وجود

... loading ...

وجود

چھوٹا سا شمالی کوریا امریکا کے لیے درد سر بن گیا

اتوار 16 جولائی 2017 چھوٹا سا شمالی کوریا امریکا کے لیے درد سر بن گیا

امریکا کے بار بار کے انتباہ اور ہولناک دھمکیوں کے باوجود شمالی کوریا کی جانب سے میزائل اور ایٹمی تجربات کا تسلسل جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق سابقہ چند تجربات ناکامی کا شکار ضرور ہوئے لیکن اس کے بعد شمالی کوریا نے اپنی ان خامیوں پر فوری طورپر کنٹرول کرلیااور بعد میں شمالی کوریا نے جو میزائل تجربات کیے وہ ٹھیک ٹھیک نشانے پر لگے اور اس طرح شمالی کوریا نے یہ ثابت کردیا کہ وہ امریکا سمیت کسی بھی دشمن کے دانت کھٹے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہی وہ صورت حال ہے کہ جس نے امریکا کو پریشان کردیاہے اور امریکی رہنما شمالی کوریاکو دبانے کے لیے مختلف ذرائع تلاش کررہے ہیں۔اس صورت حال سے ظاہر ہوتاہے کہ امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان کئی عشروں سے جاری کشیدگی اب اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔یوں تو امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان ایک دوسرے کے خلاف بیانات کا سلسلہ کئی برس سے جاری تھا۔ اس دوران گاہے بگاہے شمالی کوریا میزائل اور اٹیمی تجربات بھی کرتا رہا لیکن گزشتہ دنوں کم جونگ اْن کی سربراہی میں شمالی کوریا نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا جوکام یاب تجربہ کیا،اس نے پوری امریکی انتظامیہ ہی کو نہیں بلکہ امریکا کے پورے فوجی نظام کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔شمالی کوریا کے اس تجربے کے بعدان دونوں ممالک کے مابین کشیدگی عروج پر پہنچ گئی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے اور اب پختہ ارادے کے ساتھ جواب دینے کا وقت آگیا ہے۔ اس نوع کے بیانات ماضی میں بھی امریکی حکمرانوں اور فوج کے کمانڈروں کی جانب سے دیے جاتے رہے ہیں مگر عملی طور پر شمالی کوریا کے خلاف کوئی عسکری کارروائی ہنوز عمل میں نہیں لائی گئی۔
شمالی کوریا کا پڑوسی جنوبی کوریا ، امریکا کااتحادی ہے۔ اسے اس سپرپاور کی بھرپور مالی اور عسکری معاونت حاصل رہی ہے۔ شمالی کوریا کے میزائلوں سے بچانے کے لیے امریکا جنوبی کوریا کی درخواست پر وہاں میزائل شکن نظام ’’ تھاڈ ‘‘ (THAAD ) نصب کرنے کے لیے تیار تھا مگر عوامی احتجاج کے بعد جنوبی کوریا نے اپنی درخواست واپس لے لی۔ شمالی امریکا کے پاس مختلف فاصلوں تک مار کرنے والے میزائل موجود ہیںاور اب اس نے بین البراعظمی میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا ہے جو امریکی ریاست الاسکا تک مار کرسکتا ہے۔ یہ میزائل ایٹمی وارہیڈز لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
امریکا کے پاس ’’ تھاڈ‘‘ کی صورت میں حملہ آور میزائلوں کو دور ہی سے نشانا بنانے والا دفاعی نظام موجود ہے مگر شمالی کوریا کے میزائل تجربات کے بعد دفاعی امور کے ماہرین کی جانب سے سوالات اٹھائے جانے کا سلسلہ زور پکڑ گیا ہے کہ کیا امریکا بین البراعظمی ایٹمی میزائلوں کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے؟ تین دہائیوں کے دوران امریکا نے بین البراعظمی میزائلوں کو فضا میں تباہ کردینے والے نظام کی تیاری پر سینکڑوں ارب ڈالر خرچ کرڈالے۔ اس کے باوجود پینٹاگون اور اس کی ٹھیکیدار کمپنیاں سو فی صد نتائج دینے والا ایٹمی میزائل شکن نظام تیار نہیں کرسکے۔ الاسکا اور کیلی فورنیا میں ایک اینٹی نیوکلیئر میزائل سسٹم کے پانچ تجربات کیے گئے تھے۔ ان میں سے تین ناکام رہے تھے۔ ان تجربات کی ناکامی کا اعتراف اعلیٰ عسکری حکام بھی کرچکے ہیں۔ جو دو تجربات کامیاب کہلائے گئے ان کی کام یابی بھی مشکوک تھی۔
کیلی فورنیا میں قائم جوہری عدم پھیلاؤ کے مطالعے کے مرکز ( جیمز مارٹن سینٹر فار نان پرولیفریشن اسٹڈیز) میں ایسٹ ایشیا نان پرولیفریشن پروگرام کے ڈائریکٹر جیفری لیوس کہتے ہیں کہ اگر شمالی کوریا اور امریکا اپنے اپنے تمام میزائل ایک دوسرے کی جانب فائر کریں تو امریکی سرزمین پر گرنے والے میزائلوں کی تعداد زیادہ ہوگی۔ اس بیان سے اندازا لگایا جاسکتا ہے کہ دشمن میزائلوں کے آگے امریکی دفاع کتنا بے بس ہے۔
پینٹاگون کی جانب سے شمالی کوریا کے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے توڑ کے طور پر مڈکورس ڈیفنس سسٹم کو پیش کیا جارہا ہے۔ بوئنگ اور کئی دوسری کمپنیوں کا مشترکہ طور پر تیارکردہ یہ زمینی نظام فضا میں پْرشور آواز کے ساتھ سفر کرنے والے میزائل کو تباہ کردینے کی صلاحیت رکھتا ہے مگر سابق اعلیٰ فوجی اہل کار اور عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ اچانک یا شارٹ نوٹس پر کیے گئے بین البراعظمی میزائل کے حملے کی صورت میں بچاؤ کے امکانات محدودتر ہوں گے۔ گذشتہ ماہ پینٹاگون کے میزائل ڈیفنس پروگرام کے انچارج وائس ایڈمرل جیمز سرنج نے بھی کانگریس کو بتایاکہ انھیں اس سسٹم پر تحفظات ہیں۔
پینٹاگون کے مطابق1985 سے لے کر اب تک کانگریس میزائل ڈیفنس پروگراموں کے لیے189.7 ارب ڈالر فراہم کرچکی ہے۔ اس سرمایہ کاری کے نتیجے میں وجود پانے والے کچھ پروگرام ضرورکامیاب ثابت ہوئے ہیں جیسے پیٹریاٹ میزائل سسٹم امریکا اور اس کے اتحادی ممالک میں استعمال ہورہا ہے۔ پیٹریاٹ کے علاوہ بھی خشکی اور پانی میں کام کرنے والے درمیانی فاصلے کے میزائلوں کو نشانا بنانے کی صلاحیت کے حامل اینٹی میزائل سسٹم کام یاب ثابت ہوئے ہیں تاہم بین البراعظمی بیلسٹک میزائل، اور خلا سے آنے والے انتہائی تیزرفتار میزائل کو نشانا بنانے کے لیے کوئی قابل بھروسا نظام ہنوز تشکیل نہیں دیا جاسکا ہے۔
اس کی وجوہات بیان کرتے ہوئے پینٹاگون کے سابق چیف ویپن ٹیسٹر فل کوئلی نے ایک جریدے سے بات چیت میں کہا،’’ اس ناکامی کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ یہ مشکل ترین کام ہے جو پینٹاگون نے کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہمیں کم فاصلے اوردرمیانہ درجے کے میزائل شکن نظام میں زیادہ کام یابی ملی ہے مگر یہ میزائل سست رفتار ہوتے ہیں۔ اگر ایک میزائل 15 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے آرہا ہے تو اسے نشانا بنانے کے لیے انتہائی مختصر وقت ملے گا۔ بدقسمتی سے اس میں ہمیں اب تک کوئی خاص کامیابی نہیں ملی۔ اس میزائل شکن نظام کے پانچ تجربات کیے گئے جن میں سے3 ناکام رہے او رامریکا کا دعویٰ ہے کہ 2 میں بھی اس کی کام یابی کی شرح محض 40 فی صد رہی جو نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ غیر جانبدار فوجی ماہرین نے اگلے دو تجربات کو مکمل طورپر کامیاب قرار دیاہے۔
اس تناظر میں دیکھا جائے تو دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بلندیوں کو چْھورہی ہے تاہم شمالی کوریا پر امریکی حملے کا کوئی امکان نظر نہیں آتا ۔ امریکی صدر اور اعلیٰ عسکری حکام کی جانب سے ’ بدمعاش ریاست‘ کو سبق سکھانے کی باتیں ہورہی ہیں مگر یہ خالی خولی دھمکیاں ہیں۔ شمالی کوریا کے پاس بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کی صورت میں تباہ کْن ہتھیار موجود ہے جس کا امریکاکے پاس کوئی توڑ نہیںچنانچہ برتر ہونے کے باوجود امریکا کی جانب سے شمالی کوریا کے خلاف کسی عسکری کارروائی کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر