وجود

... loading ...

وجود
وجود

استقبال رمضان، روزے کی حقیقی روح

بدھ 13 مارچ 2024 استقبال رمضان، روزے کی حقیقی روح

سمیع اللہ ملک
روزہ”’صبروضبط،ایثارو ہمدردی” اورایک دوسرے کے ساتھ حسنِ سلوک کی دعوت دیتاہے۔اسے تزکیہ نفس اورقربِ الہی کا مثالی ذریعہ قراردیاگیاہے۔اسلام دین فطرت ہے،اس نے ایسی جامع عبادات پیش کیں کہ انسان ہرجذبے میں اللہ کی پرستش کرسکے اوراپنے مقصدِحیات کے حصول کی خاطرحیاتِ مستعارکاہرلمحہ اپنے خالق ومالک کی رضاجوئی میں صرف کر سکے۔نماز،زکوة،جہاد،حج اورماہِ رمضان کے روزے ان ہی کیفیات کے مظہرہیں۔
مسلمانوں کورمضان المبارک کے عظیم الشان مہینہ کاشدت سے انتظاررہتاہے،اوراس کی تیاری شعبان المعظم کے مہینے سے شروع ہو جاتی ہے۔یہ مہینہ رحمت، برکت اورمغفرت والامہینہ ہے،نیکی اورثواب کمانے والامہینہ ہے،بخشش اورجہنم سے خلاصی کامہینہ ہے،اسی مہینہ میں بندے کواپنے رب سے قربت کاعظیم موقعہ ہاتھ آتاہے۔اس مہینے میں رضائے الہی اورجنت کی بشارت حاصل کرنے کے مواقع بڑھ جاتے ہیں،ذراتصورکیجئے جب آپ کے گھرکسی اہم مہمان کی آمد ہوتی ہے توہم اورآپ کیاکرتے ہیں؟ہم بہت ساری تیاریاں کرتے ہیں۔گھرکی صاف صفائی کرتے ہیں،گھرآنگن کوخوب سجاتے ہیں،خودبھی زینت اختیارکرتے ہیں اوراہل وعیال کوبھی اچھے کپڑے پہنواتے ہیں،پورے گھرمیں خوشی کاماحول ہوتاہے،بچے خوشی سے اچھل کودکرتے ہیں۔مہمان کی خاطرتواضع کیلئے ان گنت پرتکلف سامان تیارکئے جاتے ہیں۔ جب ایک مہمان کیلئے اس قدرتیاری تواللہ کی طرف سے بھیجاہوامہمان رمضان کامہینہ ہوتواس کی تیاری کس قدرہونی چاہیے۔
نبی کریم ۖنے شعبان کے اخیرمیں اس مہینہ کی عظمت اورشان وشوکت کواس لیے بیان فرمایاتاکہ لوگوں کواس کی قدرو منزلت کاعلم ہوسکے اوروہ رمضان کے اعمال کوکما حقہ اداکر سکیں۔رمضان المبارک کامہینہ دراصل تربیت کامہینہ ہے، جس میں بھوکارہنے،اوردوسروں کی بھوک اورتکلیف کوسمجھنے کی تربیت ہوتی ہے۔سخت سے سخت حالات کا سامنا کرنے کی تربیت ہوتی ہے۔اللہ کی عبادت،اللہ کا ذکر،اوراللہ کا دھیان حاصل کرنے کی مشق کی جاتی ہے۔اس کے روزے اور تراویح اس تربیتی مہینہ کانصاب ہے،اسی کو قرآن کریم میں اللہ تعالی نے ارشادفرمایا: اے لوگو تم پررمضان کے روزے فرض کئے گئے ہیں،جیساکہ تم سے پہلی امتوں پرفرض کئے گئے تھے؛تاکہ تمہارے اندر تقویٰ پیداہو۔یعنی روزہ کامقصد نفس کی تربیت ہے،کہ آدمی کے اندرضبط کی صلاحیت پیداہو، تقویٰ ہو،اوروہ اپنے آپ کوگناہوں سے بچاسکے۔اس کورس پراگرکوئی عمل کرلیتاہے توبقیہ گیارہ مہینوں میں اس کیلئے عبادت کرنااورگناہوں سے بچناآسان ہوجاتاہے۔
رمضان کے روزوں کامقصدجیساکہ مذکورہ آیات میں بیان کیاگیاہے،پرہیزگاری کاحصول ہے۔ماہِ رمضان کے ایام ایک ماہِ رمضان مومن کی تربیت اورریاضت کے ایام ہیں۔ وہ رمضان کے روزوں اورعبادات سے اللہ تعالی کی رضاحاصل کرسکتا ہے ۔مسلمان حضورِاکرم ۖسے محبت کااظہارآپ کی پیروی اوراتباع سے کرتاہیاور اپنی روح ونفس کاتزکیہ کرتاہے،تاکہ زندگی کے باقی ایام میں وہ تقوی اختیارکرسکے اوراپنے مقصدِحیات یعنی اللہ کی بندگی اوراس کی رضاجوئی میں اپنی بقیہ زندگی کے دن بسرکرسکے۔دیکھاجائے توتمام عبادات انسان کے کسی نہ کسی جذبے کوظاہرکرتی ہیں۔نمازخوف کو،زکو رحم کو،جہادغصہ وبرہمی اورغضب کوحج تسلیم ورضاکواورروزہ اللہ تعالی سے محبت کوباقی عبادات کچھ اعمال کوبجا لانے کانام ہیں،جنہیں دوسرے بھی دیکھ لیتے ہیں اورجان لیتے ہیں۔مثلانمازرکوع وسجودکانام ہے اوراسے باجماعت اداکرنے کاحکم ہے،جہادکفارسے جنگ کا نام ہے،زکو ٰةکسی کوکچھ رقم یامال دینے سے اداہوتی ہے لیکن روزہ کچھ دکھاکرکام کرنے کا نام نہیں بلکہ روزہ توکچھ نہ کرنے کانام ہے۔وہ کسی کے بتلائے بھی معلوم نہیں ہوتابلکہ اس کوتووہی جانتاہے، جورکھتاہے اورجس کیلئے رکھاگیاہے۔لہنداروزہ بندے اوراللہ کے درمیان ایک رازہے،محب صادق کااپنے محبوب کے حضورایک نذرانہ ہے جوبالکل خاموش اورپوشیدہ طورپرپیش کیاگیاہے۔اسی لئے تونبی اکرمۖنے فرمایاکہ اللہ کریم نے اپنے روزے داربندوں کیلئے ایک بے بہاانعام کااعلان فرمایاہے،وہ یہ کہ”روزے دار”روزہ میرے لئے رکھتا ہے ،اورمیں خوداس کی جزاہوں۔اللہ رب العزت خودکوجس عمل کی جزافرمارہاہوتواس کی عطااورانعام واکرام کاکیااندازہ ہوسکتاہے۔ روزہ دراصل بندے کی طرف سے اپنے کریم مولاکے حضورایک بے ریاہدیہ ہے۔اس لئے اللہ تعالی نے اتنے عظیم انعام واکرام کااعلان فرمایاہے۔
رمضان المبارک کے بہت سے فضائل وخصائص ہیں،ان میں سب سے نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ رمضان المبارک کے مہینے میں قرآنِ مجید نازل ہوا،اورقرآن پاک میں سال کے تمام مہینوں میں صرف ماہِ رمضان کانام صراحتاًآیاہے۔اس سے رمضان المبارک اور قرآن پاک میں گہری مناسبت اورزیادہ تعلق ثابت ہوتاہے، قرآن اوررمضان المبارک میں ایک گہری نسبت کاایک پہلویہ بھی ہے کہ اس ماہِ مبارک میں بالخصوص شب وروزقرآنِ کریم کی زیادہ تلاوت ہوتی ہے۔ماہِ رمضان المبارک وہ ہے جس کی شان میں قرآن کریم نازل
ہوا،دوسرے یہ کہ قرآنِ کریم کے نزول کی ابتداماہِ رمضان میں ہوئی۔ تیسرے یہ کہ قرآنِ کریم رمضان المبارک کی شبِ قدرمیں لوحِ محفوظ سے آسمان سے دنیامیں اتاراگیااوربیت العزت میں رہا۔یہ اسی آسمان پرایک مقام ہے،یہاں سے وقتاًفوقتا ً حسب ِاقتضائے حکمت جتنامنظورِالہٰی ہوا،حضرت جبریل امین علیہ السلام لاتے رہے اوریہ نزول تقریبا تئیس(23)سال کے عرصے میں پوراہوا۔
بہرحال قرآنِ مجیداورماہِ رمضان المبارک کاگہراتعلق ونسبت ہرطرح سے ثابت ہے اوریہ بلا شبہ اس ماہِ مبارک کی فضیلت کو ظاہر کرتا ہے۔ روزہ اورقرآن مجید دونوں شفیع ہیں اور قیامت کے دن دونوں مل کی شفاعت کریں گے۔حضرت عبداللہ بن عمر راوی ہیں کہ رسول اللہۖنے ارشادفرمایا کہ روزہ اور قرآن مجیدبندے کیلئے شفاعت کریں گے ۔روزہ کہے گا کہ اے میرے رب!میں نے کھانے اور خواہشوں سے دن میں اسے روکے رکھا،تومیری شفاعت اس کے حق میں قبول فرما،قرآن کہے گاکہ اے میرے رب!میں نے اسے رات میں سونے سے بازرکھاتومیری شفاعت اس کے حق میں قبول فرما۔دونوں کی شفاعتیں قبول ہوں گی۔
حضورِ اقدس ۖ نے ارشاد فرمایا کہ رمضان برکت کامہینہ ہے۔اللہ تعالی نے اس کے روزے تم پر فرض کئے ہیں،اس میں جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اوردوزخ کے دروازے بندکردیئے جاتے ہیں اورسرکش شیطانوں کے طوق ڈال دیئے جاتے ہیں اوراس میں ایک رات ایسی ہے جوہزارمہینوں سے بہترہے جواس کی بھلائی سے محروم رہا، وہ کل بھلائی سے محروم رہا۔صحیحین میں حضرت ابوہریرہ سے مروی ہے کہ رسول اللہۖنے ارشادفرمایاکہ”آدمی کے ہرنیک کام کابدلہ دس سے سات سوگناتک دیاجاتاہے،اللہ تعالی نے فرمایامگرروزہ میرے لئے ہے اوراس کی جزامیں خوددوں گاکیونکہ بندہ اپنی خواہشات اورکھانے پینے کومیری وجہ سے ترک کرتاہے۔روزہ دارکیلئے دوخوشیاں ہیں،ایک افطارکے وقت اورایک اپنے رب سے ملنے کے وقت اورروزے دارکے منہ کی بواللہ عزوجل کے نزدیک مشک سے زیادہ پاکیزہ (خوشبودار) ہے اورروزہ ڈھال ہے اورجب کسی کاروزہ ہوتونہ وہ کوئی بے ہودہ گفتگوکرے اورنہ چیخے،پھراگراس سے کوئی گالی گلوچ کرے یالڑنے پرآمادہ ہوتویہ کہہ دے کہ میں روزہ سے ہوں۔
اس ماہِ مبارک کی خصوصی عبادت روزہ ہے جس کامقصدتزکیہ نفس یعنی اپنے نفس کوگناہوں سے پاک کرنااورتقویٰ حاصل کرنا ہے۔ دوسرے لفظوں میں گناہوں سے بچنااورنیکیوں کی طرف رغبت کرناہے۔رسول اللہۖکافرمان ہے کہ جس نے ماہِ رمضان المبارک کے روزے ایمان واحتساب کے ساتھ رکھے اورجس نے رمضان میں نمازِتراویح اورایمان واحتساب کے ساتھ شب بیداری کی،اللہ تعالی اس کے تمام اگلے پچھلے گناہ معاف فرمادیتاہے۔اس ماہِ رمضان المبارک کاتقدس اوراحترام کرناسب مسلمانوں کاانفرادی اور اجتماعی فریضہ ہے۔یادرکھئے جس طرح قرآنِ کریم رمضان المبارک کی شبِ قدرمیں لوحِ محفوط سے آسمان سے دنیامیں اتاراگیا،اسی رات کواس دنیاکے نقشے پرپاکستان کامعرضِ وجودمیں آناایک معجزے سے کم نہیں۔اس لئے ہم سب کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ رمضان المبارک کے شب و روزکی عبادات میں اللہ تعالی کے اس انعام کابھی شکراداکریں۔لیکن کیاکریں یہ بات کہے کالم بھی مکمل نہیں ہوتاکہ ماہِ رمضان کی آمد پرکچھ بد بختوں نے ذخیرہ اندوزی کرکے بیچاری عوام کومہنگائی کے عذاب سے دوچارکردیاہے،ان ظالم ذخیرہ اندوزوں کی بیخ کنی کرکے عوام کومہنگائی کی لعنت سے بچایاجائے جبکہ برطانیہ میں ہربڑے سٹورمیں رمضان کی آمدپرروزمرہ کی خوردہ نوش کی قیمتوں کونصف قیمت تک سستاکردیاگیاہے۔میری طرف سے تمام قارئین کو ماہِ رمضان مبارک ہو!میری اللہ سے دعا ہے کہ ہماری خطاؤں کومعاف فرمائے اوراس ماہِ رمضان کااحترام نصیب فرمائے۔ آمین
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ وجود پیر 29 اپریل 2024
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ

بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی وجود پیر 29 اپریل 2024
بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی

جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!! وجود پیر 29 اپریل 2024
جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!!

''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر