وجود

... loading ...

وجود

اسرائیلی ٹینک و بلڈوزر غزہ میں داخل ،فلسطینی املاک مسمار

جمعرات 09 مارچ 2017 اسرائیلی ٹینک و بلڈوزر غزہ میں داخل ،فلسطینی املاک مسمار

اسرائیلی فوج اقوام متحدہ کی قراردادوں کو بوٹوں تلے کچلتی ہوئی بلڈوزر‘فوجی گاڑیاں اور ٹینک لے کر گزشتہ دنوں فلسطین کے علاقے غزہ میں داخل ہوگئی اور اس نے غزہ کے علاقے میں فلسطینیوں کی ذاتی املاک کو منہدم کرکے جگہ ہموار کرنا شروع کردی۔
غزہ سے ملنے والی خبروں اور تصاویر سے پتہ چلتاہے کہ اسرائیلی فوج بکتر بند کیٹر پلر ڈی 9 قسم کے بلڈوزر ،متعدد ٹینکوں اور دیگر فوجی گاڑیوں کے ساتھ گزشتہ روز صبح سویرے خان یونس کے جنوبی صوبے فوخاری شہر کے مشرقی حصے میں داخل ہوئی ۔
ٹی وی رپورٹس اور مقامی ذرائع سے حاصل ہونے والی خبروں کے مطابق غزہ میں داخل ہونے والے اسرائیلی فوج کے دستے کو اسرائیل کے علاقے صوفہ کے فوجی اڈے پر قائم چیک پوسٹ سے بھیجا گیاتھا ، اسرائیل کے اس فوجی دستے میں شامل اہلکار فوخاری شہر کے شمالی علاقے میں فلسطینیوں کے علاقے کو خاردار تار لگا کر علیحدہ کیے جانے والے علاقے میں کئی میٹر اندر تک گھس گئے اور اپنے ساتھ موجود توپخانے کی مدد سے زبردستی علاقے کو خالی کراکے اور اس علاقے کے گھروں میں موجود فلسطینیوں کو زبردستی بیدخل کرکے مکانوں اور دیگر تنصیبات کو مسمار کرنا شروع کردیا۔اس دوران اسرائیلی فوج کا توپ خانہ چوکس رہا اور فلسطینیوں کو کسی طرح کی مزاحمت سے روکنے کے لیے فوجی دستے بندوقیں تانے کھڑے رہے۔
خان یونس اور فوخاری شہر سے ملنے والی خبروں کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کی اس کارروائی کے دوران اسرائیلی فضائیہ کے طیارے فضا میںنیچی پروازکرکے چکرلگاتے ہوئے اسرائیلی فوجیوں کی کارروائی کی نگرانی کرتے رہے۔اور اسرائیلی فوجی اہلکار بلڈوزروں کی مدد سے علاقے کی زمین ہموار کرتے رہے۔تاہم اس کارروائی کے دوران فلسطینیوں پر فائرنگ یا تشدد کے کسی واقعہ کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
خان یونس کے علاقے میں فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے علاقے کو علیحدہ کرنے والے علاقے میں اسرائیلی فوجیوں کی دخل اندازی کا یہ کوئی منفرد واقعہ نہیں تھا بلکہ علاقے کے لوگوں کاکہناہے کہ اسرائیلی فوجی وقفے وقفے سے فلسطینیوں کے علاقے میں داخل ہوکر توڑ پھوڑ کی کارروائیاں کرتے رہتے ہیں ، ان کی ان کارروائیوں کامقصد علاقے کے فلسطینیوں کو اشتعال دلانا ہوتاہے تاکہ انہیں فلسطینیوں پر ظلم وتشدد کرنے اور بے قصور فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کرکے داخل زنداں کرنے کاموقع مل سکے، اسرائیلی فوجیوں کے اسی حربے کو بھانپتے ہوئے گزشتہ روز کی کارروائی کے دوران اسرائیلی فوج کی ظالمانہ کارروائیوں کانشانہ بننے والے فلسطینیوں نے مزاحمت سے گریز کیا اور خاموشی کے ساتھ اپنے مکانوں کو منہدم ہوتا دیکھتے رہے۔ علاقے کے لوگوں کاکہنا ہے کہ اسرائیلی فوجی برّی راستے کے علاوہ بعض اوقات سمندر ی راستے سے بھی فلسطینیوں کے علاقے میں داخل ہوکر اشتعال انگیز کارروائیاں کرتے رہتے ہےں۔ علاقے کے لوگوں کاکہناہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے فلسطینیوںکے علاقے میں داخل ہوکر نہتے فلسطینیوں پر فائرنگ روز مرہ کامعمول بن چکاہے ۔
خان یونس اور اس کے گردونواح کے مکین فلسطینیوں کاکہناہے کہ اسرائیلی حکومت فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے کاسلسلہ جاری رکھنے کے لیے فلسطینیوں کے علاقے کی حد بندی کرنے سے گریز کررہی ہے کیونکہ ایک دفعہ حد بندی ہوجانے کے بعد پھر اسرائیلی فوجیوں کو فلسطینیوں کے علاقے میں داخل ہونے میں دشواری کاسامنا کرنا پڑ سکتاہے۔فلسطینیوں کا کہناہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی اس طرح کی کارروائیوں کی وجہ سے وسیع علاقے پر فلسطینیوں کی کاشت کردہ فصلیں تباہ ہوجاتی ہیں اور ان کی ماہی گیری کی سرگرمیوں میں بھی خلل پڑتاہے۔
واضح رہے کہ غزہ کا علاقہ 2007ءسے اسرائیل کے قبضے اور عملاً اسرائیلی فوج کے محاصرے میں ہے، اسرائیل نے علاقے میں فسلطینیوں کی نقل وحرکت کو محدود کرنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کررکھی ہیں جس کی وجہ سے علاقے میں آباد فلسطینیوں کے لیے روزی کمانا مشکل ہوگیاہے جس کی وجہ سے علاقے میں لوگوں کامعیار زندگی بری طرح متاثر ہوگیاہے او ر فلسطینی جو معاشی طورپر پہلے ہی کمزور تھے ،غربت کی آخری حدوں کوچھونے لگے ہیں۔اسرائیل کی جانب سے علاقے کے مسلسل محاصرے اور فلسطینیوں کی نقل وحرکت محدود کردیے جانے کی وجہ سے اس علاقے میں بیروزگاری کی سطح میں روزبروز اضافہ ہورہاہے اور غربت کی شرح اور سطح میں مسلسل بلکہ خطرناک حد تک اضافہ ہوتا جارہاہے۔
اسرائیلی حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف مسلسل فوج کشی کی یہ صورت حال فسلطینیوں کی نسل کشی کے مترادف اور فلسطینیوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے منظور کی جانے والی قراردادوں ہی کانہیں بلکہ ان قراردادوں کی منظوری دینے والے تمام ممالک کامنہ چڑانے اور یہ ظاہر کرنے کی کوشش کے مترادف ہے کہ اقوام متحدہ جیسے اداروں کی قراردادوں کواسرائیل کوئی اہمیت نہیں دیتا اور وہ اس علاقے میں طاقت کے بل پر جو چاہے کرسکتاہے۔
سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میںاسرائیل کی جانب سے نئی یہودی بستیوں کی تعمیر کے خلاف منظور کی جانے والی حالیہ قرارداد کی اس کھلی خلاف ورزی پر کیا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اسرائیلی حکومت پر کسی طرح کی پابندی عائد کرنے پر غور کرے گی ، غالب امکان اس بات کا ہے کہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک نہ صرف ایسا کچھ نہیں کریں گے بلکہ اپنی منظور کردہ قراردادوں کی صریح خلاف ورزی کی مذمت کرنے کی بھی جرا¿ت نہیں کرےں گے، اقوام متحدہ کے ارکان کا یہی وہ رویہ ہے جس نے دنیا بھر میں انصاف اور امن کا پرچم سربلند رکھنے کے نیک عزم کے ساتھ قائم ہونے والے اس ادارے کی وقعت ختم کردی ہے اور اس کی حیثیت بھی لیگ آف نیشنز سے زیادہ نہیں رہ گئی ہے،یہاں یہ سوال بھی پیداہوتاہے کہ دنیا کی بڑی طاقتیں خود اپنے ہاتھوں اس ادارے کوتباہ کرنے کے بعد دنیا میں امن قائم کرنے اورمختلف ممالک کے درمیان رونماہونے والے تنازعات کا تصفیہ کرانے میں کوئی کردار ادا کرسکیں اور کیا اس ادارے کی تباہی کے بعد دنیا میں پھر جس کی لاٹھی اس کی بھینس والے قانون پر عملدرآمد شروع نہیں ہوجائے گا اور کیا یہ صورتحال خود بڑی طاقتوں کے مفاد میںہوگی۔
بڑی طاقتوں خاص طورپر اقوام متحدہ کوکنٹرول کرنے والے ممالک جن میں امریکہ ،برطانیہ ، فرانس اور جرمنی پیش پیش ہیں اس صورتحال پر غور کرکے اسرائیل کو فلسطینیوں پر مظالم کاسلسلہ روکنے پر مجبور کرنے کے لیے کسی عملی کارروائی پر غور کرنا چاہیے کیونکہ اسی میں خود ان کااپنا مفاد بھی وابستہ ہے۔
کیرول عدل


متعلقہ خبریں


تقسیم پسند قوتوںسے نمٹنے کیلئے تیارہیں ،فیلڈمارشل وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

ہائبرڈ جنگ، انتہاء پسند نظریات اور انتشار پھیلانے والے عناصر سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، سید عاصم منیرکا گوجرانوالہ اور سیالکوٹ گیریژنز کا دورہ ،فارمیشن کی آپریشنل تیاری پر بریفنگ جدید جنگ میں ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی، چابک دستی اور فوری فیصلہ سازی ناگزیر ہے، پاک فوج اندرونی اور بیر...

تقسیم پسند قوتوںسے نمٹنے کیلئے تیارہیں ،فیلڈمارشل

پاکستان سیاستدانوں ، جرنیلوں ، طاقتوروں کا نہیں عوام کاہے ، حافظ نعیم وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس نہ ہوں ،حکمران طبقہ نے قرضے معاف کرائے تعلیم ، صحت، تھانہ کچہری کا نظام تباہ کردیا ، الخدمت فاؤنڈیشن کی چیک تقسیم تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس...

پاکستان سیاستدانوں ، جرنیلوں ، طاقتوروں کا نہیں عوام کاہے ، حافظ نعیم

ایف سی حملے میں ملوث دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ مل گیا وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

حملہ آوروں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہے پشاور میں چند دن تک قیام کیا تھا خودکش جیکٹس اور رہائش کی فراہمی میں بمباروں کیسہولت کاری کی گئی،تفتیشی حکام ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے دہشتگرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہو گئی۔ تفتیشی حکام نے کہا کہ خودکش حملہ آوروں کا تعلق ...

ایف سی حملے میں ملوث دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ مل گیا

سہیل آفریدی منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف متحرک وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

غذائی اجناس کی خود کفالت کیلئے جامع پلان تیار ،محکمہ خوراک کو کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت اشیائے خوردونوش کی سرکاری نرخوں پر ہر صورت دستیابی یقینی بنائی جائے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے محکمہ خوراک کو ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی ...

سہیل آفریدی منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف متحرک

معاشی بحران سے نکل چکے ،ترقی کی جانب رواں دواں،وزیراعظم وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

ادارہ جاتی اصلاحات سے اچھی حکمرانی میں اضافہ ہو گا،نوجوان قیمتی اثاثہ ہیں،شہبا زشریف فنی ٹریننگ دے کر برسر روزگار کریں گے،نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک معاشی بحران سے نکل چکاہے،ترقی کی جانب رواں دواں ہیں، ادارہ جات...

معاشی بحران سے نکل چکے ،ترقی کی جانب رواں دواں،وزیراعظم

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم وجود - هفته 13 دسمبر 2025

عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے،سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پاکستان کی اولین ترجیح،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ،فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے بنیادی حق...

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی وجود - هفته 13 دسمبر 2025

حکومت نے 23شرائط مان لیں، توانائی، مالیاتی، سماجی شعبے، اسٹرکچرل، مانیٹری اور کرنسی وغیرہ شامل ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلئے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائیگی، ہا...

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف وجود - هفته 13 دسمبر 2025

پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا...

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو وجود - هفته 13 دسمبر 2025

تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں، خود پنجاب کی گلی گلی محلے محلے جائوں گا، چیئرمین پیپلز پارٹی کارکن اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، گورنر سلیم حیدر کی ملاقات ،سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،دیگر کی بھی ملاقاتیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول...

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو

پیٹرول 36 پیسے، ڈیزل 11 روپے لیٹر سستا کرنے کی تجویز وجود - هفته 13 دسمبر 2025

منظوری کے بعد ایک لیٹر پیٹرول 263.9 ،ڈیزل 267.80 روپے کا ہو جائیگا، ذرائع مٹی کا تیل، لائٹ ڈیزلسستا کرنے کی تجویز، نئی قیمتوں پر 16 دسمبر سے عملدرآمد ہوگا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل، پیٹرول کی قیمت میں معمولی جبکہ ڈیزل کی قیمت میں بڑی کمی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ذ...

پیٹرول 36 پیسے، ڈیزل 11 روپے لیٹر سستا کرنے کی تجویز

ہم دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں ،فیلڈ مارشل وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

عزت اور طاقت تقسیم سے نہیں، محنت اور علم سے حاصل ہوتی ہے، ریاست طیبہ اور ریاست پاکستان کا آپس میں ایک گہرا تعلق ہے اور دفاعی معاہدہ تاریخی ہے، علما قوم کو متحد رکھیں،سید عاصم منیر اللہ تعالیٰ نے تمام مسلم ممالک میں سے محافظین حرمین کا شرف پاکستان کو عطا کیا ہے، جس قوم نے علم او...

ہم دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں ،فیلڈ مارشل

ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

حالات کنٹرول میں نہیں آئیں گے، یہ کاروباری دنیا نہیں ہے کہ دو میں سے ایک مائنس کرو تو ایک رہ جائے گا، خان صاحب کی بہنوں پر واٹر کینن کا استعمال کیا گیا،چیئرمین بیرسٹر گوہر کیا بشریٰ بی بی کی فیملی پریس کانفرنسز کر رہی ہے ان کی ملاقاتیں کیوں نہیں کروا رہے؟ آپ اس مرتبہ فیڈریشن ک...

ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف

مضامین
بیانیہ وجود اتوار 14 دسمبر 2025
بیانیہ

انڈونیشین صدرکادورہ اور توقعات وجود اتوار 14 دسمبر 2025
انڈونیشین صدرکادورہ اور توقعات

افغان طالبان اورٹی ٹی پی کی حمایت وجود اتوار 14 دسمبر 2025
افغان طالبان اورٹی ٹی پی کی حمایت

کراچی کا بچہ اور گٹر کا دھکن وجود هفته 13 دسمبر 2025
کراچی کا بچہ اور گٹر کا دھکن

بھارتی الزام تراشی پروپیگنڈا کی سیاست وجود هفته 13 دسمبر 2025
بھارتی الزام تراشی پروپیگنڈا کی سیاست

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر