... loading ...
قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ’’ترجمہ: جس روز سے اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان کو پیدا کیا ہے اُسی روز سے اللہ تعالیٰ کے یہاں کتاب اللہ میں (سال بھر کے )مہینوں کی تعداد بارہ ہے ، جن میں سے چار مہینے ( رجب ، ذی قعدہ ، ذی الحجہ اور محرم الحرام) حرمت ( عظمت و بزرگی) والے ہیں ۔‘‘ (سورۂ توبہ )
ان چار مہینوں میں سے تین مہینے ( ذی قعدہ ، ذی الحجہ اور محرم الحرام) تو ایک ساتھ پے در پے آتے ہیں البتہ رجب کا مہینہ ان سے علیحدہ اور جدا گانہ طور پر ماہِ جمادی الثانی او ر ماہِ شعبان کے درمیان آتا ہے ۔حضرت عکرمہ رضی اللہ عنہ نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہماسے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایاکہ : ’’ رجب اللہ تعالیٰ کا مہینہ ہے اور شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان میری اُمت کا مہینہ ہے ۔ ‘‘حضرت موسیٰ بن عمران رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کو یہ فرماتے ہوئے خود سنا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: ’’ جنت میں ایک دریا ہے جس کو ’’رجب‘‘ کہا جاتا ہے ، اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے ، جوشخص ماہِ رجب کا ایک روزہ رکھے گا اللہ تعالیٰ اُس دریا کا پانی اُسے پلائے گا ۔‘‘ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ : ’’جنت میں ایک محل ہے جس میں ماہِ رجب کے روزہ داروں کے علاوہ اور کوئی نہیں جائے گا ۔‘‘ حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ نے ارشاد فرمایاکہ : ’’جس نے ماہِ حرام (رجب) کے تین دنوں (جمعرات ، جمعہ اور ہفتہ )کے روزے رکھے تو اللہ تعالیٰ اُس کے لیے نو سو برس کی عبادت کا ثواب لکھ دیتے ہیں۔‘‘
بعض علماء کا قول ہے کہ :’’ رجب کا مہینہ دوری (یا ظلم) کو ترک کرنے کے لیے ہے اور شعبان کا مہینہ عمل اور ایفائے عہد کے لیے ہے اور رمضان کا مہینہ صدق اور وفاء کے حصول کے لیے ہے ۔ رجب توبہ کا مہینہ ہے ، شعبان محبت کا مہینہ ہے اور رمضان قرب الٰہی کا مہینہ ہے ۔‘‘حضرت ذوالنون مصری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ : ’’رجب مصیبتوں (گناہوں) کو ترک کرنے کے لیے ہے ، شعبان اعمال پر طاعت کرنے کے لیے ہے اور رمضان عزت بخشیوں کے انتظار کے لیے ہے ، لہٰذا جس شخص نے گناہ نہ چھوڑے ،طاعت کے کام نہ کیے اور عزت بخشیوں کا اُمید وار نہ ہوا تو وہ بے ہودہ اور خرافات میں مبتلاء ہونے والا شخص ہے ۔‘‘ نیزآپؒ نے فرمایاکہ : ’’ رجب کھیتی بونے کا مہینہ ہے ، شعبان پانی سینچنے کا مہینہ ہے اور رمضان کھیتی کاٹنے کا مہینہ ہے اور ہر شخص وہی کاٹے گا جو اُس نے بویا ہوگا کہ
گندم از گندم بروید و جو زجو
از ’’مکافاتِ عمل‘‘ غافل مشو
یعنی گندم بونے سے گندم ہی نکلتی ہے اور جو بونے سے جو ہی نکلتے ہیں ، لہٰذابندے کو مکافات عمل سے غافل نہیں رہنا چاہیے۔
امام مازنی رحمۃ اللہ علیہ نے امام حسین رضی اللہ عنہ کا قول نقل کیا ہے کہ : ’’ رجب کے روزے رکھا کرو! کیوں کہ اس کا روزہ اللہ کی طرف سے (نازل کردہ) ایک قسم کی توبہ ہے۔‘‘
ایک حدیث میں آتا ہے کہ : ’’ اگر کوئی شخص ماہِ رجب میں روزانہ روزہ رکھے اور اس کے ساتھ ساتھ اپنی روزی کے ہم وزن صدقہ و خیرات بھی کرتا رہے تو اُس کے کہا ہی کہنے ؟ ( یہ لفظ حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ ارشاد فرمایا ) اس شخص کو جو ثواب دیا جائے گا اگر ساری مخلوق بھی اُس کے ثواب کا اندازہ لگاناچاہے تو اُس کے عشر عشیر ( دسویں حصے )کا بھی اندازہ نہیں لگاسکتی۔حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ : ’’ماہِ رجب میں جو شخص کسی مؤمن کی سختی دُور کرے گا اللہ تعالیٰ اس کو جنت الفردوس میں تا حد نگاہ ایک بہت بڑا محل عطا فرمائیں گے ۔ خوب سن لو ! ماہِ رجب کی عزت کیا کرو! اللہ تعالیٰ تمہیں ہزار عزتیں نصیب فرمائیں گے ۔‘‘حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ : ’’ رجب کا مہینہ جب شروع ہوتا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ یہ دُعاء فرماتے : ترجمہ: اے اللہ! رجب اور شعبان کے مہینوں میں ہمیں برکت عطا فرما اور رمضان تک ہم کو پہنچا! ۔‘‘ حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسولِ پاک صلی اللہ علیہ نے ارشاد فرمایاکہ : ’’جس شخص نے ماہِ رجب کا پہلا روزہ رکھا اُس ( کے ثواب) کو مہینہ بھر کے روزوں کے (ثواب کے )بقدر قرار دیا جائے گا ، اور جس شخص نے سات روزے رکھے اُس پر جہنم کے ساتوں دروازے بند کردیئے جائیں گے ، اور جس شخص نے آٹھ روزے رکھے اُس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیئے جائیں گے ، اور جس شخص نے دس روزے رکھے اللہ تعالیٰ اُس کے گناہوں کو نیکیوں سے تبدیل فرمادیں گے ، اور جس شخص نے ماہِ رجب کے اٹھارہ روزے رکھے تو ایک پکارنے والا آسمان سے پکارے گا کہ : ’’ اللہ تعالیٰ نے تیرے پچھلے تمام گناہ معاف فرمادیئے ہیں لہٰذا اب نئے سرے سے تو عمل کرنا شروع کر دے ۔‘‘ حضرت سلامہ بن قیس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایاکہ : ’’جو شخص ماہِ رجب کے پہلے دن کا روزہ رکھے گا اللہ تعالیٰ اُس کے ساٹھ برس کے گناہ معاف فرمادیتے ہیں ، اور جو شخص پندرہ دنوں کے روزے رکھے گا اللہ تعالیٰ اُس کا حساب آسانی سے لیں گے اور جو ماہِ رجب کے تمام روزے رکھے گا اللہ تعالیٰ اپنے رضا اور خوش نودی اُس کے لیے لکھ دیتے ہیں اور اُس کو عذاب نہیں دیں گے۔‘‘حضرت ابو ہریرۃرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایاکہ : ’’جس شخص نے رجب کی ستائیسویں کو روزہ رکھا اُس کے لیے چھ ماہ کے روزوں کا ثواب لکھا جاتا ہے ۔‘‘ حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ : ’’ رجب کے مہینہ میں ایک دن اور ایک رات ایسی ہیں کہ اگر کوئی شخص خاص اُسی دن کا روزہ رکھے اور خاص اسی رات کی عبادت کرے تو اُس کو ایک سو سال کے روزے رکھنے او ر ایک سو سال رات کی عبادت کرنے کا ثواب ملے گا اور یہ دن اور یہ رات ستائیس رجب ہیں ، اسی تاریخ کو رسول اللہ ؐ کو نبوت عطا کی گئی۔‘‘
حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہماستائیس رجب کو صبح سے ہی مسجد میں گوشہ نشین ہوکر ظہر کے وقت تک نماز میں مشغول رہتے ، ظہر کے وقت کچھ نوافل وغیرہ پڑھ کر چار رکعتیں ادا فرماتے جن کی ہر ایک رکعت میں سورۂ فاتحہ ایک بار سورۂ فلق اور سورۂ ناس ایک ایک بار ، سورۂ قدر تین بار اورسورۂ اخلاص پچاس بار پڑھتے تھے ، اس کے بعد عصر کے وقت تک دعاء میں مشغول رہتے، کیوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی ایسا ہی فرمایا کرتے تھے ۔‘‘روایت ہے کہ حضرت عمر بن عبد العزیزرحمۃ اللہ علیہ نے حجاج بن ارطاۃ (حاکم بصرہ ) یا عدی بن ارطاۃ کو لکھا کہ : ’’سال بھر میں چار راتوں کی عبادت کا التزام رکھا کرو! کہ ان میں اللہ تعالیٰ خاص طور پر اپنی رحمت بہاتے ہیں : رجب کی پہلی رات ، نصف شعبان کی رات ، ستائیس رمضان کی رات اور عید الفطر کی رات ۔‘‘ حضرت خالد بن معدان رحمۃ اللہ علیہ نے فرماتے ہیں کہ : ’’سال میں پانچ راتیں ایسی ہیں کہ جو شخص اُن کے مقررکردہ ثواب کی اُمید کرکے اور مقررکردہ وعدہ کی تصدیق کرکے اُن میں پابندی سے اللہ تعالیٰ کی عبادت کرے تو اللہ تعالیٰ اُس شخص کو ضرورجنت میں داخل فرمائیں گے ۔ رجب کی پہلی رات اور پہلا دن ٗ رات کو نماز پڑھے اور دن کو روزہ رکھے ۔ دونوں عیدوں کی راتیں کہ ان میں عبادت تو کرے لیکن اُن کے دنوں میں روزہ نہ رکھے ۔ نصف شعبان کی رات اور اُس کا دن کہ رات میں عبادت کرے اور دن کو روزہ رکھے ۔ عاشورہ ( یعنی دس محرم ) کی رات اور اُس کا دن کہ رات کو عبادت کرے اور دن کو روزہ رکھے۔‘‘
,&缀丠缂ʼ缆¬㿿羀羃炀羊摤0*缀丠缂ʼ缆¬㿿缈x砀
وفاقی وزیر توانائی نے تمام وزرائے اعلی کو خط لکھ دیا، محصولات کی وصولی کے متبادل طریقوں کی نشاندہی ،عملدرآمد کے لیے تعاون طلب بجلی کے مہنگے نرخ اہم چیلنج ہیں، صارفین دیگر چارجز کے بجائے صرف بجلی کی قیمت کی ادائیگی کر رہے ہیں، اویس لغاری کے خط کا متن حکومت نے بجلی کے بلوں میں ...
پاکستان، ایران اور ترکی اگراسٹریٹجک اتحاد بنالیں تو کوئی طاقت حملہ کرنے کی جرات نہیں کرسکتی گیس پائپ لائن منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا جائے، ایران کے سفیر سے ملاقات ،ظہرانہ میں اظہار خیال پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اسرائیلی اور امریکی جارحیت کے خلاف ایران کی حم...
پارلیمان میں گونجتی ہر منتخب آواز قوم کی قربانیوں کی عکاس ، امن، انصاف اور پائیدار ترقی کیلئے ناگزیر ہے کسی کو بھی پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے،عالمی یوم پارلیمان پر پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خودمختار پا...
ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پانے کے بعد لیگ سے باہر آئرلینڈ کی جگہ نیوزی لینڈ یا پاکستان کی ٹیم کو اگلے سیزن کیلیے شامل کیا جائے گا،رپورٹ ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پ...
درندگی کا شکار فلسطینیوں میں بیشتر کی نعش شناخت کے قابل نہ رہی ،زخمیوں کی حالت نازک جنگی طیاروں کی امدادی مراکز اور رہائشی عمارتوں پر بمباری ،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری نے ایک بار پھر انسانیت کو شرما دیا۔ گزشتہ48گھنٹوں کے دوران صیہونی افواج کے وحش...
حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...
جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...
پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...
پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...
ترقی کیلئے عوام، حکومت اور افواج کے درمیان مضبوط تعلقات ناگزیر ہیں، بھارت اپنی فوجی طاقت، قوم پرستی اور جعلی اسٹریٹجک اہمیت سے سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہتا ہے بھارت کا غرور خاک میں مل گیا، ہمارا مستقبل روشن ہے،معرکہ حق اور اس میں ہونے والی شکست کو کبھی بھول نہیں سکے گا، پاکستان ن...
مذاکرات ہی تمام چیزوں کا حل ہے، بیٹھ کر بات کریں، پہلے بھی آپ کو کہا ہے کہ بیٹھ کر بات کر لیںشہباز شریف انشااللہ‘ بیرسٹر گوہر کا وزیر اعظم کو جواب شہباز شریف اور بیرسٹر گوہر کے درمیان مکالمہ مخصوص نشستوں کے فیصلے سے قبل ہوا، قومی اسمبلی میں وزیراعظم اٹھ کر بیرسٹر گوہر سے مصافحہ...
سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمیں مایوس ہوئی،اُمید تھی کہ مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی 39 امیدواروں کے نوٹیفکیشن کو کسی نے چیلنج نہیں کیا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمی...