا بھر کی اشرافیہ کی مالیاتی سرگرمیوں کی قلعی کھول دی ہے۔ کون کتنا شریف ہے، سب کے سامنے آ چکا ہے۔ پاکستان میں تو صرف شریف خاندان کے ناموں کا ہی ہنگامہ مچا ہوا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس میں کئی دیگر پردہ نشینوں کے بھی نام ہیں۔ ساتھ ہی یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ کیا واقعی ماورائے ساحل ادارہ (آف شور کمپنی)بنانابڑا جرم ہے؟ قانونی ماہرین کہتے ہیں کہ اب تک جو انکشافات ہوئے ہیں اس میں شریف خاندان کے لیے بہت زیادہ پریشان کن بات نہیں ہے۔ شریف خاندان کے علاوہ اب...
ہو سکتا ہے آپ نے کبھی 'موساک فون سیکا' کا نام نہ سنا ہو۔ یہ پاناما میں قانونی ماہرین کا ایک ادارہ ہے جو عالمی مالیاتی اداروں اور سیاسی اشرافیہ میں کافی مقبول ہے کیونکہ سیاسی شخصیات کو اپنی دولت کو خفیہ رکھنے اور بڑے مالیاتی اداروں کو اپنے ملکوں میں ٹیکس سے بچنے میں مدد دیتا ہے۔ تفتیشی صحافت کرنے والے صحافیوں کی ایک بین الاقوامی انجمن 'تاریخ کا سب سے بڑا راز' کھول کر اس ادارے کی خفیہ دستاویزات منظر عام پر لائی ہے جس نے تہلکہ مچا دیا ہے۔ توقعات کے عین مطابق وزیر اعظم پاکستان نو...
وجود ڈاٹ کام جہانگیر صدیقی اور میر شکیل الرحمان کے داماد کے حوالے سے زیر نظر تحقیقاتی سلسلے میں تمام حقائق کو انتہائی چھان بین اور متعلقہ دستاویزات کے باریک بینی سے جائزے کے بعد پیش کررہا ہے۔ یہ قومی صحافت کے لئے ایک اعزاز سے کم نہیں کہ قومی معیشت پر اتنے بڑے اور مسلسل ڈاکوں کی تفصیلات کواس طرح پیش کیا جائے کہ جس کی تمام تفصیلات ثبوت وشواہد کے ساتھ مہیا کی جاسکے۔ وجود ڈاٹ کام انتہائی اطمینان کے ساتھ یہ اعلان بھی کر رہا ہے کہ وہ ان حقائق سے متعلق تمام دستاویزات کو کسی بھی قانو...
قومی احتساب بیورو (نیب) میں ریلوے سے متعلق بدعنوانیوں کے متعدد اسکینڈلز دوبارہ کھولے جانے کے امکانات ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اس ضمن میں ریلوے کی سیکریٹری پروین آغا سے حال میں ہی اسلام آباد میں نیب کی ایک ٹیم نے ملاقات کی ہے۔ وزارت ریلوے نے اپنے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ ریلوے کی سیکریٹری پروین آغا نے نیب کے ڈائریکٹر جنرل ظاہر شاہ سے ادارے کے اہم ترین مقدمات کو دوبارہ کھولنے کی درخواست کی تھی جس میں رائل پام گالف کلب اور بزنس ٹرین اسکینڈلز شامل ہیں، جن کی تحقیقات کو ایک طو...
پاکستان میں سرکاری اداروں کو بارسوخ افراد کے ہاتھوں استعمال کرنے کا بھیانک رجحان نوازشریف کے دور حکومت میں آخری حدوں کو چھونے لگا ہے۔ نواز حکومت میں ایگزیکٹ اور بول کوجس طرح شکار کیا گیا ہے، اور اُس میں ایف آئی اے سے لے کر قانونی نظام کی جکڑ بندیوں اور ریاستی طاقت کے جن ذرائع کو باربار استعمال کیا گیا ہے ، اُس نے صرف حکومت کو ہی بدنام نہیں کیا بلکہ قومی اداروں کو بھی بے وقار اور ناقابلِ اعتبار سطح پر کھڑا کردیا ہے۔ میر شکیل الرحمان اور سلطان لاکھانی کی خوشنودی کی خاطر ...
پاکستان کے اندر جاری مسلسل اقتصادی دہشت گردی کے ایک واقعاتی جائزے میں گزشتہ تحریر میں آٹھ نکات کے ذریعے اُس عمل کا ایک جوہری تذکرہ کیا گیا تھا، اگلے کچھ نکات اس کی مزید وضاحت کرتے ہیں کہ فراڈ، بے ایمانی اور منی لانڈرنگ سے قومی خزانے کو کہاں کہاں سے اور کتنا کتنا نقصان پہنچایا گیا۔ 9۔ اندرونی تجارت اور آزگرد نائن حصص میں امتناعی سرگرمیاں آزگرد نائن لمیٹڈ کے حصص کی قیمتوں میں ہیرا پھیری بازار حصص میں سب سے بڑی جعل سازیوں میں سے ایک تھی۔ جس کی تحقیقات ایس ای سی پی نے بینک دولت...
نیب ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف آج (25 فروری) 5ء 462 ارب روپے کا ایک ریفرنس دائر کر رہا ہے۔ جس میں ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف منی لانڈرنگ سمیت کل پانچ الزامات عائد کئے گیے ہیں۔ان الزامات میں منی لانڈرنگ، سرکاری اختیارات کاناجائز استعمال، سرکاری اراضی پر غیر قانونی تجاوزات اور فراڈ الاٹمنٹ کے معاملات بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ریفرنس میں 2013 میں فرٹیلائزر کارٹیل کے ذریعے گیس کی بلیک مارکیٹنگ کا الزام بھی ریفرنس کا حصہ بنایا گیا ہے۔ مگر حیرت انگیز طور پر نیب کے پاس پہلے سے موجود ان تح...
نیب (قومی احتساب بیورو) نے عدالت عالیہ سندھ کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن کی جانب سے سرکاری اشتہارات کی مد میں سرکاری خزانے کو 5 ارب روپے نقصان پہنچانے کی تفتیش کی جارہی ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے سندھ ہائی کورٹ میں جواب جمع کروایا، جو گرفتاری سے بچنے کے لیے پی پی پی کے خود ساختہ جلاوطن رہنما کی درخواست پر طلب کیا گیا تھا۔ اس سے قبل شرجیل میمن کی جانب سے دو مختلف پٹیشنز دائر کی گئی تھیں، جن میں سے ایک میں ضمانت قبل ...
افواجِ پاکستان دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو تباہ کرنے میں عظیم کامیابیاں حاصل کر رہی ہیں لیکن اب بھی وطنِ عزیز میں موجود اُن گروہوں کی گردنیں دبوچنا باقی ہے جو ملک کی مالیاتی مارکیٹوں کو تباہ کرنے میں ملوث رہے اور عام سرمایہ کاروں اور عوام کو بڑے پیمانے پر ٹھگ رہے ہیں۔ اسٹاک مارکیٹ عموماً کسی بھی معیشت کی صحت و ترقی کو ظاہر کرتی ہے اور کارپوریٹ گورننس کے عمدہ اقدامات ہی دیگر ممالک میں پاکستان کو ساکھ کو بہتر بناتے ہیں، جس سے غیر ملکی سرمایہ کاری بھی متوجہ ہوتی ہے۔ مگر جے ایس گروپ...
ایف آئی اے نے بالآخرای او بی آئی کے متعلق سیکورٹی ایکسچینج کمیشن کی رپورٹ انسدادِ دہشت گردی کی وفاقی عدالت میں28 نومبر کو جمع کرادی ہے۔ انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق عدالتی احکامات کے باوجود ایف آئی اے اس میں ممکنہ حد تک ٹال مٹول سے کام لے رہی تھی، مگر جمعرات کو اُسے مجبوراً یہ رپورٹ عدالت کے روبرو پیش کرناپڑی ۔ جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ای اوبی آئی اسکینڈل سے اے کے ڈی سیکورٹیز کا بالواسطہ یا بلاواسطہ کوئی تعلق نہیں تھا۔ رپورٹ سے اس بنیادی حقیقت کے افشا ہونے کے خوف سے ایف آئی...
ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ شاہد حیات کے لئے ایگزیکٹ کے خلاف مقدمہ کے بعد اب اے کے ڈی سیکورٹیز کے خلاف مقدمہ انتہائی پریشانی کا باعث بننے والا ہے۔ باخبر ذرائع سے وجود ڈاٹ کام کو معلوم ہوا ہے کہ اے کے ڈی سیکورٹیز کے خلاف شاہد حیات کی طرف سے پھیلائی گئی سنسنی خیزی اب خو داُن کے لئے مشکلات میں اضافہ کررہی ہیں۔ جس سے خود ایف آئی اے کے کردار پر کافی سوالیہ نشان اُٹھ گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق ایف آئی اے کو دوران تفتیش ایس ای سی پی نے کہا ہے کہ اے کے ڈی سیکورٹیز کے خلاف جو طوفان بدتمیزی...
پاکستان میں سرکاری ادارے طاقت ور لوگوں کی ایک فرماں بردار کنیز بن چکے ہیں۔ ایف آئی اے گزشتہ کچھ عرصے سے جس طرح جہانگیر صدیقی کے احکامات کی بجاآوری میں مصروف نظر آتا ہے اس سے لگتا ہے کہ سرکاری ادارے اپنے قدروقیمت کھو کر اب بجائے خود ایک استحصالی روپ اختیار کرتے جارہے ہیں۔ اس تجزیئے کا ایک ایک حرف مشہور زمانہ ’’این آئی سی ایل‘‘ (نیشنل انشورنش کارپوریشن لمیٹیڈ) اور میر شکیل الرحمان کے سمدھی جہانگیر صدیقی کی کمپنی جے ایس انوسٹمنٹ لمیٹیڈ کے خلاف ایف آئی اے کے کرائم سرکل کی ایک انت...
جنگ گروپ نے اپنے سمدھی جہانگیر صدیقی کی کاروباری مسابقت کی لڑائی کو خود اوڑھ کر صحافتی اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا ہے۔ یہ ادارہ جتنا بڑا ہے ، اس لڑائی میں اُتنا ہی چھوٹا بن کر ظاہر ہو رہا ہے۔ جس کے باعث جنگ اور جیو کی ساکھ مکمل داؤ پر لگ چکی ہے۔ ادارہ جنگ کے متعلق یہ بات بہت پہلے سے مشہور ہے کہ جنگ میں پہلا حملہ سچ پر ہوتا ہے۔ اس ادارے کی الزام تراشیوں کی روش نے اب ایک منظم مہم کی شکل اختیار کر لی ہے اور یہ اس مہم میں ہر حد کو پار کرنے لگا ہے۔ یوں لگتا ہے کہ جنگ...
عدالتی حکم پر جے ایس گروپ کی پانچ کمپنیوں کے خلاف نیب میں جاری تحقیقات، میر شکیل الرحمان کے بھاری بھرکم ذرائع ابلاغ کے اثرورسوخ کے نیچے دبی ہوئی ہیں۔ جس میں آزگردنائن حصص کی اندرونی تجارت سمیت بدعنوانی کی نہایت انوکھی قسموں پر تفتیش کی جارہی تھی۔ یہ جے ایس گروپ کے خلاف 'کاریگری' دکھانے کا واحد مقدمہ نہیں ہے۔ اس میں اسپرنٹ انرجی پرائیوٹ لمیٹڈ کے نام سے سی این جی اسٹیشنوں کے متعدد مقامات کی منتقلی کا ایک اور معاملہ بھی شامل ہے۔ اگر ادارے کے فارم "اے" اور فارم "29" دیکھے جائ...
قومی احتساب بیورو (نیب) نے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی لاہور کے منصوبے ڈی ایچ اے سٹی میں بھیانک بدعنوانیوں کی تحقیقات کا دائرہ پھیلاتے ہوئے ایڈن گروپ کے حماد ارشد کے ساتھ ساتھ سابق فوجی سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کے بھائی کامران کیانی کو بھی شاملِ تفتیش کر لیا ہے۔ جبکہ کامران کیانی کے بیرون ملک ہونے کے باوجود اپنے روایتی اور بھونڈے طریقے سے نہ صرف اُن کا نام ای سی ایل میں شامل کرلیا ہے بلکہ اُن کی گرفتاری کے لئے چھاپے بھی مارے جارہے ہیں۔ یہ بالکل ایسا ہی معاملہ ہے جیسے شرجیل میمن...
عقیل کریم ڈھیڈی ملک کی معروف کاروباری شخصیت ہیں۔ اُن کی کمپنی اے کے ڈی سیکورٹیز، اسٹاک مارکیٹ کے چند بڑے اداروں میں سے ایک ہے۔ وفاقی ادارے ایف آئی اے نے ۴؍جنوری بروز پیر اے کے ڈی سیکورٹیز کے چیف ایگزیکٹو افسر سمیت تین ملازمین کو اچانک دھر لیا۔جسے حسب توقع جنگ گروپ نے اپنی اشاعتوں میں بڑھا چڑھا کر پیش کیاہے۔ ایگزیکٹ کے اسکینڈل کے بعد جنگ گروپ نے جس معاملے میں سب سے زیادہ دلچسپی اب تک دکھائی ہے وہ عقیل کریم ڈھیڈی کے مختلف معاملات سے متعلق ہے۔ مگر اس معاملے کے سیاق وسباق پر دھی...
سندھ ریونیو بورڈ کی انتظامیہ کی صریح غفلت کی وجہ سے صوبائی خزانے کو تقریباً ایک ارب روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ اس نے ایگزیکٹ سے 'سیلز ٹیکس آن سروسز' وصول نہیں کیا۔ مگر یہ کہانی کا صرف ایک رخ ہے، اصل کہانی اس سے کہیں زیادہ پُرپیچ ہے اور یہ ایگزیکٹ سے کہیں زیادہ سندھ ریونیو بورڈ اور ذرائع ابلاغ کے درمیان موجود ایک خاموش ملی بھگت کے بدترین اور مسلسل جاری بدعنوانی کے ایک سلسلے سے جڑی ہے۔ سب سے پہلے تو ایگزیکٹ کے مسئلے کو ہی لیجئے جس کی تفصیلات سے اصل کہانی کو سم...
نجی شعبے میں پاکستان کا سب سے بڑا ہاؤسنگ ادارہ ہونے کا دعویدار ، بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ نے لاہور میں اپنے 30فیصد ملازمین کو اچانک فارغ کر دیا ہے ۔اس فیصلے کے پس منظر میں ادارے کابڑھتا ہوا مالی بحران بتایا جا رہا ہے۔ بحریہ ٹاؤن کے اندرونی ذرائع نے وجود ڈاٹ کام کو انکشاف کیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن نے اپنے لاہور آفس سے کم و بیش 30فیصد ملازمین کو ملازمت سے فراغت نامے تھما دئیے ہیں جن کی تعداد لگ بھگ 1500بنتی ہے۔تفصیلات کے مطابق ان میں زیادہ تر وہ ملازمین شامل ہیں جن کا تعلق چھوٹے ...
نیشنل بینک کی تاریخ رہی ہے کہ اسکے اعلیٰ افسران ہمیشہ نچلی سطح سے ترقی پاتے ہوئے اعلیٰ عہدوں پر فائزہوتے رہے اور بینک سے پُرانی وابستگی (چند خامیوں کے باوجود )کے باعث ادارے کی ترقی کو چار چاند لگاتے رہے۔ اس طرح نیشنل بینک آف پاکستان ملک کا مضبوط ترین مالیاتی ادارہ بن گیا۔ اس کے اثاثے اتنے مضبوط ہوگئے کہ ایک عرصہ سے لوٹ مار کے باوجود یہ ادارہ اپنا وجود برقرار رکھے ہوئے ہے۔لیکن گاڑی کتنی ہی مضبوط ہو اگر اس کا چلانے والا اناڑی ہو تو اسے تباہ ہونے سے بچانے کے لئے کسی تخریب کاری ک...
نیب نے بآلاخر ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ اُن پر مقدمہ زمینوں پر قبضے کے متعین معاملات ، غیر قانونی الاٹمنٹ اور منی لانڈرنگ کے الزامات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین کو مقدمہ نمبر 231096/15 کے تحت ڈاکٹر عاصم حسین کو باقاعدہ گرفتار کرکے اُن سے اِن الزامات کی تفتیش کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کے متعلق یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب اُن کی رینجرز کی تحویل میں رکھنے کی قانونی مدت ایک روز بعد ختم ہو رہی ہے۔ ڈاکٹر ...
ملک ریاض اور آصف علی زرداری میں کافی چیزیں مشترک ہیں۔ اس لئے دونوں کی ساجھے داری ہر جگہ خوب نبھ رہی ہے۔ ملک ریاض کے نواب شاہ میں اعلان کئے گئے منصوبے کو اگر سندھ کے لوگ ’’زرداری ٹاؤن ‘‘ کہتے ہیں تو کچھ اتنا غلط بھی نہیں کہتے۔ کیونکہ وجود ڈاٹ کام کے موثق ذرائع کے مطابق اس منصوبے میں خودپیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرادی پچاس فیصد حصے کے شراکت دار ہیں۔ ملک ریاض نے بحریہ ٹاؤن کراچی کے بعد دوسال قبل ایک دوسرا پراجیکٹ نواب شاہ میں اعلان کیا تھا۔ جس کا اب ایک روز قبل ا...
ملک ریاض ایک شخص کا نہیں بلکہ ایک طریقۂ واردات کا نام ہے۔ اُن کے متعلق کوئی شخص بھی زبان کھولنے کے لئے تیار نہیں ہوتا۔ اُنہوں نے بے پناہ دولت کے ذخائر جس طرح جمع کئے ہیں ، وہ اگر دیانت داری سے کئے ہوتے تووہ ملک میں ایک مثال بن کر جیتے۔ مگر وہ سیاسی اور فوجی اثرورسوخ کے ساتھ ایک خاص طریقے سے کاروبار کو برتتے ہیں جس کا اندازا بہت کم لوگوں کو ہیں ۔ وہ اپنے ہر پراجیکٹ کو ایک انوکھے فراڈ سے کامیاب بناتے ہیں ۔ مگر پاکستان میں فراڈ کو جانچنے کے لئے درکار ضروری دیانت داری کا دور دور...
محکمہ صحت کراچی کے 22کروڑ روپے کا بجٹ ٹھکانے لگانے کے لئے وزیراعلیٰ ہاؤس اور وزارت صحت کی اہم شخصیات کا مبینہ گٹھ جوڑ سامنے آیا ہے ۔ اس غرض سے چیف سیکریٹری سندھ کے اختیارات حکومتی جماعت کی سیاسی شخصیات نے سنبھال لئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ کی جانب سے رواں مالی سال کی اختتامی سہ ماہی میں کراچی کے ٹاؤنز کے صحت کے اداروں کے لئے ادویہ کی خریداری کیلئے 7کروڑ روپے کے علاوہ ایڈیشنل ڈویلپمنٹ فنڈز کی مد میں 14کروڑ روپے کابجٹ رکھا گیا ہے ۔ جبکہ دیگر اشیاء کی خریداری کے لئے ...
نیب نے بدعنوان افراد کے خلاف اپنی تحقیقات کے دائرے کو مزید پھیلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس ضمن میں چیئر مین نیب قمرالزمان کے زیرصدارت 21 اکتوبر بروز بدھ ہونے والے ایک اجلاس میں تحقیقات کی پانچ نئی مسلوں کی منظوری دی ہے۔ جس کے تحت سابق وزیر تعلیم سندھ پیر مظہر الحق کے خلاف تیرہ ہزار جعلی اساتذہ کو بھرتی کرنے اور قومی خزانے کو تقریباً چار سے چھ ارب روپے کانقصان پہنچانے کے الزام کی تحقیقات کی جائے گی۔اسی طرح پیپلز پارٹی کے دور کے وزیر ارباب عالمگیر اور اُن کی اہلیہ عاصمہ ارباب کے ...
پا کستانی سیاست کے دو اہم ترین کردار گذشتہ ڈھائی سال سے آپس میں سینگ لڑاتے ہوئے عوام کے دکھوں کا رونا رو رہے ہیں اور اس بات کے دعویدار ہیں کہ صرف وہی عوام کے دکھوں کا مداوا کر سکتے ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ نہ صرف ان دونوں نے اربوں روپوں کے اثاثے اور جائیدادیں بنائیں اور اب جرات سے انہیں تسلیم نہیں کرتے کہ کیا کچھ ان کے پاس ہے۔ حالیہ دنوں میں ہر دو قائد ین نے جس تواتر کے ساتھ غریب کے چولہے کا رونا رویا ہے ، اُسے سامنے رکھتے ہوئے کیوں نہ ان کے اپنے ہاتھوں کا لکھا ہوا کچھ عوام کے ...
ڈاکٹر عاصم حسین نے آرتھو پیڈک سرجن کی ڈگری 1985ء میں آسٹریا سے حاصل کی ۔ اسی ڈگری کی بنیاد پر وہ محکمہ صحت سندھ کے زیر انتظام سول اسپتال کراچی میں 1986ء سے 1996ء تک بطور آرتھو پیڈک سرجن حکومت سندھ میں ملازمت بھی کرچکے ہیں اور اسی دوران وہ اپنے ذاتی دوست آصف علی زرداری کی اسیری کے دوران پس پردہ رہ کر فرضی بیماریوں کے ذریعے انہیں اپنے ذاتی ضیاء الدین ہسپتال کلفٹن میں سہولیات بھی فراہم کرتے رہے ہیں۔ پروفسیر مسعود حمید کی اہلیہ نے اُسی تلاش کمیٹی کی اہلیت کے خلاف مقدمہ دائر کر...
نیشنل بینک میں قومی سرمائے کو کس طرح مال مفت دل بے رحم کی طرح لُٹایا جاتا ہے اس کی ایک مثال معاف کیے گیے قرضے ہیں جو مختلف وجوہ کی بنا پر بدعنوانیوں کے ایک گورکھ دھندے کی نذ کر دیے جاتے ہیں۔ ذیل میں اُن ایک سو تیس (130) افراد کی ایک فہرست پیش کی گئی ہے جسے خود نیشنل بینک نے نہ صرف اپنی بیلنس شیٹ میں ظاہر کیا بلکہ اسے سینیٹ میں بھی پیش کیا گیا۔ فہرست میں شامل ناموں کا فرداً فرداً مطالعہ کیا جائے تو دل خون کے آنسو روتا ہے کہ کس بے رحمی سے اس ملک کے سب سے بڑے مالیاتی ادارے کو...
پاکستان کی سب سے بڑی ہول سیل مارکیٹ کراچی کے صدر غلام ہاشم نورانی پر 14 اکتوبر بدھ کی شب ادویہ کے اسمگلروں اور کھیپیوں کی جانب سے قاتلانہ حملے نے پوری مارکیٹ میں ایک ہلچل مچا دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی ہول مارکیٹ کے صدر غلام ہاشم نورانی کچی گلی ، میریٹ ہوٹل مکہ میڈیسن میں واقع اپنے دفتر کی بالائی منزل سے اُتر کر اپنے شراکت دار منیر کے ہمراہ پارکنگ کی جانب بڑھے تو اُن پر پیچھے سے آنے والے آٹھ دس ملزمان نے تیز دھار آلے سے حملہ کر دیا۔ جس سے اُن کی گردن اور بازو پر گہرے زخم آ...
ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے انتظامی سربراہ کی تقرری کا تنازع ایک بار پھر عدالت عالیہ سندھ جاپہنچا ہے۔ جہاں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اور پروفیسر محمد سعید قریشی کی جانب سے دائر کی گئی پٹیشن کی آج 13 اکتوبر بروز منگل سماعت ہورہی ہے۔ فاضل عدالت اس سے قبل ہی ڈاؤ یونیورسٹی کے متنازع وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوشاد احمد شیخ کی تقرری کو کالعدم قرار دے چکی ہے۔باخبر طبی حلقوں کے مطابق ڈاؤ یونیورسٹی کے اعلیٰ ترین منصب پر تنازع کے پس پردہ متعدد اسباب میں سے سب سے بڑا سبب ڈاکٹ...
نیشنل بینک کا المیہ یہ ہے کہ یہاں بدعنوان ترین افسر ہی سب سے معتبر مقام کا حامل سمجھا جاتا ہے۔ اربوں روپے ڈکارنے والے افسروں کو سزادینے کے بجائے اُلٹی ترقیوں سے نوازا گیا۔ جو نادہندہ تھے انہیں دوبارہ قرضے جاری کردیے گیے۔ اکثرلوٹے ہوئے مال کی جگالی کے لئے بیرونِ ملک سکونت اختیار کرگیے۔ بعدازں ہضم کرکے دوبارہ نیشنل بینک کو لوٹنے آگیے۔علی رضا کی بدعنوانیوں کے پرانے شراکت دار ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ مسعود کریم اسکی زندہ مثال ہے۔جو بینک کو لوٹ کر گیے اور دوبارہ بینک جوائن کرلیااور ...
نواز شریف کا المیہ یہ ہے کہ اُنہیں دشمنوں کی ضرورت نہیں۔اپنی ذات اور حکومت کے سب سے بڑے دشمن وہ خود ہوتے ہیں۔ اچھے کام بھی کرتے ہیں مگر اتنے کم کہ اُن کے بُرے کاموں پر غالب نہیں آسکتے۔ اپنے موجودہ پانچویں اقتدار کا نصف گزارنے کے بعد اپنے آپ کو تاحال ’’مسٹر کلین ‘‘ کے طور پر منوا نہیں سکے ۔ یکے بعد دیگے ایک دو نہیں، درجنوں ایسے معاملات سامنے آرہے ہیں ،جن میں ان کی عوام دوستی کے دعوؤں کے برخلاف لوٹ مار اور بدعنوانیاں واضح نظر آرہی ہیں۔ اس میں سرفہرست نندی پور تھرمل پاؤر پراجیکٹ...
سید علی رضا کاشمار اُن بینکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے بینکنگ کی دنیا میں نمایاں کارنامے انجام دیئے ۔ نیشنل بینک میں کئی صدور آئے اور اپنا مقام پیدا کیا۔مگر جو کام سید علی رضا نے کیا، وہ سب سے مختلف تھا۔سید علی رضا کی تعیناتی کسی معیار (criteria)کے تحت نہیں ہوئی بلکہ یوں کہنا چاہیے کہ انہیں ایک خاص منصوبہ بندی کے تحت یہان متعین لایا گیا۔ جس کے پیچھے پاکستان کا مفاد نہیں بلکہ عالمی بینک کی معرفت ان قوتوں کا مفاد تھا جو ملک کے واحد مالیاتی ادارے کے تجارتی و کاروباری چیلینجز( Busi...
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے اہم تعلیمی ادارے کام سیٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے پرو-ریکٹر اور نیشنل ٹیسٹنگ سروس کے چیف ایگزیکٹو کا پی ایچ ڈی مقالہ 70 فیصد سے زیادہ سرقہ شدہ پایا گیا ہے۔ ان اہم عہدوں پر فائز ڈاکٹر ہارون رشید نے 2006ء میں اپنا پی ایچ ڈی مقالہ پریسٹن یونیورسٹی میں جمع کرایا تھا لیکن اطلاعات ہیں کہ یہ مقالہ 72 فیصد سے زیادہ نقل شدہ ہے۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے اس ضمن میں گزشتہ ماہ شکایت وصول کی تھی اور اب اس معاملے کی تحقیقات کررہا ہے۔ ایچ ای سی ک...
نیشنل بینک کی تباہی کا پس منظر سمجھنے سے قبل ایک واقعہ پیشِ خدمت ہے ۔ جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ایک سازش کے تحت کس طرح مرحلہ وار اس قومی ادارے کو تباہ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے؟ واقعہ کچھ یوں ہے کہ روس کی خفیہ ایجنسی کو پتہ چلا کہ ان کے ملک کی ایک بہت بڑی کمپنی جو امریکہ کے لئے کاروباری چیلنج بن چکی تھی کا ڈائریکٹر امریکی سی آئی اے کا ایجنٹ بن چکا ہے۔ چنانچہ وہ حرکت میں آگئے اور ایک منصوبہ کے تحت اس کمپنی میں اپنے کئی افراد بطور ملازم داخل کردئیے۔جنہوں نے اس ڈائریکٹر...
نیشنل بینک آف پاکستان کی ایک تلخ حقیقت یہ ہے کہ اِسے ایک ایسی چراہ گاہ بنادیاگیا جہاں گزشتہ بیس برسوں سے مشیر وں کے نام پر وہ لنگڑے گھوڑے اسے چرنے میں ہمہ وقت مصروف ہیں، جنہیں ادارے کو تیز رفتار ترقی کی دوڑ میں شامل کرنے کے لئے لایا گیا تھا۔ یہاں وہ دسترخوان ہے جس پرموجود انواع و اقسام کی لو ٹ مار کی مغلیائی ڈشیں سجی ہیں جنہیں حکومتی بادشاہ اور انکے درباری مسلسل ڈکار رہے ہیں۔ذرائع ابلاغ لوٹ مار کے حیرت انگیز انکشافات کرتے رہے مگر ان میں بھی کچھ ڈٹے رہے اور کچھ بکتے رہے۔ تحقی...