وجود

... loading ...

وجود

عمران خان کا 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچنے کا اعلان

هفته 19 نومبر 2022 عمران خان کا 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچنے کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 26نومبر کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں پہنچ کر آئندہ کا لائحہ عمل دوں گا ،قوم سے کہنا چاہتا ہوں یہ فیصلہ کن وقت ہے ، جن کے پاس طاقت ہے جو کسی طرف بھی لے جا سکتے ہیں مثبت یا منفی ،ان سے ایک سوال پوچھتا ہوں جن خاندانوں کو نوے کی دہائی میں کرپشن پر ہٹایا گیاتھا ، سوا تین سال کے اندر یہی لوگ کس میں نہا کر آئے کہ ٹھیک ہو گئے اور ایک بار پھر مسلط ہو گئے، آپ ان کا ماضی جانتے تو تھے ، کیا ان کے ماضی کا آپ کو پتہ نہیں تھا، کیا چیز ہوئی ان کو پھر ہمارے اوپر مسلط کر دیا گیا، کوئی بیرونی سازش اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتی جب تک اندر سے مدد نہ ہو، آپ نیوٹرل ہو گئے تو آپ کے بچے پچھتائیں گے آپ کی آنے والی نسلیں پچھتائیں گی ۔ ہفتہ کو اپنی رہائشگاہ زمان پارک سے ویڈیو لنک کے ذریعے حقیقی آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ سات ماہ پہلے ہماری حکومت کو ایک بیرونی سازش کے تحت ہٹایا گیا ،جب سے ہماری حکومت گرائی تب سے میں میدان میں ہوں ،تحریک انصاف سارے پاکستان کے اندر اپنا موقف عوام کے سامنے لے کر جارہی ہے اور عوام کو جگا رہی ہے اور شعور دے رہی ہے،میں اللہ تعالیٰ کا جتنا بھی شکر اداکروں وہ کم ہے کہ لوگ جاتے ہوئے ہیں ، جو میں نے سات ماہ میں دیکھا وہ 26سال سال کی یاست میں نہیں دیکھا،ایک جاگی ہوئی با شعور قوم ہی اپنی آزادی کیلئے جدوجہد کرتی ہے ، غلام کبھی آزاد ہونے کی کوشش نہیں کرتے اورغلام غلام ہی رہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ انسان کو جب آزادی کی سمجھ آتی ہے تب وہ کھڑا ہوتا ہے،ہمارے لوگوںنے قربانیاں دی ہیں ، ہمارے ساتھ جو پچیس مئی کوکیا گیا اس کو کبھی نہیں بھول پائوں گا۔ انہوںنے کہاکہ میرے اوپر 23ایف آئی آرز کاٹی گئیں ، سینئر قیادت پر مقدمات کئے گئے ،فضل الرحمان نے دو اور ایک بلاول نے لانگ مارچ کیا ہم نے تو کوئی ایف آئی آر نہیں کاٹی ، ہم نے کنٹینرز بھی نہیں رکھے، جنرل مشرف کے مارشل لاء میں ایسا ظلم نہیں دیکھا جو ہمارے اوپر ریاست نے ظلم کیا ،اس طرح تھا جیسے ہم پاکستانی نہیں ہیں ،مجھے ہر قسم کا سول ایوارڈ ملا ہوا ہے مجھے پچاس سال سے لوگ جانتے ہیں لیکن میرے ساتھ اس طرح سلوک کیا گیا جیسے میں بیرون ملک کا غدار ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے پروفیسر شہباز گل کو ننگا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ، اعظم سواتی کے ساتھ کیا کیا ، ملک کی تاریخ میں کبھی ایسی چیزیں نہیں ہوئیں، میاں بیوی کی ویڈیو بنا لی جائے ، یہ پیغام دیا گیا کہ عمران خان کے ساتھ بھی یہی کریں گے ،یہ سمجھتے تھے عمران خان ڈر جائے گا چپ کر کے بیٹھ جائے گا، میرے اوپر قاتلانہ حملہ کیا گیا ، مجھے اس کی تیاری کا پہلے سے ہی علم تھا کہ دینی انتہا پسند کی آڑ میںحملہ کرایا جائیگا۔ انہوںنے کہاکہ میں ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کا سربراہ ہوں ، سیاسی جماعت ہی ملک کو اکٹھا رکھ سکتی کوئی ادارہ اکٹھا نہیں رکھ سکتا ،ہم وفاقی جماعت ہیں اس کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی ،یہ کون کر رہا تھا اس کا کیا مقصد تھا۔ہم سیاست کے لئے مارچ نہیں کر رہے ، مجھے لیٹر آتے تھے کہ اس جلسے میں جائیں گے تو آپ کی جان خطرے میں ہے ، اس کے باوجود میں باہر نکلا ، مجھے پتہ ہے ابھی بھی میری جان خطرے میں ہے جنہوں نے میری جان لینے کی کوشش کی ابھی بھی وہیںبیٹھے ہیں ، اس کے باوجود میں سیاست کے لئے نہیں حقیقی آزادی کی جنگ لڑ رہا ہوں ، موت غلامی سے زیادہ بہتر ہے ، غلام کی زندگی سے بہتر مر جانا بہتر ہے ، خاص طور پر ان چوروں کی غلامی سے جو تیس سال سے ملک لوٹ رہے تھے ، لڑتے تھے اور آج اب اکٹھے بیٹھ گئے ہیں ، اب اپنے بچے تیار کر رہے ہیں اس سے بہتر ہیں مر جائوں، قوم نے فیصلہ کرنا ہے کیا ہم نے اسی طرح چلنا ہے کیا ۔انہوںنے کہاکہ آپ کے بچوں نے زندگی میںایک گھنٹہ کام نہیں کیا ،چھوٹی چھوٹی عمروں میں منی لانڈرنگ کے ذریعے ارب پتی بن گئے تھے، بلاول کا سیاست میں مستقبل نظر نہیں آرہا ، اس کو اردو آتی نہیں ، اس کی زندگی کا زیادہ حصہ جو اس کے باپ نے چوری کر کے پیسے رکھے ہیں اسے ڈھونڈنے میں گزر جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی عظیم قوم ان کی غلامی کرے گی ؟قوم کبھی ان کو تسلیم نہیں کرے گی اس لئے ہم مارچ کر رہے ہیں ، حقیقی آزادی مارچ اس وقت تک ختم نہیں ہوگی جب تک ملک کو حقیقی طور پر آزاد نہیں کراتے ہم مارچ نہیں روکیں گے۔عمران خان نے کہا کہ قوم کسی کی غلامی نہ کرے ،کسی سپر پاور کی غلامی نہ کریں ، لا الہ اللہ کے نعرے پر پاکستان بنا تھا،یہ ایک دعویٰ ہے کہ میں آزاد ہوں ، میں صرف ایک اللہ کے سامنے جھکتا ہوں ،یہ خوداری اور قومی غیرت کا دعویٰ ہے ،اس لئے یہ ملک نہیں بنا تھاکہ انگریز سے آزاد ہو کر کسی سپر پاور کی غلامی کریں ، قوم کے فیصلے قوم میں ہوں ۔انہوںنے کہا کہ افسوس سے مثال دینا پڑتی ہے کہ بھارت ہمارے ساتھ آزاد ہوا ، اس کی آزاد خارجہ پالیسی ہے ،اس نے کہا ہم رو س سے تیل لیں گے، امریکہ اس کا اتحادی ہے لیکن اس نے اپنے ملک کے مفادات کو دیکھا کہ ہم اپنے لوگوں پر بوجھ نہیں ڈال سکتے اورکھڑے ہو گئے اور امریکہ ناراض ہوا لیکن امریکہ مان گیا ۔ جو سازش کے تحت آئے ہیں انہیںسات ماہ ہوگئے ہیں ان کے دور میںملک مہنگائی میںڈوب گیا ہے لیکن انہوںنے روس سے تیل نہیں لیا کیونکہ ان کو ڈر ہے کہ ان کا آقا کہیںناراض نہ ہو جائے ۔ انہوںنے کہاکہ کوئی بھی فیصلہ کریں تو سوچیں کیا میری قوم کا فائدہ ہے یا نہیں ، قوم کا فائدہ نہیں تھاجب ہم نے امریکہ کی جنگ میں شرکت کی اور اپنے 80ہزار لوگ مروا لئے ، جو سربراہ تھا دبائو نہیں لے سکا اور گھٹنے ٹیک دئیے ، آصف زرداریا ور نواز شریف کے دور میں چار سو ڈرون حملے ہوئے ،ایسا کبھی نہیں ہوتا کہ آپ کسی کی جنگ لڑ رہے ہیں اوروہ آپ پر بمباری کر رہا ہو۔ انہوںنے کہا کہ دو خاندانوںکا مفاد یہ ہے کہ پیسے کیسے بنانے ہیں اور باہر کیسے لے کر جانے ہیں اور این آر او کیسے لینا ہے اور اپنے بچوں کوکیسے تیار کرنا ہے، پاکستان نیچے جاتا ہے ان کو کیا فرق پڑتا ہے ان کے پیسے توڈالرز میں باہر پڑے ہیں ،ان کو یہ نہیں خہ آزاد خود مختار قوم بنیں انہیں بس یہ فکر ہے کہ اقتدار میں آئیںپیسہ کیسے بنے اور بچائیں کیسے ۔ انہوںنے کہا کہ قوم قربانیاں دے کر آزاد ہوتی ،جب ایک قوم کی صاحب اقتدار چوری کر کے پیسہ باہر لے جارہے ہیں اور اوورسیز کو کہہ رہے ہیں پیسہ پاکستان میں لائیں وہ کیوں لائیں گے۔ جنگل کے قانون کے اندر انصاف نہیں ہوتا طاقت کی حکمرانی ہوتی ہے ، انسانی معاشروں کے اندر انصاف نہیں ہوتا تو جنگل کا قانون بن جاتا ہے ، یہاں اعظم سواتی کو انصاف نہیں مل سکتا ، ارشد شریف کو انصاف نہیں مل سکتا ،ارشد شریف جو ملک سے سازش ہوئی اسے سامنے لارہا تھا، اسے راہ حق پر کھڑا ہونے کی وجہ سے دھمکیاں دی جارہی تھیں اور جان کی دھمکیاں دی گئیں ، ارشد شریف کی والدہ کو سب پتہ ہے کون دھمکیاں دے رہا تھا، ملک کا سابق وزیر اعظم ہوں اور میں ایف آئی آر رجسٹر نہیں کر اسکا ، پنجاب میں ہماری حکومت ہے ، پولیس افسران نے کہا ہم استعفیٰ دے دیتے ہیںیہ نہیں کر سکتے کیونکہ دوسری طرف طاقتور تھا، اگر ایسے ملک چلانا ہے جو مرضی کر لیں ہم جتنی اچھی پالیسیاں لے کر آ جائیں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے،کفر کا نظام چل جائے گا تاہم ظلم او رنا انصافی کا نظام نہیں چل سکتا۔ میرے بارے میں گھڑی کی کہانی بنائی گئی،مجھے پاکستان کی عدالتوں سے افسوس سے مجھے یہاں انصاف نہیں ملے گا ، میںامریکہ جا رہا ہوں ، برطانیہ اور دبئی میں نجی میڈیا ہائوس کے خلاف کیس کر رہا ہوں، مجھے پتہ ہے وہاں مجھے انصاف ملے گا۔ انہوںنے کہاکہ میری عزت کی توہین کی ہے وہاں میں کیس لڑا ہوں ، ہرجانہ کروں گا اورپاکستانی قوم دیکھے گی کیا ہوگا،ہماری عدالتوں کو بھی اسے دیکھنا چاہیے ہم کیوں لوگوں کی عزت کی حفاظت نہیں کر سکتے ،سابق وزیر اعظم یا کسی پر گند اچھالا جائے اورکوئی پوچھنے والا نہیں ہے ۔عمران خان نے کہا کہ یہاں ڈاکو این آر او لے لیتے ہیں کسی مہذب معاشرے میں اس کا تصور بھی نہیں ہے ، انہوںنے اسمبلی سے قانون پاس کرایا جس کی وجہ سے بڑے بڑے ڈاکو بچ رہے ہیں،1100ارب روپے قوم کو آنا تھا جو سارا انہوںنے اپنے آپ کو این آر دے کر ہضم کر لیا ہے ،ہماری جدوجہد طاقتور کو قانون کو نیچے لانے تک جاری رہے گی ۔انہوں نے کہاکہ جن کے پاس طاقت ہے جو کسی طرف بھی لے جا سکتے ہیں مثبت یا منفی ،ان سے ایک سوال پوچھتا ہوں ،جن خاندانوں کو جنرل مشرف نے نوے کی دہائی میں کرپشن پر ہٹایا تھا ، دونوں نے ایکد وسرے پر کرپشن کے کیسز بنائے ، مشرف نے جب انہیں ہٹایا تو مٹھائیاں بانٹی گئیں تاہم پھر این آر او دیدیا گیا،ان کے غصے میں 2018ء میں عوا م نے مجھے ووٹ دیا ، سوا تین سال کے اندر یہی لوگ کس میں نہا کر آئے کہ ٹھیک ہو گئے اور ایک بار پھر مسلط ہو گئے، آپ ان کا ماضی جانتے تو تھے ، کیا ان کے ماضی کا آپ کو پتہ نہیں تھا، ایجنسیز کے پاس ان کی فائلیں پڑی ہوئی تھیں ، تفصیلات ایجنسیز کے پاس پڑی ہوتی ہیں ،کیا چیز ہوئی ان کو پھر ہمارے اوپر مسلط کر دیا گیا، کوئی بیرونی سازش اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتی جب تک اندر سے مدد نہ ہو ، سوال یہ ہے کہ سات ماہ بعد ایک چیز بتائیں کہ انہوں نے ملک کے اندر بہتری کی ہو۔ کونسی قیامت آ گئی تھی کہ چوروں کو بٹھا دیا گیا، شاید یہ غلط فہمی ہو شہباز شریف اشتہاروں کے علاوہ بھی ترقی کر سکتا ہے،اسحاق ڈار 90ء کی دہائی میں ملک کو دیوالیہ کر کے گیا اور 2018ء میں بھی ایسا ہی کیا ۔انہوںنے کہاکہ سات ماہ میں 53فیصد دہشتگردی بڑھ گئی ہے ، ان کی توجہ صرف ہمیں دیوار سے لگانے اور اپنے کرپشن کیسز پر مرکوز ہے،بتا دیں پاکستان کا کیا فائدہ ہوا ، رجیم چینج سے پاکستان کو کیا فائدہ ہوا ۔ جو پاکستان پر تنقید کرتے تھے وہ دعائیں کرتے ہیںآپ واپس آئیں۔ چوروں کو آنے دیں کچھ تو سوچا ہوگا، تیس سال کا ٹریک ریکارڈ ان کے سامنے ہے ، ان کو بار بار کرپٹ کہا اور دو دو دفعہ کرپشن پر نکالا ، ان کی کوئی صفت ہو جو مجھے نظر نہ آرہی ہو ۔عمران خان نے کہا کہ یہ فیصلہ کن وقت ہے ، آپ نیوٹرل نہیں ہو سکتے ، آپ نیوٹرل ہو گئے تو آپ کے بچے پچھتائیں گے آپ کی آنے والی نسلیں پچھتائیں گی ،جب آپ کو امر بالمعروف پر چلنا چاہے تھا نا انصافی کے خلاف چلنا چاہیے تھا۔ مجھے کوئی ضرورت نہیں ہے میںاپنی جان خطرے میں ڈال کر باہر نکلوں لیکن میں نے بچپن سے سوچا تھا کہ غلامی سے بہتر ہے مر جانا ۔ میں اپنی ایف آئی آر رجسٹر نہیں کر اسکا مجھے تینوں کاپتہ ہے ، سوچ لیں آپ عوام کے پاس کیا حقوق ہیں ۔ انسان اور بھیڑ بکریوں میں فرق ہے ، انسانوں کے حقوق ہیں، پاکستان میں جنگل کا قانون ہے ، جو ایف آئی آر درج کی گئی ہے وہ مذاق ہے ۔عمران خان نے کہا قوم سے کہتا ہوں تیاری کریں ، اپنی پارٹی سے بھی کہتا ہوںابھی سے تیاری کر یں ،26نومبر کو سب نے راولپنڈی پہنچنا ہے میں آپ سے وہاں ملوں گا، آپ یہ سوچیں کلہ تبدیلی آ جائے گی گھر بیٹھے رہیں گے ایسا نہیں ہوتا ، اللہ کا فرمان ہے میںکسی قوم کا حالت نہیں بدلتا جب تک وہ قوم خود اپنی حالت بدلنے کی کوشش نہ کرے ۔ اگر یہ سوچیں کہ بھیڑ بکریوں کی طرحرہیں اور آزاد ہو جائیں گے ایسا نہیں ہو سکتا۔پنڈی پہنچ کر وہاں پر اگلا لائحہ عمل دوں گا۔ طاقتور حلقے سے ایک چیز کہنا چاہتا ہوں جس سے مرضی پوچھ لیں کہ ملک کو جس دلدل میں دھکیل دیا گیا ہے اس کا سوائے ایک حل صاف اور شفاف انتخابات کے کوئی نہیں ہے ۔بتائیں ان کے پاس کوئی منصوبہ ،پوچھے آپ کے پاس روڈ میپ کیا ہے ، ان کا روڈ میپ صرف چوری بچانے ہے، ہم مطالبہ کریں گے صاف اور شفاف انتخابات ہوں۔


متعلقہ خبریں


عمران خان پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور وجود - بدھ 10 دسمبر 2025

قراردادطاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی، بانی و لیڈر پر پابندی لگائی جائے جو لیڈران پاکستان کے خلاف بات کرتے ہیں ان کو قرار واقعی سزا دی جائے بانی پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور کر لی گئی۔قرارداد مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی طاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی...

عمران خان پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور

حکومت سیاسی انتقام، کارروائی پر یقین نہیں رکھتی، وزیراعظم وجود - بدھ 10 دسمبر 2025

شہباز شریف نے نیب کی غیر معمولی کارکردگی پر ادارے کے افسران اور قیادت کی تحسین کی مالی بدعنوانی کیخلاف ٹھوس اقدامات اٹھانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ، تقریب سے خطاب اسلام آباد(بیورورپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت نیب کے ذریعے کسی بھی قسم کے سیاسی انتقام اور کا...

حکومت سیاسی انتقام، کارروائی پر یقین نہیں رکھتی، وزیراعظم

پاک بحریہ دشمن کیلئے سمندر میںسیسہ پلائی دیوار ،فیلڈ مارشل وجود - بدھ 10 دسمبر 2025

1971 میں پاک بحریہ دشمن کیلئے سمندر میں سیسہ پلائی دیوار تھی اور آج بھی آہنی فصیل ہے 8 جدید ہنگور کلاس آبدوزیں جلد فلیٹ میں آرہی ہیں،نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف کا پیغام چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ 1971 میں پاک بحریہ دشمن کیلئے سمندر میں سیسہ ...

پاک بحریہ دشمن کیلئے سمندر میںسیسہ پلائی دیوار ،فیلڈ مارشل

وسائل پر قابض اشرافیہ ملک کو نوآبادیاتی طرز پر چلا رہی ہے،حافظ نعیم وجود - بدھ 10 دسمبر 2025

دینی درسگاہوں کے اساتذہ وطلبہ اسلام کے جامع تصور کو عام کریں، امت کو جوڑیں امیر جماعت اسلامی کا جامعہ اشرفیہ میں خطاب، مولانا فضل الرحیم کی عیادت کی امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ وسائل پر قابض مراعات یافتہ طبقہ اور افسر شاہی ملک کو اب تک نوآبادیاتی ...

وسائل پر قابض اشرافیہ ملک کو نوآبادیاتی طرز پر چلا رہی ہے،حافظ نعیم

بھارت کو اگلا جواب زیادہ شدیدہوگا،فیلڈ مارشل وجود - منگل 09 دسمبر 2025

تمام یہ جان لیں پاکستان کا تصور ناقابل تسخیر ہے،کسی کو بھی پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت پر آنچ اور ہمارے عزم کو آزمانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، چیف آف ڈیفنس فورسز بھارت کسی خود فریبی کا شکار نہ رہے، نئے قائم ہونے والے ڈیفنس فورسز ہیڈ کوارٹرز میں بنیادی تبدیلی تاریخی ...

بھارت کو اگلا جواب زیادہ شدیدہوگا،فیلڈ مارشل

ہمیں سرٹیفیکٹ نہیں دیا،الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی پر پابندی کیسے لگائی(چیئرمین تحریک انصاف) وجود - منگل 09 دسمبر 2025

سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانے سے کام نہیں چلے گا، کچھ فارم 47 والے چاہتے ہیں ملک کے حالات اچھے نہ ہوں، دو سال بعد بھی ہم اگر نو مئی پر کھڑے ہیں تو یہ ملک کیلئے بد قسمتی کی بات ہے پی ٹی آئی بلوچستان نے لوکل گورنمنٹ انتخابات کیلئے اپنا کوئی امیدوار میدان میں نہیں اتارا ،بانی پی ٹ...

ہمیں سرٹیفیکٹ نہیں دیا،الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی پر پابندی کیسے لگائی(چیئرمین تحریک انصاف)

کسی بھی جماعت کو ریڈ لائن کراس نہیں کرنی چاہیے،شرجیل میمن وجود - منگل 09 دسمبر 2025

بانی پی ٹی آئی کی بہنیں بھارتی میڈیا کے ذریعے ملک مخالف سازش کا حصہ بن رہی ہیں ثقافتی دن منانا سب کا حق ہے لیکن ریڈ لائن کراس کرنے کی کسی کو اجازت نہیں،بیان سندھ کے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ ثقافتی دن منانا سب کا حق ہے لیکن کسی بھی جماعت کو ریڈ لائن کراس...

کسی بھی جماعت کو ریڈ لائن کراس نہیں کرنی چاہیے،شرجیل میمن

قومی اسمبلی ، زمین سے پیسے ملنے پر 12 ارکان کا ملکیت کا دعویٰ وجود - منگل 09 دسمبر 2025

اسپیکر ایاز صادقنے پوچھا پیسے کس کے ہیں تو بارہ اراکین نے ہاتھ کھڑے کردیے اپوزیشن کے ایوان میں آنے سے قبل کسی کے گرے ہوئے پیسے ملے، اسیپکر کا اعلان قومی اسمبلی میں دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی، ایک رکن کے پیسے گرے جو اسپیکر تک پہنچے، اسپیکر نے پوچھا پیسے کس کے ہیں تو بارہ اراکین...

قومی اسمبلی ، زمین سے پیسے ملنے پر 12 ارکان کا ملکیت کا دعویٰ

اسرائیل نے مقبوضہ یلو لائن کو غزہ کی نئی سرحد قراردیدیا وجود - منگل 09 دسمبر 2025

آرمی چیف کی ہٹ دھرمی، ایال زمیر کے بیان نے خطے کے مستقبل کے حوالے سے نئی بحث چھیڑ دی 10 اکتوبرکو جنگ بندی معاہدے میں طے کیا گیا تھا اسرائیلی فورسز اس لائن سے پیچھے ہٹ جائیں گی اسرائیلی آرمی چیف ایال زمیر نے کہا ہے کہ غزہ میں امن معاہدے کے تحت متعین کی گئی یلو لائن دراصل اسر...

اسرائیل نے مقبوضہ یلو لائن کو غزہ کی نئی سرحد قراردیدیا

گورنر راج لگا توہر چوک ڈی چوک ہوگا،تحریک انصاف کا پشاور جلسے میں اعلان وجود - پیر 08 دسمبر 2025

حق و باطل کی جنگ کا آخری مرحلہ شروع ہوگیا،جج، جرنیل، سیاستدانوں اور علماء کی قومی کانفرنس بلائی جائے(محمود اچکزئی) آئندہ اتوار کوہاٹ میں جلسے کا اعلان تحریک تحفظ آئین پاکستان اور عمران خان یہی جمہوری قوتیں ہیں ہماری تحریک سے ان کے اوسان خطا ہوگئے ہیں،جنگی جنونیت ختم کرنا ہوگی...

گورنر راج لگا توہر چوک ڈی چوک ہوگا،تحریک انصاف کا پشاور جلسے میں اعلان

پختون قبائلی ہوں، تربیت ایسی نہیں گالیاں دوں،سہیل آفریدی وجود - پیر 08 دسمبر 2025

پہلے دو جوکر پریس کانفرنس کرتے ہیں، اگلی صبح ایک ادارے کا ڈی جی پریس کانفرنس کرتا ہے میرے بارے غلط الفاظ استعمال کرتا ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کا پشاور جلسہ عام سے خطاب وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ پہلے دو جوکر پریس کانفرنس کرتے ہیں، غیر اخلاقی بات کر...

پختون قبائلی ہوں، تربیت ایسی نہیں گالیاں دوں،سہیل آفریدی

قلات میں آپریشن، بھارتی حمایت یافتہ 12 دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 08 دسمبر 2025

سیکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس کی بنیاد پرکارروائی، اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد برآمد صدرِ مملکت،وزیراعظم نے کامیاب کارروائی پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع قلات میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کے دوران 12 بھارتی حمایت یاف...

قلات میں آپریشن، بھارتی حمایت یافتہ 12 دہشت گرد ہلاک

مضامین
افغانستان میں طاقت کی کشمکش اور بھارت کا بڑھتا ہوا کردار وجود بدھ 10 دسمبر 2025
افغانستان میں طاقت کی کشمکش اور بھارت کا بڑھتا ہوا کردار

آر ایس ایس کی خاطر قدیم م درمسمار وجود بدھ 10 دسمبر 2025
آر ایس ایس کی خاطر قدیم م درمسمار

بھارتی مسلمانوں کا سماجی و اقتصادی بائیکاٹ وجود منگل 09 دسمبر 2025
بھارتی مسلمانوں کا سماجی و اقتصادی بائیکاٹ

پوتن اور مودی کے درمیان دفاعی نہیں تجارتی ملاقات وجود منگل 09 دسمبر 2025
پوتن اور مودی کے درمیان دفاعی نہیں تجارتی ملاقات

بہت آگے جائیں گے! وجود منگل 09 دسمبر 2025
بہت آگے جائیں گے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر