وجود

... loading ...

وجود

منگل کو وزیرآباد سے لانگ مارچ کا دوبارہ آغاز کریں گے، عمران خان کا اعلان

اتوار 06 نومبر 2022 منگل کو وزیرآباد سے لانگ مارچ کا دوبارہ آغاز کریں گے، عمران خان کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے شہباز شریف کے فل کورٹ کمیشن کے قیام کیلئے بیان کا خیر مقدم اور منگل کے روز سے وزیر آباد کے مقام سے لانگ مارچ کا دوبارہ آغاز کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب سے شاہ محمود قریشی اور کے پی کے سے پرویز خٹک مارچ کی قیادت کریں گے، 10سے14روز میں راولپنڈی پہنچیں گے، ہر روز یہاں سے مارچ سے خطاب کروں گا، پنڈی پہنچنے پرخود قیادت کروں گا، جہاں سے منزل کی طرف چلیں گے، میرا سوال ہے جن لوگوں پر الزام ہیں ان کی موجودگی میں شفاف تحقیقات کیسے ہوں گی، ایسے میں جوڈیشل کمیشن کیا کرے گا، جوڈیشل کمیشن ارشد شریف اور سائفر کی بھی تحقیقات کرے، پنجاب میں ہماری حکومت ہے مگرایف آئی آر درج نہیں ہو رہی، ایف آئی آر درج کرنے کی بجائے پولیس افسران کہہ رہے ہیں ہمیں ہٹا دیں ۔ اتوار کو شوکت خانم ہسپتال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ تین روز ہو گئے ہیں پنجاب میں ہماری حکومت ہے لیکن اس کے باوجود ہم ایف آئی آر درج نہیں کرا سکے، اپنی قوم سے انصاف کے نظام سے یہ سوال ہے کہ پاکستان میں ایسے لوگ ہیں جو قانون سے اوپر ہیں ، اس ملک کا قانون ان پر نافذ نہیں ہوتا، کیا ہمارا آئین اس کی اجازت دیتا ہے ، سابق وزیر اعظم کہہ رہا ہے یہ تین لوگ ملوث ہیں ، تفتیش میں پتہ چل جائے گا یہ ہیں یا نہیں،یہ میرا حق ہے ، مجھے پتہ ہے کہ کون اس میں ملوث ہے ،میں چاہتا ہوں تحقیقات ہو اورمیں ایف آئی آر کٹوانا چاہتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس پنجاب حکومت کے نیچے ہے لیکن وہ کبھی کوئی وجہ بتا تے ہیں کبھی کوئی، کہتے ہیں ہمیں ہٹا کر کسی اور کوعہدے پر بٹھادیں۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی آزادی کا مارچ اور چھبیس سال کی جدوجہد کا مقصد ہے انصاف کا حصول ہے، وہ معاشرہ کبھی آزاد اور خوشحال نہیں ہوتا ہے جہاں قانون کی حکمرانی نہ ہو، اس کا مطلب سارے لوگ قانون کے نیچے ہوں ۔ کسی ادارے میں کوئی ایک شخص دو نمبر ہو تو سارا ادارہ ایسا نہیں ہوتا، اگر پی ٹی آئی میں ایک شخص کرپٹ ہے تو ساری پی ٹی آئی کو کرپٹ کہہ دوں ۔پھر کورٹ مارشل کیوں ہوتا ہے جب کوئی غلطی کرتا ہے تو کورٹ مارشل ہوتا ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ تین لوگوں نے سازش کی ہے ، میرا عام شہری سے فرق ہے کہ میں سب سے بڑی سیاسی جماعت کا سربراہ ہوں سابق وزیر اعظم ہوں ، اگر میں ایف آئی میں نام نہیں لکھو ا سکتا تو عام آدمی اس ملک میں کیا کرتا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں طاقتور قانون سے اوپر ہے، وہ سب کچھ ہے، یہاں عام آدمی کو انصاف نہیں ملتا وہ آزاد نہیں ہوتا، جس قوم میں انصاف نہیں وہ غلام رہتی ہے، غلام قوم پرواز نہیں کر سکتی ۔ عمران خان نے کہا کہ میں نے جتنی بھی جمہوریتیں دیکھی ہیں کوئی اس طرح سوچ بھی نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے جوڈیشل کمیشن کی بات ہے میں اسے خوش آمدید کہتا ہوں ، جوڈیشل کمیشن کیا کرے گا، میں نے تین لوگوں کے نام لئے ہیں اور جنہوں نے تحقیقات کرنی ہیں وہ ان تین کے نیچے ہیں ، ہم کیسے صاف شفاف تحقیقات کرا سکتے ہیں جب سربراہ وہ ہیں جن پر الزام ہے ۔ اس لئے میں نے کہا کہ تینوں مستعفی ہو ں تاکہ تحقیقات ٹھیک ہوں، ہو سکتا ہے میں غلط ہوں لیکن مجھے صاف اور شفاف تحقیقات چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کس وجہ سے نام لئے اس کا پور اپیٹرن ہے ، میں نے ایک دن میں یہ نہیںکہہ دیا اس میں فلاں ملوث ہے، ایک ویڈیو نکلتی ہے کہ مذہب کی توہین کر رہا ہوں ،تحقیقات میں پتہ چلنا چاہیے یہ ویڈیو کون نکالتا ہے ،آگے اس کو کون اٹھاتا ہے ، ایک صحافی اٹھاتا ہے جس کی ایک سیاسی جماعت کے ساتھ وابستگی ، پھر کون پریس کانفرنس کراتا ہے۔انہوںنے کہاکہ حکومتی رہنما پریس کانفر نس کرتے ہیںمیں نے مذہب کی توہین کی اور ویڈیو دکھاتے ہیں،ہم اس پر ایف آئی آر کٹواتے ہیں ،اس ویڈیو کو استعمال کر کے مجھے سلمان تاثیر کی طرح قتل کرانا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ میں نے جلسوں میںپریس کانفرنسز میں بتایا ہے کہ سازش کیا ہے کہ ایک مذہبی انتہا پسند نے جنون میں آکر مار دیا لیکن اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر آباد میں واقعہ ہوا تو فوری رد عمل دیتے ہیں ، ابھی توایف آئی آر نہیں کٹی ، ایک دم بیانات آنا شروع ہو جاتے ہیںکہ عمران خان نے مذہب کی توہین کی ہے ، یہ ایک اسکرپٹ کے اوپر چل رہے ہیں، حکومت ہماری پولیس ہماری لیکن گولی چلانے والا کا انٹرویو کرا کے لیک کیا جاتا ہے ، ہم پولیس سے پوچھتے ہیں تو وہ کہتے ہیں ہم کیا کریں پیچھے سے دباؤ ہے ، آئی جی کہتا ہے ہیک ہو گئی، ایک کے بعد دوسرا جھوٹ بولا جارہا ہے، جو لوگ ملزم ہیں وہ پوزیشن پر بیٹھیں گے تو غیر جانبدار تحقیقات کیسے ہو ں گی ۔انہوں نے کہا کہ میرا مطالبہ ہے یہ کمیشن ارشد شریف کے اوپر انکوائری کرے ، ارشد شریف کو کس سے خطرہ تھا، بہت سے صحافیوں کو پتہ ہے کہ وہ کیوں ملک چھوڑنے پر مجبور ہوا دبئی سے آگے جانے پر کیوں مجبور ہوا اس کا بھی بہت سے لوگوں کو بتایا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ سائفر ڈرامہ تھا تو اس سائفر کی تحقیقات کیوں نہیں کرا رہے ، ہمارے اسپیکر نے تو چیف جسٹس کو بھجوا دیا تھا اس کی تحقیقات کرائیں، کیوں تحقیقات نہیں کرائیں کیوں ڈرے ہوئے ہیں، نیشنل سکیورٹی کونسل کہہ رہی ہے مداخلت ہوئی ہے ڈیماش کی بات کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب یہ بڑا سنجیدہ معاملہ ہے، آپ کے پاس سائفر آیا ہوا ہے، جب تک تحقیقات نہیں کریں گے کیسے پتہ چلے گا مداخلت ہوئی یا سازش ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ ایک اور جو تاریخ کی شرمناک چیز ہوئی ہے چیف جسٹس اس کی بھی جوڈیشل کمیشن ضرور انکوائری کریں ، اعظم خان سواتی کو پوتے پوتیوں کے سامنے مارا ،ننگا کر کے مارا گیا اور کہا گیا کہ عمران خان کے ساتھ بھی یہی ہوگا اورہنس رہے تھے،اس سے بھی شرمناک یہ ہے جس سے ساری قوم ہل گئی ہے کہ انہوںنے اعظم سواتی کے اہل خانہ کو ویڈیو بھیجی ہے ، چیف جسٹس پوری تحقیقات کریں ،کہتے ہیں یہ جعلی ویڈیو ہے ،جس نمبر سے ویڈیو بھجوائی گئی وہ اعظم سواتی کے پاس ہے ، یہ جعلی نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ مجھے اعظم سواتی نے کہا ہے کہ میں سپریم کورٹ کے باہر بیٹھ کر احتجاج کروں گادھرنا دوںگ ااور مطالبہ کیا جائے گا کہ سپریم کورٹ انہیں انصاف دے ،ساری قوم سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہی ہے ، سارے پی ٹی آئی کے سینیٹرز ساتھ بیٹھیں گے،وکلاء تنظیموں کے لوگ وہاں بیٹھیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ یہ ملک کہاں گرتا جارہا ہے اس انتہا پر پہنچ گئے ہیں کہ بلیک میل کرنے اورکنٹرول کرنے کے لئے یہ بھی کیا جاتا ہے ، کوئی لائن سے ہٹے گا تو اس کو بلیک میل کریں گے، میاں بیوی کی ویڈیو بنا کر بھجوا دی گئی ہے،انصاف کے نظام ساکھ داؤ پر ہے ،اگر عزت کرانی ہے اس پراب کھڑا ہونا پڑے گا ،کمزور کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، قانون پر عملدرآمد کرانا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم غلام نہیں ہے ، ہمیں ایک آزاد قوم بنایا گیا تھا،ہمارے قائد محمد علی جناح نے ہمیں انگریز کی غلام سے آزاد کرایا تھا ، پاکستان آزاد ملک ہے ہمارا آئین ہمیں آزادی دیتا ہے ، ہماری عدالتیں ہمارے حقوق اور آزدی کا تحفظ نہیں کر سکتیں؟، سابق وزیر اعظم ایف آئی آر درج نہیں کر اسکتا؟۔ انہوںنے کہاکہ اداروں کے اندر کرپٹ اور جرائم پیشہ لوگوں کونکالتے ہیں توادارے مضبوط ہوتے ہیں،جمہوریت کی کامیابی احتساب کے نظام میں ہے ، یہاں خوف ہے کہ لوگ ان کو کچھ نہ کہیں۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم منگل کے روز سے وزیر آباد میں اسی مقام سے جہاں مجھے گولیاں لگی تھیں لانگ مارچ کا دوبارہ آغاز کریں گے، میں ہر روز یہاں سے مارچ سے خطاب کروں گا ، اگلے سے دس سے چودہ روز تک یہ پنڈی پہنچے گا، سارے پاکستان سے لوگوں نے پنڈی پہنچنا ہے اس کے بعد میں خود بھی پنڈی خود آئوں گااور لوگ جمع ہوں گا تو میں اس مارچ کو لیڈ کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ قوم سے کہتا ہوں آپ کسی سے ڈر کر ضمیر کا سودا کریں تو یہ شرک ہے ، ہمیں اس وقت سب کو اپنا خوف ہٹانا چاہے اور بتانا چاہیے ہم انسان ہیں ہم بھیڑ بکریا ں نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک بڑے خواب کا نام ہے ، ہم بھکاریوں کی طرح مانگتے پھر رہے ہیں ،یہاں وسائل کی کمی نہیں صرف یہاں انصاف اور قانون کی حکمرانی نہیں ہے ، یہ وقت حقیقی آزادی حاصل کرنے کا ہے سب آئیں ۔ انہوں نے کہا کہ کس کو خدا نے اوپر لے کر جانا ہے اس کا فیصلہ دنیا میں کوئی نہیں کر سکتا، اپنے مقررہ وقت سے پہلے کوئی نہیں لے کر جا سکتا ہے، میرا ماننا ہے کہ غلامی کی زندگی سے موت بہتر ہے۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

ایٹمی جنگ دنیا کوجھنجھوڑ کے رکھ دے گی! وجود بدھ 30 اپریل 2025
ایٹمی جنگ دنیا کوجھنجھوڑ کے رکھ دے گی!

خطہ جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے! وجود منگل 29 اپریل 2025
خطہ جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے!

بھارت کا جھوٹی خبریں پھیلانے میں اول نمبر وجود منگل 29 اپریل 2025
بھارت کا جھوٹی خبریں پھیلانے میں اول نمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر