وجود

... loading ...

وجود

نیپال کو سری لنکا جیسے اقتصادی بحران کا سامنا

منگل 12 اپریل 2022 نیپال کو سری لنکا جیسے اقتصادی بحران کا سامنا

نیپال میں بھی سری لنکا جیسے اقتصادی بحران کا خوف پیدا ہورہا ہے۔ حکومت نیپال نے اپنا خرچ کم کرنے کے لیے کار، سونا اور کاسمیٹکس جیسی مصنوعات کی درآمدات گھٹا کر نصف کردی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق نیپال کے غیرملکی زرمبادلہ کا ذخیرہ کم ہوکر تقریبا نصف رہ جانے کے بعد حکومت نے کار، سونا اور کاسمیٹکس کی درآمدات پر سختی کردی ہے۔ ملک کے سینٹرل بینک کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ فیصلہ سینٹرل بینک کے گورنر کو معطل کرنے اور ان کے نائب کو عبوری سربراہ بنانے کے بعد کیا گیا ہے۔ہمالیائی مملکت نیپال کو بھی اسی طرح اقتصادی مار جھیلنی پڑی ہے جس کا سامنا سری لنکا کو کرنا پڑا۔ سیاحت پر منحصر اس کی معیشت کورونا وبا کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئی اور اس کا غیر ملکی زرمبادلہ کا ذخیرہ تقریبا نصف رہ گیا۔نیپال راشٹر بینک (این آر بی) کے نائب ترجمان نارائن پرساد پوکھریال نے خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخیرے پر کافی دباو ہے۔ “این آر بی کو لگتا ہے کہ چونکہ ملک کا غیر ملکی زرمبادلہ کا ذخیرہ کافی دباو میں ہے اس لیے ضروری اشیا کی فراہمی کو متاثر کیے بغیر غیر ضروری چیزوں کی درآمدات پر لگام کسنے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔”انہوں نے یہ تو نہیں بتایا کہ کن اشیا کی درآمدات پر پابندی لگائی جارہی ہے لیکن کہا کہ درآمد کنندگان کو 50 ”آسائشی اشیا” کی درآمد کے لیے مکمل ادائیگی کے بعد ہی اجازت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا،”ہم نے ان اشیا کی درآمدات کے بارے میں نئے ضابطوں سے تمام کسٹم پوائنٹس کو مطلع کردیا ہے۔یہ درآمدات پر پابندی نہیں ہے بلکہ ان کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے۔”نیپال کی وزارت خزانہ نے یہ واضح نہیں کیا کہ این آر بی کے گورنر مہاپرساد ادھیکاری کو جمعے کے روز معطل کیوں کیا گیا تاہم کہا کہ ایک حکومتی پینل معاملے کی تفتیش کرے گا۔حالانکہ ایک حکومتی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ گورنر ادھیکاری پر حساس مالیاتی اطلاعات میڈیا میں لیک کرنے کے الزامات تھے۔ادھیکاری نے اس الزام پر فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ روئٹرز نے ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان کا موبائل فون سوئچ آف ملا۔نیپال میں سیاحت کی صنعت دوبارہ راستے پر واپس لوٹنے کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔ کووڈ انیس کی وبا کے دوران پوری صنعت بند ہوگئی تھی۔اس دوران نیپال کا مجموعی غیر ملکی زرمبادلہ کا ذخیرہ گزشتہ برس جولائی کے وسط کی سطح سے 17فیصد گر کر فروری کے وسط میں 9.75 ارب ڈالر رہ گیا۔نیپالی حکام کا کہناہے کہ غیر ملکی زرمبادلہ کا موجودہ ذخیرہ 29ملین آبادی والے اس ملک میں اگلے چھ ماہ تک درآمدات کے لیے کافی ہوگا۔ خیال رہے کہ بھارت اور چین دونوں کی نیپال کو اپنے زیادہ سے زیادہ اثر میں لینے کی کوشش کررہے ہیں۔سینٹرل بینک کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ جولائی کے وسط سے فروری کے وسط کے درمیان بیرونی ملکوں سے آمد میں 5.8فیصد کی گراوٹ آئی اور یہ 4.53ارب ڈالر رہ گئی۔گزشتہ جولائی میں شروع ہونے والے روا ں مالی سال کے پہلے سات مہینوں میں تجارتی خسارہ 2.07ارب ڈالر رہا جب کہ اسی مدت میں گزشتہ مالی سال کے دوران یہ خسارہ 81.76کروڑ ڈالر تھا۔اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعظم شیر بہادر دیوبا کی پالیسیوں پر نکتہ چینی کی ہے۔ انہوں نے ایسے وقت میں جب ملک کی اقتصادی حالت کمزور ہے، این آر بی کے گورنر کو معطل کرنے کے فیصلے کو غلط قرار دیا۔اپوزیشن کمیونسٹ یونیفائیڈ مارکسسٹ لیننسٹ پارٹی کے ایک سینیئر رکن پارلیمان سریندر پانڈے کا کہنا تھا،”وہ اچھا کام کررہے تھے، اور جب ملک کے اقتصادی اشارے اچھے نہیں ہیں، انہیں معطل کر دیا جانا ایک غلط فیصلہ ہے۔”ایشیائی ترقیاتی بینک نے اس ماہ کے اوائل میں کہا تھا کہ نیپال پر قرض بڑھ کر اس کی جی ڈی پی کا 41فیصد ہوگیا ہے۔ سن 2016سے سن 2019کے درمیان یہ قرض اوسطا 25.1 فیصد رہا تھا لیکن وبا کے دوران ہونے والے اخراجات کی وجہ سے اس میں اضافہ ہوا۔ ایشیائی ترقیاتی بینک نے مزید کہا ہے کہ رواں مالی سال میں نیپال کے قرض میں جی ڈی پی کے 9.7فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے جوگزشتہ برس 8فیصد تھا۔سری لنکا کی حکومت او روہاں کے عوام کے لیے یہ بحران کتنا بڑا ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ حکومت نے باضابطہ تسلیم کیا ہے کہ ملک کی آمدن کے ہر 100امریکی ڈالر پر اسے 119ڈالر کا قرض ادا کرنا ہے۔


متعلقہ خبریں


بھارت سے بڑھتی کشیدگی، پاکستان کا سلامتی کونسل اجلاس بلانے پر غور وجود - اتوار 04 مئی 2025

کشمیر میں حالیہ حملے کے بعد بھارتی جارحانہ اقدامات کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال پر پاکستان گہری نظر رکھے ہوئے ہے جب مناسب وقت آئے گا تو پاکستان اجلاس بلانے کی درخواست کرے گا دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے ، نہ صرف پاکستان بلکہ شمالی امریکا تک کے معاملات میںیہ بات دستاویزی ...

بھارت سے بڑھتی کشیدگی، پاکستان کا سلامتی کونسل اجلاس بلانے پر غور

بی این پی کے سربراہ ا خترمینگل نے عوامی مزاحمت کا اعلان کردیا وجود - اتوار 04 مئی 2025

  ہمارے لوگوں کو بے عزت کروگے ، ہماری نسل کشی کروگے ، ہماری خواتین کو سڑکوں پر گھسیٹو گے ، ہمارے نوجوانوں کی مسخ شدہ لاشیں پھینکو گے تو اس کے بعد بھی آپ کہو گے کہ ہم خاموش رہیں ہم پاکستان کی پارلیمنٹ اور عدلیہ سمیت تمام فورمز پر گئے لیکن ہمیں مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملا...

بی این پی کے سربراہ ا خترمینگل نے عوامی مزاحمت کا اعلان کردیا

پہلگام فالز فلیگ کی آڑ میں کشمیریوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے ،مشعال ملک وجود - اتوار 04 مئی 2025

پہلگام میں صرف ہندوؤں کو نہیں بلکہ مسلمانوں اور دوسرے ممالک کے لوگوں کو بھی ٹارگٹ کیا انسانی حقوق کی کارکن اور حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ بھارت پہلگام فالز فلیگ کی آڑ میں کشمیریوں کو ٹارگٹ کر رہا ہے ، کشمیری قوم بڑی بھاری قیمت ادا کر رہی ہے ۔پریس کان...

پہلگام فالز فلیگ کی آڑ میں کشمیریوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے ،مشعال ملک

پریس فریڈم انڈیکس ،پاکستان کی تنزلی، 152سے 158درجے پر آگیا وجود - اتوار 04 مئی 2025

  عالمی صحافتی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کی 180ممالک میں آزادی صحافت کی صورتحال پر رپورٹ جاری عالمی پریس فریڈم انڈیکس میں پاکستان کی تنزلی ہوگئی۔عالمی صحافتی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے 180ممالک میں آزادی صحافت کی صورتحال پر نئی رپورٹ جاری کردی۔عالمی پریس فریڈم ان...

پریس فریڈم انڈیکس ،پاکستان کی تنزلی، 152سے 158درجے پر آگیا

بھارت پہلگام واقعے میںکوئی بھی ثبوت دینے میں ناکام رہا،وزیراعظم وجود - اتوار 04 مئی 2025

  بھارتی اقدامات پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے توجہ ہٹانے کی مذموم کوشش ہے بھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے باوجود پاکستان کا ردعمل ذمہ دارانہ رہا ہے، شہباز شریف وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پہلگام واقعہ کے بعد بھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے با...

بھارت پہلگام واقعے میںکوئی بھی ثبوت دینے میں ناکام رہا،وزیراعظم

پاکستان پر حملہ ہو تو بھارت کی سات ریاستوں پر قبضہ کرلیں گے ،بنگلادیشی میجر جنرل وجود - اتوار 04 مئی 2025

موجودہ حالات میںچین کے ساتھ مشترکہ فوجی تعاون کی بات چیت شروع کرنا ضروری ہے بنگلادیش کے عبوری سربراہ محمد یونس کے قریبی ساتھی فضل الرحمان کا بھارت کو کرار جواب بنگلادیش کے سابق آرمی آفیسر فضل الرحمان نے خبردار کیا ہے کہ اگر پاکستان پر حملہ ہوا تو ہم بھارت کی 7شمال مشرقی ریا...

پاکستان پر حملہ ہو تو بھارت کی سات ریاستوں پر قبضہ کرلیں گے ،بنگلادیشی میجر جنرل

بھارتی مطالبہ مسترد ،آئی ایم ایف سے پاکستان کو 2.3ارب ڈالر پیکیج ملنے کا امکان وجود - اتوار 04 مئی 2025

بھارت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے پاکستان کی جاری امداد روکنے کا مطالبہ کیا تھا ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 9مئی کو اپنے شیڈول کے مطابق ہی ہوگا، نمائندہ آئی ایم ایف آئی ایم ایف نے پاکستان مخالف بھارتی مطالبہ مسترد کردیا ہے جب کہ پاکستان کو 2.3 ارب ڈالر پیکیج ملنے کا بھی امکان ہ...

بھارتی مطالبہ مسترد ،آئی ایم ایف سے پاکستان کو 2.3ارب ڈالر پیکیج ملنے کا امکان

پاکستان نے ابدالی میزائل کا کامیاب تجربہ کر لیا وجود - اتوار 04 مئی 2025

  زمین سے زمین تک مار کرنے والا میزائل450کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے تجربے کا مقصد افواج کی عملی تیاری جانچنا اور میزائل کے اہم تکنیکی پہلوؤں کا جائزہ لینا تھا، آئی ایس پی آر پاکستان نے آج کامیابی کے ساتھ ابدالی ویپن سسٹم کا تربیتی تجربہ کیا ہے ...

پاکستان نے ابدالی میزائل کا کامیاب تجربہ کر لیا

بھارت میں قید بے گناہ پاکستانیوں کو جعلی مقابلوں میں مارنے کا منصوبہ وجود - اتوار 04 مئی 2025

فیک انکاؤنٹر کے فوری بعد بھارتی میڈیا کو لاشیں اور پلانٹڈ ہتھیار کی ویڈیوز اور تصویریں شیئر کی جائیں گی غیر قانونی قید افراد کو مارنے کے بعد پاکستان کی طرف سے سرحد پار دہشت گرد قرار دیا جائے گا، ذرائع بھارتی فوج اور انٹیلی جنس نے غیر قانونی اور جبراً حراست میں رکھے معصوم پاکس...

بھارت میں قید بے گناہ پاکستانیوں کو جعلی مقابلوں میں مارنے کا منصوبہ

مودی نے پہلگام فالس فلیگ کا ڈراما بِہار الیکشن کیلئے رچایا،بھارتی میڈیا وجود - اتوار 04 مئی 2025

  پوری قوم پہلگام واقعے کے غم میں مبتلا ہے اور مودی بہار انتخابات میں مصروف ہیں، میڈیا مودی پہلگام واقعے کو سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے استعمال کررہے ہیں، سیاسی تجزیہ کار پہلگام فالس فلیگ کے فوراً بعد مودی کی بہار الیکشن کے لیے اچانک سرگرمیاں بھارتی میڈیا کی شہ سرخیوں...

مودی نے پہلگام فالس فلیگ کا ڈراما بِہار الیکشن کیلئے رچایا،بھارتی میڈیا

جنگ مسلط کرنے کی کوشش کا فیصلہ کن جواب دیں گے، کور کمانڈرز کانفرنس وجود - هفته 03 مئی 2025

  بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے ،پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے پاکستان کی 24 کروڑ آبادی متاثر ہوگی ، جنوبی ایشیا میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ کسی بھی بلاواسطہ یا پراکسیز کے ذریعے نہیں روکا ...

جنگ مسلط کرنے کی کوشش کا فیصلہ کن جواب دیں گے، کور کمانڈرز کانفرنس

برادر ممالک کشیدگی میں کمی کے لیے ہندوستان پر دباؤ ڈالیں،وزیراعظم کی سفراء سے بات چیت وجود - هفته 03 مئی 2025

  پاکستان نے گزشتہ برسوں میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں بڑی قربانیاں دی ہیں، بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کے بے بنیاد بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہیں پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا اور خطے میں دہشت گردی کے ہر واقعے کی مذمت کرتا ہے ،وزیراعظم...

برادر ممالک کشیدگی میں کمی کے لیے ہندوستان پر دباؤ ڈالیں،وزیراعظم کی سفراء سے بات چیت

مضامین
قائد اعظم کے دورہ 'مرے کالج' کی یاد میں تقریب وجود اتوار 04 مئی 2025
قائد اعظم کے دورہ 'مرے کالج' کی یاد میں تقریب

دہلی پر سبزہلالی پرچم لہرانے کا وقت آگیا ہے جمہور کی وجود اتوار 04 مئی 2025
دہلی پر سبزہلالی پرچم لہرانے کا وقت آگیا ہے جمہور کی

سیلِ زماں کے ایک تھپیڑے کی دیر ہے وجود اتوار 04 مئی 2025
سیلِ زماں کے ایک تھپیڑے کی دیر ہے

بھارتی جنگی جنون وجود هفته 03 مئی 2025
بھارتی جنگی جنون

چکر اور گھن چکر وجود هفته 03 مئی 2025
چکر اور گھن چکر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر