وجود

... loading ...

وجود
وجود

محبت کی شادی وڈیرہ شاہی کی بھینٹ چڑھ گئی،لاشیں بھی غائب کردی گئیں

هفته 13 مئی 2017 محبت کی شادی وڈیرہ شاہی کی بھینٹ چڑھ گئی،لاشیں بھی غائب کردی گئیں

سابق وزیر اعلیٰ علی محمد مہر کی کزن جگنو مہر اور صوبائی وزیر مہتاب ڈہر کے بھانجے تیمور ڈہر کا المناک انجام،کچھ عرصے قبل محبت کی شادی کی تھی‘ افغانستان کی سرحد کے پاس قتل،قندھار کے اخبار سے واقعے کا علم ہوا،ڈہر خاندان لاشیں وصول کرنے میں ناکام،مہر برادری خاموش

شادی ایک مقدس فریضہ ہے جس کو ہمارے خطے میں ایک مصیبت اور خوفناک معاملہ بنا دیا گیا ہے، اس خطے میں سب سے پہلے بلوچ اور پختون قبائل نے غیرت کے نام پر قتل شروع کیے حالانکہ قرآن اور سنت کے مطابق کسی کو قتل کرنا سنگین جرم ہے۔ قتل کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے واضح ارشاد فرمایا ہے کہ ایک قتل ناحق پوری انسانیت کا قتل ہے اور ایک انسان کی جان اللہ کو خانہ کعبہ سے بھی زیادہ پیاری ہے۔ لیکن ہمارے اس خطے میں قتل عام کو غلط نہ سمجھا گیا۔ خصوصاً عورتوں کے قتل کو غیرت کا نام دیا گیا۔ یہ ایک طویل تاریخ ہے کہ کس طرح اپنی بہن، بیٹی، بیوی یہاں تک کہ ماں کو بھی نام نہاد غیرت کے نام قتل کیا گیا اور جس مرد پر الزام عائد کیا گیا اس سے صرف مالی فائدے جرمانے کی شکل میں لیے گئے ۔اس لیے جب ماضی میں برصغیر پر انگریزوں کی حکومت آئی تو انہوں نے اعلان کردیا کہ جس نے غیرت کے بہانے سے عورت کو قتل کیا، اس قاتل کے پورے خاندان کو ڈیتھ اسکواڈ کے ذریعے قتل کر دیا جائے گا ،اعلان کے بعد ایک بلوچ نوجوان نے ضلع جیکب آباد میں اپنی بیوی کو قتل کر ڈالا تو انگریز حکومت نے اس خاندان کے 9 افراد کو میدان میں کھڑا کرکے ڈیتھ اسکواڈ کے ذریعے مار ڈالا تب جاکر اس زمانے میں عورتوں کا قتل عام بند ہوا۔
سابق فوجی حکمراں جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور میں گھوٹکی سے آزاد حیثیت میں رکن سندھ اسمبلی منتخب ہونے والے سردار علی محمد مہر کو جنرل احسان کی سفارش پروزیراعلیٰ سندھ بنا دیا گیا۔ علی محمد مہر کے دور میں پنو عاقل سے تعلق رکھنے والے بلخ شیر مہر اور شائستہ عالمانی نے پسند کی شادی کی تھی اور پھر اس وقت کے وزیراعلیٰ علی محمد مہر نے سر توڑ کوشش کی تھی کہ کسی طریقے سے بلخ شیر اور شائستہ واپس ورثاء کے حوالے کیے جائیں لیکن اس وقت کے ٹی پی او صدر ایس ایس پی تناء اللہ عباسی نے دونوں کو متعلقہ عدالت میں پیش کر دیا اور عدالت نے دونوں کو شیلٹر ہوم بھیج دیا، بعدازاں قبائلی تنازع میں 7 افراد مار دیئے گئے تب شائستہ اور بلخ شیر ناروے چلے گئے اور تاحال وہ ناروے میں زندگی گزار رہے ہیں۔ اس وقت کے وزیر اعلیٰ علی محمد مہر کی جانب سے بلخ شیر مہر کو اس لیے انتقام کا نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی کیونکہ وہ پیر پگارا کا مرید تھا اور علی محمد مہر کو خاطر میں نہیں لاتا تھا۔
اب حال ہی میں علی محمد مہر کی کزن اور علی بخش مہر کی بیٹی جگنو مہر نے صوبائی وزیرجام مہتاب ڈہر کے بھانجے تیمور ڈہر سے پسند کی شادی کی۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ دونوں آپس میں کزن بھی ہیں کیونکہ علی بخش مہر کی اہلیہ کا تعلق ڈہر خاندان سے ہے ،ضلع گھوٹکی میں ڈیر خاندان پر امن کہلاتا ہے ڈہر کی شہر بھی ڈہر قبیلے نے آباد کیا تھا ۔جگنو مہر اور تیمور ڈہر کی شادی نے مہر خاندان کو مشتعل کر دیا ۔باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ علی بخش مہر نے اپنے تعلقات کو استعمال کیا ۔ دونوں کو بلوچستان کے ایک با اثر سیاسی خاندان نے پناہ دی تھی،لیکن انہیں کسی طرح افغانستان کی سرحد تک لے جایا گیا۔ شبہ ہے کہ ان دونوں کو افغانستان میں پناہ دینے کی لالچ میں محفوظ مقام سے نکلوایا گیا اورپھر دونوں کو افغان سرحد کے قریب قتل کر دیا گیا اور پھر وہیں دفن بھی کیا گیا۔ قندھار کے ایک انگریزی اخبار نے چھوٹی سی خبر شائع کی ہے کہ افغان سرحد کے قریب ایک لڑکا اور ایک لڑکی کو افغان شہری کے ساتھ ہلاک کر دیا گیا ہے۔ لڑکے کی شناخت تیمور کے نام سے ہوئی ہے اور لڑکی و افغان شہری کی شناخت نہیں ہوسکی ۔ تینوں کو افغانستان میں ہی دفن کر دیا گیا ۔
ڈہر خاندان اس وقت افغانستان، پاکستان کی سرحد پر پہنچ گیا ہے لیکن تاحال انہیں لاشیں نہیں دی گئی ہیں لیکن یہ ضرور بتایا گیا ہے کہ تیمور کو ایک لڑکی اور افغان شہری کے ساتھ قتل کر دیا گیا ہے ،لاشیں بھی افغانستان میں دفن کی گئی ہیں۔ اس وقت متاثرہ خاندان بے بسی کے عالم میں طور خم کے قریب موجود ہے اور ان کی مدد کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ گھوٹکی میں ہر زبان پر یہی بات ہے کہ مہر خاندان با اثر ہے اور اس نے افغانستان کی سرحد پر لڑکے اور لڑکی کو افغان فورسز کے ہاتھوں مروا دیا اور ثبوت بھی مٹادیا اور متاثرہ خاندان کو داد رسی کا بھی حق نہ دیا۔ اس طرح تیمور ڈہر اور جگنو مہر کی محبت کا منطقی انجام بہت خراب ہوا ہے ،دونوں کو دھوکہ دے کہ افغانستان میں قتل کر دیا گیا اور پھر لاشیں بھی ورثاء کے حوالے نہیں کی گئیں ،قتل کی خبر اگر قندھار ٹائمز نہ دیتا تو شاید ورثاء کو پوری زندگی پتہ بھی نہ چلتا کہ وہ کہاں ہیں۔ لیکن اب جبکہ دونوں کو قتل کر دیا گیا ہے تو ورثاء میں بے چینی پھیل گئی ہے۔ لیکن مہر خاندان مکمل خاموش ہے۔ ڈہر خاندان لاشیں نہ ملنے کے باعث تاحال تعزیت وصول نہیں کر رہا ہے لیکن ضلع گھوٹکی میں خوف کی لہر دوڑ گئی ہے۔ پولیس نے مختلف شہروں میں ریڈ الرٹ کررکھا ہے ،کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے گئے ہیں۔ناقدین کا کہنا ہے کہ جگنو اور تیمور کو جاگیرداری اور وڈیرہ شاہی کی روایتی سوچ کی بھینٹ چڑھا دیا گیا ۔ دونوں کو صرف اس لیے قتل کیا گیا ہے کہ انہوں نے خاندانی روایات سے بغاوت کرکے شادی کرلی تھی اورنام نہاد وڈیروں کی غیرت جاگ گئی اور انہوں نے اسی غیرت کے نام پر دونوں کو موت کے منہ میں دھکیل دیا۔ آج دونوں دیار غیر میں منوں مٹی تلے دفن ہیں جہاں ان پر فاتحہ پڑھنے والا کوئی نہیں ہے۔ مہر خاندان اس لیے خوش ہے کیونکہ ان کی روایتی غیرت کو للکارنے والی لڑکی اب اگلے جہاں کو چلی گئی ہے اور جس نے بھی اس منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچایا ہے اس نے سارے ثبوت مٹا دیئے ہیں۔ تیمور کا خاندان جیتے جی مردہ تصویر بنا ہوا ہے، ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اور حکومت سندھ یا وفاقی حکومت نے ان کی مدد کے لیے کوئی اقدام نہیں اٹھایا۔ پہلے یہ معاملہ پی پی کی قیادت کے سامنے اٹھایا گیا تھا ،پی پی قیادت نے دونوں خاندانوں کو خاموش رہنے کے لیے کہا تھا لیکن اب پی پی قیادت نے لاشیں ورثاء کے حوالے کرنے کے لیے ابھی تک کوئی تحرک نہیں لیا ،یوں روایتی سوچ کامیاب ہوگئی اور دو معصوم نوجوان موت کی بھینٹ چڑھ گئے۔


متعلقہ خبریں


حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی وجود - هفته 18 مئی 2024

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی ، قیمت میں مزید ایک روپے 47 پیسے اضافے کی منظوری دے دی گئی۔نیپرا ذرائع کے مطابق صارفین سے وصولی اگست، ستمبر اور اکتوبر میں ہو گی، بجلی کمپنیوں نے پیسے 24-2023 کی تیسری سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں مانگے تھے ، کیپسٹی چارجز کی مد میں31ارب 34 ک...

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم وجود - هفته 18 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت کو صوبے کے واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے 15دن کا وقت دے دیا۔صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ کا زور کشمیر میں دیکھ لیا،کشمیریوں کے سامنے ایک دن میں حکومت کی ہوا نکل گئی، خیبر پخ...

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں وجود - هفته 18 مئی 2024

اڈیالہ جیل میں 190 ملین پائونڈ کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی شدید غصے میں دکھائی دیں جبکہ بانی پی ٹی آئی بھی کمرہ عدالت میں پریشان نظر آئے ۔ نجی ٹی و ی کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف 190 ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس سلسلے می...

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات میں اداروں کے کردار پر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کردیا۔ ایک انٹرویو میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)نے فارم 47 کا فائدہ اٹھایا ہے ، لہٰذا یہ اس سے پیچھے ہٹیں اور ہماری چوری ش...

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن(پی آئی اے ) کی نجکاری میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور مختلف ایئرلائنز سمیت 8 بڑے کاروباری گروپس کی جانب سے دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے درخواستیں جمع کرادی ہیں۔پی آئی اے کی نجکاری میں حصہ لینے کے خواہاں فلائی جناح، ائیر بلیولمیٹڈ اور عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ سم...

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج وجود - هفته 18 مئی 2024

کراچی کے علاقے لائنز ایریا میں بجلی کی طویل بندش اور لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا گیا تاہم کے الیکٹرک نے علاقے میں طویل لوڈشیڈنگ کی تردید کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق شدید گرمی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف لائنز ایریا کے عوام سڑکوں پر نکل آئے اور لکی اسٹار سے ایف ٹی سی جانے والی س...

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا۔بھکر آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انتخابات میں حکومتوں کا کوئی رول نہیں ہوتا، الیکشن کمیشن کا رول ہوتا ہے ، جس کا الیکشن کے لیے رول تھا انہوں نے رول ...

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم وجود - جمعه 17 مئی 2024

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں احتجاجی تحریک کے دوران شر پسند عناصر کی طرف سے صورتحال کو بگاڑنے اور جلائو گھیرائوں کی کوششیں ناکام ہو گئیں ، معاملات کو بہتر طریقے سے حل کر لیاگیا، آزاد کشمیر کے عوام پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کرتے ہیں، کشمیریوں کی قربانیاں ...

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم

گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، جسٹس محسن اختر کیانی وجود - جمعه 17 مئی 2024

ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ میری رائے ہے کہ قانون سازی ہو اور گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، اصل بات وہی ہے ۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے مقدمے کی سم...

گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، جسٹس محسن اختر کیانی

جج کی دُہری شہریت، فیصل واوڈا کے بعد مصطفی کمال بھی کودپڑے وجود - جمعه 17 مئی 2024

رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال نے کہا ہے کہ جج کے پاس وہ طاقت ہے جو منتخب وزیراعظم کو گھر بھیج سکتے ہیں، جج کے پاس دوہری شہریت بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ، عدلیہ کو اس کا جواب دینا چاہئے ۔نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال نے کہا کہ کیا دُہری شہریت پر کوئی شخص رکن قومی...

جج کی دُہری شہریت، فیصل واوڈا کے بعد مصطفی کمال بھی کودپڑے

شکار پور میں بدامنی تھم نہ سکی، کچے کے ڈاکو بے لگام وجود - جمعه 17 مئی 2024

شکارپور میں کچے کے ڈاکو2مزید شہریوں کواغوا کر کے لے گئے ، دونوں ایک فش فام پر چوکیدرای کرتے تھے ۔ تفصیلات کے مطابق ضلع شکارپور میں بد امنی تھم نہیں سکی ہے ، کچے کے ڈاکو بے لگام ہو گئے اور مزید دو افراد کو اغوا کر کے لے گئے ہیں، شکارپور کی تحصیل خانپور کے قریب فیضو کے مقام پر واقع...

شکار پور میں بدامنی تھم نہ سکی، کچے کے ڈاکو بے لگام

اورنج لائن بس کی شٹل سروس کا افتتاح کر دیا گیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

سندھ کے سینئروزیرشرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ بانی پی ٹی آئی کی لائونچنگ، گرفتاری، ضمانتیں یہ کہانی کہیں اور لکھی جا رہی ہے ،بانی پی ٹی آئی چھوٹی سوچ کا مالک ہے ، انہوں نے لوگوں کو برداشت نہیں سکھائی، ہمیشہ عوام کو انتشار کی سیاست سکھائی، ٹرانسپورٹ سیکٹر کو مزید بہتر کرنے کی کوشش...

اورنج لائن بس کی شٹل سروس کا افتتاح کر دیا گیا

مضامین
اُف ! یہ جذباتی بیانیے وجود هفته 18 مئی 2024
اُف ! یہ جذباتی بیانیے

اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟ وجود هفته 18 مئی 2024
اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟

وقت کی اہم ضرورت ! وجود هفته 18 مئی 2024
وقت کی اہم ضرورت !

دبئی لیکس وجود جمعه 17 مئی 2024
دبئی لیکس

بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟ وجود جمعه 17 مئی 2024
بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر