وجود

... loading ...

وجود

موسم سرما میں 10 لاکھ افغان بچے بھوک سے مرسکتے ہیں، امریکی تھنک ٹینک

جمعرات 09 دسمبر 2021 موسم سرما میں 10 لاکھ افغان بچے بھوک سے مرسکتے ہیں، امریکی تھنک ٹینک

امریکا میں موجود ایک تھنک ٹینک نے موسم سرما میں 10 لاکھ افغان بچوں کے بھوک سے مرنے کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان پر پابندیوں میں نرمی کرے تاکہ ریاستی ناکامی اور بڑے پیمانے پر فاقہ کشی سے بچا جاسکے۔بین الاقوامی تھنک ٹینک انٹرنیشنل کرائسز گروپ (آئی سی جی) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ افغانستان میں ریاست کی ناکامی اور بڑے پیمانے پر بھوک سے بچنے کیلئے بین الاقوامی طاقتوں کو پابندیوں میں نرمی کرنی چاہیے۔تھینک ٹینک نے متنبہ کیا کہ طالبان کے قبضے کے نتیجے میں بھوک اور بدحالی گزشتہ دو دہائیوں کے تمام بموں اور گولیوں سے زیادہ لوگوں کو مار سکتی ہے۔آئی سی جی نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر مدد نہ کی گئی تو اس موسم سرما میں 10 لاکھ تک افغان بچے بھوک سے مرسکتے ہیں، تھنک ٹینک نے امریکہ، یورپ اور دیگرعطیہ دینے والے ممالک پرزور دیا کہ وہ طالبان حکومت کی توثیق کیے بغیر افغانستان کو تباہ ہونے سے روکنے کے طریقے تلاش کریں۔دیگر امدادی اداروں نے بھی خبردار کیا ہے کہ افغانستان کو صرف انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنا بہترین طور پر ایک بینڈ ایڈ کی طرح تھا اور یہ کہ افغانستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات افغان ریاست کے خاتمے کو روکنے کے لیے ضروری تھے۔آئی سی جی، دیگر تھنک ٹینکس اور امدادی ایجنسیوں نے افغان ریاست کے خاتمے کو روکنے کے لیے ”انسانی ہمدردی سے زیادہ”مدد کا طریقہ اختیار کرنے کو کہا ہے، تجویز کردہ ”ہومنیٹرئین پلس”اقدام میں ڈاکٹروں اور اساتذہ کو تنخواہیں فراہم کرنا، ہسپتال کا سامان بھیجنا اور بجلی کی بحالی شامل ہے۔رپورٹ میں افغانستان میں اقوام متحدہ کے صحت کے ایک اہلکار کا بیان شامل ہے جس نے خبردار کیا تھا کہ 2022 کے اوائل میں “اسٹاپ گیپ سلوشنز” کی رقم ختم ہو جائے گی۔اقوام متحدہ کے اہلکار نے دلیل دی کہ ”یہ تجویز کرنا گمراہ کن ہے کہ ریاستی اداروں میں اساتذہ، صحت کی دیکھ بھال یا فوڈ سیکیورٹی کے کارکنوں کی مالی مدد کسی طرح مکمل طور پر انسانی بنیادوں پر نہیں ہے مگر رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا کے ایک سفارت کار نے اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا، اور کہا کہ طالبان حکومت کو معاون فوائد کے ساتھ مالی اعانت حد سے باہر ہے۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ دنیا کے ساتھ کابل کے اقتصادی تعلقات کا اصل ثالث امریکا ہی ہے اور بائیڈن انتظامیہ امدادی آپشنز کی تلاش کر رہی ہے اور ابھی تک ان کی شناخت نہیں کر رہی ہے جو ملک کے طالبان حکمرانوں کو مکمل طور پر ناکام بنا دیں گے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ دیگر عطیہ دہندگان واشنگٹن سے سگنلز کا انتظار کر رہے تھے۔ آئی سی جی نے فائدہ اٹھانے کے تین اہم نکات کی نشاندہی کی جن کے باعث “طالبان حکومت کے خلاف مغربی عطیہ دہندگان کی پالیسیوں کی تشکیل میں امریکا کو ایک بڑا کردارحاصل ہے، اس بڑے امریکی کردار کی وجہ طالبان حکومت کے منجمد اثاثے،امریکی پابندیاں اور امریکا کا کثیر جہتی شعبوں میں اثر و رسوخ ہے۔امریکا کے پاس افغانستان کے 9.4 بلین ڈالر کے زیادہ تر بیرون ملک اثاثے ہیں، ایک ایسی حکومت پر امریکی فائدہ اٹھانے کی ایک بڑی شکل جس کے مرکزی بینک کے پاس مقامی طور پر کچھ ذخائر ہیں اور وہ امریکی نقدی کی ترسیل پر منحصر ہے۔طالبان حکام نے آئی سی جی کو بتایا کہ وہ منجمد اثاثوں تک رسائی کے لیے امریکا کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں، لیکن امریکی حکام نے کہا کہ اس موضوع پر طالبان کے ساتھ ان کی بات چیت مختصر رہی، کیونکہ انہوں نے طالبان کو “دو ٹوک طور پر مطلع کیا” کہ اثاثے ان کی پہنچ سے باہر رہیں گے۔یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور ورلڈ بینک میں کافی اثر و رسوخ حاصل ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عطیہ دہندگان کو یہ فیصلہ کرنا چاہیے کہ کیا اور کس طرح بین الاقوامی امداد کے ذریعے مالی اعانت فراہم کی جانے والی بنیادی خدمات کو پچھلے 20 سالوں سے جاری رکھنا ہے۔مدد کی اپیل کا جواب دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ اگرچہ واشنگٹن افغانستان کو مزید انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے لیکن وہ ابھی تک طالبان حکومت کے ساتھ اقتصادی تعلقات قائم کرنے پر آمادہ نہیں ہے۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈ پرائس نے واشنگٹن میں صحافیوں کو بتایا کہ اگر طالبان امریکہ سمیت بین الاقوامی برادری کے ساتھ گہرے تعلقات کے خواہاں ہیں تو یہ ان کا طرز عمل ہے جسے ہم دیکھیں گے کہ یہ کیسا نظر آتا ہے۔طالبان پر زور دیتے ہوئے امریکی اہلکار نے کہا کہ وہ انسانی حقوق کا احترام کریں، خواتین اور لڑکیوں کو تعلیم دیں اور کابل میں مزید جامع سیٹ اپ کے لیے کام کریں، یہ افغانستان میں انسانی امداد جاری رکھنے کے لیے پیشگی شرائط نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکا نے اس سال افغانستان کو 474 ملین ڈالر مالیت کی انسانی امداد فراہم کی ہے اور وہ اسے جاری رکھے گا۔نیڈ پرائس نے نشاندہی کی کہ طالبان کے قبضے سے پہلے ہی، ”کئی طرح کی رکاوٹوں”نے افغانستان کی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے کیونکہ بین الاقوامی برادری نے افغانستان کے عوامی اخراجات کا 75 فیصد فنڈ فراہم کیا، جو کہ ملک کی جی ڈی پی کا تقریباً 40 فیصد تھا۔امریکی اہلکار نے کہا کہ طالبان پر قبضے کی پیش رفت میں، ہم بالکل واضح تھے کہ اگر وہ فوجی راستہ اختیار کرتے ہیں، تو وہ ایک ایسا انتخاب کریں گے جس سے ہماری اسی سطح کی امداد جاری رکھنے کی ہماری صلاحیت پیچیدہ ہو جائے گی جس طرح امریکا اور بین الاقوامی۔ کمیونٹی نے ماضی میں ڈیلیور کیا تھا تاہم آئی سی جی نے افغانستان کے ساتھ کچھ اقتصادی روابط پر اصرار کرتے ہوئے کہا کہ ایک حالیہ کانفرنس میں روس، چین، پاکستان، بھارت، ایران اور پانچ وسطی ایشیائی ریاستوں نے اقوام متحدہ کی فنڈنگ کانفرنس کے لیے مشترکہ درخواست کی، جس میں کہا گیا کہ ” افغانستان کے خاتمے کا بوجھ ان ممالک پر آنا چاہیے جنہوں نے وہاں فوجیں تعینات کیں۔


متعلقہ خبریں


تقسیم پسند قوتوںسے نمٹنے کیلئے تیارہیں ،فیلڈمارشل وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

ہائبرڈ جنگ، انتہاء پسند نظریات اور انتشار پھیلانے والے عناصر سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، سید عاصم منیرکا گوجرانوالہ اور سیالکوٹ گیریژنز کا دورہ ،فارمیشن کی آپریشنل تیاری پر بریفنگ جدید جنگ میں ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی، چابک دستی اور فوری فیصلہ سازی ناگزیر ہے، پاک فوج اندرونی اور بیر...

تقسیم پسند قوتوںسے نمٹنے کیلئے تیارہیں ،فیلڈمارشل

پاکستان سیاستدانوں ، جرنیلوں ، طاقتوروں کا نہیں عوام کاہے ، حافظ نعیم وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس نہ ہوں ،حکمران طبقہ نے قرضے معاف کرائے تعلیم ، صحت، تھانہ کچہری کا نظام تباہ کردیا ، الخدمت فاؤنڈیشن کی چیک تقسیم تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس...

پاکستان سیاستدانوں ، جرنیلوں ، طاقتوروں کا نہیں عوام کاہے ، حافظ نعیم

ایف سی حملے میں ملوث دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ مل گیا وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

حملہ آوروں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہے پشاور میں چند دن تک قیام کیا تھا خودکش جیکٹس اور رہائش کی فراہمی میں بمباروں کیسہولت کاری کی گئی،تفتیشی حکام ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے دہشتگرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہو گئی۔ تفتیشی حکام نے کہا کہ خودکش حملہ آوروں کا تعلق ...

ایف سی حملے میں ملوث دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ مل گیا

سہیل آفریدی منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف متحرک وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

غذائی اجناس کی خود کفالت کیلئے جامع پلان تیار ،محکمہ خوراک کو کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت اشیائے خوردونوش کی سرکاری نرخوں پر ہر صورت دستیابی یقینی بنائی جائے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے محکمہ خوراک کو ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی ...

سہیل آفریدی منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف متحرک

معاشی بحران سے نکل چکے ،ترقی کی جانب رواں دواں،وزیراعظم وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

ادارہ جاتی اصلاحات سے اچھی حکمرانی میں اضافہ ہو گا،نوجوان قیمتی اثاثہ ہیں،شہبا زشریف فنی ٹریننگ دے کر برسر روزگار کریں گے،نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک معاشی بحران سے نکل چکاہے،ترقی کی جانب رواں دواں ہیں، ادارہ جات...

معاشی بحران سے نکل چکے ،ترقی کی جانب رواں دواں،وزیراعظم

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم وجود - هفته 13 دسمبر 2025

عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے،سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پاکستان کی اولین ترجیح،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ،فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے بنیادی حق...

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی وجود - هفته 13 دسمبر 2025

حکومت نے 23شرائط مان لیں، توانائی، مالیاتی، سماجی شعبے، اسٹرکچرل، مانیٹری اور کرنسی وغیرہ شامل ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلئے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائیگی، ہا...

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف وجود - هفته 13 دسمبر 2025

پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا...

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو وجود - هفته 13 دسمبر 2025

تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں، خود پنجاب کی گلی گلی محلے محلے جائوں گا، چیئرمین پیپلز پارٹی کارکن اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، گورنر سلیم حیدر کی ملاقات ،سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،دیگر کی بھی ملاقاتیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول...

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو

پیٹرول 36 پیسے، ڈیزل 11 روپے لیٹر سستا کرنے کی تجویز وجود - هفته 13 دسمبر 2025

منظوری کے بعد ایک لیٹر پیٹرول 263.9 ،ڈیزل 267.80 روپے کا ہو جائیگا، ذرائع مٹی کا تیل، لائٹ ڈیزلسستا کرنے کی تجویز، نئی قیمتوں پر 16 دسمبر سے عملدرآمد ہوگا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل، پیٹرول کی قیمت میں معمولی جبکہ ڈیزل کی قیمت میں بڑی کمی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ذ...

پیٹرول 36 پیسے، ڈیزل 11 روپے لیٹر سستا کرنے کی تجویز

ہم دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں ،فیلڈ مارشل وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

عزت اور طاقت تقسیم سے نہیں، محنت اور علم سے حاصل ہوتی ہے، ریاست طیبہ اور ریاست پاکستان کا آپس میں ایک گہرا تعلق ہے اور دفاعی معاہدہ تاریخی ہے، علما قوم کو متحد رکھیں،سید عاصم منیر اللہ تعالیٰ نے تمام مسلم ممالک میں سے محافظین حرمین کا شرف پاکستان کو عطا کیا ہے، جس قوم نے علم او...

ہم دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں ،فیلڈ مارشل

ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

حالات کنٹرول میں نہیں آئیں گے، یہ کاروباری دنیا نہیں ہے کہ دو میں سے ایک مائنس کرو تو ایک رہ جائے گا، خان صاحب کی بہنوں پر واٹر کینن کا استعمال کیا گیا،چیئرمین بیرسٹر گوہر کیا بشریٰ بی بی کی فیملی پریس کانفرنسز کر رہی ہے ان کی ملاقاتیں کیوں نہیں کروا رہے؟ آپ اس مرتبہ فیڈریشن ک...

ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف

مضامین
بیانیہ وجود اتوار 14 دسمبر 2025
بیانیہ

انڈونیشین صدرکادورہ اور توقعات وجود اتوار 14 دسمبر 2025
انڈونیشین صدرکادورہ اور توقعات

افغان طالبان اورٹی ٹی پی کی حمایت وجود اتوار 14 دسمبر 2025
افغان طالبان اورٹی ٹی پی کی حمایت

کراچی کا بچہ اور گٹر کا دھکن وجود هفته 13 دسمبر 2025
کراچی کا بچہ اور گٹر کا دھکن

بھارتی الزام تراشی پروپیگنڈا کی سیاست وجود هفته 13 دسمبر 2025
بھارتی الزام تراشی پروپیگنڈا کی سیاست

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر