وجود

... loading ...

وجود

حضرت محمدۖ ، محسن انسانیت

هفته 06 ستمبر 2025 حضرت محمدۖ ، محسن انسانیت

ریاض احمدچودھری

 

انسانوں کی رہنمائی کے لیے اللہ تعالیٰ انبیاء علیہم السلام کو بھیجتا رہا ہے۔سب سے آخر میں حضرت محمدۖ کو مبعوث فرمایا اور آپۖ کی زندگی کو دنیا والوں کے لیے نمونہ قراردیا۔ اب انسانیت کی فلاح و نجات اس بات پر منحصر ہے کہ آپۖ کی زندگی کو اپنائے۔
د ین اسلام نے خواہشات نفسانی کو پورا کرنے کے ایسے طریقے بتائے جس سے زندگی میں خوشی اور امن قائم ہوتا ہے۔ دین اسلام بہترین ضابطہ حیات ہے اورآپۖ کی دنیا میں تشریف آوری کا مقصد اس دین کوسر بلند کرنا تھا۔ اظہار دین’ اقامت دین اور اعلائے کلمة اللہ کیلئے جدوجہد کرنا ہر مسلمان کیلئے لازمی ہے۔ نبی کریمۖ نے ساری زندگی دین اسلام کی سربلندی کیلئے جدوجہد کی، لوگوں کو اللہ کی بندگی کی طرف بلایا۔ آپ ۖنے اس راہ میں پیش آنے والے مصائب پر صبرکیا۔ جن لوگوں نے آپۖ کی دعوت قبول کی آپ ۖنے ان کی بہترین تربیت فرمائی۔ آپۖ کی حیات طیبہ میں ہی اللہ تعالیٰ نے دین کو سربلندی عطا فرمائی۔ نبی پاک کی زندگی ہم سب کیلئے بہترین نمونہ ہے۔ حب رسولۖ ایمان کی شرط ہے اس کے بغیر کوئی مومن نہیں ہوسکتا۔ آپۖ کے ارشاد کا مفہوم ہے کہ کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا جب تک میں اسے اپنے والدین، اولاد اور دنیا کے تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں۔ آپۖ نے محبت رسول کا تقاضا بھی بتایا اور فرمایا کہ کوئی اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا جب تک اپنی خواہشات نفسانی کو میری لائی ہوئی شریعت کے تابع نہ کردے۔
ہمیں صحابہ کرام رسول اللہ اجمعین کی زندگی سے پتہ چلتا ہے کہ دراصل اتباع رسول کیا ہے، وہ ہر اس کام پر عمل کرنے کی کوشش کرتے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا ہوتا چاہے اس کو کرنے کا باقاعدہ حکم آپ ۖ نے نہ دیا ہوتا۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا سب سے بڑا کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے ایمان کو اخلاق سے اور اخلاق کو عملی زندگی سے جوڑ دیا۔ یہ اللہ تعالی کا بہت بڑا احسان ہے کہ اس نے ہمیں خاتم النبین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا امتی ہونے کا شرف بخشا۔آپۖ کو تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر مبعوث فرمایا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے۔ہمیں بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اتباع اپنی زندگی کے ہر گوشے میں کرنا ہے اسی میں ہماری دنیاوی اور اخروی نجات پوشیدہ ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا تقاضا یہ ہے کہ ان کی سوچ، فکر اور مشن کو آگے بڑھایا جائے۔اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کو مقام محمود پر فائز کیا اور اپنے نام کے ساتھ نبی کریم صلی وسلم کے نام کو کلمہ کا حصہ بنا کر قیامت تک کے لئے اس ذکر کو اکٹھا کر دیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مساوات، بھائی چارہ اور عدل و انصاف پر مبنی معاشرہ تشکیل دیا اور رنگ و نسل، خاندان، زبان اور وطن سے بالاتر ہو کر ایک امت و ملت کا قیام عمل میں لائے۔ موجودہ دور میں امت مسلمہ کو درپیش مسائل بالخصوص معاشرے میں پایا جانے والا انتشار، نفاق،ظلم اور نا انصافی کا حل سیرت طیبہ میں موجود ہے۔
آپۖ کے وضع کردہ معاشی و معاشرتی اصول، عالمی امن اور عدل و انصاف کے لئے رہنما ہیں امت مسلمہ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم اسلام کے عالمگیر آفاقی نظام کو دنیا کو درپیش چیلنجز کے سامنے بطور حل پیش کریں کیونکہ آپ ہر مذہب، فرقہ اور قوم کے لئے رحمت اللعالمین ہیں۔ ہماری نجات کا واحد حل تعلیمات نبوی صہ کی طرف واپس پلٹ جانے اور اس پر عمل کرنے میں ہے۔ہماری زندگیوں میں بگاڑ کی صورت تب پیدا ہوئی جب ہم نے اسلام کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے کی بجائے چھوڑ دیا اور غیر اخلاقی عادات و اطوار اپنا کر اپنی مرضی سے اسلام کے اصولوں کی توڑنا مروڑنا شروع کر دیا۔ہمارے حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذاتِ با برکت کو تو حضرت سلیمان ندوی نے ”بارش برسانے والے بادل کی مانند قرار دیا”جس سے کائنات کا ہر وجود ہر میدانی صحرائی،جنگلاتی اور بحری اپنی اپنی صلاحیت کے مطابق سیراب و شاداب ہوتے ہیں۔کہیں کوئی زرخیز ہو جاتا ہے کہیں کوئی بنجر ہی رہ جاتا ہے۔ ہر چیز اپنی فطرت جبلت اور ضرورت کے مطابق اْس سے فیض یاب ہوتی ہے۔ اسی طرح حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی یکساں تعلیمات کے با وجود اپنی فطری صلاحیت و لیاقت کے مطابق کچھ لوگ آپ کی برکات سے مستفید ہو کر غلام سے سید نا بلال کے رتبے تک پہنچ گئے اور کچھ ابو جہل جیسے سردار غلاموں سے بھی بد تر حیثیت میں اس دنیا سے چلے گئے۔
صدیوں پہ صدیاں گزرتی چلی گئیں مگر آج بھی حضور پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی زندگی اسوہ حسنہ کی صورت اپنا کر ہم ترقی کے وہ منازل طے کر سکتے ہیں جو کہ آج کے وقت کی ضرورت ہے۔اگر حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی زندگی مشعل راہ ہے تو ہم نے کیوں اپنی اپنی زندگیوں میں اندھیرے بسا رکھے ہیں۔ہم اگر فقط اپنے نبی پاک کے اسوہ حسنہ کی پیروی زندگی کے ہر شعبے میں کر لیں تو شاید مٹی کے نیچے مٹی ہونے کے بعد اللہ تعالیٰ ہمارے مردہ جسموںکو چمکتے ہوئے ہیرے کی مانند اٹھائے۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
حضرت محمدۖ ، محسن انسانیت وجود هفته 06 ستمبر 2025
حضرت محمدۖ ، محسن انسانیت

زحمت سے نعمت تک وجود هفته 06 ستمبر 2025
زحمت سے نعمت تک

مودی کے لیے چین بھائی اور امریکہ قصائی وجود هفته 06 ستمبر 2025
مودی کے لیے چین بھائی اور امریکہ قصائی

نئی عالمی بساط کی گونج! وجود جمعه 05 ستمبر 2025
نئی عالمی بساط کی گونج!

سیلابی ریلے : آبادی کی ضروریات اور ماحولیات میں توازن وجود جمعه 05 ستمبر 2025
سیلابی ریلے : آبادی کی ضروریات اور ماحولیات میں توازن

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر