وجود

... loading ...

وجود
وجود

امن دستوں کا عالمی دن

منگل 30 مئی 2023 امن دستوں کا عالمی دن

ڈاکٹر جمشید نظر

دوسری جنگ عظیم اور امریکا کی جانب سے جاپان پر ایٹم بم کے حملوں کے بعد خدشہ تھا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو جلد ہی کرہ ارض پر نسل انسانی ناپید ہوجائے گی اسی لئے دنیا میں امن کے قیام اور جنگوں کے خاتمہ کے لئے 24اکتوبر1945میں اقوام متحدہ کا قیام عمل میں لایا گیا ۔پاکستان نے30ستمبر 1947میں اقوام متحدہ میں شمولیت اختیار کی۔اقوام متحدہ نے 29مئی1948میں امن مشن قائم کیا تاکہ جنگ بندی معاہدوں کی نگرانی کی جاسکے۔ امن مشن کا آغاز فلسطین اور کشمیر سے شروع کیا گیالیکن بھارت اور اسرائیل کی ہٹ دھڑمی کی وجہ سے وہاں آج تک حقیقی امن قائم نہیں ہوسکا۔ اقوام متحدہ نے امن مشن کے لئے عالمی سطح پرخصوصی امن دستے قائم کئے جنھیں عالمی امن فوج بھی کہا جاتا ہے ۔امن فوج کا بنیادی مقصدان جگہوں کی نگرانی کرنا ہے جہاں لڑائی تھم چکی ہو اس کے علاوہ لڑاکا گروہوں کے درمیان امن معاہدہ کی پاسداری کرانااورقیام امن کے لئے خدمات انجام دیناہے۔اقوام متحدہ کے امن دستوں میں فوجی ،پولیس افسراور عام شہری بھی شامل ہوتے ہیں جواقوام متحدہ کا نشانِ امن ”بلیو کیپ”پہن کر اپنی خدمات انجام دیتے ہیں۔
امن دستوں کی خدمات اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ہر سال 29مئی کو امن دستوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے اس سال کا تھیم ہے ”امن مجھ سے شروع ہوتا ہے”(PEACE BEGINS WITH ME) ۔ سن1948سے لے کر اب تک 20ملین سے زائد فوجی اور سویلین جنگ زدہ اور پیچیدہ سیاسی ماحول میں امن کے قیام کے لئے خدمات انجام دے چکے ہیںجن میں سے 4200 سے زائد افراد امن مشن کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے امن مشن کے لئے بین الاقوامی برادری کے 103امن دستوں میںپاکستان سے ایف سی، رینجرز ، پولیس،افسران،مرد اور خواتین اہلکاروںپر مشتمل دستہ بھی شامل ہے ۔ دنیا بھر میںاقوام متحدہ کے امن مشن کے لئے پہلی مرتبہ خواتین کی ٹیم بھیجنے کا عزاز بھی پاکستان کو حاصل ہے۔پاکستانی خواتین ٹیم جمہوریہ کانگو(مونسوکو)میں قیام امن مشن میںخدمات انجام دینے پر اقوام متحدہ سے میڈل بھی حاصل کرچکی ہے۔اقوام متحدہ کی امن سے متعلق ویب سائٹ (peacekeeping.un.org) میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشن میں سب سے زیادہ تعاون کرنے والا ملک ہے۔اسی ویب سائٹ پر پاکستان کا شکریہ ان الفاظ میں کیا گیا ہے۔
(Thank you PAKISTAN for your service sacrifice)
پاکستان کے امن دستے ہیٹی،لائبیریا،صحارا،وسطی افریقہ،سوڈان،نیوگینی،نمیبیا،کمبوڈیا،صومالیہ،روانڈا،سری لیون اور بوسنیا میں اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں جبکہ اس وقت 4 ہزار سے زائدپاکستانی فوجی،پولیس افسران و دیگر اہلکار کانگو،وسطی افریقی جمہوریہ،جنوبی سوڈان،صومالیہ،مغربی صحارا،مالی اور قبرص میں امن کے قیام کے لئے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔پاکستان اقوام متحدہ کے 46 امن مشنز میں حصہ لے چکا ہے۔حالیہ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان امن مشن میں تعاون فراہم کرنے والا پانچواں بڑا ملک ہے۔25مئی کو اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر نیویارک میں امن مشن کی 75 ویں سالگرہ کے حوالے سے ایک خصوصی تقریب منعقد کی گئی اس موقع پر 103 امن دستوں میں سے8 پاکستانی امن فوجیوں کو اعزازات سے نوازا گیا۔ کانگو میں29 مارچ 2022 کو پاکستانی امن دستے کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا تھاحادثے میں شہید ہونے والے پاک فوج کے 6اہلکاروں کو بھی میڈلز سے نوازا گیا۔گذشتہ سال آئی ایس پی آر کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے مشنز میں دو لاکھ سے زائد فوجی بھیج چکا ہے جبکہ 169پاکستانی فوجی جوان انسانیت کی خدمت کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں۔دنیا میںقیام امن کے لئے پاکستان کے امن دستے کی خدمات اور قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی ۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
وکیل اور وکالت وجود بدھ 27 ستمبر 2023
وکیل اور وکالت

لوٹ مچ گئی ہے کیا؟ وجود بدھ 27 ستمبر 2023
لوٹ مچ گئی ہے کیا؟

حکمرانوں کی کرپشن سے مہنگائی میں اضافہ ہوا وجود بدھ 27 ستمبر 2023
حکمرانوں کی کرپشن سے مہنگائی میں اضافہ ہوا

عید میلادالنبیۖ وجود منگل 26 ستمبر 2023
عید میلادالنبیۖ

اورنگ زیب عالمگیر ایک بہادر مسلمان مغل حکمران وجود منگل 26 ستمبر 2023
اورنگ زیب عالمگیر ایک بہادر مسلمان مغل حکمران

اشتہار

تجزیے
متوسط طبقہ ختم ہو رہا ہے، کچھ فکر کریں!! وجود هفته 23 ستمبر 2023
متوسط طبقہ ختم ہو رہا ہے، کچھ فکر کریں!!

نوازشریف کو وطن واپسی پر جیل جانا پڑسکتا ہے۔۔ قانونی مسائل کیا ہیں؟ وجود بدھ 20 ستمبر 2023
نوازشریف کو وطن واپسی پر جیل جانا پڑسکتا ہے۔۔ قانونی مسائل کیا ہیں؟

نیپرا کا عوام کش کردار وجود جمعه 15 ستمبر 2023
نیپرا کا عوام کش کردار

اشتہار

دین و تاریخ
سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں سادگی کے نقوش وجود هفته 23 ستمبر 2023
سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں سادگی کے نقوش

جذبہ اطاعت رسول پیدا کیجیے وجود جمعه 15 ستمبر 2023
جذبہ اطاعت رسول پیدا کیجیے

مادیت کا فتنہ اور اس کاعلاج وجود جمعه 08 ستمبر 2023
مادیت کا فتنہ اور اس کاعلاج
تہذیبی جنگ
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے

مسلمانوں کے خلاف برطانوی وزیر داخلہ کی ہرزہ سرائی وجود جمعرات 03 اگست 2023
مسلمانوں کے خلاف برطانوی وزیر داخلہ کی ہرزہ سرائی

کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے وجود پیر 13 فروری 2023
کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے
بھارت
سکھ رہنما کے قتل میں بھارت ملوث نکلا، کینیڈا کا بھارتی سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم وجود منگل 19 ستمبر 2023
سکھ رہنما کے قتل میں بھارت ملوث نکلا، کینیڈا کا بھارتی سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم

آسمانی بجلی کا قہر لاکھوں بھارتیوں کو بھسم کرچکا وجود جمعرات 07 ستمبر 2023
آسمانی بجلی کا قہر لاکھوں بھارتیوں کو بھسم کرچکا

بھارتی صدر نے ملک کے نام کے حوالے سے ایک نیا تنازع کھڑا کردیا وجود بدھ 06 ستمبر 2023
بھارتی صدر نے ملک کے نام کے حوالے سے ایک نیا تنازع کھڑا کردیا

چندریان تھری کی کامیابی پر بھارتی نجومی کا پاگل پن، چاند کو ہندو سلطنت قرار دینے کا مطالبہ وجود پیر 28 اگست 2023
چندریان تھری کی کامیابی پر بھارتی نجومی کا پاگل پن، چاند کو ہندو سلطنت قرار دینے کا مطالبہ
افغانستان
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا

افغان سرزمین کسی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، امیر متقی وجود پیر 14 اگست 2023
افغان سرزمین کسی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، امیر متقی

بیرون ملک حملے جہاد نہیں جنگ ہو گی، ہیبت اللہ اخوند زادہ کا طالبان کو پیغام وجود منگل 08 اگست 2023
بیرون ملک حملے جہاد نہیں جنگ ہو گی، ہیبت اللہ اخوند زادہ کا طالبان کو پیغام
شخصیات
صحافی، دانشور اور افسانہ نگار شیخ مقصود الہٰی انتقال کر گئے وجود جمعه 22 ستمبر 2023
صحافی، دانشور اور افسانہ نگار شیخ مقصود الہٰی انتقال کر گئے

معروف افسانہ نگار، نثر نگار و مصنف اشفاق احمد کی 19 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے وجود جمعرات 07 ستمبر 2023
معروف افسانہ نگار، نثر نگار و مصنف اشفاق احمد کی 19 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے

سلیم احمد: چند مسائل و احوال وجود هفته 02 ستمبر 2023
سلیم احمد: چند مسائل و احوال
ادبیات
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر

فیصل آباد کے ریٹائرڈ ایس ایچ او بچوں کی 3500 کتابوں کے مصنف بن گئے وجود پیر 11 ستمبر 2023
فیصل آباد کے ریٹائرڈ ایس ایچ او بچوں کی 3500 کتابوں کے مصنف بن گئے

سلیم احمد: چند مسائل و احوال وجود هفته 02 ستمبر 2023
سلیم احمد: چند مسائل و احوال