وجود

... loading ...

وجود
وجود

سندھ کابینہ سے آخری خاتون وزیر بھی ہٹادی گئیں

بدھ 12 اپریل 2017 سندھ کابینہ سے آخری خاتون وزیر بھی ہٹادی گئیں

پیپلز پارٹی خواتین کی نمائندگی سے ہاتھ کھینچنے لگی ؟؟

ایک ہی خاتون وزیر بچی تھیں ، ان کو بھی کابینہ سے الگ کر دیا گیا ، ضیاء الحسن لنجارکو وزارت قانون و جیل خانہ جات کا قلمدان تفویض نئے وزیر فریال تالپر کے قریبی ساتھی ہیں،وزیر اعلیٰ کی پھرتیاں ختم ، سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کی طرح بے اختیار بنا دیا گیا

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ جب گزشتہ سال وزیر اعلیٰ بنے تھے تو اس وقت ان کی پوزیشن دوسری تھی، وہ بڑے فعال تھے ہر جگہ خود پہنچ جاتے تھے لیکن صرف چار ماہ بعد وزیراعلیٰ ٹھنڈے پڑ گئے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کو سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کی طرح بے اختیار بنا دیا گیا ہے۔ محکمہ آبپاشی محکمہ ورکس اینڈ سروسز، محکمہ تعلیم محکمہ صحت اور محکمہ بلدیات میں ان کی ایک نہیں چلتی اور وہ صرف چند چھوٹے محکموں کے وزیراعلیٰ بنے ہوئے ہیں ۔حال ہی میں ان سے آئی جی سندھ پولیس کے تبادلے کے لیے جس طرح گھنائونا کردار ادا کرنے دیا گیا اس سے ان کا سیاسی کردار بھی دائو پر لگ گیا ہے۔
ان کی کابینہ میں اب تبدیلیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے ،ان کی کابینہ میں ایک نئے وزیر کا اضافہ جبکہ خاتون وزیر شمیم ممتاز کا انخلا ہوا ہے ۔ ان دنوں سندھ کابینہ میں صرف ایک ہی خاتون وزیربچی تھیں لیکن ان کو بھی کابینہ سے الگ کر دیا گیا ہے اور ضیاء الحسن لنجار کو نیا وزیر بنایا گیا ہے۔ ضیاء الحسن لنجار رکن قومی اسمبلی فریال تالپور کے قریبی ساتھیوں میں سے ہیں ،ان کا سندھ کابینہ میں شامل ہونا اس لیے بھی اہمیت رکھتا ہے کہ اب محترمہ فریال تالپور جو بھی بات کابینہ تک پہنچانا چاہیں گی، وہ ضیاء الحسن لنجار کے ذریعہ پہنچا دیں گی، اس کے علاوہ کابینہ کی کار کردگی پر بھی ایک چیک اینڈ بیلنس رکھ دیا گیا ہے، کابینہ کے بارے میں جو رپورٹ ضیاء الحسن لنجاربالائی قیادت کو دیں گے اس کی اپنی اہمیت ہوگی۔ حالانکہ سہیل انور سیال بھی فریال تالپور کی نمائندگی کرتے ہیں مگر وہ بھی اتنے اعتماد والے نہیں ہیں، جتنے ضیاء الحسن لنجار ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ کو اب ہوشیار رہنا ہوگا۔
دوسرا اہم فیصلہ یہ کیا گیا ہے کہ ضیاء الحسن لنجار کو محکمہ قانون اور محکمہ جیل خانہ جات کے قلمدان دیئے گئے ہیں جس سے یہ بات واضح ہوگئی کہ پی پی کی اعلیٰ قیادت خصوصاً آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو اب نثار کھوڑو پر اعتماد نہیں رہا ،اس لیے یہ محکمہ ان سے واپس لے کر ضیاء الحسن لنجار کو دیا گیا ہے۔ اب جو قانون سازی ہوگی وہ ضیاء الحسن لنجار کی منظوری سے ہوگی اور وہ کسی بھی قانون سازی سے قبل وزیراعلیٰ کے بجائے آصف زرداری اور فریال تالپور سے منظوری لیں گے۔ اس طرح ان کو دوسرا محکمہ جیل خانہ جات کا دیا گیا ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ اگر حکومت کسی سیاسی مخالف کو جیل بھیجنا چاہیے تو اس پر کتنی سختی اور کتنی نرمی کرنی ہے اس کا فیصلہ پی پی کی اعلیٰ قیادت کرے گی اور ضیاء الحسن لنجار اس پر عمل کریں گے اور اس میں حکومت سندھ کا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا۔ ایک خاتون وزیر کو ہٹانے کے بعد ثابت ہوگیا کہ حکومت سندھ اب خواتین کو آگے لانے کے بجائے ان کو پیچھے دھکیل رہی ہے ۔ حکومت سندھ پہلے ہی بیورو کریسی میں خواتین کو نظر انداز کر رہی ہے اور 45 محکموں میں سے صرف دو خواتین کو سیکریٹری بنایا گیا ہے اور سندھ سے تعلق رکھنے والے تین اعلیٰ افسران سندھ کے بجائے وفاق میں خدمات سرانجام دینے کو ترجیح دے رہی ہیں۔ سندھ کابینہ میں حالیہ توسیع کے بعد وزیراعلیٰ پر ایک اور تلوار لٹکنے والی ہے جب شرجیل میمن کو سندھ کابینہ میں شامل کیا جائے گا ،شرجیل کے آنے سے حکومت سندھ پر وزیراعلیٰ کی گرفت ڈھیلی پڑ جائے گی اور پھر متبادل وزرائے اعلیٰ کام کریں گے۔ اس وقت نصف درجن محکموں کا وزیراعلیٰ سے قطع تعلق ہے، محکمہ آبپاشی جیسا اہم ترین محکمہ دبئی میں بیٹھے حاجی علی حسن زرداری چلا رہے ہیں حتیٰ کہ اس محکمے کے کاغذات میں قلمدان وزیراعلیٰ کے پاس ہے لیکن اس محکمہ میں وزیراعلیٰ کو ایک چپڑاسی تبدیل کرنے کا اختیار بھی نہیں ہے ۔اب سندھ کابینہ دو تین حصوں میں بٹ گئی ہے، وزیراعلیٰ کی پوزیشن دن بدن کمزور ہوتی جا رہی ہے اور ان پر چند وزراء حاوی ہوتے جا رہے ہیں اور وزیراعلیٰ بے بسی سے سب کچھ برداشت کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کو کابینہ کے علاوہ غیر سرکاری کردار یا نان اسٹیٹ ایکٹرز کا بہت کچھ برداشت کرنا پڑتا ہے، ان میں ایک نام انور مجید کا ہے جو پولیس کے انچارج ہیں، ان کی فرمائش پر آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کے لیے حکومت سندھ نے اپنی جس جگ ہنسائی کروائی ہے اور اس پر جو ہزیمت اٹھانا پڑی اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ یوں سندھ کابینہ میں چند وزراء براہ راست آصف زرداری اور محترمہ فریال تالپور سے رابطہ رکھتے اور احکامات لیتے ہیں اور کابینہ سے باہر بیٹھے ہوئے نان اسٹیٹ ایکٹرز الگ سے وزیراعلیٰ سندھ پر حاوی ہیں۔
الیاس احمد


متعلقہ خبریں


9 مئی پی ٹی آئی کو کچلنے کا طے شدہ منصوبہ تھا، عمران خان وجود - جمعرات 09 مئی 2024

تحریک انصاف کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کو کچلنے کی کوشش کی گئی، سب پہلے سے طے شدہ تھا۔جیل سے اپنے ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ 9مئی 2023ء کی حقیقت قوم پر پوری طرح واضح ہے ، بتایا جائے کس کے حکم پر حساس مقامات کی سیکیورٹی ہٹائی گئی۔بانی پ...

9 مئی پی ٹی آئی کو کچلنے کا طے شدہ منصوبہ تھا، عمران خان

لاہور میں وکلاء احتجاج پر پولیس کا دھاوا،آج ملک گیرہڑتال کا اعلان وجود - جمعرات 09 مئی 2024

سول عدالتوں کی تقسیم اوروکلاء پر دہشت گری کی دفعات کے تحت مقدمات کے اندراج کے خلاف احتجاج شدید ہنگامہ آرائی میں تبدیل ہوگیا،لاہور ہائیکورٹ میں داخل ہونے کے معاملے پر وکلاء اور پولیس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں جی پی او چوک میدان جنگ بن گیا ، پولیس کی جانب سے وکلاء پر لاٹھی چارج ...

لاہور میں وکلاء احتجاج پر پولیس کا دھاوا،آج ملک گیرہڑتال کا اعلان

ججوں کے خلاف مہم ،توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل وجود - جمعرات 09 مئی 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینئرجج جسٹس محسن اخترکیانی اور جسٹس بابرستار کے خلاف سوشل میڈیا مہم پر ججوں کی جانب سے لکھے گئے خطوط کے بعد توہین عدالت کی کارروائی کے لیے دو الگ الگ لارجر بینچز تشکیل دے دیے گئے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کی کارروائی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ ...

ججوں کے خلاف مہم ،توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل

غیر آئینی اقدامات کے خلاف جہاد شروع کردیا،محمود اچکزئی وجود - جمعرات 09 مئی 2024

اپوزیشن اتحاد تحفظ آئین پاکستان اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ مارشل لاء لگانے والے پہلے معافی مانگ لیں پھر میں نو مئی والوں سے بھی کہہ دوں گا تو وہ بھی معافی مانگ لیں گے ۔اسلام آباد میں منعقدہ تحفظ آئین پاکستان کیسے اور کیوں؟ کے عنوان سے س...

غیر آئینی اقدامات کے خلاف جہاد شروع کردیا،محمود اچکزئی

9مئی پر آزاد کمیشن بنا کر تحقیقات کی جائیں جو ظلم کرے ،وہ معافی مانگے ،عارف علوی وجود - جمعرات 09 مئی 2024

سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ میں چاہتا ہوں 9مئی واقعات پرآزاد کمیشن بنے ،تحقیقات کی جائیں اور ملوث عناصر کو سزا دی جائے ،جو ٹرائل کرنا ہے کریں مگر جو عوام نے انتخابات میں فیصلہ کیا اس کی عزت کی جائے ،بانی پی ٹی آئی واحد لیڈر ہے جو دنیا میں مقبول ہے ، اگر ایسے لوگ ا...

9مئی پر آزاد کمیشن بنا کر تحقیقات کی جائیں جو ظلم کرے ،وہ معافی مانگے ،عارف علوی

وزیر اعظم کا ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان وجود - جمعرات 09 مئی 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی، پاکستان میں 2کروڑ 60 لاکھ بچوں کا اسکول نہ جانا بڑا چیلنج ہے ۔تعلیمی قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں ک...

وزیر اعظم کا ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان

سنی اتحاد کی مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دینے کا فیصلہ معطل وجود - منگل 07 مئی 2024

سپریم کورٹ آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست پر پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا۔پیر کو سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے لیے دائر اپیل پر سماعت جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کی۔وفاق...

سنی اتحاد کی مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دینے کا فیصلہ معطل

دھرنا فیصلے پر عمل کرتے تو 9 مئی کا واقعہ بھی شاید نہ ہوتا،سپریم کورٹ وجود - منگل 07 مئی 2024

سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فیض آباد دھرنا کمیشن رپورٹ کے غیر مستند ہونے پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر مایوسی ہی ہوئی ہے ،فیض آباد دھرنا فیصلے پر عمل کرتے تو 9 مئی کا واقعہ بھی شاید نہ ہوتا،کہتے ہیں بس آگے بڑھو، ...

دھرنا فیصلے پر عمل کرتے تو 9 مئی کا واقعہ بھی شاید نہ ہوتا،سپریم کورٹ

پاکستانی نوجوان سعودی سرمایہ کاری سے کاروبارکریں گے ، مصدق ملک وجود - منگل 07 مئی 2024

وفاقی وزیر پٹرولیم و فوکل پرسن پاک سعودی شراکت داری ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ 30 سے 35 سعودی کمپنیوں کے نمائندے پاکستان میں توانائی ،ریفائنری ، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے بات چیت کررہے ہیں،پہلے حکومت سے حکومت کی سطح پر معاہدے ہوئے ،اب بزنس ...

پاکستانی نوجوان سعودی سرمایہ کاری سے کاروبارکریں گے ، مصدق ملک

وقاص اکرم چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی کے لیے نامزد وجود - منگل 07 مئی 2024

قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی (پی اے سی)کے چیئرمین کا تنازع شدت اختیار کرگیا ہے اور اس نے پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کی جانب سے شیر افضل خان مروت کی جگہ شیخ وقاص اکرم کو کمیٹی کا چیئرمین بنانے کیلئے ووٹ دینے پر جماعت کے اعلیٰ عہدیداران کے درمیان اختلافات کو اجاگر کرد...

وقاص اکرم چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی کے لیے نامزد

حکومت کاگندم بحران کی جامع تحقیقات سے گریز وجود - پیر 06 مئی 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے ’ہر قیمت پر کسانوں کے مفادات کا تحفظ‘کرنے کا عہد کیا ہے ، جبکہ وفاقی حکومت میگا اسکینڈل کی جامع تحقیقات کرنے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں نظر آتی ہے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے درآمدات میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے...

حکومت کاگندم بحران کی جامع تحقیقات سے گریز

سعودی وفد کادورہ پاکستان، 10ارب ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے متوقع وجود - پیر 06 مئی 2024

سعودی تجارتی وفد سرمایہ کاری کے باہمی تعاون کیلئے پاکستان پہنچ گیا۔ سعودی عرب کے نائب وزیر سرمایہ کاری ایچ ای ابراہیم المبارک کی قیادت میں 50ارکان پر مشتمل اعلیٰ سطحی تجارتی وفد پاکستان پہنچا۔ سرمایہ کاروں کے وفد کے دورہ پاکستان کے دور ان 10 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کے معاہدوں ...

سعودی وفد کادورہ پاکستان، 10ارب ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے متوقع

مضامین
شہدائے بلوچستان وجود جمعرات 09 مئی 2024
شہدائے بلوچستان

امت مسلمہ اورعالمی بارودی سرنگیں وجود جمعرات 09 مئی 2024
امت مسلمہ اورعالمی بارودی سرنگیں

بی جے پی اور مودی کے ہاتھوں بھارتی جمہوریت تباہ وجود جمعرات 09 مئی 2024
بی جے پی اور مودی کے ہاتھوں بھارتی جمہوریت تباہ

مسلمانوں کے خلاف بی جے پی کااعلانِ جنگ وجود منگل 07 مئی 2024
مسلمانوں کے خلاف بی جے پی کااعلانِ جنگ

سید احمد شید سید، اسماعیل شہید، شہدا بلا کوٹ وجود منگل 07 مئی 2024
سید احمد شید سید، اسماعیل شہید، شہدا بلا کوٹ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر