وجود

... loading ...

وجود

سالانہ عالمی تبلیغی اجتماع رائیونڈ2017ء

اتوار 12 نومبر 2017 سالانہ عالمی تبلیغی اجتماع رائیونڈ2017ء

آج سے تقریباً ایک صدی پہلے کی بات ہے حضرت مولانا محمد الیاس رحمۃ اللہ علیہ نے انتہائی کٹھن حالات میں عام مسلمانوں کو دین کے اعمال پر واپس لانے اور معاشرہ میں دینی ماحول کو از سر نو زندہ کرنے کادعوت الیٰ اللہ کا ایک کام شروع کیا تھااور اِس کام کی بنیاد دہلی کے جنوب میں آباد میؤ قوم میں رکھی تھی ، جن کے اندر اس خیال کے علاوہ کہ ’’ہم مسلمان ہیں ‘‘ کوئی چیز بھی اسلامی نہیں تھی ۔وہ ناہر سنگھ اور بھوپ سنگھ جیسے نام رکھتے تھے ، اُن کے سروں پر چوٹیاں ہوتی تھیں ، اُن کے یہاں مورتیا ں پوجی جاتیں ، وہ ہندوؤں کے تہواراور تقریبات مناتے ، دیوی دیوتاؤں کے نام پر قربانی چڑھاتے ، شب برأت میں ان کے یہاں سید سالار مسعود غازی کا جھنڈا اُٹھتا تھا ، مگر وہ بھی ایک بت تھا جو پوجا جاتا تھا ، اُنہیں کلمہ تک یاد نہ تھا ، حتیٰ کہ نماز کی صورت سے وہ اس قدر نا آشنا تھے کہ کبھی کوئی مسلمان اتفاق سے اُن کے علاقے میں پہنچ گیا اور اُس نے نماز پڑھی تو گاؤں کے مرد ،عورتیں اور بچے ٗ سب اس کے گرد دیکھنے کے لیے جمع ہوجاتے کہ یہ شخص آخر کیا کر رہا ہے کہ بار بار اُٹھتا ، بیٹھتا اور جھکتا ہے ؟ اُن کی تہذیب کا یہ عالم تھا کہ عورت ، مرد سب نیم برہنہ گھومتے تھے ۔ چوری ، ڈکیتی اور رہزنی ان کا پیشہ تھا ۔ آپس کی چھوٹی چھوٹی باتوں پر ان کے درمیان لمبی لمبی خون ریز لڑائیاں ہوتی تھیں ۔
یہ تھی وہ قوم جسے حضرت مولانا محمد الیاس نور اللہ مرقدہ نے دینی دعوت کا اوّلین ہدف بنایا تھا جو ان کے خلوص اور محنت کے باعث پھیلتے پھیلتے اب دُنیا کے بہت سے حصوں تک وسعت اختیار کرچکا ہے اور ایشیاء ، یورپ ، افریقہ ، امریکا اور آسٹریلیا میں کوئی ایسا قابل ذکر علاقہ دکھائی نہیں دیتا جہاں مولانا محمد الیاس صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی محنت سے عدم سے وجود میں آنے والی تبلیغی جماعت کی نقل و حرکت کی محنت کسی نہ کسی انداز میں جاری نہ ہو یا اس کے اثرات موجود نہ ہوں اور آج بحمد اللہ تعالیٰ دینی خدمت کے شعبوں میں دعوت و تبلیغ کا یہ شعبہ سب سے زیادہ وسیع نیٹ ورک کی حیثیت اختیار کرچکا ہے۔
دعوت و تبلیغ مسلمانوں کے دینی فرائض میں سے ہے اور قرآن و سنت میں اس کے مختلف پہلوؤں کی طرف توجہ دلائی گئی ہے ، اسلام شخصی ، علاقائی یا نسلی دین نہیں ہے بلکہ عالمگیر دین ہے ، جس کی دعوت اور خطاب کا جائزہ پوری نسلِ انسانی کا احاطہ کیے ہوئے ہے ، ہر مسلمان کی یہ ذمے داری قرار دی گئی ہے کہ وہ نجات و فلاح کے حوالے سے صرف اپنی ذات کی فکر تک محدود نہ رہے بلکہ اپنے اِرد گرد کے ماحول اور درجہ بہ درجہ پوری نسلِ انسانی کی فکر کرے ۔‘‘
خاندان کے بعد سوسائٹی اور اِرد گرد کا ماحول ایک مسلمان کی ذمہ داریوں میں شامل ہوجاتا ہے اور قرآن و سنت میں تمام مسلمانوں کو اِس امر کا ذمے دار قرار دیا گیا ہے کہ وہ ایک دوسرے کو معروف کی تلقین کریں اور منکر سے باز رکھنے کی کوشش کریں ، جناب نبی اکرم انے ایک حدیث میں فرمایا کہ: ’’جب معاشرے کی یہ کیفیت ہوجائے کہ اس میں گناہوں کا ارتکاب تو ہورہا ہو مگر رُوک ٹوک کا کوئی سسٹم باقی نہ رہے تو وہ سوسائٹی مجموعی طور پر عذاب خداوندی کی مستحق ہوجاتی ہے‘‘ ۔
تبلیغی جماعت کی یہ محنت اسی ماحول کو زندہ کرنے کے لیے ہے اور حضرت مولانا محمد الیاس کاندھلوی رحمہ اللہ نے اسی جذبۂ صادقہ کے ساتھ اِس عمل خیر کا آغاز کیا تھا جس کا دائرہ پوری دُنیا میں پھیلتا جارہا ہے اور رائے ونڈ کا یہ عالمی تبلیغی اجتماع اسی جذبۂ صادقہ ومحنت شاقہ اور اس کی وسعت کی نمائندگی کرتا ہے ۔
دین کی محنت و خدمت ،رواج و ترویج اور اس کی اشاعت و فروغ کے مختلف شعبے ہیں جس کے وسیع ترین دائرے میں رہتے ہوئے مختلف قسم کے لوگ مختلف قسم کی محنتیں کر رہے ہیں ۔مساجد و مدارس کا نظام ہے ، دینی جماعتیں ہیں ، روحانی مراکز اور خانقاہیں ٗہیں ، رفاہِ عامہ کے لیے دینی جذبہ سے کام کرنے والی سماجی تنظیمیں ہیں ، اپنے اپنے شعبہ میں رہتے ہوئے میں ان تمام کی خدمات اور جد و جہد کی ضرورت و اہمیت مسلم ہے ، اِن میں کسی کی افادیت و ضرورت سے انکار نہیں کیا جاسکتا اور یہ سب لوگ کام کے مختلف دائروں میں تقسیم ہونے کے باوجود ایک ہی مقصد کے لیے کام کر رہے ہیں ، انہی میں سے دین اسلام کی خدمت کے حوالے سے ایک اہم ترین شعبہ دعوت و تبلیغ کا بھی ہے جو اپنے خلوص و محنت اور ایثار کے باعث دُنیا بھر میں مسلسل پھلتا پھولتا جارہا ہے ۔
بقول مولانا ابن الحسن صاحب کے کہ : ’’ اس وقت برصغیر میں سب سے بڑا اجتماع ’’تبلیغی جماعت‘‘ کا ہوتا ہے جو حج کے بعد مسلم دُنیا کا عظیم تر مجمع ہوتا ہے ، لیکن اس کے لیے آج کے دور کی پبلسٹی کے معروف ذرائع میں سے ایک بھی اختیار نہیں کیا جاتا ، اخبارات میںاشتہارات آتے ہیں نہ ٹی وی چینلوں پر سلائیڈ چلتی ہے ، حدودِ شریعت کی پوری پوری رعایت کے ساتھ ، محلے محلے ، قریہ قریہ ایک آواز گونجتی ہے اور حقیقی معنوں میں مسلمانوں کا ایک عظیم الشان اجتماع منعقد ہوتا ہے ، ایک روح پرور، ایمان افروز منظر کے ساتھ دین کی بات کی جاتی ہے ، دل کی دھڑکنوں اور جگر کے سوز و تڑپ کے ساتھ بالکل سادہ اُسلوب میں اسلام کی طرف لوگوں کو بلایا جاتا ہے ، نہ اسٹیج سیکٹری ہوتا ہے اور نہ ہی بیان کرنے والے کو مختلف قسم کے القابات کے ساتھ اعلان کرکے بلایا جاتا ہے ،بلکہ جماعت ہی سے وابستہ بعض مقبول ترین مقررین کو بسا اوقات بیان کے لیے اس مصلحت کے تحت وقت نہیں دیا جاتا کہ کہیں آنے والے تحریک کے اصل مقصد اور ہدف کی بجائے ٗ خطابت کی شنوائی ہی کو مقصود نہ سمجھ لیں ، جس سے ایک وقتی اور جذباتی تأثر تو ضرور پیدا ہوتا ہے لیکن اسلام اور اس کے اعمال ، اس کے تقاضے ، اس کے آداب ، غیر مستحکم وقتی جذبوں سے کبھی زندہ نہیں ہوسکتے ،بلکہ وہ تو مکمل شعور و آگہی کے ساتھ ایک مستحکم عقیدے ، ایک مسلسل جد و جہد اور زندگی بھر کے نباہ کا کام ہے ، انہی ٹھوس بنیادوں کی وجہ سے جماعت کے خاموش انقلاب نے لاکھوں زندگیوں کو بدلنے اور اُمت کے بھٹکے ہوئے قافلوں کو راہِ راست پر لانے کا وہ عظیم کارنامہ انجام دیا جس کی نظیر گزشتہ صدیوں میں نہیں ملتی ، مقصد یہ ہے کہ اجتماعی تحریکی اور سیاسی زندگی میں نام و نمود کا فتنہ بڑی تیزی کے ساتھ حملہ آور ہوتا ہے اور انسان بہت آسانی کے ساتھ اس کا شکار ہوجاتا ہے ، اس لیے قدم قدم پر بڑی احتیاط ، نگرانی اور اپنے نفس کے محاسبہ کی ضرورت ہے۔‘‘
مفتی محمد وقاص رفیع

 


متعلقہ خبریں


حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے وجود - منگل 16 دسمبر 2025

پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری)

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید)

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال وجود - منگل 16 دسمبر 2025

کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم وجود - منگل 16 دسمبر 2025

ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم

مضامین
بھارت میں فلم، میڈیا اور سیاست کا گٹھ جوڑ ۔۔پاکستان مخالف پروپیگنڈا وجود جمعه 19 دسمبر 2025
بھارت میں فلم، میڈیا اور سیاست کا گٹھ جوڑ ۔۔پاکستان مخالف پروپیگنڈا

بھارتی مسلمان تشدد کا نشانہ وجود جمعه 19 دسمبر 2025
بھارتی مسلمان تشدد کا نشانہ

پاکستان اور جمہوریت وجود جمعه 19 دسمبر 2025
پاکستان اور جمہوریت

پاکستان کی پناہ گزینوں کیلئے قربانیاں اور عالمی دن وجود جمعرات 18 دسمبر 2025
پاکستان کی پناہ گزینوں کیلئے قربانیاں اور عالمی دن

پاکستان کیوں ایک خو شحال ریاست نہیں بن پارہا ! وجود جمعرات 18 دسمبر 2025
پاکستان کیوں ایک خو شحال ریاست نہیں بن پارہا !

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر